معاملہ کالے دھن کا:اب دارومدار ایس آئی ٹی پر!
کالی کمائی کے معاملے میں یہ اہم پیش رفت کہی جائے گی کہ پھٹکار کھانے کے بعد مودی سرکار نے سپریم کورٹ کو 627 سوئس کھاتے داروں کے نام پیش کردئے ہیں۔تمام لیکن ویکن کے درمیان آخر کار سرکار کو یہ فہرست سونپی پڑی۔ عدالت کے آدیش سے سرکار کی راہ آسان ہوگئی ہے۔ جن بین الاقوامی معاہدوں کے جواز کو نظر انداز کر سرکار کے نام کا خلاصہ کرنے کی قوت ارادی پر سوال اٹھائے جارہے تھے وہ اڑچن عدالتی حکم کے ساتھ ختم ہوگئی۔ حالانکہ ان میں کون اور کن سیکٹروں سے جڑے لوگ شامل ہیں اس کا خلاصہ عدالت نے نہیں کیا ہے لیکن جس طرح ان ناموں کو ایس آئی ٹی کوسونپتے ہوئے سپریم کورٹ نے طے میعاد میں جانچ کے احکامات دئے ہیں اس سے اتنی تو امید جاگی ہے کہ کالی کمائی کی حقیقت جلد ہی دیش کے سامنے آجائے گی۔ سپریم کورٹ نے بھی فہرست اپنے ماتحت کام کررہی ایس آئی ٹی کو سونپتے ہوئے اس کو راز میں رکھنے کا بھروسہ حکومت کو دیا ہے۔ ہدایت دی گئی ہے کہ فہرست کو جانچ ٹیم کے چیئرمین اور وائس چیئرمین ہی کھول سکیں گے۔ ایک اصل بات یہ جوڑ دی گئی ہے کہ ایس آئی ٹی کی خاصیت اور وسائل کے لحاظ سے تفتیش میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور سینٹرل انویسٹی گی...