اشاعتیں

جولائی 5, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

امریکہ کا عجیب و غریب فیصلہ !

کورونا سنکٹ کے دوران امریکی حکومت نے ایک عجیب و غریب فیصلہ لیا ہے سمجھ میں نہیں آیا کہ امریکہ کے امیگیریشن انفورسمینٹ ڈیپارٹمنٹ نے حکم میں کہا تھا ایسی یونیورسٹی جہاں کوڈدو میں آن لائن کلاس چل رہی ہے وہاں کے غیر ملکی طلبہ کو دیش چھوڑنا ہوگا ۔دو طرح کے ویزا نان ایمی گرینٹ ایف 10اور ایچ 1-والے طلبہ کو امریکہ آنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔اور ان کے اگلے سمسٹر کیلئے ویزا جاری نہیں کیا جائیگا ۔بتادیں امریکہ میںتقریباً 30یونیورسٹیاں آن لائن کورش چلا رہی ہیں ۔امریکی سرکار کے فیصلے کےخلاف وہاں کی نامور یونیورسٹیاں آواز اٹھا رہی ہیں اس پر دوبڑی یونیورسٹی ہارورڈ اینڈ ایم آئی ٹی نے اس فیصلے پر زبردست اعتراض کیا ہے ۔اور دوبارہ نظر ثانی کی مانگ کی ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ سرکار کے فیصلے سے وہاں رہ رہے طلبہ کو کافی پریشانی ہو سکتی ہے اور یہ فیصلہ طلبہ کے مفاد کیلئے نہیں ہے ۔ہاورڈ کرمسن کی ایک رپورٹ کے مطابق دونوں اداروں نے یہ قانون بنانے والے محکمہ ویزا کے حکام اور داخلہ محکمہ کو کورٹ میں گھسیٹا ہے دونوں اداروں نے مقدمہ دائر کردیا ہے ۔جس میں اپیل کی گئی ہے کہ امریکہ کے ان دونوں محکموں کو سیدھے فیڈرل گائڈلائنس

کورونا کے پانچ معمے 6مہینے بعد بھی برقرار!

دنیا بھر میں چھ مہینے کے اندر ایک کروڑ سے زیادہ لوگ کورونا سے متاثر ہوئے ہیں اور پانچ لاکھ سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے لیکن کووڈ19-کے پانچ معموں سے سائنسداں آج بھی پردہ نا اٹھاپائے ۔ایک سائنس جنرل کئیر نے دنیا بھر کے سائنسدانوں کے حوالے سے ایک تحقیقی رپورٹ شائع کی ہے جس میں کووڈکی پانچ تلسموں کا ذکر ہے ۔رپورٹ کہتی ہے کہ جب تک ان پانچ سوالوں کے جواب نہیں ملتے وبا پر قابو نہیں پایا جا سکتا ہے ۔پہلا سوال یہ ہے کہ وائرس کے خلاف جسم کا رد عمل الگ کیوں ہے ۔بیمار اور بوڑھوں کو چھوڑ بھی دیں تو یہ صاف ہو چکا ہے کہ ایک عمر اور یکساں جسم و صلاحیت کے وئرس انفیکشن کرے تو دونوں پر اثر الگ الگ ہوتا ہے ۔ایسا کیا ہوتا ہے یہ آج بھی پردہ نہیں اٹھ سکا ۔سائنسدانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے اٹلی و اسپین کے چار ہزار لوگوں جنس پر اسٹڈی کرنے کے بعد کہا ہے جن لوگوں پر وائرس کا سنگین اثر ہوا ان میں ایک یا دو مزید جن ہو سکتے ہیں دوسرا سوال انفیکشن ہونے کے بعد کورونا کے خلاف کب تک منفی صلاحیت بنی رہے گی ۔دیگر کورونا وائرس کے معاملے میں یہ کچھ مہینوں کی ہی پائی گئی ہے اس لئے کوڈ 19-کے بعد انفیکشن میں پیدا اینٹ

ٹی وی پر مباحثوں کا گرتا میعاد!

