اشاعتیں

جون 16, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اقتصادی سست روی و بڑھتی بے روزگاری مودی کےلئے بڑی چنوتی

مودی سرکار 2-کے سامنے کئی بڑی چنوتیاں ہیں ان میں خاص ہے روزگار کا مسئلہ اور صنعتی پیداوار بڑھانا ویسے تو ایکسپورٹ بڑھانا اور کنزور مانسون کے اندیشہ سے زرعی سیکٹر کو بھی مضبوط رکھنا شامل ہے سرکار کو اب تیزی سے کام کرنا ہوگا ۔پچھلے تین مہینے چناوی ماحول اور چناوی ضابطے کی وجہ سے کئی کام رکے ہوئے ہیں دیش میں 2017-18میں بے روزگاری شرح کل دستیابی لیبر کا تناسب6.1فیصد ہے۔پچھلے 45سال میں سب سے زیادہ رہی عام چناﺅ سے ٹھیک پہلے بے روزگاری سے وابسطہ اعداد و شمار پر مبنی یہ رپورٹ باہر آگئی تھی اب سرکار کی طرف سے جاری انڈیکس کی تصدیق بھی ہو گئی ہے ۔نوکری نہ ملنے کی وجہ سے اگر پڑھے لکھے نوجوانوں کو خود کشی جیسے قدم اُٹھانے پر مجبور ہونا پڑے تو یہ سرکار اور سماج دونوں کے لئے سنگین تشویش کا موضوع ہے کوئی ہفتہ ایسا نہیں گزرتا جب کام نہ ملنے پر نوکری چلے جانے کی وجہ سے نوجوانوں کے جان دینے کی خبر نہ ملتی ہو ۔بڑی تعداد میں ایسے نوجوان نوکری کے لئے در در بھٹک رہے ہیں ۔یہاں تک پہنچنے کے لئے لاکھوں روپئے لگائے کوئی انجینر کو یا ڈاکٹر دہلی میں ہی ایک بی ٹیک کی ڈگری یافتہ انجینر نے پل سے چھلانگ لگا کر اس لئ

مظفر پور کے آئی سی یو میں ٹی وی چینل

مظفر پور میں دماغی بخار سے معصوم بچوں کی موت کا سلسلہ جاری ہے ۔بدھوار کو ایس کے ایم سی ایم اسپتال میں علاج کے دوران پانچ بچوں نے دم توڑ دیا ۔موتیہاری میں بھی پانچ بچوں کی موت کی خبر ملی ہے ۔دماغی بخار سے اب تک مرنے والے بچوں کی تعداد 156تک پہنچ گئی ہے جبکہ مختلف اسپتالوں میں متعدد بچوں کا علاج پی آئی سی یو میں چل رہا ہے ۔شہر کے دونوں اسپتالوں میں ہر گھنٹے چیخ پکار مچی ہوئی ہے ۔فاقہ کشی کے مارے بچے جس طرح چمکی بخار کے شکا رہو کر مرتے جا رہے ہیں وہ حقیقت میں ڈرانے والا سلسلہ ہے ۔میڈیا نے اس بے حد تکلیف دہ واقعہ کو جس طرح سے پیش کیا ہے وہ بھی کم بے چین کرنے والا نہیں ہے ۔خاص طورپر ان نیوز چینلوں کا رول پر تو سوالیہ نشان لگ رہے ہیں ۔کہا جا رہا ہے کہ انہوںنے اس سانحہ کے کوریج میں کم از کم بے حسی کا ثبوت دیا ہے ۔بہت سے ٹی وی صحافیوں نے تو صحافت کی اخلاقیت اور ضابطوں کی پرواہ تک نہیں کی ۔وہ برابر لکشمن ریکھا کر رہے ہیں ۔ نہ تو انہیں مریضوں سے ہمدردی تھی اور نہ ہی ان کی پرائیوسی کے تئیں کوئی سنجیدگی کا احساس اور تو اور انہوںنے اپنے پیشے کے بھروسہ کی بھی پرواہ نہیں کی ۔نیوز چینل کے صحافی اچان

