اشاعتیں

اکتوبر 30, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ٹو -فنگر ٹیسٹ پر لگی روک !

سپریم کورٹ نے آبروریزی کے معاملے میں غیر آئینی جسمانی جانچ کے استعمال کو غلط بتایا ۔ جسٹس دھننجے چندر چوڑ و جسٹس ہیما کوہلی کے بنچ نے خبردار کیا ہے کہ 2013سے ممنوع اس طرح کی جانچ کرنے والے لوگوں کو فوراً قصور وار ٹھہرایا جائے گا۔ آبروریزی کے ایک معاملے میں قصور ثابت کرنے والے کو بحال کر تے ہوئے اس بنچ نے پیر کو کہا کہ یہ افسوس ناک ہے کہ یہ جانچ ٹو فنگر ٹیسٹ ہوتا ہے بنچ نے آبروریزی کے ملزم کو برے کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو پلٹ دیا اور ملزم کو عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔سیشن عدالت نے ملزم کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی ۔عدالت نے میڈیکل کالج میں اسٹڈی کتابوں کی جانچ اور اس طریقے کو ہٹانے کا حکم دیا ہے عدالت نے کہ آبروریزی متاثرہ کی جانچ کی غیر آئینی جارحانہ طریقہ جنسی استحصال والی عورت سے پھر سے اس طرح کا طریقہ ٹھیس پہنچاتا ہے ۔بنچ نے کہا کہ اس عدالت نے باربار آبروریزی جنسی استحصال کے الزامات کے معاملوںمیں غیر سائنسی جسمانی جانچ کے استعمال کو روک دیا ہے یعنی ٹو فنگر ٹیسٹ پر روک لگا دی اور کہا کہ اس نام نہاد ٹیسٹ کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے ۔اس کے بجائے اور یہ عورتوں کو پ

بد عنوانی کا برج !

وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز موربی پل گرنے والی جگہ کا دورہ کیا اور اسپتال میں جاکر زخمیوں سے بھی ملے وزیر اعظم نے کہا کہ حادثے سے جڑے سبھی پہلوو¿ں کی پہچان کرنے کیلئے وسیع جانچ کی ضرورت ۔ قصور واروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ مودی کی یقین دہانی کے بعد بے شک کچھ گرفتاریوں ہوئی ہے لیکن اپوزیشن پارٹیوں نے سرکار آڑے ہاتھوں لیا ہے اور کئی سوال پوچھے ہیں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے منگل کے روز کہا کہ موربی پل حادثہ گجرات میں پھیلے کرپشن کا نتیجہ ہے اور اسے کرپشن کا پل قرار دیا ۔وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل استعفیٰ دیں ۔انہوں نے کہا کہ پل حادثے سے جو حقائق سامنے آ رہے ہیں اس سے صاف ہو رہا ہے کہ یہ بہت بڑے کرپشن کا معاملہ ہے جس کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ کہا جا رہا ہے کہ ایک گھڑی بنانے والی کمپنی کو پل بنانے کا ٹھیکہ دے دیا گیا جب اس کمپنی کو پل بنانے کا کئی بھی تجربہ نہیں ہے ۔ ایف آئی آر نہ تو کمپنی کا نام ہے اور نہ کمپنی کے مالک کا ۔کانگریس نیتا دگ وجے سنگھ نے کہا کہ یہ انسانی کرتو ت نہیں ہے بلکہ یہ سرکار کی تیار کردہ آفت ہے ۔اور گجرات کے وزیر اعلیٰ کو اس کے لئے جنتا سے معافی م

رام رحیم کا سیاسی دبدبہ !

کیا رام رحیم اب بھی ہر یانہ پنجاب کی سیاست کو متاثر کرنے والا بڑا سیکٹر ہے؟ کیا ان کی طاقت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ؟ یہ تمام سوال اس وقت اٹھ رہے ہیں جب ہریانہ میں ایک اسمبلی سیٹ پر ضمنی چناو¿ سے پہلے رام رحیم پیرول پر جیل سے باہر آگئے ۔ اس کے بعد سیاسی تنازعہ کھڑا ہونا ہی تھا۔ بی جے پی کو اس مسئلے پر بیک فٹ پر آنا پڑا ۔ مانا جا رہاہے کہ سیاسی مجبوری اور رام رحیم کی طاقت سے سبب بی جے پی نے سمجھوتہ کیا ہے۔ ڈیرا چیف گرمیت رام رحیم کو 2017میں سی بی آئی کورٹ نے جنسی استحصال کے معاملے میں 20برس کی سزا سنائی تھی اس وقت سے وہ جیل میں ہیں حالاںکہ جیل میں بھی ان کے دبدبے کی خبریں آتی رہی ہیں ۔ شروع میں جب جیل ہوئی تب رام رحیم اور ان کے حمایتیوں سے ان بن کی خبریں آئیں لیکن بعد میں پارٹی نیتاو¿ں نے کئی موقعوں پر ان کا سامنا کیا ۔اور کئی بار وہ جیل سے بھی نکلا جب جیل گیا تھا تو ہریانہ میں جھگڑا ہوا تھا اس کے بعد کچھ مہینے تک خاموشی رہی لیکن بعد میں وہ بموقع بہانو ں سے وہ جیل سے نکل رہا ہے۔ اس سال فروری میں اسے 20دنوں کی پیرول دی گئی تھی تب مانا جا رہا تھا کہ پنجاب کے چناو¿ کے سبب یہ پیرول

اس لئے اہم ہیںہماچل اور گجرات کے چناو ¿!