کچھ ہندوستانی ٹی وی چینلو ںمیں مباحثوں کا میعاد اتنا گر چکا ہے کہ اب ٹی وی ناظرین نے ان مباحثوں کو دیکھنا ہی بند کر دیا ہے کچھ ٹی وی چینل اپنی مباحثوں میں جان بوجھ کر ایسے مقرروں کو بلاتے ہیں تاکہ بحث میں تو تو میں میں ہو اور ان کی ٹی آر پی ریٹنگ بڑھے کچھ چینلوں میں جو اینکر ہوتے ہیں وہ اتنا تیز بولتے ہیں کہ مقرر کو جواب دینے کا موقع ہی نہیں ملتا انگریزی کے ایک چینل کے اینکر کے خلاف ٹی وی پر توہین کرنے والی زبان کے لئے شکایتیں بھی درج ہو چکی ہیں اور مقدمہ بھی درج ہیں اس چینل پر ایک ساتھ اتنے مقرروں کو بلایا جاتا ہے کہ لڑائی توہونی ہی ہے لیکن ٹی وی ناظرین کو کچھ سمجھ میں نہیں آتا کہ کیا بولاجارہا ہے اور کچھ مقرر تو بحث کے دوران اپنا آپا کھو دیتے ہیں ایسے ہی ایک مقرر ہیں ہندوستانی فوج کے سابق میجر جنرل ڈی جی بخشی حال ہی میں ایک ٹی وی بحث کے دوران دوسرے پینالسٹ کو ماں بہن کی گالی بھی دے دی جاتی ہے ۔اور اس کا یہ ویڈیو شوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو جاتا ہے دراصل حا ل ہی میں بحث کے دوران ان کے ساتھ ہندوستانی عوام مورچہ کے ترجمان دانش رضوان کو ماں کی گالی دے ڈالی کچھ لوگ جی ڈی بخشی کو صحیح ب

ٹرمپ کی جیت کے آثار محض 10فیصد!

اسی سال نومبرمیںہونے والے امریکی صدارتی چناو¿ میں فی الحال ڈیموکریٹو جوائب وائڈن کا پلڑا بھاری نظر آتا ہے کورونا قہر ہونے سے پہلے ملک کی معیشت کی تیزرفتا ر سے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دوبارہ چنے جانے کے بہت سے امکانات تھے ایسے حالات میں بہت سے حکمراں کامیاب ہوتے رہے ہیں لیکن ایک معاشیاتی میگزین کے چناو¿ ماڈل نے اس وقت ٹرمپ کے کامیاب ہونے کے امکانات محض 10فیصد بتائے ہیں اور وہ قومی ریفرنڈم میں اپنے حریف سے کچھ نمبر پیچھے تھے لیکن اب صدر ٹرمپ بہت مشکل میں پڑ گئے ہیں اور بائڈن نے متعدد نمبروں کی بڑھت حاصل کر لی ہے ۔کچھ سروے میں تو بڑھت بہت زیادہ ہے وہیں 2020کے صدارتی چناو¿ کو لیکر نیوایارک ٹائمس کے سروے میں ڈیموکریٹو پارٹی کو وائڈن میں رپبلکن صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو پچھاڑ دیا ہے وائڈن کو 14فیصد زیادہ ووٹ ملے ہیں یہ سروے 17سے 22جون کے درمیان کیاگیا اس کے مطابق عورتوں اور سیاہ فام کے درمیان وائڈن کی پکڑ مضبوط ہو رہی ہے ٹرمپ نسل واد اور کورونا کو لیکر اٹھائے گئے قدموں سے ناراضگی جھیل رہے ہیں ۔ادھر نائب صدر جوائب وائڈ ن 20اگست کو وسکن سنگ شہر میں ڈیموکریٹو کانفرنس میں باقاعدہ طور پر صدارتی امیدوار ک

ترون سسودیہ کی خودکشی پر اٹھے سوال!

