اشاعتیں

جولائی 21, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سنگھ کی سرگرمیوں میں شامل ہوسکیں گے!

لوک سبھا انتخابات کے دوران مرکزی حکومت نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات اور اندرونی کشمکش اور بیان بازی کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی ہے۔ مرکز نے 58 سال پرانا سرکاری حکم واپس لے لیا ہے جس میں سرکاری ملازمین کو آر ایس ایس کی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا۔ حکومت کے اس فیصلے پر الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ شروع ہونا فطری تھا۔ اس فیصلے کو بی جے پی کی مستقبل کی سیاست سے جوڑا جا رہا ہے، جس میں اسے اپنی سیاسی مہم میں سنگھ کی مکمل حمایت کی ضرورت ہے۔ یہ فیصلہ سیاسی نقطہ نظر سے اہم ہے کیونکہ پچھلے کچھ مہینوں سے بی جے پی اور آر ایس ایس کے درمیان رسہ کشی چل رہی تھی اور وہ بالواسطہ طور پر ایک دوسرے کو طعنے دے رہے تھے۔ لوک سبھا انتخابات میں بھی آر ایس ایس کے بی جے پی کے لیے پوری طاقت سے کام نہ کرنے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا، جس کی وجہ سے بی جے پی کو کافی نقصان اٹھانا پڑا۔ بی جے پی صدر جے پی نڈا کا سنگھ پر دیا گیا بیان بھی سنگھ کو پسند نہیں آیا۔ سنگھ کے پبلسٹی چیف سنیل امبیڈکر نے کہا کہ یہ فیصلہ ملک کے جمہوری نظام کو مضبوط کرے گا۔ ح

مودی کی مجبوری، کرسی بچاو ¿بجٹ !

اس بار 400 پارکا نعرہ فلاپ ہونے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کا اس سال کا بجٹ آندھرا اور بہار کے نعرے کو پورا کرتا نظر آ رہا ہے۔ این ڈی اے حکومت کی تیسری میعاد کے پہلے بجٹ میں مودی حکومت خاص طور پر آندھرا پردیش اور بہار پر مہربان رہی اور دونوں ریاستوں کو حکومت چلانے میں تعاون کرنے پر بھاری تحفہ دیا گیا ہے۔ اگر ایک طرح سے دیکھا جائے تو چندرابابو نائیڈو اور نتیش کمار کی بیساکھیوں پر چلنے والی حکومت نے ان دونوں کے لیے اپنے بجٹ کے خزانے کھول دیے ہیں۔ اگر موجودہ سیاسی حالات کو دیکھا جائے تو پی ایم مودی کی مجبوری یہ ہے کہ ان کی مخلوط حکومت چلانے کے لیے آندھرا اور بہار بہت اہم ہیں۔ یہ مجبوری وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے بجٹ میں صاف نظر آتی ہے۔ بجٹ کے ذریعے مودی حکومت نے اپنے اہم اتحادیوں ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو کو ایک طرف رکھنے کی کوشش کی۔ اس کے لیے دونوں ریاستوں کے لیے ایک بڑے پیکیج کا اعلان کیا گیا ہے۔ ادھر لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بجٹ پر سخت ردعمل دیا ہے۔ راہل نے الزام لگایا کہ حکومت نے کرسی بچاو¿ بجٹ پیش کیا ہے جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو خوش کرنے کے لیے دیگر ریاستوں کی قی