کرپٹ اور کام چور بابوﺅں کی خیر نہیں

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دوسرے عہد میں صاف کر دیا ہے کہ ان کی حکومت کرپشن کے خلاف کارروائی کرنے سے گریز نہ کرنے کی پالیسی پر چلے گی ۔اس کا ثبوت ہم کو اس وقت ملا جب ان کی حکومت نے وزارت مالیات کے بارہ کرپٹ اور داغ دار ساکھ والے انکم ٹیکس افسران کو بنیادی قواعد کی دفعہ 50(جے )کے تحت جبراََ ریٹائر کر دیا۔یہ قدم قابل تعریف تو ہے ہی بلکہ اس سے سرکاری محکموں میں وسیع کرپشن کو برداشت کرتے رہنے کا جو سلسلہ تھا اس پر روک لگی ہے ۔یہ سبھی افسر انکم ٹیکس میں چیف کمشنر ،پرنسپل کمشنر س اور کمشنر جیسے عہدوں پر تعینات تھے تکلیف دہ پہلو یہ بھی ہے کہ ان میں سے کئی افسروں پر مبینہ طور پر کرپشن ناجائز اور بے حساب اثاثہ بنانے کے علاوہ جنسی استحسال جیسے سنگین الزام تھے۔پیغام سے صاف ہے کہ مودی سرکار میں نکمے اور کام چور سرکاری بابوﺅں کی اب خیر نہیں ہے ۔ان افسروں کے خلاف وصولی کرنا ،رشوت لینا ،اپنے عہدے اور اختیارات کا بے جا استعمال کرنے کے بھی سنگین الزامات تھے جبکہ ایک افسر کو اپنی نا اہلیت کے سبب نوکری چھوڑنی پڑی اب سرکاری بابوﺅں کے کام کاج پر گہری نظر رکھی جائے گی ۔وہ دن گئے جب سرکاری عہدے پر بیٹھے

اوم برلا کا نام لے کر مودی-شاہ نے پھر چونکایا

مودی شاہ کی جوڑی نے ایک بار پھر سب کو چونکایا ہے۔لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کے لئے کئی نام چل رہے تھے ۔لیکن کوٹہ (راجستھان)لوک سبھا سیٹ سے مسلسل دوسر ی مرتبہ چنے گئے ایم پی اوم برلا کا نام لے کر وزیر اعظم نریندر مودی نے صاف اشارہ دیا کہ اب مختلف سطحوں پر نئی نسل ہی آگے مورچے پر نظر آئے گی ۔56سالہ برلا کا نام آگے کرنے کی نئی سوچ و نئی پیڑھی کو بڑھانے کا بھی اشارہ مانا جا سکتا ہے ۔بھاجپا کی حکمت عملی کی ٹیم کے ایک ممبر نے کہا کہ مودی دور میں سلیکشن و نامزدگی کے لئے ایک ہی شرط ہے استعمال اور ترقی پسندی ۔برلا نے پردے کے پیچھے کئی اہم رول نبھائے ہیں۔و ہ پارٹی کی کرائسئس مینجمنٹ ٹیم میں بھی شامل رہے ہیں ۔پارٹی کے لئے اہم چناﺅ میں پردے کے پیچھے سے انتظام کی ذمہ داری بھی انہیں ملتی رہی ہے ۔صدارتی چناﺅ کی پوری خانہ پوری ان کے گھر سے ہی کی گئی نائب صدر چناﺅ میں بھی ان کوہی اہم ذمہ داری دی گئی تھی انہیں کئی ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں کواڈنیشن ٹیم میں شامل کیا گیا ۔لوک سبھا میں وہ پارٹی کے وہپ بھی رہے ہیں ۔برلا کو جاننے والوں کا کہنا ہے کہ ان کے برتاﺅ میں تو نرمی ہی ہے ۔بلکہ ایکشن میں جاحریت ہے

