ساو ¿تھ انڈیامیں کورونا وائرس میں زبردشت اچھال تشویش ناک!

بھارت میں فروری سے مئی کے درمیان کورونا وائرس کی بے حد خطرناک دوسری لہر کا گواہ بنا جون سے انفیکشن مریضوں کی تعداد میں قابل قدر کمی آنے لگی حالانکہ حالیہ ہفتوں میں کیرل میں نئے معملوںمیں اچھال نے مقامی انتظامیہ کی ایک بار پھرسے پریشانیاں بڑھا دی ہیں کیرل میں کوویڈ 19کے 31445نئے مریضوں کی پہچان کی گئی اس لحاظ سے دیکھیں تو قومی سطح پر درج کل مریضوںمیں کیرل کی حصہ داری دو تہائی سے زیادہ تھی دیش کے ساو¿تھ و یسٹ اور ساو¿تھ ایسٹ حصے میں صورتحال دیگر ریاستوں میںبڑھی تعداد میں مریض سامنے آرہے ہیں ۔ بھارت میں اتوار کو ختم ہوئے ہفتے کے دوران کورونا کے نئے مریضوںمیں ہفتے وار 24انفیکش فی دس لاکھ آبادی درج کئے گئے یہ اوسط بڑھ کر 25.3پہونچ گیا ہے دیکھنے میں یہ بھلے ہی 5فیصد کا اضافہ لگتا ہے جس کے لئے خاص طور پر کیرل میں کورونا کا بڑھتا قہر مانا جا رہا ہے پچھلے ہفتے دیش بھر میں سامنے آئے کورونا کے 58فیصدی سے زیادہ معاملے کیرل سے جڑے ہوئے ہیں ریاست میں فی دس لاکھ آبادی پر 561نئے مریضوں کی پہچان کی گئی ہے ۔ اگر کیرل کے مریضوں کو الگ کر دیا جائے تو یہ تعداد گھٹ کر محذ 10لاکھ پر 11مریض رہ جاتی ہے وہیں فی شخص نئے معاملوں کی بات کرے تو پچھلے ہفتے کیرل میں بقیہ ہندوستان سے 52گنا مریض زیادہ ملے اس کے علاوہ دیش بھر میں 35فیصدی موتیں کیرل میں درج کی گئیں اس کا مطلب یہ ہے کہ فی دس لاکھ آبادی پر 3.8فیصد لوگوں نے انفیکشن وائرس سے دم توڑ دیا ۔ کیرل کے بڑھتے مریضوں کے سبب دیش میں تیسری لہر کا امکان بڑھتا جا رہا ہے اس فوراً قابو پانا ہوگا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