اشاعتیں

جولائی 19, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اور اب شانتاکمار کا لیٹر بم

للت مودی معاملے اور ویاپم گھوٹالے پر اپوزیشن کے زبردست حملوں سے مقابلہ آرا مودی حکومت کی مشکلیں انہی کی پارٹی بھاجپا کے سینئر ایم پی نے اور بڑھا دی ہیں۔اسے بھاجپا میں پھوٹ کا پہلا بلبلا مانا جاسکتا ہے۔ 80 سالہ شانتا کمار نے پارٹی صدر امت شاہ کو خط لکھ کر ویاپم جیسے کرپشن کے معاملوں سے نمٹنے کیلئے پارٹی میں لوکپال کی مانگ کی ہے۔ انہوں نے دو ٹوک کہا کہ اس طرح کے معاملوں سے ہم سب کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ ہماچل پردیش سے بھاجپا کے بزرگ لیڈر نے کچھ ریاستوں پر الزام لگاتے ہوئے راجستھان کی وزیر اعلی وسندھرا راجے و للت مودی تنازعہ اور مہاراشٹر کی وزیر اعلی پنکجا منڈے پر لگے کرپشن کے الزامات کی طرف اشارہ کیا۔ ہماچل کے سابق وزیر اعلی نے ایک پالیسی کمیٹی کو لوکپال کی طرح کام کرنا چاہئے تاکہ وہ سرکار میں لیڈروں کے برتاؤ پر نظر رکھے۔ خط میں لکھے ہر ایک لفظ کو واجب قراردیتے ہوئے شانتا کمار نے کہا کہ ان کی پارٹی نے قابل فخر کارنامے انجام دئے ہیں۔ چناؤ میں بھاری کامیابی کے بعد ایک سال تک کامیابی سے سرکار چلی لیکن اب کچھ جگہوں پر داغ لگنے لگے ہیں۔ شانتا کمار نے اپنی پارٹی کے اس خط پر ناراضگی کے باوج

بی آر ٹی کوریڈور ختم کرنے کا دہلی حکومت کا صحیح فیصلہ

ہم عام آدمی پارٹی سرکار کے ذریعے مول چند سے امبیڈکر نگر تک بنے بس ریپٹ ٹرانزٹ(بی آر ٹی) کوریڈور کو ختم کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ یہ ہماری رائے میں ایک صحیح فیصلہ ہے۔ ایسا نہیں کہ بی آر ٹی کا سسٹم خراب ہے۔ دنیا کے کئی بڑے شہروں میں بی آر ٹی کوریڈور کامیاب ہوئے ہیں۔ خود نائب وزیر اعلی منیش سسودیہ بھی اس بات کو مانتے ہیں کہ بی آر ٹی اور اس کی جیسی اسکیموں کا بنیادی مقصد تھا پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کا فروغ ہو اور اچھی ٹرانسپورٹ سہولت کیلئے ضروری ہے کہ الگ الگ طرح کے پبلک ٹرانسپورٹ کو ڈیولپ کیا جائے تاکہ کاروں پر انحصار کم ہو سکے۔ لیکن دہلی میں پرائیویٹ گاڑیوں کی بڑھتی تعداد اور سڑکوں کے تنگ ہونے کے سبب دہلی میں بی آر ٹی فیل ہوگئی ہے۔ شیلا سرکار نے دہلی میں 14 نئے بی آر ٹی کوریڈور بنانے کو منظوری دی تھی ان میں سے7 پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) اور 7 ڈیمٹس کو بنانے تھے۔ اس کوریڈور کی بھاری مخالفت کے باوجود کانگریس سرکار نے قدم واپس کھینچ لئے تھے۔  بھاجپا توشروع سے ہی بی آر ٹی کوریڈور کی مخالفت کرتی رہی ہے۔ بی آر ٹی پر سڑک بیچ میں بنا ٹریک حادثوں کا سبب بن رہا ہے۔ ٹریک کے دونوں