دہلی کے ایمس ٹراما سینٹر میں کورونا پوزیٹو نوجوان صحافی ترون سسودیہ نے پیر کے روز اسپتال کی چوتھی منزل سے مثتبہ حالت میں کود کر جان دے دی ۔اسے اس خود کشی کو مشتبہ حالات سے جوڑ کر دیکھا جارہا ہے وہیں ان کے موبائل میں مبینہ طور پر واٹس ایپ میں خود کو قتل کا اندیشہ جتایا جانے سے موت کو لیکر کئی طرح کے سوال کھڑے ہو گئے ہیں مثلا واردات کے وقت اس وارڈ کے سکیورٹی گارڈ کہاں تھے ؟پولیس کو کوئی خودکشی نامہ نہیں ملا ۔سسودیا کے بڑے بھائی دیپک سسودیہ کاکہنا ہے کہ میرابھائی اتنا کمزور نہیںتھا کہ وہ خودکشی کر لے کئی دنوں سے اس کا ٹھیک طرح سے علاج نہیں ہو رہا تھا جس سے وہ پریشان تھا اس کی موت کا ذمہ دار اسپتال ہے کورونا انفیکشن وارڈ سے آئی سی یو میں کیوں شفٹ کیاگیا۔فیملی سے پوری طرح رابطہ کیوں ختم کر دیاگیا جبکہ رابطے میں رہنے سے انہیں ذہنی طور سے سکون ملتا ہے کن حالات میں ترون نے اپنے ساتھیوں کو ایک گروپ میں لکھا ہے کہ میرا قتل ہو سکتا ہے ؟ڈائگ نوسز میں اگر نیورو اور سائیکو کنڈیشن کے تھے تو ایسے مریض کو گہری نگرانی میں کیوں نہیں رکھاگیا ؟آئی سی یو سے کیسے کووڈ مریض نکل بھاگا اورپہلے جالی اور پھر شیشے

بہوو ¿ں سمیت پورا کنبہ فوج میں!

دیش بھگتی کی مثال بہت ملتی ہیں لیکن یہ سننے میںکم ملتا ہے کوئی پورا خاندان ہی فوج میں ملازم ہو یہاں تک کہ بہوئیں بھی فوجی ہوں ایک ایسا ہی خاندان پرتاپ گڑھ ضلعے کی تحصیل کے ایک گاو¿ں پرشچے کے باشندے رادھے شیام تیواری کا ہے ۔1962میں رادھے شیام چین سے جنگ لڑ رہے تھے ان کے دو بیٹے بھی فوجی بنے اب ان کے پوتا پوتی اور بہوئیں فوج میں شامل ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ آر پار کی لڑائی ہوئی تھی تو 1962والی جو کھلش ہے مٹ جائے گی ۔رادھے شیام تیواری 1958میں فوج میں بھرتی ہوئے تھے اور 62میں چین کے ساتھ جڑے تب ہندوستانی زمینی فو ج کے پاس ناٹ بندوق اور لائڈ مشین گن اور آر سی ایل توپے تھیں اور تین انچ کے موٹار ہوتے تھے ۔چینی فوج انتہائی جدید ترین ہتھیاروں سے مسلح تھی لڑائی میں جو کسک تھی وہ آج بھی ہے آج 2020کی ہندوستانی فوج ہے 1962کی نہیں یہ بات گلوان وادی میں چینیوں کو سمجھ میں آگئی ہوگی اپنے والد کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے ان کے بیٹے ائیر فورس کے ریٹائرڈ فوجی سازو رام تیواری کہتے ہیں کہ اب ہندوستانی فوج کے پاس جدید ترین جہاز اور دیگر جنگی سامان ہیں ۔اب تیسری پیڑی سے دھریندر تیواری نے بھی میجر لیفٹننٹ کمانڈر

سازش کے تحت ہوئے دہلی میں دنگے !