نا جائز ہتھیاروں کی دستیابی دہلی پولس کےلئے چنوتی

دہلی میں پچھلے دنوں میں فائرنگ میں اضافہ ہوا ہے ۔جو سب کے لئے باعث تشویش ہے دیش کی راجدھانی میں کھلے عام بد معاش گولی چلا رہے ہیں ۔اور تو اور یہ عناصر پولس پر بھی گولی چلانے سے نہیں ڈرتے ان حالیہ واقعات پر دہلی پولس کے پولس کمشنر امولیہ پٹنائک کا کہنا ہے کہ نا جائز ہتھیاروں کے کارخانے شہر کے قریب آگئے ہیںجسے جرائم پیشہ کے لئے ہتھیار خریدنا آسان ہو گیا ہے ۔دہلی پولس کے ذریعہ ضبط ہتھیاروں کی تعداد پچھلے دو سال میں دوگنی ہو گئی ہے پٹنائک نے کہا کہ پولس نے 2016میں 947ہتھیار ضبط کئے تھے جن کی تعداد 2017میں بڑھ کر 1410ہو گئی ہے ۔وہیں 2018میں 1950ہتھیار ضبط ہوئے پولس نے اس سال 31مئی تک 1169ہتھیار ضبط کئے ہیں جبکہ 2018اور 2017میں اس میعاد کے دوران ضبط ہتھیاروں کی تعداد بہ سلسلہ 842اور 517تھی۔دہلی پولس کے سئینر افسر نے بتایا کہ دہلی میں باہر سے ہتھیار لائے جا رہے ہیں اور یہ غلط ہاتھوں میں پڑ رہے ہیں ۔بدمعاشوںکے لئے پڑوسی ریاستوں میں جا کر ہتھیاروں تک پہنچ آسان ہو گئی ہے ۔یہ تشویش کا باعث ہے اس برس دوارکا موڑ پر فائرنگ جیسے حالایہ واقعات نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔پچھلے جمعرات اور جمعہ کی در

نہ حکمراں فریق ،نہ اپوزیشن ،صرف منصفانہ

17ویں لوک سبھا کے آغاز پر سرخیوں میں اور سرپرست کا احساس دلانے والے لال کرشن اڈوانی ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی،ایچ دی دیو گوڑا کی کمی محسوس ہوئی تو کچھ ایسے چہرے پھر نظر آئے جو ایوان میں اپنی دلیلوں سے لوہا منوا لیتے تھے ۔265نئے چہرے ایوان کے تازگی پن کا احساس ضرور کرا رہے ہیں ۔نو تشکیل 17لوک سبھا کے پہلے دن پیر کے روز ایوان میں بھارت کی تہذیب نظر آئی پورے ایوان میں تہوار جیسا ماحول تھا چونکہ مختلف پارٹیوں کے نئے منتخب نمائندے رنگ برنگی لباس ،روایتی شال اور پگڑیاں پہنے ایوان میں حلف لینے کے لئے آئے تھے ۔وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کرتا پاجامہ اور واسکٹ والے اپنے عام لباس میں آئے تھے ۔مرکزی وزیر پرہالاد جوشی ،گری راج سنگھ اور جے کے ریڈی بھگوا لباس پہن کر ایوان میں شامل ہوئے کچھ ایم پی میتھلی پوشاک میں آئے تو کچھ ریاست کی تہذیبی پہچان مانا جانے والا آسامی گمچھا اوڑھ رکھے تھے ۔وائی ایس آر کانگریس کے ممبران نے شمالی لباس پہنا ہوا تھا ۔جس پر پارٹی کے چیف وائی ایس آر جگن ریڈی کی تصویر تھی ۔ایوان کے نیتا ہونے کے سبب سب سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے حلف لیا ۔اس کے بعد وزیر اعظ

