اشاعتیں

نومبر 13, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پیٹرول کے دام پر سرکاری دلیلوں کا پردہ فاش

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 19th November 2011 انل نریندر محض 15 دن میں پیٹرول کی بڑھی قیمتیں واپس ہونا اگر معجزہ نہیں تو حیرت انگیز ضرور ہے۔ پچھلے33 مہینوں میں یہ صرف دوسرا موقعہ ہے جب پیٹرول کی خوردہ قیمتوں میں کٹوتی کی گئی ہے اور پیٹرو مصنوعات پر آخر کنٹرول کس کا ہے؟ کانگریس پارٹی اس کا پورا فائدہ لینے کے چکر میں ہے۔ کیا اترپردیش میں چناوی مہم کا آغاز کرکے کانگریس جنرل سکریٹری راہل گاندھی کو مرکزی سرکار ہر طرح سے حمایت دے رہی ہے؟ یہ ہی وجہ ہے کہ راہل کی مہم شروع کرنے کے ایک دن بعد ہی حکومت کو تیل کمپنیوں نے راحت دیتے ہوئے پیٹرول کی خوردہ قیمت میں 2.25 روپے تک کی کٹوتی کردی ہے۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس شروع ہونے جارہا ہے شاید سرکار نے سوچا ہوگا کہ دباؤ کم کیا جائے پھر پبلک کی ناراضگی بھی سرکار کے لئے بھاری پڑ رہی تھی۔ جنتا کے ساتھ سرکار کی اتحادی پارٹیاں خاص کر ترنمول کانگریس کا دباؤ بھی ایک وجہ ضرور رہی۔سوال یہ ہے کہ آخر پیٹرول کے داموں پر کنٹرول کس کا ہے؟ یوپی اے سرکار سے جب قیمت بڑھانے کی وضاحت مانگی گئی تو اس کے نمائندے کی شکل میں وزیر مالی

ایک غلطی کی اتنی بڑی قیمت؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 19th November 2011 انل نریندر ٹائمس ناؤ ٹی وی چینل کو کبھی یہ اندازہ نہ رہا ہوگا ایک چھوٹی سی غلطی کا اتنا بڑا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا۔ ہوا یوں کہ ٹی وی چینل ٹائمس ناؤ نے ایک خبر کے ساتھ غلطی سے کسی دوسرے جسٹس کے نام کے ساتھ پریس کونسل کے سابق چیئرمین پی بی ساونت کی فوٹو دکھا دی۔ لہٰذاپی بی ساونت نے چینل کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا۔ ممبئی ہائی کورٹ نے چینل کو ہدایت دی کہ وہ100 کروڑ کا ہرجانہ ادا کرے۔ 20 کروڑ روپے نقد جمع کرانے اور 80 کروڑ روپے کی بینک گارنٹی دینے کو کہا گیا ہے۔ پیر کے روز سپریم کورٹ نے ممبئی ہائی کورٹ کے اس فیصلے میں مداخلت سے انکار کردیا۔ممبئی ہائی کورٹ کے حالیہ حکم میں ٹائمس ناؤ چینل سے کہا گیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے سابق جسٹس پی بی ساونت کو100 کروڑ روپے کا ہرجانہ دئے جانے کے نچلی عدالت پر سماعت سے پہلے 20 کروڑ روپے نقد اور 80 کروڑ روپے بینک گارنٹی جمع کرے۔ پریس کونسل کے چیئرمین مارکنڈے کاٹجو نے ٹائمس ناؤ چینل کے معاملے میں ہائی کورٹ اور ممبئی ہائی کورٹ کے احکامات کوسخت قراردیا اور ان پر پھر