راجدھانی دہلی میں شہری ترمیمی قانون کے خلاف تشددبھڑک اٹھا تھا پھر کچھ دن بعد نارتھ ایسٹ دہلی کے الگ الگ حصوں میں جھگڑے ہوئے یہ سب ا چانک نہیں ہوا بلکہ اس سب کی کہانی پہلے سے ہی لکھی جاچکی تھی ۔دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی نے سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے لیکر دنگے تک پورے واقعے کو دیکھا جس میں سبھی چیزیں آپس میں کہیں نا کہیں جڑی ہوئی ہیں دنگوں کا ماسٹرمائنڈ طارق حسین کا دنگوں سے پہلے خالد سیفی سے حمایت ملی ۔اور پھر عمر خالد سے ملنا کوئی اتفاق نہیں تھا ایس آئی ٹی نے دنگوں میں گرفتار خالد سیفی سے منڈاو¿لی جیل میں پوچھ تاچھ کی جس میںکئی باتیں سامنے آئیں اس کے علاوہ خوریجی تشدد معاملے میں خالد کے خلاف ایس آئی ٹی کی کورٹ میں دائر چار شیٹ میں تذکرہ ہے کہ ملیشیا جاکر وہ ذاکر نائک سے ملاتھا ۔دنگوں کے لئے سعودی عرب ملیشیا اور دیگر ممالک سے پیسہ ملاتھا ۔دنگوں کے معاملے میں تفتیش میں لگی کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی کی پوچھ تاچھ میں خالد نے کئی باتیں بتائی ہیں ۔اس کا کہنا ہے کہ دہلی میں دنگے اچانک نہیں اس کے لئے پہلے سے پوری کہانی لکھی جاچکی تھی چارشیٹ میں بت

یہ ڈریگن کی پیچھے ہٹنے کی چال ہو سکتی ہے !

بیشک لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی )سے لگی گلوان وادی ہائی اسپرنگ اور گوگرا پوسٹ سے چینی فوج ہٹنے لگی ہے ۔لیکن یہ چین کی چال ہو سکتی ہے کیونکہ اس وقت بارش کے سبب گلوان ندی طغیانی پر ہے ۔وادی میں بنے چینی ٹینٹ سیلاب میں بہنے لگے ہیں اور ڈھانچے رہ گئے ہیں اوپر سے موسم بے حد ٹھنڈا ہونے لگا ہے ۔موسمی ٹینٹوں میںفوجیوں کا گزارا نہیں ہو سکتا ۔بھارت نے زمینی اور ائیر فورس کی زبردست تعیناتی کر دی ہے یہ بھی ممکن ہے کہ توجہ ہٹانے کے لئے چین سمجھوتا کررہا ہو کیونکہ اگست سے مشرقی لداخ میں برف گرنا شروع ہوجاتی ہے ۔مجبوراً دونوں فوجوں کے پیچھے ہٹنا ہی ہوتا ہے ۔چین کو لگتا ہے کہ خود پیچھے ہٹنے سے بھارت چین کے خلاف اقتصادی پابندیاں شاید ہٹا لے اور چین کو تیاری کرنے کا موقع مل جائیگا اسی لئے ہندوستانی فوج چوکش ہے۔ ادھر فوج کا صاف کہنا ہے کہ چین پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا حالانکہ ابھی چین پنگوانگ ٹسو کے فنگر ٹسٹ فور چوکی سے واپس نہیں گئی ہے ۔پھر بھی تینوں محاضوں سے اس کی فوج پیچھے ہٹی ہے دراصل بھارت نے اس بار چینی دراندازی کے خلاف سخت رخ اپنایا ہے اور ایک ہی بات پر اڑا ہوا ہے کہ چین کو پانچ

تین مہینے سے ایک دن چھٹی نہیں کی بچوں سے الگ رکھا !