بھارت کی پاک پر بادشاہت قائم

ان دنوں انگلینڈ اور ویلز میں کرکٹ کا ورلڈ کپ ٹورنامینٹ چل رہا ہے ۔سبھی کرکٹ شائقین کی نظریں 16جون کو لندن کے اولڈ ریفورڈ کرکٹ گراﺅنڈ میں لگی تھیں وجہ تھی ہندوستان پاکستان میچ یہ میچ سب سے زیادہ مقبول تھا ورلڈ کپ ہم جیتیں یہ نہ جیتیں لیکن پاکستان سے جیتنا ضروری تھا ۔اور ہوا بھی ویسے میچ میں بھارت نے بیٹنگ کرتے ہوئے336/5کا وسیع اسکور کھڑا کر دیا روہت شرما نے شاندار انڈر پریشر 140رن بنائے اوپنگ میں ان کا ساتھ لوکیش راہل نے دیا ۔شکھر دھون کے زخمی ہونے سے یہ ڈر تھا کہ پاکستان کے تیز گیند بازوں کے سامنے روہت کےساتھ کون اوپنگ کرئے گا؟لیکن راہل چنوتی پر کھرے اترے اور انہوں نے 57رن بنا کر بھارت کو ایک مضبوط شروعات دی کپتان وراٹ کوہلی جب 70رن پر کھیل رہے تھے تب انہیں لگا کہ تیز گیند باز محمد عامر کا باﺅنسر ان کے بلے سے لگ کر وکٹ کیپر سرفراز احمد کے پاس پہنچا پاکستان نے اپیل کی لیکن امپائر نے انگلی نہیں اُٹھائی کوہلی نے امپائر کی طرف دیکھا تک نہیں اور وہ کرچ چھوڑ کر چلے گئے ۔حالانکہ ایکشن ریپلے سے صاف ہو گیا کہ کوہلی نے غلطی کی کیونکہ کیمرے میں صاف نظر آرہا تھا گنید اور بلے میں تال میل نہیں ہوا

ہر گھنٹے ایک ماں کی گود ہو رہی ہے سونی

بہار کے مظفر پور وا ٓس پاس کے اضلاع میں وبا کی شکل اختیار کر چکے دماغی بخار چمکی کہا جا رہا ہے اس سے تقریبا سو بچوں کی موت ہو چکی ہے ۔بلکہ طبی اور اس سے جڑی بنیادی سہولت کے تئیں سرکار کی ترجیح پر بھی ایک انتہائی تکلیف دہ سوال ہے ۔بہار میں بچھلے دس دنوں سے پھیلے اس بخار چمکی کی وجہ سے بچوں کی موت کا سلسہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔اموات کی یہ تعداد تو ان بچوں کی ہے جواسپتالوں میں بھرتی تھے ۔اور ناکافی علاج کے سبب جنہوںنے دم توڑ دیا ۔تشویش کی بات تو یہ ہے کہ بچھلے د س دنوں سے ڈاکٹر یہ بھی پتہ نہیں لگا پائے کہ آخر اس بخار کی وجہ کیا ہے ؟ریاست کے قریب بارہ ضلع اس بخار کی ذر میں ہیں ۔مظفر پور کے اسپتالوں میں ڈھائی سو سے زیادہ بچے بھرتی ہیں ۔اس کے علاوہ زیادہ تر متاتر بچے دیہاتوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔اور یہ موت کا سلسلہ کئی دن سے جاری ہے ۔لیکن بہار سرکار دیر سے حرکت میں آئی اور ریاست کے وزیر صحت جمعہ کے روز پہلی مرتبہ مظفر پور پہنچے یہ بہار سرکار کی بے حسی کو بتانے کے لئے کافی ہے ۔جب مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن اوربہار کے وزیر صحت اشونی چوبے شری کرشن میڈیکل کالج اسپتال میں پہنچے تو ان کے

بیرونی ممالک میں مقیم ہندوستانیوں کو جوڑ نے میں لگی ہے کرکٹ !

