اشاعتیں

مئی 3, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

امریکہ میں سیاہ فام لوگوں سے ہوتا ہے امتیاز!

امریکہ میں ان دنوں اقلیتی برادری پر پولس بربریت کے خلاف ملک گیر احتجاج ہو رہے ہیں. گذشتہ دنوں بالٹیمور شہر میں امریکی پولیس کے خلاف زبردست تشدد بھڑک گئی. اس میں بیس پولیس اہلکار شدید طور پر زخمی ہو گئے. شرپسندوں نے قریب ڈیڑھ درجن عمارتوں کو آگ کے حوالے کر دیا. شہر میں کرفیو لگانا پڑا. معاملہ فریڈ گرے نامی 25 سالہ سیاہ فام نوجوان کی پولیس حراست میں ہوئی موت کا تھا. امریکی پولیس نے اسے 12 اپریل کو گرفتار کیا تھا. پولیس حراست میں 19 اپریل کو اس کی موت ہو گئی تھی. موجودہ تشدد اسی واقعہ کے رد عمل تھے جو پولیس کے خلاف غصے کے طور پر باہر آئی. مظاہرین کی حمایت میں امریکہ کے کئی شہروں میں پولیس کے خلاف مظاہرہ جاری ہیں. جب تک دنیا کے خود ساختہ بنے ٹھیکیدار امریکہ کو تشویش نہیں تھی کیونکہ کارکردگی پرامن طریقے سے چل رہا تھا. پر پیر کو جب تشدد ہوئی تو امریکہ کو تشویش ہوئی. اس نے پوری دنیا کی توجہ امریکہ میں ہو رہے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی طرف کھینچا ہے. گزشتہ سال اگست میں پھرگیوسن میں مائیکل براؤن نامی سیاہ فام کشور کی پولیس کی گولی سے ہوئی موت کے بعد امریکی پولیس کے خلاف اقلیتوں میں زبردست

نیپال کو سنبھلنے میں برسوں لگ جائیں گے

نیپال ایشیا کے سب سے غریب ممالک میں سے ایک ہے. شدید زلزلے کے بعد مسلسل بڑھ رہی مرنے والوں کی تعداد سے ابھی تک اس سانحہ میں جان مال کے نقصان کا صحیح اندازہ لگا پانا مشکل ہے. نیپال کے زلزلے نے معیشت کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے. ایک اندازہ ہے کہ ہفتہ کے اس شدید زلزلے سے نیپال کو قریب 20 ارب لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے. یہ اندازہ امریکی جغرافیائی سروے کا ہے اور یہ ابتدائی اعداد و شمار ہیں. اس میں اور اضافہ ہو سکتا ہے. ماہرین کا خیال ہے کہ اس سانحہ پر قابو پانے میں نیپال کو ایک دہائی سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے. نیپال کی معیشت میں تقریبا 53 فیصد کی حصہ داری والے کی سروس سیکٹر کا سب سے بڑا حصہ سیاحت کا ہے. لیکن زلزلے سے کھٹمنڈو کی تمام عالمی وراثتیں نیست و نابودہو چکی ہیں. انہیں دیکھنے ہی سیاح نیپال آتے تھے. کھٹمنڈو کے تربھون یونیورسٹی میں معاشیات کے پروفیسر بھوما شمی پانڈے نے بتایا کہ سیاحت ہی پورے نیپال کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے. یہاں آنے والے ہر چھ غیر ملکی سیاح ایک نیپالی کو روزگار فراہم کرتا ہے. سیاحت کی صنعت نے 2014 می5.36 لاکھ لوگوں کو براہ راست روزگار مہیا کرایا تھا جبکہ 2013 میں