گھر تھامے اور کنٹین مینٹ زون کورونا کے انفیکشن کا ڈر پھر بھی دہلی پولیس کانسٹبل نیلما سنگھ کا نا حوصلہ کم ہوا نا فرض سے منھ موڑا گھر پہونچنے پر تین مہینے سے اپنے بچوں کو بھی اپنے قریب نہیں آنے دیا ۔کورونا کے دوران تھانے میں اسٹاف کی کمی ہونے پر لمبی ڈیوٹی دی ۔کورونا جے ہو جے ہو کورونا وارئیر نیلما سنگھ اب بھی بغیر چھٹی لئے مہیندر پارک تھانے میں ڈیوٹی پر تعینات ہیں حالانکہ اس میں انفیکشن آچکا ہے چار پانچ پولیس والے اس کی ضدمیں آگئے پھر بھی وہ ڈیوٹی پر ڈٹی رہیں ۔34سالہ نیلما بنیادی طور سے یوپی کے دیوریا ضلعے کی ہیں والد مدن سنگھ دہلی پولیس میں کانسٹبل تھے 1999میں ہولی کے دن سڑک حادثہ کا شکا ر ہوگئے جس سے خاندان بکھر گیا ۔نیلما کی ماں ششیلا نے سنبھالی ۔وہ ا ن دنوں ای او ڈبلیو سیلڈ میں تعینات ہیں ایک بھائی اورتین بہنوں میں نیلما اکیلی دہلی پولیس میں ہیں ۔گاو¿ں میں پڑھی لکھی بعد میں اپنے دم خم پر 2006میں دہلی پولیس جوائن کی خاندان میں شوہر کے علاوہ دس سالہ بیٹا بٹیا رادھیا سنگھ اوربزرگ ساس سسر ہیں نیلما سنگھ ڈی سی پی وجیتا آریہ کو اپنے مشعلے راہ مانتی ہے وہ تھانہ میں 2017سے معمور ہیں وہ بت

150ممالک سے مولانا سعد کو فنڈملتا تھا !

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ٹورسٹ ویزا پر آکر تبلیغی اجتماعات میں شامل ہونے والے غیر ملکی جماعتیوں نے ویزا قاعدے قانون کی خلاف ورزی کی ہے ۔مرکزی حکومت نے علاحدہ علاحدہ حکم جاری کرکے 2679غیر ملکی جماعتیوں کے ویزا منسوخ کر دئے ہیں اور ان میں سے کئی کو بلیک لسٹ کر دیا ہے ۔ان کے خلاف دو سو پانچ ایف آئی آر درج ہیں ۔سرکار کاکہنا ہے ابھی بھی کئی غیر ملکی جماعتی لا پتہ ہیں ۔ 1905کے خلاف تلاش نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔اس کے جاری ہونے سے پہلے 227جماعتی بھارت چھوڑ چکے تھے ۔ان غیر ملکی جماعتیوں کے خلاف قانونی کاروائی لٹکی ہوئی ہے اور یہ پوری ہونے کے بعد ان جماعتیوں کو واپس بھیج دیاجائیگا ۔دوسری طرف تبلیغی مرکز کے چیف مولانا محمد سعد کی بے نامی پراپرٹی دہلی سے لیکر یوپی تک پھیلی ہوئی ہے اس پراپرٹی کو سعد نے غیر ملکی پیسے سے بنایا ہے ۔اور اس بارے میں ایڈی اور کرائم برانچ کی جانچ میں ثبوت ملے ہیں یہ ہی نہیں مولانا سعد کو قریب 150ممالک سے پیسہ آرہا تھا ۔اب مولانا سعد کے تار ڈھونڈنے پر جانچ ایجنسیوں نے ان کی پوری تفصیلات حاصل کر لی ہیں اس کڑی میں سعد کے کھاتوں کی بھی جانچ ہو رہی ہے ۔اس سے اب تک ق

ہٹلر کی طرح چین بھی کئی مورچے کھولنے میں لگا ہے !

بھارت چین کے درمیان لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی )پر پانچ مئی سے جاری تعطل بنا ہوا ہے ۔حالانکہ اب تک بھارت چین کمانڈر سطح کی تین دور کی بات چیت ختم ہو چکی ہے ۔اس میں مشرقی لداخ میں مختلف مقامات پر چین کے قبضے کے ہٹنے کے طور طریقے پر بات چیت ہوئی تھی اسی دور کے مذاکرات میں ٹکراو¿ والے مقامات سے فوج ہٹانے کے مسئلے پر کچھ شرطیں رکھی گئی تھیں ۔بھارت سے کمانڈر لفننٹ جنرل ہرمندر سنگھ جبکہ چین کی طرف سے تبت ملیٹری میجر جنرل لیولن شامل ہوئے بات چیت میں اتفاق رائے بنانے کے بعد بھی پنگونگ سے پیچھے نہیں ہٹا ۔یہ ہی نہیں کئی مقامات پر اس نے فوجیں اور آگے بڑھا دی اور پکی تعمیرات میں لگا ہوا ہے ۔سیٹر لائٹ سے لی گئی تصویروں نے چین کی پول کھول دی ہے ۔تصویروں میں یہ بات صاف ہوتی ہے کہ چھ جون کو ہوئے اتفاق رائے ہونے کے بعد بھی وہ ایل او سی پر تعمیراتی کام کراتا رہا ہے ۔سیکولائٹ کمپنی نیکسر ٹیکنالوجی کے ذریعے جاری تصویروں سے صاف ہے کہ چین کے ذریعے گلوان وادی کے قریب اس علاقے میں مسلسل تعمیرات جاری ہیں ۔جس پر بھارت کا دعویٰ ہے ۔اس درمیان دونوں ملکوں میں ماضی کی پوزیشن میں لوٹنے پر اتفاق رائے ہوا تھا ۔