غیر ملکی ایک میگزین فوربس نے سب سے زیادہ کمائی کرنے والے دنیا کے بڑے سوکھلاڑیوں کی فہرست جاری کی ہے یہ بڑے مسرت کی بات ہے اس میں ہمارے کرکٹر وراٹ کوہلی مسلسل تیسرے سال اس میں شامل ہوئے ہیں ۔وراٹ کوہلی 2017میں ایک سو اکستالیس کروڑ رپے کے اثاثہ کے ساتھ 89ویں اور 2018میں 166کروڑ روپے کی کمائی کے ساتھ 83ویں نمبر پر ہیں میگزین میں جون 2018سے 2019تک ان کی کمائی سات کروڑ روپے بڑھ کر 173.3کروڑ روپے ہوگئی اس فہرست میں امریکی 35کھلاڑی باسکٹ بال کے تھے جبکہ امریکی فٹبال کے 19والی بال کے 15فٹبال کے 11ہیں ٹینس اور گولس کے 5-5کھلاڑی ہیں دنیا میں نمبر 77کے کھلاڑی ہے فٹبال میں ارجنٹینا کے لیونل میسی جن کی کمائی سالانہ 882کروڑ روپے ہے کرکٹ اور خاص کر بھارتیہ کرکٹ کے چاہنے والے دنیا بھر میں ہے دراصل بیرون ممالک میں بسے ہندوستانیوںکے جوڑ نے کا کام کرہے ہیں ورلڈ کپ کے میچ دیکھنے کیلئے انگلینڈ میں ماحول ایک تہورا کی طرح ہے بھلا اس کو کیسے چھوڑا جائے انگلینڈ پہنچے ممبئی کے ایک شخص نائک بتاتے ہیں کہ ورلڈ کپ کو ایک تہوار کی طرح ہے ہم لوگ اس کے لئے پیسہ بچاتے ہیں چار سال پہلے آسٹریلیاآئے تھے اب برطانےہ آئے ہ

ہڑتال پر بھگوان !انتہائی مایوس کن صورتحال

مغربی بنگال کے کولکاتہ میڈیکل کالج میں جونیئر ڈاکٹروں سے مار پیٹ کے بعد ڈاکٹروں کی ہڑتال کی گونج دیش بھر میں پہنچ گئی ہے این آر ایس میڈیکل کالج میں دوڈاکٹروں کے ساتھ ایک مریض کے رشتہ داروں نے پٹائی کی تھی اس واقعہ کے بعد مغربی بنگال سرکار کو حرکت میں فورًا آنا چاہئے تھا لیکن افسوس قصور واروں کے خلاف کارروائی کرنے اور ڈاکٹروں کو سمجھانے کے بجائے حکومت نے انہیں ہڑتال پر جانے کے خلاف دھمکانے کا راستہ اپنا یا ۔وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ڈاکٹروں کو چار گھنٹہ میں ڈیوٹی پر لوٹنے ورنہ کارروائی کی جائے گی ۔اس کے بعد بات بگڑ گئی اور ڈاکٹر دھرنے پر بیٹھ گئے اور اب یہ احتجاج دہلی و دیگر شہروں میں پہنچ گیا ہے دہلی میں آل انڈیا میڈیکل سائنس انسٹی ٹیویٹ ،ایل این جے پی اور صدر جنگ جیسے بڑے اسپتالوں میں مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے بہت سے مریض بغیر علاج لوٹے راجدھانی کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں نہ صرف دہلی کے مریض آتے ہیں بلکہ دیش کے کونے کونے سے مریض آتے ہیں ۔کولکاتہ کے میڈیکل کالج میں جونیئر ڈاکٹرں کے ساتھ ہوئی مار پیٹ قطعی مناسب نہیں ہے۔لیکن اس کے ساتھ ان کی حمایت میں احتجاج میں دہلی کے ہس

اتراکھنڈ میں ہاتھیوں اور شیروںکے درمیان جاری جنگ !

