اشاعتیں

دسمبر 23, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مہا سیتو سے چین کی سرحد تک پہنچ آسان ہوئی

سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی 94ویں جینتی پر پی ایم مودی نے منگل کے روز دیش کا سب سے لمبا بوگی بیل ریل -سڑک پل کو جنتا کو منسوب کیا اس موقعہ پر انہوںنے تن سکھیا -ناہر لگن انٹرسٹی ایکسپریس ٹرین کی شروعات بھی کی تھی ۔4.94کلو میٹر لمبے اس پل کی تعمیر اٹل سرکار کے وقت میں شروع ہوئی تھی آسام میں برہم پتر ندی پر بنا یہ پل ڈبرو گڑھ نارتھ کنارے پر چھیماجی ضلع کو جوڑتا ہے اس پل کی اہمیت کو اس سے بھی سمجھا جا سکتا ہے کہ یہ دیش کا سب سے لمبا پل ہے تقریبا 5کلو میٹر سے کم لمبا یہ پل اتنا مضبوط ہے کہ کسی شکن کے بغیر 120برس تک ساتھ نبھاتا رہے گا اس پروجکٹ کا سنگ بنیاد سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دےگوڑا نے 22جنوری 1977کو رکھا تھا جب اٹل بہاری واجپائی کی قیادت والی سرکار کے عہد میں 21اپریل 2002سے اس پروجکٹ پر کام شروع ہوا تھا ۔کانگریس کی قیادت والی سرکار نے 2007میں اسے قومی پروجکٹ قرار دیا تھا اس کے عمل درآمد میں تاخیر کے سبب اس پروجکٹ کی لاگت 85فیصد تک بڑھ گئی اس کی تخمینہ لاگت 3230.02کروڑ روپئے تھی جو بڑھ کر 5960کروڑ روپئے تک پہنچ گئی لمبے عرصے تک ترقی کی قومی دھارا سے کٹے رہے نارتھ ایسٹ میں اس پل

این آئی اے اوردہلی پولس کی شاندار کامیابی

نارتھ ایسٹ دہلی کی چھوٹی چھوٹی تنگ گلیوں اور بھرم پوری مین روڈ پر بھاری جام کی دشواری کے باوجود جعفرآباد علاقہ آتنک کا گڑھ بنتا جا رہا ہے یہاں کی بے حد تنگ گلیوں میں مقامی پولس بھی جاتی ہوئی گھبراتی ہے لیکن این آئی اے (قومی تفتیش رساں ایجنسی )و دہلی پولس کے اسپیشل سیل نے جس بخوبی سے چودہ گھنٹوں تک علاقہ میں کارروائی کر کے دنیا کی سب سے خطرناک مانی جانے والی دہشتگرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس آئی ایس )کے بالکل نئی تنظیم حرکت الحرب کو بے نقاب کر کے کارروائی کی ہے وہ قابل تعریف ہے ۔این آئی اے نے بدھوار کو بتایا کہ اس نے اسلامک اسٹیٹ سے متاثر دہشت گرد تنظیم حرکت الحرب الاسلام کا پردہ فاش کر دیا ہے دہلی اور یوپی کے سترہ اڈوں پر چھاپہ مار کر فدائی حملوں کی سازش تیار کرنے میں لگے ماسٹر مائنڈ سمیت دس لوگوں کو گرفتار کیا ہے پانچ سال میں یہ سب سے بڑا دہشتگردانہ ماڈول ہے پولس کے مطابق گرفت میں آئے اس کے گرگے کئی بم بنا چکے تھے اور دھماکوں کے لئے بیرون ملک میں بیٹھے آقا سے سگنل ملنے کا انتظار کر رہے تھے یہ لوگ دہلی سمیت اترپردیش کے کئی شہروں میں بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں سلسہ وار دھماکہ کی تیار