... اور اب سلمان خان کو 5 سال کی سزا

قریب 12 سال پرانے ہٹ اینڈ رنز معاملے میں اداکار سلمان خان کے خلاف ممبئی کے سیشن کورٹ کے فیصلے سے ایک بار پھر قانون اور انصاف پر لوگوں کا اعتماد مضبوط ہوا ہے. سیشن کورٹ نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ مجرم چاہے کتنا بھی بااثر کیوں نہ ہو، قانون کے لمبے ہاتھ بالآخر اس کی گردن تک پہنچ ہی جاتے ہیں. سلمان خان پر الزام تھا کہ نشے کی حالت میں انہوں نے گاڑی چلاتے ہوئے فٹ پاتھ پر چڑھا دی تھی جس وہاں سو رہے لوگوں میں سے ایک کی موت ہو گئی اور چار بری طرح زخمی ہو گئے. گزشتہ تقریبا 12 سالوں کے دوران اس کیس میں کئی اتار چڑھاو آئے، مقدمہ اتنا لمبا کھچتا گیا کہ اس سے یہ تاثر بنی کہ ان کی اونچی حیثیت کی وجہ سے شاید انصاف کا حق کمزور ہو رہا ہے. لیکن تازہ فیصلے نے اس تاثر کو تباہ کیا ہے کہ عدالتیں رسوخدار لوگوں کے اثر میں کام کرتی ہیں. اس سے پہلے مشہور بی ایم ڈبلیو کار حادثے میں چھ افراد کو کچل ڈالنے کے معاملے میں سنجیو نندا کو قصوروار ٹھہرایا گیا تھا. تازہ فیصلے سے قانون نے اپنی ساکھ قائم رکھی ہے. سوال یہ بھی ہے کہ کیا اس طرح کے دیگر حادثوں پر اتنا ہی توجہ دی جاتی ہے جتنا سلمان خان کے اس معاملے میں

نجیب اور کیجری میں دہلی کی سپرمیسی کیلئے جنگ

آخر کار دہلی کا باس کون ہے؟اسے لیکر ایک بار پھر دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال آمنے سامنے ہیں۔ ان دونوں کے درمیان فائلوں کو لیکر ٹکرار بڑھ گئی ہے۔ پچھلے دو مہینے میں یہ چوتھی بار ہے جب دونوں میں ٹھنی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ایتوار کو دہلی سرکار کے سبھی وزرا اور حکام کو سخت ہدایت دی کہ مختلف اشوز سے وابستہ سبھی فائلیں ان کے پاس لائی جائیں۔ لیفٹیننٹ گورنر کے یہ احکامات میڈیا کی اس رپورٹ کے بعد آئے جس میں کہا گیا تھا کہ ہر فائل ایل جی کے دفتر سے ہوکر نہ جائے۔ اس طرح نجیب جنگ نے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے اس حکم کو پلٹ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ پولیس ،قانون و نظم ،زمین وغیرہ سے وابستہ سبھی فائلیں ایل جی کو بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایل جی نے قومی راجدھانی خطہ دہلی ایکٹ 1991 اور ٹرانزیکشن آف بزنس رولز 1993 کی شقات کا حوالہ بھی دیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آئینی عمل کے مطابق وزیر اعلی اور ان کی کیبنٹ ایل جی کو صلاح اور تعاون دینے کے لئے ہے۔ جنگ نے سرکار کے ذریعے افسروں کیلئے جاری وزیر اعلی کے احکامات کو واپس لینے کی بھی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست

سنسنی خیز سازش کے الزام میں سابق آئی اے ایس افسرگرفتار

ہریانہ کے سرخیوں میں چھائے جے بی ٹی گھوٹالے میں قصوروار قراردئے گئے سابق آئی اے ایس افسر سنجیو کمار کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے دہلی کے کاروباری ٹکا حسن مصطفی کے قتل کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ سنجیو کمار کے ساتھ دہلی سمیت کئی شہروں کا خطرناک بدمعاش شوکت پاشا کو اس کے دو شارپ شوٹر توفیق اور منن عرف مونو عرف مرتضیٰ کو بھی گرفتار کیا ہے۔ سنجیو کمار کو جے بی ٹی گھوٹالے میں 55 لوگوں کے ساتھ سی بی آئی نے پکڑا تھا۔ اوم پرکاش چوٹالہ اور سنجیو کمار کو گھوٹالے کا اہم سازشی مان کر دونوں کو ملا کر پانچ ملزمان کو10-10 سال کی قید کی سزا ہوئی تھی۔ تہاڑ جیل میں قریب ڈیڑھ سال کی سزا کاٹنے کے بعد سنجیو کمار کو پچھلے سال جون میں میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت مل گئی تھی۔ وہ نیو فرینڈز کالونی میں رہنے والے دوست ٹکا حسن مصطفی کے گھر میں رہنے لگا۔ ٹکا بنیادی طور سے علیگڑھ کا رہنے والا ہے اور اس کا پراپرٹی کا کام ہے۔ دونوں پہلے بھی پراپرٹی کا کام کیا کرتے تھے۔ اس درمیان ٹکا سے پراپرٹی کو لیکر جھگڑا ہوگیا تھا۔ سنجیو کمار کی تہاڑ جیل میں بدمعاش شوکت پاشا سے دوستی ہوگئی تھی۔ اسی سے رابطہ قائم کر سنجیو

اور اب ایک اور نربھیا کانڈ!