یہ شاید آپ نے کبھی نہیں سنا ہوگا کہ ہاتھیوں اور شیروں کے آپس میں زبردست لڑا ئی چھڑی ہوئی ہے ۔لیکن یہ سچ اتراکھنڈ کے کار بیٹ ٹائگرریزرو میں ہاتھیوں اور شیروں میں لڑا ئی سے اب تک 21جنگلی ہاتھی مارے جاچکے ہیں ۔ کار بیٹ ٹائگرریزروکے مطابق یہ جانکاری سامنے آئی ہے ایک اسٹڈی بتاتی ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں 9شیروں اور کئی تیندو ¿وں کی موت اس لڑا ئی کے چلتے ہوئی لیکن یہ موتیں ہاتھیوں کے ساتھ لڑا ئی کے چلتے نہیں ہوئی ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ جس کاربیٹ پارک میں شیرہاتھیوں کو اپنا شکار کیوں بنارہے ہیں ۔آخری اعداد شمار کے مطابق اس ریزرو پارک میں 200سے زیادہ شیر اور ایک ہزار سے زیادہ ہاتھی موجود ہیں شیروں اور ہاتھیوں کے درمیان لڑائی کی بات کریں تو ان دونوں جانوروں کے درمیان لڑا ئی کو عجب مانا جاتا ہے لیکن اس مطالعہ میں سامنے آیا ہے کہ لڑا ئی کی وجہ سے مرے 21میں سے 13ہاتھیوں کی موت کے لئے شیر ذمہ دار تھے ۔اس کے ساتھ ہی نیا پہلو بھی سامنے آیا ہے مرنے والے ہاتھیوں میں سے زیادہ تر کی عمر زیادہ پائی گئی جو مقابلے کے اہل نہیں تھے ۔اس واردات کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ شیروں کو ہاتھیوں کے مارنے میں دوسر

بھارت کی اونچی اڑا ن خلامیں اپنا اسپیس اسٹیشن!

 ہندوستانی خلائی ریسرچ آرگنائیزیشن (اسرو)کے سربراہ نے اعلان کیا ہے بھارت اپنا خود کا اسپیس اسٹیشن قائم کرے گا اور یہ دیش کیلئے یہ بڑا کارنامہ ہوگا اگر ایسا ہواتو دنیا میں تیسرا اسپیس اسٹیشن بھارت کا ہوگا ابھی تک خلا میں دوہی اسپیس اسٹیشن ہے پہلا امریکہ روس ،جاپان اوریوروپی ممالک نے مل کر قائم کیا ہے اس کا نام انٹر نیشنل اسپیس اسٹیشن ہے دوسرا اسپیس اسٹیشن چین کا ہے جو عارضی ہے یعنی وہ کچھ برسوں میں کام کرنا بند کردیگا اس کا نام تیان گانگ ۔دو ہے جسے چین نے 2016میں لانچ کیا تھا اسپیس اسٹیشن زمین سے قریب چار سو کلو میٹر (اسپیس کے باہری حصہ میں )اوپر ہوتا ہے جو زمین کے چکر لگا تا رہتا ہے ۔بھارت نے اپنے اسپیس اسٹیشن پروجیکٹ کے لئے 2030تک میعاد مقرر کی ہے یہ 20ٹن کے اسپیش اسٹیشن کے ذریعہ بھارت مائکرو گریجویٹی سے جڑے تجربہ کرپائے گا اس اسپیس اسٹیشن کو بنانے کا خاص مقصد یہ ہے کہ بھارت کے خلائی مسافر 15سے 20دن خلا میں گذار سکےںگے ۔بھارت اس پروجیکٹ میں کسی دوسرے ملک کی مدد نہیں لے گا اسروں نے اپنی خلائی صلاحیت کو دنیا بھر میں ثابت کردیا ہے اس سے انکا نہیں کا جاسکتا آخر ایک ساتھ 100سے زیادہ سیٹل