پارلیمنٹ میں بحث سے کیوں بھاگ رہی ہے کانگریس

جیسا کہ اندیشہ تھا منگل کے روز پارلیمنٹ کا مانسون سیشن ہنگامے کے ساتھ شروع ہوا۔ عوام سے وابستہ تمام اہم بل لگتا ہے کانگریس کہ منفی رویئے کے چلتے پاس نہ ہو پائیں گے۔ یہی نہیں آل پارٹی میٹنگ میں بنی مانسون سیشن کو ٹھیک ٹھاک چلانے کے تمام امکانات کو ختم کرتے ہوئے کانگریس نے اپنا یرغمال کا انداز ظاہرکردیا ہے۔اپنے منفی اور اڑیل رویئے سے پارلیمنٹ کے دو سیشن کے قیمتی وقت بلی چڑھ چکا ہے۔ کانگریس جہاں مانسون سیشن کو بھی نہ چلنے دینے پر اڑی ہے وہیں اس کی کچھ حمایتی پارٹیاں اس کے اڑیل رویئے سے پریشان ہیں۔ دبے الفاظ میں کہہ رہے ہیں کہ سیشن چلنے دو۔ حکمراں پارٹی بھی یہی کہہ رہی ہے کہ سشما سوراج ، وسندھرا اشو پر وہ بحث کے لئے تیار ہے لیکن کانگریس اس بات پر اڑی ہوئی ہے کہ پہلے ان کے استعفے ہونے چاہئیں پھر بحث ہوگی۔ سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر کانگریس بحث کرنے سے کیوں کترا رہی ہے؟ اگر بحث ہوگی تو بھی وہ اپنی بات رکھ سکتے ہیں اور تمام حقائق پیش کر الزام ثابت کرسکتے ہیں۔ محض الزام لگانا ایک بات ہے اور اسے ثابت کرنا دوسری بات ہے۔ محض الزامات پر استعفیٰ لینا انصاف پر مبنی نہیں مانا جاسکتا۔ کانگریس کے اس م

بہار میں اکتوبر۔ نومبر میں ہوسکتے ہیں چناؤ

بہار کے انتہائی اہمیت کے حامل اسمبلی چناوی سنگرام کئی مرحلوں میں ہونے کا امکان ہے۔ بہار میں اسمبلی چناؤ اکتوبر کے آخر سے نومبر کے آغاز تک ہوسکتے ہیں۔ چناؤ کمیشن کے ذرائع کے مطابق چناؤ پروگرام کو قطعی شکل دینے سے پہلے ریاست کی چناوی مشینری کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے کمیشن کی ایک ٹیم بہار جائے گی۔ اس سے پہلے مختلف اشوز پر باریکی سے کام کیا جارہا ہے۔چیف الیکشن کمشنر نسیم زیدی اور انفورمیشن کمشنر اچل کمار جیوتی کے اگلے مہینے کے افتتاح میں پٹنہ جانے کا امکان ہے۔ ممکن ہے کہ چناؤ کمیشن اکتوبر کے آخر میں تہواری سیزن ہونے سے پہلے چناؤ کرانے کی گنجائش دیکھ رہا ہے۔ اس چناؤ میں بھاجپا اور اس کے حریف جنتا پریوار کا کافی کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے۔ بہار میں 243 پارلیمانی اسمبلی کی میعاد 29 نومبر کو ختم ہورہی ہے اور نئے ایوان کی تشکیل اس سے پہلے ہو جانا چاہئے۔ چناؤ طے تاریخ سے پہلے 6 مہینے کے اندر کرائے جاسکتے ہیں۔ اس بار بھاجپا کے ساتھ جنتادل (یو)۔ آر جے ڈی اتحاد دونوں کی ہی ساکھ داؤ پر لگی ہے۔ دہلی میں اسمبلی چناؤ میں کراری شکست کے بعد بھاجپا کو بہار سے کافی امید ہے۔ وہیں نتیش کمار کی جنتادل (ی

دہلی پولیس اوردہلی حکومت میں ٹکراؤ

راجدھانی کے آنند پربت علاقے میں لڑکی مناکشی کے بے رحمانہ قتل کے بعد وزیر اعلی اروند کیجریوال اور دہلی کے پولیس کمشنر بھیم سین بسی کی سرخیوں میں چھائی ملاقات کے بعد سرکار اور دہلی پولیس میں خلیج مزید چوڑی ہوتی لگتی ہے۔اس کی تصدیق کرتا ہے بسی کا بیان اور کیجریوال کا ویڈیو۔ دہلی سکریٹریٹ میں پیر کوہوئی اس میٹنگ کے بعد بسی نے کہا کہ پولیس کسی دباؤ میں کام نہیں کرتی۔ وہیں وزیر اعلی کے مطابق دہلی پولیس بے جان ہوگئی ہے۔ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کی ملاقات میں کیا ہوا اس کی مفصل جانکاری دہلی سرکار کے وزیر داخلہ ستیندر جین نے دی۔ میٹنگ میں موجود رہے جین نے بتایا جو اطلاع کیجریوال نے مانگی اسے پولیس کمشنر نے یہ کہتے ہوئے کہ’’ آپ میرے باس نہیں ہیں‘‘ کے انداز میں دینے سے انکار کردیا۔ پولیس کمشنر بسی نے مناکشی کے معاملے میں 5 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کے اشو پر بھی مناکشی جیسی دیگر 500 متاثرین کے رشتے داروں کو بھی معاوضہ دینے کی مانگ کر ڈالی۔ اس پر وزیر اعلی نے کہا کہ آپ اسے اپنے باس (پردھان منتری مودی) کو فہرست سونپیں اور ان سے معاوضہ دلوائیں۔ اس پر بسی نے کہا کہ ان معاملوں کے لئے ان کے پاس وقت نہیں ہ