این ڈی اے کے مستقبل پر سوالیہ نشان

ہندوستانی سےاست کا معےار اتنا گرچکا ہے حالانکہ ےہ کہلاتے تو عوامی نمائندے ہےں لےکن سب سے اوپر ان کا مفاد ہوتا ہے ۔جنتا کا بھلانہےں ۔اقتدار کےلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہےں ،آپ اوپندر کشواہا کا ےہ قصہ لے لےں ۔وہ ساڑھے چار برس تک مودی سرکار مےں منتری بنے رہے اور اب انہےں مودی سرکار نے پسماندہ اور غرےبوں کے لئے کوئی کام نہےں کےا ۔بہار مےں دونوں فرےقےن کے سےٹوں کے بٹوارے سے اتناصاف لگ رہا ہے کہ اتحادوں پر 2019کا لوک سبھا چناو ¿ زےادہ منحصر ہوگا ۔بھاجپا کو لگنے لگا ہے کہ اکےلے مودی کے کرشمے سے وہ اقتدا رمےں وہ واپس نہےں آسکتی اسلئے وہ مختلف ساتھےوں کی تلاش مےں ہے جو انہےں اقتدار تک پہنچا سکے بہار مےں جن ڈھنگ سے بھاجپانے اپنے ساتھےوں کو سےٹےں بانٹےں ہےں اس سے تو ےہی لگ رہا ہے کہ بھاجپا کو اب اکےلے اپنے اوپر چناو ¿ جےتنے مےں شبہ ہونے لگا ہے شےو سےنا لگا تار بھا جپا کوکٹھگھرے مےں کھڑا کررہی ہے وہ آخر مےں کےا کری گی فی الحال کہنا مشکل ہے اےن ڈی اے کی اہم اتحادی شےوسےنا کے راجےہ سبھا کے لےڈر سنجے راوت نے کہا کہ کانگرےس صدر راہل گاندھی بدل چکے ہےں اور وہ مودی کا مقابلہ کرنے مےں اہل ہے اسلئے راہل

امریکی جوج ہٹتے ہی طالبان کا ہو جائے گا پورا قبضہ

شام سے فوجوں کو واپس بلانے کے فیصلے کے اب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے افغانستان سے بھی سات ہزار فوجیوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔فی الحال افغانستان میں چودہ ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں جو طالبان آئی ایس (داعش)دہشتگردوں کے خلاف افغانستان میں افغانی فوج کو ضروری مدد پہچانے کے ساتھ ہی ضروری ٹرینگ دے رہے ہیں ۔ان میں سات ہزار فوجویوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔وہیں شام سے فوجوں کو واپس بلانے کو لیکر صدر ٹرمپ سے اختلافات کو لے کر امریکی وزیر دفاع جیمس میٹس نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے ۔بھارت کے ساتھ امریکہ کے مضبوط فریق کار جین میٹیس نے جمعرات کو اپنااستعفی نامہ صدر ٹرمپ کو سونپ دیا ہے ۔افغانستان حکومت نے صدر ٹرمپ کے اس فیصلے سے دیش کی سلامتی کو لے کر تشویش جتائی ہے وہیں طالبان نے اس پر خوشی ظاہر کی ہے ۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق میٹس جمعرات کو وائٹ ہاﺅس گئے تھے اور ٹرمپ کو منانے کی کوشش کی تھی کہ وہ شام سے امریکی فوج واپس نہ بلائیں اپنی بات نا منظور ہونے پر میٹس نے استعفیٰ دیا ۔جنرل جیمس میٹس عزت کے ساتھ اگلے ساتھ فروری میں ریٹائر ہونے تھے لیکن اب جلد ہی نئے وزیر دفاع کا اعلان