ڈانسنگ کوئین سروج خان !

تین سال کی نرملا ناچتے ہوئے اپنی پرچھائی دیکھتے دیکھتے ان کی محبت میں قید ہوگئی ۔سندھی نزاد ماں نونی نے سمجھایا ہر پرچھائیوں کے چکرمیں نہیں پڑتے ،برے سپنے آتے ہیں مگر بیٹی باغی ہوگئی تھی ۔اور بغاوت بڑھی تھی تو نچ ایک جنون کی طرح ان کی زندگی میں بس گیا ۔بیٹی ڈانسر بننا چاہتی تھی ۔پنجابی والی کسن سنگھ سادھو کو سماج میں عزت کی فکر ستانے لگی ۔1947میں پاکستان سے بھارت آئے اور وہیں یہ بچی نرملا پیدا ہوئی ۔سماجی ساکھ بچانے کے لئے انہوں نے نرملا کو نیانام دے دیا ۔۔۔سروج ۔فلموں میں تب ڈانسر ماسٹر ستیہ نارائن کا بول بالاتھا وہ جے پور کے باشندے کتھک میں پارنگت تھے ۔نرملا پہلے ان کے ڈانس کی پھر ان کی دیوانی بن گئی ۔محض 13سال کی طالبہ سروج نے ستیہ نارائن سے گلے میں کالا دھاگا یعنی منگل سوتر بندھوا لیا ۔اور بدلے میں انہیں ترقی ملی اور وہ فلم مدھو متی (1958)میں جو سروج گروپ ڈانسروں میں پیچھے ناچا کرتی تھی اور دیکھتے دیکھتے اسسٹنٹ ڈائرکٹر ڈانسر بن کر ہیرو ہیروئن کو سیٹی بجاکر رہلسر کرانے لگی ۔1963میں سروج ماں بنی مشہور اداکارہ اور کبھی ہندی سنیما کی ہیروئن نمبر ون کہلاتی مادھوری دکچھت کے کیرئیر میں ان

دنیا کی 70فیصد ویکسین میڈ ان انڈیا ہے !

انڈین کانسل آف میڈیکل ریسرچ آئی سی ایم آر میں 15اگست تک کورونا وائرس کی دیسی دوا لانچ کرنے کا نشانہ رکھا ہے ۔کانسل نے نامزد میڈیکل اداروں و اسپتالوں کو بھارت بایو ٹیک کے اس پلاس سے تیار کی جارہی ہے ویکسین کے کلینیکل تجربہ میں تیزی لانے کے احکامات دئیے ہیں آئی سی ایم آر کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر بلرام بھارگو نے ان 12مراکز کو خط بھیجا ہے جہاں ویکسین کا انسانوں پر تجربہ کئے جانے کا ہے ۔سبھی ہر سینٹر حال ہی میں 7جولائی تک ٹرائل میں شامل لوگوں کا رجسٹریشن کرنے اس میں کوئی دیری نہیں ہونی چاہیے ۔دیش میں پہلی بار کوئی کورونا ویکسین اتنے ایڈوانس اسٹیج پر پہونچی ہے ۔اس دواکا تجربہ گیارہ سے پچیس لوگوں پر ہونا ہے ۔پہلے مرحلے میں 325دوسرے میں 750لوگوں پر تجربہ کیا جائیگا ۔پہلے مرحلے میں 18سے 55برس کے لوگ رکھے جائیں گے ۔پہلے مرحلے کو تین گروپوں میں بانٹا گیا ہے ہرگروپ میں 125لوگ رہیں گے ۔28دن تک اس پر اسٹڈی کی جائیگی ۔اس وقت پوری دنیا میں کورونا وائرس کی دوا کی ریسرچ چل رہی ہے ۔کچھ کمپنیون نے تو دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے کورونا وائرس کا توڑ نکال لیاہ ے لیکن اس کے فیصلہ کن طور سے ثابت نہیں کیاگیا ہے ۔کووڈ