ایسے وحشی درندے سچے مسلمان نہیں ہوسکتے

اسلام میں رمضان کے مہینے کو اسلامی کلنڈر کے دیگر سبھی مہینوں کی بہ نسبت سب سے زیادہ مقدس مانا جاتا ہے۔ رمضان ماہ کے تقدس کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسلام کا سب سے مقدس اور اہم کتاب یعنی ’’قرآن‘‘ اسی ماہ میں نازل ہوا تھا لیکن انسانیت کے دشمن اور ان خودساختہ مسلمانوں نے اس مقدس مہینے کو بھی اپنے وحشیانہ نظریئے کا شکار بنانے سے نہیں بخشا۔ میں بات کررہا ہوں خطرناک آتنک وادی تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کی ۔ آئی ایس کو عراق اور شام کے بڑے علاقے پرکنٹرول کئے ہوئے ایک برس ہوچکا ہے۔ اس دوران خود کو مسلمان بتانے والے اور اسلام کے نام پر لڑنے والے آئی ایس لڑاکو نے اپنے مبینہ خودساختہ خلیفہ ابو بکر البغدادی کی قیادت میں دہشت کا بدترین اور وحشی پن کی وہ تاریخ رقم کی ہے جس نے دنیا کے اب تک کے دہشت گردی کے سبھی ریکارڈوں کو توڑدیا ہے۔ یہ نہ تو سچے مسلمان ہیں اور نہ ہی یہ اسلام کی خاطر لڑ رہے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا تو یہ عید کے دن بھی سینکڑوں کا قتل نہ کرتے۔ آئی ایس نے عراق کے شیعہ اکثریتی صوبے میں عید کے جشن کو ماتم میں بدل دیا۔ صوبے کے بھیڑ بھاڑ والے شہر میں دہشت گردوں نے دھماکوں سے بھر

بربریت کی نئی حدیں ہی طے ہورہی ہیں

آنند پربت علاقے میں شارے عام ایک لڑکی مناکشی کو جس بے رحمی سے قتل کردیا گیا اس سے جہاں دہلی میں لا اینڈ آرڈر پر سوالیہ نشان تو لگتا ہی ہے ساتھ ساتھ اس بات پر بھی سوال اٹھتا ہے کہ ملزمان کو کسی سے ڈر نہیں لگتا۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ دہلی میں بدمعاشوں کے حوصلے بلند ہیں اور انہیں اب کسی کا بھی ڈر نہیں رہا۔ آنند پربت کی واردات کو جس طریقے سے انجام دیاگیا وہ ملزمان کی بربریت کی ایک اور مثال ہے۔مناکشی عرف الکا کے رشتے داروں نے 10 اکتوبر 2013 ء کو آنند پربت تھانے میں ایس ایچ او اور 15 اکتوبر 2013 ء کو سینٹرل ڈسٹرکٹ ڈپٹی کمشنر کو ایک تحریری شکایت میں صاف لکھا ہے کہ اس کے پڑوس میں رہنے والے جوگی کی بیوی ششی بالا اور اس کے بیٹے ایلواور سنی ان کی بیٹی الکا کے ساتھ گالی گلوچ کرتے ہیں، تیزاب پھینکنے کی دھمکی دیتے ہیں، ان کے ساتھ مار پیٹ بھی کی گئی، الکا کا خاندان امن پسند ہے۔ پڑوس میں رہنے والے ان جرائم پیشہ ذہنیت کے ان لوگوں کے گھر بدمعاشوں اور غنڈوں کا آناجانا ہے۔اس کے بعد پولیس نے دونوں ملزمان بھائیوں کے خلاف چھیڑ خانی کا معاملہ درج کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا

