اشاعتیں

جنوری 29, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اڈانی کا بلیک فرائیڈے !

اگر ہندوستانی شیئر مارکٹ میں جمعہ کو ایک فیصد سے زیا دہ گر کر گزشتہ تین مہینوں میں سب سے نچلے سطح پر آگئے ہیں تو یہ نہ صرف شیئر بازار ،بلکہ اس کے معاون اداروں کیلئے بھی تشویش کا وقت ہے ۔سب سے زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ جس گروپ کو ہم سب سے تیزی سے دنیا میں بڑھتے دیکھ رہے تھے آج اس کی کمپنیوں کے شیئر وں میںگراوٹ کی بھرمار کردی ہے۔ میں اڈانی گروپ کی بات کررہا ہوں اس گروپ کی کمپنیوں ،بینک و مالی شیئر وںمیں بھاری فروخت کے ساتھ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بھاری نکاسی جاری رہنے سے جمعہ کو شیئر بازا ر میں قتل عام مچ گیا ۔ شیئر بازا رمیں زبردست گراوٹ آئی اور بی ایس ای سینسیکس 874نمبروں سے لڑھک گیا ۔اڈانی گروپ کو بلیک فرائیڈے کی مار کے چلتے 4.17لاکھ کروڑ سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے ۔ اور بتایا جاتا ہے کہ نقصان بدسطور جاری ہے ۔وہیں بی اسی ای کا 30شیئر وں والا اسٹنڈرڈ انڈیکس سینسیکس 874.16یعنی 1.45فیصد کی بھار گراوٹ کے ساتھ 59,330.90نمبر پر آکر بند ہوا ۔ یہ گزشتہ 21اکتوبر کے بعد سینسیکس کی سب سے نچلی سطح پر ہے ۔ بکوالی کے اثر میں اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئر 20فیصدر تک لڑھک گئے کمپنی کے شیئر وںمیں

دہلی ہائی کورٹ نے ای ڈی پر لگائی لگام !

پچھلے کافی وقت سے یہ دیکھا جا رہا ہے کہ جانچ ایجنسیاں اپنے دائرہ اختیار کو بھول کر غیر ضروری طور سے سرگرم ہو رہی ہیں۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی سرگرمی کولیکر بھی کافی وقت سے سوال کھڑے ہو رہے تھے اکثر دیکھا گیا ہے کہ وہ اپنے دائرے اختیار سے باہر جاکر کام کر رہی ہیں۔تلخ حقیقت تو یہ ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ یعنی ای ڈی ایک بار پھر کسی معاملے کی جانچ شروع کردے تو اس کے دائرے میں آئے کسی بھی شخص کیلئے چھٹکارا پانا بیحد مشکل ہو جاتا ہے۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ ناجائز طریقے سے پیسہ اکٹھا کرنے کے جرائم کیلئے شروع ہوئی جانچ آہستہ آہستہ دوسرے کئی معاملوں تک پہنچ جاتی ہے ۔ایک بار فائل کھل جائے تو وہ شائد کبھی بند نہ ہو ۔گاہے بگاہے یہ کبھی کھل جاتی ہے اور لوگوں کو حلقان کئے رہتی ہے ۔اکثر یہ الزام لگتا ہے کہ وہ اپنے دائرے اختیار سے باہر جاکر کام کرتی ہے ۔اب دہلی ہائی کورٹ نے اس کی حد لائن طے کردی ہے ۔عدالت نے کہا ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو صرف پیسہ ناجائز طریقے سے کمانے سے متعلق معاملوں میں ہی کاروائی کا اختیار ہے۔اگر کسی معاملے میں اندازہ کی بنیاد پر کاروائی کی گئی ہے تو اس پر متعلقہ حکام ک

دہلی کے شہریوں کو بنیادی سہولیات نہیں مل پا رہیں!

دہلی میونسپل کارپوریشن کے چناو¿ ہونے کے بعد لیفٹننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے کورنسلروں کو حلف اور میئر اور ڈپٹی میئر و 6قائمہ کمیٹی کے ممبران کے انتخاب کیلئے دو مرتبہ ہاو¿س بلانے کی اجازت دی ۔لیکن بھاجپااور عام آدمی پارٹی میں ٹکراو¿ کی وجہ سے ایم سی ڈی کی میٹنگ بغیر کسی نتیجے کے ملتوی ہو گئی ۔جبکہ قواعد کے تحت ہاو¿س کی پہلی میٹنگ میں ہی میئر کا انتخاب پورا ہو جانا چاہئے تھا۔ لیکن میئر کا چناو¿ تو دور رہا کونسلروں نے ہاو¿س کے وقار کو تار تار کردیا لیکن جمہوریت کا مزاق بناتے ہوئے جنتا کی امیدوں کا بھی گلا گھونٹ دیا جس نے انہیں ایک دن ہاو¿س بیٹھنے لائق کونسلر چن کر بھیجا آج وہیں نمائندے اپنی عوام کی امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے میئر نہں بننے دے رہے ہیں۔ عالم یہ ہے کہ میئر نہ بننے کی وجہ سے ایک بھی مفاد عامہ کی اسکیم شروع نہیں ہو پا رہی ۔ یہی نہیں دہلی کو پچھلے 9مہینوں سے میئر نہ ملنے کی وجہ سے ابھی تک شہریوں کی بنیادی سہولیات متاثر ہونے لگی ہیں۔ اور یہ پہلی بار ایسا ہوگا کہ بغیر قائمہ کمیٹی میں پیش ہوے ایوان پر کونسلروں کے ذریعے غور و خوض کے بغیر ہی تجاویز پاس ہوںگی ۔ ایم سی ڈی میں چ

کھلم کھلادھوکہ دھڑی !

مالیاتی ریسرچ کمپنی ہیڈن برگ نے الزام لگایا ہے کہ اڈانی گروپ کھلم کھلا شیئروں میں گڑبڑی کر رہے ہیں اور کھاتہ دھوکہ دھڑی میں شامل رہا ہے ۔جعل سازی کے الزامات کے بعد اربوں روپے کا نقصان جھیلنے پر ہندوستانی ارب پتی گوتم اڈانی نے ریسرچ کمپنی کے دعوو¿ں کا جواب دیا ہے ۔ وہیں ہیڈن بر گ نے جواب میں کہا ہے کہ وہ اپنی رپورٹ پر پوری طرح قائم ہے ۔ ایشیا کے سب سے امیر آدمی نے کہا کہ ان کی فرم پر شیئر وں میں کھلے عام دھاندھلی اور کھاتہ جعل سازی کرنے کے الزام لگائے ہیں جو ٹھیک نہیں ہے ۔گوتم اڈانی کی کمپنی اڈانی گروپ نے امریکی سرمایہ کاری فرم کی رپورٹ کو گمراہ کن اور چنندہ غلط جانکاری دینے کا الزام لگا یا ہے۔ ریسرچ کو ظاہر کئے جانے کے بعد اڈانی گروپ کو اپنے شیئر وں کی قیمت میں قریب 11ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔ اب اڈانی گروپ نیویارک کی ہیڈن بر گ ریسر چ کمپنی پر قانونی کاروائی پر غور کر رہا ہے۔ ادھر ہیڈن برگ نے کہا کہ وہ اپنی رپورٹ میں درج حقائق پر قائم ہیں اور امریکہ کی کسی بھی کورٹ میں اڈانی کی قانونی کاروائی کا خیر مقدم کریںگے۔ ہیڈن برگ ریسرچ نے کہا کہ وہ کسی طرح کی قانونی کاروائی کیلئے تیار