سی بی آئی جج ایس جے شرما کا عہد کا آخری فیصلہ

ممبئی مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی )کے اسپیشل جج ایس جے شرما کے لئے بدمعاش سہراب الدین شیخ ،اس کی بیوی کوثر بی اور اس کے ساتھی تلسی پرجاپتی کا مبینہ مڈبھیڑ میں قتل کے 22ملزمان کو بری کرنا ان کے عہد کا آخری فیصلہ ہوگا۔یہ افسوس ناک ہے کہ متاثرین کے ایک پریوار نے ایک بیٹا ،بھائی گنوا دیا ......لیکن یہ ثابت کرنے کے لئے ثبوت نہیں ہیں کہ یہ ملزم جرم میں شامل تھے جج نے کہا کہ انہیں شیخ اور پرجاپتی کے کنبوں کے لئے افسوس ہے کیونکہ تین لوگوں کی جان چلی گئی لیکن نظام کی مانگ ہے عدالت صرف ثبوت کی بنیاد پر ہی چلتی ہے13سال پرانے اس معاملے نے کئی اتار چڑھاﺅ دیکھے اس میں وکیل صفائی کے 92گواہ اپنے بیان سے مکر گئے ایک وقت اسی مقدمہ میں بھاجپا صدر امت شاہ کو بھی 2010میں کچھ وقت کے لئے گرفتار کیا گیا تھا ۔معاملہ 22نومبر 2005کو شروع ہوا جب گجرات کے باشندے سہراب الدین ان کی بیوی کوثر بی اور ان کے ساتھی پرجاپتی کو حیدرآباد سے سانگلی لے جاتے وقت راستے میں پولس نے اپنی حراست میں لیا ۔سہراب الدین اور کوثر کو احمدآبادکے ایک فارم ہاﺅس میں لے جایا گیا جہاں 26نومبر کو سہراب الدین کو مبینہ فرضی مڈبھیڑ میں مار ڈالا

تین طلاق بل پر پھر پھنس سکتا ہے پینچ

مسلم سماج میں ایک بار تین طلاق (طلاق بدعت )پر روک لگانے کے مقصد سے لایا گیا مسلم خاتون(شادی ،حق،تحفظ)بل پر27دسمبر کو لوک سبھا میں بحث ہونے کا امکان ہے ۔اگر لوک سبھا کی کارروائی ٹھیک چلی تو آئین سازیہ کام کی فہرست کے تحت اس بل پر جمعرات کو بحث ہونی تھی لیکن ایوان میں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے کی اپیل پر لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے اسے 27دسمبر کی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ۔کھڑگے نے یقین دہانی کرائی کہ 27دسمبر کو بل پر بحث میں اپنی بات رکھیں گے اس میں شامل ہوں گے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کٹر پسندوں اور اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ رکاوٹ ڈالے جانے کے باوجود مرکزی سرکار فوری تین طلاق کے خلاف قانون بنانے کے لئے عہد بند ہے ۔ہمارا یہ عزم اس لئے ہے تاکہ مسلم خواتین کو زندگی کے ایک بڑے بحران سے چھٹکارا مل سکے اتنا ہی نہیں ،نئی حج پالیسی کے تحت سرکار نے آزادی کے ستر سال بعد مسلم خواتین کورشتہ داروں کے بغیر حج کرنے کی اجازت دی ہے ۔تین طلاق کے بل پر پارلیمنٹ میں پھر پینچ پھنس سکتا ہے ۔بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس اس میں تین سال کی سزا کی سہولت کے خلاف ہے کانگریس کا کہنا ہے کہ ط

اگر جیت کی ذمہ داری لیڈر کی ہے تو ہار کی کس کی؟

مرکزی وزیر بھاجپا نیتا نتن گڈکری ایک بار پھر تنازعات میں ہیں اس بار یہ تنازع گذشتہ سنیچر کو ان کے اس تبصرے کے سبب کھڑا ہوا جس میں انہوںنے مبینہ طور سے کہا تھا کہ اگر جیت کی ذمہ داری لیڈر کی ہے تو ہار کی ذمہ داری بھی لیڈر کی ہونی چاہیے ۔گڈکری کے حال میں ختم ہوئے مدھیہ پردیش ،چھتیس گڑھ ،راجستھان اسمبلی چناﺅ کے بعد یہ ریمارکس آئے ۔انہوںنے کہا تھا کہ کامیابی کا سہرا لینے کے لوگوں میں دوڑ رہتی ہے لیکن ناکامی کو کوئی قبول کرنا نہیں چاہتا ۔لیڈر شپ میں ہار اور ناکامی کو قبول کرنے کا بھی جذبہ ہونا چاہیے ۔وزیر پنے میں ایک تقریب میں بول رہے تھے انہوںنے اپنی بات کی زیادہ تشریح نہیں کی لیکن ان کے تبصروں کو حال میں ہوئے تین ریاستوں کے انتخابات میں بھاجپا کی ہار کے پیش نظر اہم ترین مانا جا رہا ہے جیسا کہ عام طور پر لیڈروں کا ہوتا ہے ،پہلے رائے زنی کر دیتے ہیں پھر اس کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا ذمہ میڈیا کے سر ڈال دیتے ہیں ۔نتن گڈکر ی نے بھی یہی کیا انہوں نے اتوار کو کہا بھاجپا 2019کا لوک سبھا چناﺅ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہی لڑئے گی ۔گڈکری نے اس کے ساتھ ہی میڈیا پر ان کے ذریعہ پنے کے ایک پ