26/11 سے جڑے کشمیری آتنکوادیوں کے تار

کشمیر وادی میں بار بار آتنکی تنظیم آئی ایس کے جھنڈے لہرائے جانے کا مسئلہ ایک تشویش کا موضوع ہے۔ بھارت سرکار نے اسے سنجیدگی سے لیتے ہوئے سکیورٹی فورس اور خفیہ ایجنسیوں سے یہ پتہ لگانے کو کہا ہے کہ جھنڈے لہرانے والے لڑکوں کا کیا حقیقت میں آئی ایس سے کوئی تعلق ہے یا شرارت آمیز طریقے سے ماحول بگاڑنے کے لئے اس طرح کی وارداتیں ہورہی ہیں۔ وادی میں پاکستان کے جھنڈے پہلے بھی لہرائے جاتے رہے ہیں۔ دہشت گرد عناصر کی چھٹ پٹ حرکتیں ہوتی رہی ہیں لیکن وسیع طور سے وادی میں اس کا اثر نہیں رہا لیکن آئی ایس کے خطرناک ارادوں اور اثر کو قائم رکھنے کی کوششوں کو دیکھتے ہوئے وادی میں آئی ایس کے جھنڈوں کو لہرانے کے واقعے کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہئے۔ یہ علیحدگی پسند کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ خبر آئی ہے کہ ممبر کے 26/11 حملوں کے تار بھی کشمیر سے جڑ رہے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے مطابق کٹر پسند حریت لیڈر اور ڈیموکریٹک پولیٹیکل مومینٹ کے چیئرمین فردوس احمد شاہ اور یار محمود خان کو اٹلی کی اسی کمپنی سے حوالہ نیٹورک کے ذریعے پیسہ ملا ہے جسے 26/11 میں شامل قصاب اور اس کے ساتھیوں کے لئے خریدے گئے کمیونیکیشن ساز

کیجریوال جی ذرا زبان کا تو صحیح استعمال کریں

تذکرہ بحث بنے رہنے کی دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروندکیجریوال کی پرانی عادت ہے۔ میڈیا میں بنے رہنے کیلئے وہ بڑے متنازعہ بیان دینے سے بھی نہیں چوکتے۔ کیجریوال نے ایک پرائیویٹ ٹی وی چینل کے ساتھ انٹرویو میں دہلی پولیس کیلئے ’’ٹھلا‘‘ لفظ کا استعمال تک کردیا۔ انہوں نے کہا: لوگ یہ کہتے ہیں کہ دہلی پولیس کا ’’ٹھلا ‘‘اگرکسی ریڑی پٹری والے سے پیسہ مانگتا ہے تو اس کے خلاف کیس نہیں ہونا چاہئے۔ یہ منظور نہیں ہے۔ اس پر دہلی کے پولیس کمشنر کا سخت اعتراض جتانا جائز بھی ہے۔ اگرچہ وزیر اعلی ایسے الفاظ کا استعمال کرے گا تو یہ توہین آمیز ہے۔ بسی نے کہا کہ انہیں پولیس تنظیم کا احترام کرنا چاہئے۔ کیجریوال نے مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے کہا مودی سرکار اور بھاجپا کو ڈر تھا کہ ہم کسی مرکزی وزیر کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے والے ہیں اس لئے اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) پر کنٹرول حاصل کرنے کے لئے اسکا چیف بدل دیا۔ انہوں نے کہا لیفٹیننٹ گورنر میں ہمت نہیں ہے کہ وہ ہمارے لئے کسی طرح کی پریشانی کھڑی کرسکیں۔ کیجریوال کو کام کرنے سے روکنے کے لئے نجیب جنگ کے ذریعے مودی کام کررہے ہیں اسی درمیان ش