جموں میں کیوں کامیاب ہو رہے ہیں آتنکی؟

قریب 20 سالوں تک پرامن رہے جموں میں آخر ایسا کیا ہو گیا ہے قریب 3 برسوں سے آتنکی حملے ہو رہے ہیں ؟گھات لگاکر صرف سکیورٹی فورسیز کو ہی نہیں بلکہ عام شہریوں کو بھی نشانے پر لیا جا رہا ہے ۔84 دنوں میں 10 سے زیادہ آتنکی حملوں میں 17 جوانوں کی شہادت ہو چکی ہے ۔آئے دن آتنکی حملوں کی خبرےں آتی رہتی ہے ۔ہمارے جوان شہید ہوتے جا رہے ہیں اور زخمیوں کی گنتی 300 سے زیادہ ہے ۔اس کے علاوہ ساتھ ہی 3 سے 6 خطرناک آتنکی مارے جا چکے ہیں ۔جموں کے سمانگ میں دہشت گرد ی کے خاتمے کو کشمیر ماڈل اپنانے کی جموں کشمیر کے ایل جی منوج سنہا کا اعلان پر کئی سوال کھڑے ہونے لگے ہیں ۔اس میں کنٹرورشل سوال یہ سامنے آ رہا ہے کے آخر جموں کے سمانگ میں دہشت گردی کو پنپنے ہی کیوں دیا گیا ؟کیا جموں کی سکیورٹی کو داﺅ پر لگاتے ہوئے فوجیوں کو وہاں سے ہٹایا گیا ہے ؟اور اب سے بڑا سوال آخر دہشت گردی کو کچلنے کا کشمیر ماڈل ہے کیا؟دہشت گرد ہر ایک ضلع کو 3 سالوں سے نشانہ بنا رہے ہیں ان سے نمٹنے کو اب جو تیاریاں کی گئی ہیں ان میں سب سے اہم کشمیر ماڈل ہے ۔یہ سب سے بڑا سنگریٹ ہے جس کے تئیں کسی کو جانکاری نہیں ہے آخر یہ ماڈل ہے کیا یہ لفظ ای

شرد پوار کرپشن کے سرغنہ ،اودھو ،اورنگزیب فین کلب کے چیف !

جےسے جےسے مہاراشٹر اسمبلی چناﺅ قریب آتے جا رہے ہیں سیاسی پارٹیوں کی آزویں تلخ ہوتی جا رہی ہیں۔حالیہ لوک سبھا چناﺅ میں بھاجپا نے جہاں 2019 میں ریاست کی 23 سیٹیں جیتی تھی ،وہیں 2024 میں یہ گھٹ کر 9 رہ گئیں ۔اس سے بھاجپا لیڈر شپ بوخلہ گئی اور اب پوری مشقت آنے والے اسمبلی چناﺅ میں اچھی پرفارمنس کے لئے لگا دی ہے ۔نیتاﺅ کے نہ صرف تیور تلخ ہوتے جا رہے ہیں بلکہ حدوں کو بھی پار کرتے جا رہے ہیں ۔اپنے حریفوں پر حملے ہوتے رہتے ہیں لیکن زبان کی کوئی حد ہونی چاہئے۔اتوار کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اپوزیشن لیڈر اور این سی پی چیف شرد پوار پر تلخ حملہ کیا اور انہیں دیش میں کرپشن کا سرغنہ قرار دے دیا۔ پونے میں بھاجپا کی ریاستی کانفرنس میں امت شاہ نے چیف سینا (ادھو صدر )ادھو ٹھاکرے کو اورنگزیب فین کلب کا چیف قرار دیا اور کہا جب وہ 1994 کے ممبئی بم دھماکوں کے قصوروار یعقوب میمن کے لئے معافی مانگنے والے لوگوں کے ساتھ بیٹھے ہیں ۔امت شاہ نے کہا بھاجپا این ڈی اے مہاراشٹر اسمبلی چناﺅ میں 2014 اور 2019 کے انتخابات سے اچھی سیٹیں لائے گی بھاجپا کے سینئر لیڈر نے کہا کے شرد پوار نے کرپشن کو تنظیمی سطح تک پہنچایا

10 سیٹیں ۔۔۔30 وزرا کی تعیناتی !