پولیس کا ایسا انکاو ¿نٹر جس میں اپنے ہی آٹھ جوان کھوئے

اتر پردیش کے کانپور میں جمعرات جمعہ کی رات ہسٹری شیٹر پکڑنے گئی پولیس میں اس کے بدمعاشوں نے آٹو میٹک ہتھیاروں سے گولیاں برسائیں اس میں سی او سمیت تین سب انسپکٹر سمیت آٹھ پولیس والے شہید ہوئے کچھ زخمی ہوئے ۔بدمعاشوں نے اے کے 47سمیت کئی ہتھیار چھینے ۔واردات چوبے پور تھانہ کے گاو¿ں بکڑو کی ہے ۔اغوا لوٹ مار اور قتل کے معاملوں میں مطلوب بکروگاو¿ں کے شاطر بدمعاش وکاس دوبے کو پکڑنے گئی تھی بتاتے ہیں کہ پولیس کے آنے کی خبر دوبے کو پہلے ہی مل گئی تھی ۔جیسے ہی پولیس ٹیم گاڑیوں سے اتری تو 15سے 20بدمعاشوں نے گھروں کے اندر ااور آس پاس کی چھتوں سے گولیاں برسا دیں ۔جان بچانے کے لئے چھپے پولیس والوں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر گولی ماری گئی ۔واردات کے بعد بدمعاشوں کی تلاش کررہی پولیس نے جمعہ کی صبح کو دو بدمعاش مار گرائے واضح ہو کہ بدمعاش وکا س دوبے پر 60کیس درج ہیں ۔سال 2003میں اس نے سو اجی تھانے میں گھس کر وزیر مملکت سنتوش شکلا کو مار ڈالا تھا اس کی گرفتاری پر 50ہزارروپئے کے انعام کا اعلان کیاگیا تھا ۔پولیس ملازمین کو شہید اور زخمی کرنے کے بعد وکاس اور اس کے ساتھی گھروں سے نکلے۔ او ر پولیس ملازمین کی دو پست

گلگت -بلتستان میں ہونگے چناو ¿؟

ہندوستان کی جانب سے پاکستان کو یہ بار بار واضح کئے جانے کے باوجود جموں کشمیر اور لداخ کے پورے مرکزی حکمراں ریاست جس میں گلت بلتستان علاقہ بھی شامل ہے اور وہ دیش کا اٹوٹ حصہ ہے اس کے باوجود پاکستان گلگت بلتستان کو لیکر ناپاک چالیں چل رہا ہے ۔اور اس ان حرکتوں سے اپنی باز نہیں آرہا ہے ۔پاکسان کی بڑی عدالت کے اجازت دینے کے بعد سرکار نے گلگت بلتستان میں 18اگست کو عام چناو¿ کرانے کا اعلان کیا ہے ۔بھارت اور پاکستان کے درمیان اس علاقے کو لیکر تنازعہ ہے ۔بھارت اسے اپنا علاقہ مانتا ہے ۔پاکستان کی اس رپورٹ نے سرکار نے علاقے میں عام چناو¿ کرانے کے لئے 30اپریل 2018کے فرمان نے ترمیم کرنے کی اجازت دے دی تھی ۔راشٹریہ پتی بھون کے ایک بیان کے مطابق صدر عارف اہلوی نے گلگت بلتستان اسمبلی میں 18اگست 2020کو عام چناو¿ کرانے کی منظوری دیدی ۔چناو¿ کمیشن 24اسمبلی سیٹوں پر چناو¿ کرائیگا ۔صدر نے پچھلے مہینہ ایک نگراں سرکار بنانے اور پاکستان کے چناو¿ ایکٹ 2017کے گلگت بلتستان کے فروغ کے لئے ایک حکم جاری کیا تھا ۔اسمبلی کو اس کی میعاد پوری ہونے کے بعد 11جون کو بھنگ کردیا گیا تھا ۔ (انل نریندر)

چین کی ہانگ کانگ کو نگلنے کی تیاری !