یوپی کی سیاسی شطرنج میں مایاوتی کا زبردست داؤ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 18th November 2011 انل نریندر اترپردیش کی سیاسی شطرنج میں پہلی چال راہل گاندھی نے چلی۔ اب بہن جی نے اس کا کرارا جواب دیا ہے ۔بسپا سپریموں نے اترپردیش کو چار حصوں میں بانٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ہفتے بھر کے اندر اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں ایک پرستاؤ پاس کرکے مرکز کو بھیج دیا جائے گا۔ اترپردیش کی پہلے ہی تقسیم ہوچکی ہے جس سے اترانچل بنا۔ شاید اسی کو ذہن میں رکھ کر بہن مایاوتی نے یہ سیاسی داؤ چلا ہے۔ اب مغربی اترپردیش پوروانچل،بندیل کھنڈ اور اودھ علاقے کو موجودہ اترپردی سے الگ کردیا جائے گا۔ کیبنٹ کی میٹنگ کے بعد مایاوتی نے اس اہم فیصلے کی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر امبیڈکر چھوٹی ریاستو ں کی تشکیل کے حمایتی تھے۔ بسپا سرکار نے 2007 ء میں ہی مرکز سے اترپردیش کو چار ریاستوں میں بانٹنے کی سفارش کی تھی۔ اسمبلی چناؤ کی آہٹ کے درمیان یوپی کے بٹوارے کا سوال اچھال کر بہن جی نے ایک ماسٹر اسٹروک کھیلا ہے۔ اترپردیش کی تقسیم ہو یا نہ ہو لیکن جب اسمبلی چناؤ سرپر ہیں ایسے میں ریاستوں کی تشکیل کا اشو اچھال کر مایاوتی نے ای

راہل نے کیا یوپی میں شہ مات کے کھیل کا آغاز

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 17th November 2011 انل نریندر ماننا پڑے گا کہ اس مرتبہ کانگریس کے یووراج جنرل سکریٹری راہل گاندھی نے اپنے مشن 2012ء یوپی مہم کا آغاز بہت سوچ سمجھ کر کیا ہے۔ اس مرتبہ اس مہم کے پیچھے پورا ہوم ورک کرکے میدان میں چھلانگ لگائی گئی ہے۔ سیاروں کی حالت بھی بدلی ہے اور شروع میں ہی اچھا آغاز ہوگیا ہے۔پھر سیاست میں ٹوٹکوں کی خاص اہمیت ہوتی ہے۔ یہ بات راہل گاندھی کو بھی ا ب سمجھ میں آنے لگی ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ وہ مشن2012ء کے لئے انہوں نے اس بزرگ کی سرزمین کو چنا جہاں سے ان کے بزرگوں کو ہار کبھی جھیلنی نہیں پڑی تھی۔ پھولپور کانگریس کے لئے ایک ایسی سیٹ تھی جہاں سے جواہر لعل نہرو نہ صرف زندگی بھر جیتے بلکہ ان کے نام پر کانگریس نے یہ سیٹ کافی وقت تک برقرار رکھی۔ یہ ہی نہیں پھولپور سے ہی راہل بسپا سپریموں اور اترپردیش کی وزیر اعلی مایاوتی کے لئے دلت،براہمن تجزیوں کو پلیتا لگانے کا سندیش دینے میں کامیاب ہوتے دیکھے جا سکیں گے کیونکہ1957کے لوک سبھا چناؤ میں جب یہ سیٹ دو رہنما والی تھی تب اس سیٹ پر پنڈت جواہر لال نہرو اور مسریادین جیتے ت