آپ کے کمپیوٹر جی پر سرکار کی نظر؟

یہ صحیح ہے کہ قومی سلامتی سے سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا اور اس کی سلامتی کے ہر ممکن قدم سرکار کو کرنے چاہیے ۔قومی سلامتی کی تشویش ہر حکومت کی ترجیح ہونی چاہیے ۔ایسے عناصر پر نظر رکھنی چاہیے جو دیش کے خلاف کسی بھی طرح کی سرگرمیوںمیں شامل ہو اس میں اس کے کمپیوٹر وغیرہ کی نگرانی بھی شامل ہے ۔لیکن سوال یہ ہے کہ ایک جمہوری نظام میں کسی سرکار کو لا محدود اختیار دیا جانا شامل ہے ؟جمعرات کی رات کو مرکزی حکومت نے قومی سلامتی کے سوال پر اپنے ایک حکم میں مرکزی وزارت داخلہ کے تحت کام کر رہیں دس جانچ ایجنسیوں کو دیش میں چلنے والی سبھی کمپیوٹروں کی جانچ کا اختیار دیا ہے یعنی اگر ان ایجنسیوں کو محض ایک شک کی بنیاد پر کسی شخص یا ادارے کے کمپیوٹر میں موجود مواد کو دیکھنے یا جانچنے کا اخیار ہوگا حالانکہ سرکار نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ فی الحال دیش کی سلامتی کے مخصوص حالات پر یہ کارروائی ہوگی ۔بتا دیں کہ نئے حکم میں انفارمیشن ٹیکنالوجی قانون 2000کی دفعہ 69کے تحت سیکورٹی اور خفیہ ایجنسیوں کو کسی کمپیوٹر سسٹم میں تیار اسٹور یا حاصل کئے گئے ڈاٹا کو چیک کرنے یا اس کی نگرانی کرنے کا اختیار دیا گیا ہے ۔کانگ

دلت،آدیواسی،جین،مسلمان کے بعد اب ہنومان کو بتایا جاٹ

سنکٹ موچک کہے جانے والے رام بھگت بھگوان ہنومان کی ذات کو لیکر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ یوگی نے ایک ایسی بحث خامخواہ چھیڑ دی ہے ۔اب اس بے فضول بحث کے چلتے دعوں میں تو بھگوان ہنومان کی پہچان کا بحران کھڑا ہوتا جا رہا ہے آدتیہ ناتھ کے ذریعہ ہنومان جی کو دلت بتانے سے شروع ہوا ذات کا تنازع اب یوگی کیبنٹ میں دھامک امور وزیر لکشمی نارائن چودھری کے ذریعہ جاٹ بتانے تک پہنچ گیا ہے ۔وزیر لکشمی نارائن چودھری کا کہنا ہے کہ جاٹ پربھو ہنومان کے ونش ہیں ہنومان جی جاٹ تھے ۔اترپردیش ودھان پریشد میں سوال جواب کے دوران چودھری نے تحریری جواب میں بتایا کہ ہنومان مندروں میں چڑھاﺅے کی رقم کی تفصیل دستیاب نہیں ہے ۔اس پر اپوزیشن کے لیڈروںنے ان کی ذات کا اشو اُٹھا دیا ۔چودھری نے کہا کہ جو دوسروں کے بیچ میں ٹانگ اڑائے وہ جاٹ ہو سکتا ہے اس پر سپا ممبران نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ہنومان جی کو تو دلت بتا رہے ہیں ؟اب آپ نے ایک نئی ذات بتا دی ؟چودھری نے بعد میں صفائی دیتے ہوئے بتایا کہ میرے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ ہم کسی کے برتاﺅ سے یہ پتہ کرتے ہیں کہ وہ کس نسل کے ہوں گے ۔جاٹ کا برتاﺅ ہوتا ہے کہ اگر کسی کے ساتھ