ہماچل پردیش اسمبلی چناو¿ کیلئے 12نومبر کو پولنگ ہوگی ،گجرات اسمبلی چنا و¿ کی تاریخوں کا اگلے کچھ دنوں میں اعلان ہو جائے گا۔ سبھی پارٹیاں پوری طاقت سے چناو¿ کمپین میں لگیں ہیں۔بی جے پی کیلئے ہماچل پر دیش اور خاص کر گجرات کا چناو¿ محض دو ریاستوں کے اسمبلی چناو¿ نہیں ہیں بلکہ یہ 2024کے لوک سبھا چناو¿ کے لحاظ سے بھی اہم ہیں۔ ہماچل پر دیش اور گجرات دونوں ہی ریاستوں میں بھاجپا اقتدار میں ہے ہماچل میں اب تک کا ٹرینڈ ہے کہ وہاں ہر چناو¿ میں اقتدار بدل جاتا ہے ۔گجرات میں بی جے پی اس مرتبہ مسلسل چھٹی مرتبہ اقتدارمیں آنے کی کوشش کرے گی۔ ہماچل اور گجرات میں بی جے پی کے اقتدار میں ہونے کی وجہ سے اسمبلی چناو¿ میں سرکا ر کے کاموں کی آزمائش ہوگی۔بی جے پی مسلسل دعویٰ کرتی رہی ہے اس کی سرکار نے لوگوں کیلئے بہت کام کیا ہے ۔بی جے پی ہر بار ڈبل انجن کی سرکار کا ذکر کرنا نہیں بھولتی اپنی کمپین میں یہ ضرور کہتی ہے کہ ڈبل انجن کی سرکار کا لوگوں کو ڈبل فائدہ ملتا ہے ۔گجرات اور ہماچل پردیش کے اسمبلی چناو¿ اس ڈبل انجن کی سرکاروں کے کام کا بھی امتحان ہوگا۔ گجرات وزیر اعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست ہے گج

پاکستان کی اندرونی حالت میں طوفان!

پاکستان اس وقت سیاسی اتھل پتھل کے دور سے گزرہا ہے ۔ایک طرف سابق وزیر اعظم عمران خان اپنا حقیقی آزادی لانگ مارچ کر رہے ہیں تو دوسری طرف پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل باجوا کی میعاد میں توسیع کو لیکر زبردست تنازعہ چھڑا ہواہے ۔سابق وزیر اعظم عمران خاں نے اپنے ورکروں کے ہجوم کے ساتھ لاہور کے مشہور لیبرٹی چوک سے اپنا حقیقی آزادی لانگ مارچ شروع کیا ان کی مانگ ہے کہ دیش میں جلد چناو¿ کرائے جائیں جبکہ سرکار کا کہنا ہے کہ چناو¿ اپنے وقت پر اگلے سال اکتوبر میں ہی کرائے جائیںگے ۔اس لانگ مارچ کو شہباز کی موجودہ سرکار اور پاک فوج کے ساتھ عمران کے ٹکراو¿ کے طور فیصلہ کن جنگ مانا جا رہا ہے ۔مارچ 4نومبر کو اسلا م آباد پہنچے گا۔ ادھر جنرل باجوا کو بطور فوج چیف توسیع دینے کے سوال پر ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا کہ باجوا کو سروس میعاد میں توسیع کی پیشکش کی گئی تھی۔لیکن انہوں نے منع کر دیا تھا۔ عمران کی پارٹی تحریک انصاف پر اس بارے میں گمراہ کن بیان دینے کا ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا کہ ان پر دباو¿ ڈالا گیا لیکن انہوں نے فیصلہ نہیں بدلا ۔وہیں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے چیف لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم نے

کانگریس کی کمان نہرو-گاندھی پریوار سے آزاد !

کانگریس پارٹی میں ایک نئے دور کی شروعات ہو گئی ہے 24سال بعد غیر گاندھی شخص نے گانگریس صدر کے عہدے کی کمان سنبھالی ہے ۔آخر کار وہ بد نما الزام بھی کانگریس سے ہٹ گیا ہے کہ پارٹی میں صرف نہرو -گاندھی خاندان کی ہی بالا دستی ہے اور پارٹی میں کوئی جمہوریت نہیں ہے اب کوئی یہ تو نہیں کہہ سکتا ہے کہ کانگریس میں غیر گاندھی پریوار کو آگے نہیں آنے دیا جاتا ۔کانگریس کے نئے منتخب صدر ملکا رجن کھڑگے کو بدھوار کے روز باقاعدہ طور پر منتخب خط سونپا گیا اور اسی کے ساتھ انہوں نے عہدہ سنبھال لیا ۔ کھڑگے نہ کہ کانگریس کے نئے صدر کی حیثیت میں ذمہ داری سنبھالنے کے بعد کانگریس ورکنگ کمیٹی کو توڑ دیا گیا اس کے سبھی ممبران ،جنرل سیکریٹریوں اور انچارجوں نے نئی ٹیم بنانے کیلئے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیا ۔کانگریس کے نئے صدر ملکا جن کھڑگے نے بدھوار کو 47ممبری اسٹئرنگ کمیٹی بنائی جس میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ ، پارٹی کی سابق صدر سونیا گاندھی و راہل گاندھی شامل ہیں۔ تنظیمی کانگریس جنرل سیکریٹری سے ملی اطلاع کی بنیاد پر کمیٹی کے ممبروں میں سینئر پارٹی لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا ،اے کے انٹونی ،امبیکا سونی ،آنند شرما،کے