لوک سبھا چناﺅ میں مایوس کن نتیجوں سے سبق لیتے ہوئے اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ نے اسمبلی کی 10 سیٹوں پر ضمنی چناﺅ پرچار کےلئے 30 وزرا کو انجارچ بنایا ہے انہوںنے ان کے ساتھ تبادلے خیالات کئے اور سبھی سیٹیں جیتنے کا نشانہ دے دیا یہ ضمنی چناﺅ ممبران اسمبلی کے لوک سبھا چناﺅ جیت کر ایم پی بننے کی وجہ سے یہ سیٹیں خالی ہوئی تھی ابھی ان میں سے 5 سیٹیں این ڈی اے کے پاس تو 5 سیٹیں سپا کے پاس تھیں اب بھاجپا کے سامنے بہتر کارکردگی دکھا کر تنظیم کو لوک سبھا چناﺅ میں ہوئے نقصان سے پیدا مایوسی سے نکالنا ایک بڑی چنوتی ہے ۔تو سیٹوں کے تجزیہ اتنے ہی پیچیدا ہیں ۔اترپردیش کے پھولپور ،کھر ،غازی آباد ،میرا پور،کرہل اور کٹہیری وغیرہ سے ممبر اسمبلی ایم پی بن گئے ہیں اس طرح کھالی ہوئی سیٹ سیستھ بھانو سپا ایم ایل اے عرفان سولنکی ممبر شپ منسوخی کے سبب ہوئی ہے ۔اس سیٹ پر ضمنی چناﺅ کا اعلان نہیں ہوا ہے لیکن ان کے لئے تیاری بڑی اپوزیشن پارٹیا ں سپا ،کانگریس کے سامنے حکمرا بھاجپا نے بھی شروع کر دی ہے سپا نے لوک سبھا چناﺅ میں تو غیر متوقع کامیابی حاسل کی ہے لیکن اب ضمنی چناﺅ میں پرفارمینس دوہراکر یہ ثابت کر

پہلے اتیمانوو ،پھر بھگوان بننا چاہتے ہیں!

جھارکھنڈ کے گملا میں گرام سطح ورکر بات چیت پروگرام کے دوران آر ایس ایس کے چیف موہن بھاگوت نے کہا کے لوگ انسان سے اتیمانوو پھر بھگوان بننا چاہتے ہیں ۔جس میں انسانیت نہیں ہے ،وہ انسان نہیں ہے اور پرگتی کا کوئی انت ہی نہیں ہے ۔لوگ اتیمانوو بننا چاہتے ہیں ،لیکن وہ یہی نہیں رک سکیں ۔وہ دیوتا بننا چاہتے ہیں پھر بھگوان بننا چاہتے ہیں پھر عالمی سروپ بننا ۔کوئی نہیں چانتا کے اس سے بڑا کچھ بھی نہیں ۔وکاس کا کوئی انت نہیں ہے۔ہمیں یہ سوچنا چاہئے کے ہمیشہ اور زیادہ کی گنجائش ہوتی ہے باہری ترقی اور اندونی ترقی کاکوئی انت نہیں ہے۔انہوںنے کہا خود اعتمادی کرتے وقت ایک انسان سپر مین بننا چاہتا ہے ،اس کے بعد وہ دیوتا اور پھر بھگوان بننا چاہتا ہے ۔اور ترقی کی بھی توقعہ رکھتا ہے لیکن وہا سے بھی آگے کچھ اور بھی ہے کیا یہ کوئی نہیں جانتا ہے ۔آر ایس ایس چیف نے کہا کے کچھ لوگوں میں انسانیت ہونے کے باوجود انسانی خوبیوں کی کمی ہوتی ہے انہیں سب سے پہلے اپنے اندر ان خوبیوں کو پیدا کرنا چاہئے ۔وہ جمعرات کو گملا کے کشن پور میں وکاس بھارتی ادارہ میں منعقدہ دیہی سطح پر ورکرس کانفرنس کو خطاب کر رہے تھے انہوںنے کہا کے و