دنیا بھر کے احتجاج کو درکنار کرتے ہوئے چین نے آخرکار ہٹ دھرمی اور طاقت کے ساتھ ہانگ کانگ میں متنازع قومی سلامتی قانون کو نافذ کر دیا ہے ۔ظاہر ہے اب اس قانون کی آڑ میں چین ہانگ کانگ کے شہریوں کو کچلنے کا کام اور تیز کریگا اور جمہوریت حمایتیوں کو سبق سکھائے گا ۔چین کے ہانگ کانگ میں متنازع قومی سلامتی قانون نافذ ہونے کے ساتھ پہلے ہی دن مظاہرین پر سخت سزا نافذ ہونے کے باوجود انہوں نے جم کر مظاہرہ کیا اور پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لئے پانی کی بوچھاروں کا استعمال کیا ۔1997میں برطانیہ کے ذریعے چین کو ہانگ کانگ ہینڈ اور کرنے کی سالگرہ کے موقع پر ایک ریلی میں ہزاروں مظاہرین اکھٹے ہوئے ۔ہانگ کانگ میں قانون نافذ کرنے پر امریکہ نے نکتہ چینی کرتے ہوئے انجام بھگتنے کی وارننگ دے دی ۔امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے بدھوار کو ہانگ کانگ کے لوگوں کے لئے سب سے خراب دن بتایا جبکہ چین نے امریکی احتجا ج کے باوجود اس پر پابندی لگانے کی دھمکی دے دی ۔بیجنگ نے کہا کہ وہ ضروری جوابی اقدامات کے ساتھ مقابلے کے لئے پوری طرح تیار ہے ۔جبکہ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا چینی کمیونسٹ پارٹی نے ہانگ کانگ میں

تقریباً تاحیات صدر !

قریب دو دہائی سے روس کے اقتدار پر قابض ولادیمر پوتن نے ریفرنڈم کے ذریعے ان آئینی ترمیمات پر مہر لگوا لی ہے جس سے اور 16برس تک اپنا اقتدار میں بنے رہنے کا راستہ صاف ہوگیاہے ۔ریفرنڈم میں پوتن کی دعوے داری کو حمایت ملی ہے ۔کورونا بحران اور اپوزیشن لیڈروں کے زبردست احتجاج کے درمیان یہ عوامی ریفرنڈم 7دنوں تک چلا ۔بدھوار کو ختم ہوا ریفرنڈم کی بنیاد پر 84سال کی عمر تک پوتن روس کے صدر بنے رہیں گے ۔آئینی ترامیم کے ذریعے پوتن کا موجودہ عہد ختم ہونے کے بعد دو مزید عہد کے لئے صدارتی عہدہ ملے گا ۔1952میں پیدا پوتن 2036میں 84سال کے ہو جائیںگے ۔روس میں لائننگ سے لیکر یلتس سنگ تک کوئی بھی لیڈر اپنا 80واں جنم دن نہیں دیکھ پایا ہے ۔پوتن 80سال کی عمر کے بعد بھی روس کے اقتدار میں قابض ہونے والے پہلے نیتا ہوں گے ۔اپنے عہد کے دوران روسی لوگوں کے زندگی میعاد اوسطاً دس سال تک بڑھی ہے اس سال پوتن 68سال کے ہو جائیںگے اور موجودہ دور میں کسی روسی شخص اوسطا زندگی عہد مانا جارہا ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ریفرنڈم کے دوران کورونا وبا کی وجہ سے پولنگ کاروئی کافی دھیمی رہی ۔اور پولنگ بوتھ پر لوگوں کی بھیڑ زیادہ نہیں دکھ