پنجاب کے موگا ضلع میں چلتی بس میں ماں بیٹی کے ساتھ جنسی تشدد کی کوشش نے ایک بار پھر 16 دسمبر2012ء میں ہوئے نربھیا کانڈ کی یاد کو تازہ کردیا ہے۔ دونوں ہی جنسی تشدد کی وجہ سے نوجوان عورتوں کی موت ہوئی ہے اور دونوں ہی واقعات بسوں میں ہوئے ہیں۔تازہ واردات میں اپنے ارادے میں ملزم کامیاب تو نہیں ہوئے لیکن ایک طرح سے انہوں نے لڑکی کو مار ڈالا۔ بدقسمتی یہ ہے کہ اس ماں اور بیٹی کے ساتھ کنڈیکٹر اور اس کے تین ساتھی چھیڑ خانی کرتے رہے ،لڑکی اور اس کے بھائی کے شور مچانے اور اپنے ارادے میں ناکام رہنے پر ماں بیٹی کو چلتی بس سے باہر پھینک دیا اور باقی مسافر سب چپ چاپ دیکھتے رہے۔مسافر خاتون سندر کور اور ان کی بیٹی ارش دیپ کورجو 7 ویں کلاس میں پڑھتی تھی، بیٹا اکش دیپ بدھوار کو شام موگا سے وادھاپرانا جانے کے لئے آربٹ ایوی ایشن کی بس میں سوار ہوئے۔ بس جب وادھا پرانا ٹول پر رکی اور وہاں امرجیت بس میں سوار ہوا۔ بس چلنے پر کنڈیکٹر، ہیلپر اور امرجیت نے بیٹی ارش دیپ سے چھیڑ چھاڑ شروع کردی جس کی ماں نے مخالفت کی۔عورت نے پولیس کو بتایا کہ چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کئے جانے پر کنڈیکٹر ،ہیلپر، امرجیت نے ماں بیٹی کو

فائٹ آف دی سنچری ! 2500 کروڑ روپے کے مکے!

دل تھام کر بیٹھ جائیے، پیشہ ور باکسنگ(مکے بازی) سنیچر کو امریکہ کے ایم جی ایم گرینڈ ایرینا (لاس ویگاس) میں سنیچر کی رات 8 بجے ( ہندوستانی وقت صبح8.30 بجے)باکسنگ کی تاریخ کی سب سے مہنگی فائٹ ہوئی۔ یہ باکسنگ میچ امریکہ کے فلائٹ مویدر اور فلپائن کے مینی پریوایاؤ کے درمیان تھا۔ دلچسپ ہے کہ کسے اس فائٹ کے لئے کتنے پیسے ملنے ہیں یہ پہلے سے ہی طے تھا۔مویدر کو 1142 کروڑ روپے اور پیکیاؤ کو761 کروڑ روپے ملنے ہیں چاہے وہ ہارے یا جیتے۔ ویسے جیتنے والے کو 6.34 کروڑ روپے کی ہیرو سے جڑی بیلٹ بھی ملی۔ اس مقابلے کو دیکھنے کیلئے اداکار ، گلوکار اور رسوخ دار لوگوں میں دوڑ مچی ہوئی تھی۔ میچ پر 20 ہزار کروڑ روپے کا سٹہ لگا ہوا تھا۔ مویدر نے اپنے19 سال کے کیریئر میں پیشہ ور کشتی کے سبھی 77 مقابلے جیتے ہیں۔ دوسری طرف فلپائن کے پیکیاؤ کے داؤ پیچ کے آگے اچھے اچھے مکے باز سہم جاتے ہیں۔ فائٹ آف دی سنچری نام سے مشہور ہو رہے اس مقابلے میں ٹکٹ اور سیدھے ٹیلی کاسٹ سے تقریباً 25 کروڑ روپے کی کمائی کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ مطلب ہر پنچ( مکے) پر ڈالروں کی برسات ہوگی۔ قارئین کو بتادیں کہ تاریخ کی اس سب سے مہنگی فائٹ ک