کیا سی بی آئی جانچ میں کھلیں گے بڑے گھوٹالے؟

سپریم کورٹ نے نوئیڈا کے چیف انجینئر رہے سرخیوں میں چھائے یادو سنگھ کی منقولہ غیر منقولہ املاک کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی ہے۔ اس حکم کے بعد یادو سنگھ ہی نہیں ، اس سے جڑے تمام لیڈروں اور افسروں کو بھی کٹہرے میں ا آنے کی امید ہے۔28 نومبر 2014 کو محکمہ انکم ٹیکس نے یادو سنگھ کے نوئیڈا، دہلی، غازی آباد سمیت کئی ٹھکانوں پر چھاپے مار کر کروڑوں کی نقدی اور زیور برآمد کئے تھے۔ ارب پتی چیف انجینئر کو ساتھ لیکر ہنگامہ ہوا تو 8 دسمبر2014 ء کو ریاستی حکومت نے یادو سنگھ کو معطل کردیا تھا۔ 10 دسمبر 2014 کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں جانچ سی بی آئی سے کرانے کیلئے مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی تھی۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چور و جسٹس ایس این شکلا کی بنچ نے اسی عرضی پر جمعرات کے روز فیصلہ سناتے ہوئے معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کرانے کے احکامات دئے ہیں۔ یوپی کے دھن کبیر یادو سنگھ کی کالی کمائی کا راز جاننے کے لئے سی بی آئی کو پچھلے 10 سالوں کے دوران نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا میں زمین الاٹمنٹ میں ہوئی دھاندلیوں کی بھی جانچ کرنی پڑے گی۔ نوئیڈا فارم ہاؤس گھوٹالہ بھی اس کی ایک اہم کھڑی ثابت ہوسکتی

یعقوب میمن کی پھانسی پر سیاست

ممبئی کو 12 مارچ 1993 کو دہلانے والے اہم ملزمان میں سے ایک یعقوب میمن کو 22 سال کے طویل عرصے کے بعد 30 جولائی کو پھانسی پر لٹکانے کا فرمان جاری ہوا ہے. ٹاڈا عدالت کی طرف سے اس کا ڈیتھ وارنٹ جاری ہوتے ہی اس فیصلے پر سیاست شروع ہو گئی ہے. این سی پی لیڈر اور سینئر وکیل ماجد مینن نے اسے جلد بازی سے اٹھایا گیا قدم بتاتے ہوئے حکومت کی منشا پر سوال اٹھایا ہے. ادھر سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے یعقوب میمن کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کی مارکیٹنگ کا حصہ ہے. ماجد کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں یعقوب میمن کی سزا کو لے کر نظر ثانی کی درخواست (کیوریٹیورٹ) دائر کی گئی ہے. اس سے پہلے حکومت نے سزا کا اعلان کر دیا ہے، جس کا غلط پیغام جا رہا ہے. انہوں نے کہا کہ قانون کو اپنا کام کرنے دینا چاہئے اور آخری فیصلہ آنے تک حکومت کو انتظار کرنا چاہئے. ادھر وزیر اعلی مہاراشٹر دیویندر پھڑنویس نے کہا کہ اس مسئلے پر ہم سپریم کورٹ کی ہدایات کو مانیں گے. پھڑنویس نے بدھ کو کہا کہ جو بھی کیا جائے گا اسے مناسب وقت پر منظرعام کیا جائے گا. سپریم کورٹ نے اس معاملے پر فیصلہ دیا تھا. عدالت کی

آٹو ڈرائیور سے زبردستی تعلق بنانا چاہتی تھی

خواتین سے زیادتی کی خبریں تو آئے دن سنتے ہی رہتے ہیں پر یہ کم ہی سنا ہے کہ ایک عورت نے ایک مرد سے عصمت دری کرنے کی کوشش کی ،پر یہ کل یگ ہے. یہاں سب کچھ ممکن ہے. خبر آئی ہے کہ ایک آٹو ڈرائیور نے تعلقات بنانے سے انکار کیا تو دو لڑکیوں نے مل کر اس پہلے تو مارا پیٹا اور پھر لوٹ لیا. ایک لڑکی گرفتار کر جیل بھیج دی گئی اور دوسری کی تلاش جاری ہے. فرار خواتین تنزانیہ کی رہنے والی ہے. یہ واقعہ جنوبی دہلی کے ارجن نگر میں ہوا. یہاں ایک عمارت میں 32 سال کی انجلی لالوانی کرایہ پر رہتی ہے. اسی بلڈنگ میں تنزانیہ کی لڑکی بھی رہتی ہے. منگل کی رات 12 بجے انجلی اگنو روڈ پر منڈاولی نواسی امیش پرساد کے آٹو میں ارجن نگر جانے کے لئے سوار ہوئی. کرایہ 100 روپے طے ہوا. پی وی آر ساکیت پر انجلی نے آٹو رکوایا اور امیش سے 300 روپے ادھار لے کر سامان خریدا. گھر جاکر اس نے سامان امیش کو پکڑایااور قرض اور کرایہ ادا کرنے کے لئے اس کو پہلی منزل پر لے گئی. اس نے سامان اندر رکھوانے کے بہانے امیش کو اندر بلا کر گیٹ بند کر لیا. انجلی نے امیش کی قمیض اور موبائل فون نکال لیا. اب اس نے امیش سے تعلق بنانے کے لئے کہا. امیش نے