گرتی ساکھ کو بچانے کیلئے گہلوت نے اٹھایا سخت قدم

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 17th November 2011 انل نریندر پچھلے کئی دنوں سے راجستھان میں اشوک گہلوت کی کانگریس سرکار تنازعوں سے گھری ہوئی ہے۔ نرس بھنوری دیوی کا لاپتہ ہونا اور بھرت پور میں ہوئے فسادات۔ دونوں باتیں ہی اشوک گہلوت کے لئے بھنور جیسی بن گئی ہیں۔ کانگریس پہلے ہی دلدل میں پھنسی تھی۔ کرپشن ، کالی کمائی کی واپسی ، جن لوک پال بل جیسے اشو کانگریس کو پریشان کررہے ہیں۔ اب راجستھان کے ان دونوں اشوز میں پانچ ریاستوں خاص کر اترپردیش میں ہونے والے انتخابات کے لئے کانگریس کو بیک فٹ پر لادیا ہے۔ اس لئے اشوک گہلوت بھی بھنور میں ہیں۔ پہلے بھرت پور کے قریب گوپال گڑھ کے دنگوں پر راجستھان سرکار میں راج دھرم کا پالن ٹھیک طرح سے نہیں کیا۔ پولیس کے مظالم کے سبب راجستھان حکومت سرخیوں میں رہی۔ ان دنگوں میں 9 لوگ مارے گئے تھے۔ مسلم فرقے میں بھی بھاری ناراضگی تھی۔ دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ چاہے بھنوری دیوی کا معاملہ رہا ہو یا بھرت پور دنگوں کا ، دونوں معاملوں میں انتظامیہ کی بدانتظامی تھی۔ معاملہ دہلی دربار تک بھی پہنچ گیا اور گہلوت کو کئی بار دہلی آنا پڑا۔ ڈیڑھ

ڈاکٹر کلام کی نیویارک ہوائی اڈے پر بے عزتی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 16th November 2011 انل نریندر امریکہ کی عادت سی بن گئی ہے پہلے ہندوستانیوں کی بے عزتی کرتا ہے پھر واویلا مچنے پر معافی مانگ لیتا ہے۔ میں امریکی ہوائی اڈوں پر ہندوستانیوں سے ہو رہی بدتمیزیوں کی بات کررہا ہوں۔ بھارت کے سابق صدر اور دنیا کے جانے مانے سائنسداں ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو کون نہیں جانتا۔ سابق صدر ہونے کے ناطے بھی امریکہ کو ان کے پروٹوکول کی جانکاری ہے لیکن جس طرح کا برتاؤ ہونا چاہئے یہ امریکی انتظامیہ کو جاننا چاہئے۔ واضح ہو کہ ڈاکٹر کلام پچھلے ماہ ستمبر میں کئی تقریبات میں شرکت کے لئے امریکہ گئے تھے۔ واقعہ 29 ستمبر کا ہے جب وہ نیویارک سے ہندوستان لوٹ رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق پہلے تو ہوائی اڈے پر ان کی تلاشی لی گئی اور پھر جب طیارے میں بیٹھ چکے تھے تو سکیورٹی افسر طیارے کے اندر آئے اور کلام کو دوبارہ تلاشی دینے کی بات کہی۔ ایئر انڈیا کے حکام نے اس کی مخالفت کی لیکن افسران ان کی تلاشی لینے پر اڑے ہوئے تھے جس کی ڈاکٹر کلام نے مخالفت تک نہیں کی۔ ان کے جوتے اور جیکٹ جانچ کیلئے لے گئے۔ بعد میں لوٹائے گئے۔ یہ پہل

کنگ فشر ایئرلائنس کی بد حالی کیلئے وجے مالیا ہی ذمہ دار

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 16th November 2011 انل نریندر پچھلے مہینے 28 تاریخ کو مجھے اور میری اہلیہ کو دہرہ دون جانا تھا۔ ہم نے ایک مہینے پہلے کنگ فشر ایئر لائنس کی دہرہ دون فلائٹ کے لئے اپنا ٹکٹ بک کرالیا تھا، پیسے بھی دے دئے تھے۔ فلائٹ کے دن سے کچھ دن پہلے ہی ہمارے ٹریول ایجنٹ نے ہمیں مطلع کیا کہ کنگ فشر نے اپنی دہرہ دون پرواز کو اچانک منسوخ کردیا ہے۔ ہمارا دہرہ دون جانا ضروری تھا لحاظہ ہمیں اپنی کار سے جانا پڑا۔ اس کے کچھ دن بعد کنگ فشر ایئر لائنس کی حالت معلوم پڑ گئی۔ ہم اکیلے ہی اس پریشانی کے حامل نہیں تھے۔ کنگ فشر نے گذشتہ ایتوار کو اپنی 40 پروازیں منسوخ کردیں۔ اس طرح ایئر لائنس ابھی تک 250 اڑانیں منسوخ کرچکا ہے جس سے ہزاروں مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اب پتہ چلا ہے کہ کنگ فشر ایئر لائنس تقریباً دیوالیہ ہوچکی ہے اور اگر اس کو باہری اقتصادی امداد نہ ملی تو وہ ڈوب جائے گی۔ 100 سے زیادہ پائلٹوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ کنگ فشر ایئر لائنس کے مالک صنعت کار وجے مالیااب حکومت پر دباؤ بنا رہے ہیں کہ وہ اس کی مالی مدد کرے تبھی ایئر