Team Modi's Friendship Campaign in Nepal is pinching China

Nepal’s tragedy has once again proved that there is no alternative to Prime Minister Narendra Modi and his team in disaster management. With the landing of first aircraft with relief and rescue force in Kathmandu within six hours of tragedy, Prime Minister Narendra Modi has shown that the team is not only capable but expert also in immediately implementing his decision. Earlier this team has shown its expertise in managing the disaster arisen due to heavy floods in Kashmir valley. Modi himself inspires his team to work with devotion and dedication. Prime Minister had talks with Chief Ministers of earthquake affected Bihar and Sikkim in India, Indian Embassy in Bhutan and President of Nepal within one hour of earthquake on Saturday. Moreover, high level committee was called up to review the situation within just three hours. After two hours of earthquake, Cabinet Secretary Ajit Seth was heading the meeting of National Disaster Management Committee (NDMC). Meanwh

ماں ہندو۔والد مسلم اس لئے میں انڈین ہوں

کالے ہرن کے شکار سے وابستہ اسلحہ ایکٹ معاملے میں ملزم فلم اسٹار سلمان خان بدھ کے روز جودھپور کی چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہوئے۔ سلمان 17 سال پرانے مقدمے میں اپنا بیان درج کرانے آئے تھے۔ محترمہ جج انوپما بجلانی نے جب سلمان سے ان کی ذات پوچھی تو سلمان کے جواب سے عدالت میں سبھی ہکے بکے رہ گئے۔ جج نے پوچھا نام کیا ہے؟ جواب سلمان ۔ والد کا نام کیا ہے؟ سلیم خان۔ آپ کی عمر کتنی ہے؟ 39 سال۔ آپ کا پتہ کیا ہے؟ ممبئی میں رہتا ہوں۔ آپ کی برادری کیا ہے؟ جواب نہیں دیا۔ جج محترمہ نے پھر سوال دوہرایا آپ کی ذات کیا ہے؟ سلمان نے انگریزی میں کہا ہندو اینڈ مسلم دونوں۔ میرے والد مسلم اور ماں ہندو ہیں یعنی میں ہندوستانی ہوں۔ میرے والد مسلم ہیں والدہ ہندو اس لئے میں انڈین ہوں۔ سلمان خان کی حاضر جوابی سے جج صاحبہ حیرت میں پڑ گئیں۔ سلمان نے بیان میں اپنے اوپر لگے کالے ہرن کے شکار اور ناجائز ہتھیار رکھنے سمیت سبھی الزامات کو مسترد کردیا۔ سلمان کا کہنا تھا کہ میں بے قصور ہوں۔ مجھے جھوٹے معاملے میں پھنسایا جارہا ہے۔ محکمہ جنگلات کے افسران کے کہنے پر گواہوں نے میرے خلاف گواہی دی ہے۔ میں اپنے بچاؤ می

نڈونیشیا میں 8 منشیات اسمگلروں کو گولی مارنے کی سزا

پچھلے ہفتے دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے نارکوٹکس کنٹرول بیورو اور کسٹم ڈپارٹمنٹ نے دہلی ہوائی اڈے پر امارات کی پرواز سے آئی دو نائیجریائی خواتین کے بیگ میں چھپا کر رکھی گئی 9 کلو گرام کوکین ضبط کی ہے جس کی مالیت50 کروڑ روپے بتائی جارہی ہے۔ نشے کی دنیا میں کوکین کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ پچھلے سال ضبط 100 کلو گرام سے زائد ہیروئن کے علاوہ کوکین جیسی نشہ آور شے اتنی بھاری مقدار میں برآمدگی سے یہ سوال کھڑا ہوتا ہے کیا دہلی نشے کے بین الاقوامی کاروباریوں کے نشانے پر ہے؟ کیا دہلی کے نوجوانوں میں نشے کی عادت بڑھتی جارہی ہے؟ وسنت کنج اور گریٹر کیلاش پارٹ 2 میں قاتلوں کا نشانہ بنے دو خوشحال گھروں کے پبلک اسکولوں میں تعلیم یافتہ دو لڑکوں کی موت کے بعد تحقیقات میں پولیس کو جانکاری ملی تھی کہ دونوں منشیات کی لت کے شکار تھے۔ جوائنٹ کمشنر دہلی پولیس کرائم برانچ مسٹر رویندر سنگھ یادو کا کہنا ہے کہ یہ کوکین ٹرانزڈ کے لئے نہیں تھی اسے دہلی، گوڑگاؤں، بینگلورو، ممبئی، گووا جیسے ان شہروں میں بھیجا جانا تھا جہاں ڈسکو اور پب کلچر ہے۔ افغانستان سے لائی گئی ہیروئن کو یوروپی بازار تک پہنچانے کیلئے بھی دہلی کو