سردار پورہ مقدمے میں فیصلے کا خیر مقدم ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 15th November 2011 انل نریندر کافی جدوجہد اور قانونی داؤ پیچ اور طویل انتظار کے بعد آخر کار گجرات میں گودھرا سابرمتی ایکسپریس میں ہوئے آگ سانحہ کے بعد بھڑکے فرقہ وارانہ فسادات سے وابستہ معاملے میں پہلا فیصلہ آگیا ہے۔ محسانا ضلع کے سردار پورہ گاؤں میں ہوئے اس دنگے میں 37 لوگ مارے گئے تھے۔ اس قتل عام میں خصوصی عدالت نے 31 ملزمان کو قصوروار قراردیا ہے اور انہیں عمر قید سنائی ہے۔ قصورواروں کو قتل ،فساد اور اقدام قتل کی کوشش سمیت18 دفعات کے تحت سزا سنائی گئی۔ جسٹس ایس سی شریواستو کی عدالت نے اپنے ایک ہزار صفحات پر مبنی فیصلے میں 42 ملزمان کو بری کردیا ہے۔ ان میں سے 11 کو ثبوتوں کی کمی کے سبب چھوڑا گیا ہے۔ دیگر 31 کو شبہ کا فائدہ ملا ہے۔ اس معاملے میں کل 76 ملزمان تھے ان میں ایک نابالغ بھی ہے جبکہ دو کی موت ہوچکی ہے۔ دنگا متاثرین کی جانب سے لڑ رہے ریاست کے سابق ڈائریکٹر جنرل آر بی شری کمار نے کہا کہ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ دیش میں اس سے پہلے فرقہ وارانہ فسادات کے مقدمے میں تاریخ میں اتنے لوگوں کو کبھی ایک ساتھ سزا نہیں ہوئی

قصاب کو پھانسی کی پیروی کرنے والا پاکستان

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 15th November 2011 انل نریندر پاکستان کے وزیر داخلہ رحمان ملک نے ممبئی حملوں کے قصوروار اجمل عامر قصاب کو گذشتہ جمعرات آتنکی مانتے ہوئیاسے پھانسی پر چڑھائے جانے کی وکالت کی۔17 ویں سارک کانفرنس کے دوران قصاب سے پلہ جھاڑتے ہوئے رحمان ملک نے کہا اس کی سرگرمیوں سے پاکستان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وہ نان اسٹیٹ ایکٹر ہے اس لئے اسے پھانسی ملنی چاہئے۔ لیکن ساتھ ہی انہوں نے سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین میں دھماکے پر بھی رائے زنی کرتے ہوئے ممبئی حملے جیسے آتنکی واقعات دونوں ملکوں کے رشتوں کو خراب کررہے ہیں ۔ ہمیں سمجھ میں نہیں آیا کہ رحمان ملک نے ایسی بات کیوں کی؟ پاکستان کے قول اور فعل میں ہمیشہ فرق رہا ہے۔ ساری دنیا جانتی ہے کہ ممبئی حملے کے پیچھے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ہاتھ تھا یہ بات امریکہ اور اب برطانیہ جیسے ممالک نے بھی مانی ہے۔ ممبئی حملے کی سازش رچنے والے جماعت الدعوی کو پاکستان نے آتنکی تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا ہے۔ مالدیپ میں ہوئی سارک کانفرنس کے دوران پاکستان نے دہشت گردی سے لڑنے کے لئے چاہے کتنی ہی بڑی