اشاعتیں

مئی 25, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

جنگ بندی کے بعد بھی ان سلجھے سوال!

بھارت پاکستان کے درمیان جنگ بندی کو تقریباً دو ہفتے ہونے جارہے ہیں۔بیشک ہم نے سات مئی کو 22 اپریل کے پہلگام اتنکی واقعہ کے بعد پاکستان کو منھ توڑ جواب دیا ۔ان کے 9 آتنکی اڈوں کو تباہ کر دیا ۔کئی ایئر بیس تباہ کئے لیکن ہمارا مقصد پوار نہیں ہوا۔ اتنے دن بعد بھی کئی ان سلجھے سوال پوچھے جارہے ہیں ۔سوال پوچھا جارہاہے کہ وہ تین چار آتنکی کہاں ہیں جنہوں نے پہلگام میں قتل عام مچایا تھا ؟ آج تک ان کا پتہ نہیں چلا کہ وہ مر گئے یا زندہ ہیں ؟ کہاں ہیں ؟ سرکار کی جانب سے دہشت گردی کا کوئی جواب نہیں ملا ۔سوال پوچھاجارہا ہے کہ جن مقاصد کو لے کر ہم نے آپریشن سندور شروع کیا تھا کیا وہ مقاصد پورے ہو گئے ہیں ؟ بے شک ہم نے جیش اور لشکر طیبہ کے اڈوں کو تباہ کر دیا ہو لیکن کیا یہ دہشت گردی کی جڑ ہیں ۔جڑ تو پاک فوج اور آئی ایس آئی ہے ۔پاکستان نے آپریشن سندور کا کرارہ جواب دیتے ہوئے اس جہادی جنرل عاصم منیر کی ترقی دے کر اسے فیلڈ مارشل بنا دیا ۔خبر تو یہ بھی ہے چین پاکستان کی آپریشن سندور میں ہوئے نقصان کو پورا کرنے میں لگا ہے۔گولا بارود سے لے کر آتشی گن ،سرویلنس ساز وسامان سے لے کر زیادہ جدید ترین جہاز تک دین...

ٹرمپ کے پاک پرست ہونے کے پیچھے !

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے کرپٹو کاروبار کی گونج اب پاکستان پہنچ گئی ہے ۔رپورٹوں کے مطابق ٹرمپ اور ان کے فیملی ہمایتی کرپٹو مورچہ کا نیا ٹھیکانا اب پاکستان بننے جا رہا ہے اس کمپنی کی کمان خود وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کے ہاتھوں میں ہوگی دبئی میں بنی ایک مشتبہ بلاک چین فرم آئی لینڈ سسٹمس کے ذریعہ یہ سارا نیٹورک کھڑا کیا جا رہا ہے ہائی لاینڈس سسٹمس کی مدد سے پاکستان حکومت بلاک یین اور کرپٹو مائننگ تکنیک بنائی گی کمپنی میں ڈونالڈ ٹرمپ کے بیٹے ایرک ٹرمپ اور پاکستان کے پاوور ملٹری اور فائنڈ ٹکٹرس بھی ساجےدار ہیں ٹرمپ کے قریبی ڈائکرکٹر اور کرپٹو لابی پہلے سے ہی امریکہ میں ریگولیشن کی سختی سے ناراض ہیں ایسے میں دو ایسے ملکوں کی تلاش میں ہے جہاں قوائد نرم ہوں اور اقتداراعلیٰ سے سیدھا تال میل ہو ۔پاکستان اس وقت وہ گڑھ بن کر ابھرا ہے۔اقتصادی مضبوطی و سرکار کے امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی اور جلدی جیسی وجوہات پاک کو ٹرمپ کے کنبہ کے لئے کرپٹو بنانے کے لئے ایک مسالی دیش بنا رہی ہے ۔بتا دیں کے شہباز شریف سرکار کرپٹو کو جائز کرنسی کی شکل میں تسلیم کرنے کے ابھی پلان بنا رہی ہے ۔ورل...

چین ،پاکستان اور طالبان کی دوستی!

پاکستان کے وزیرخارجہ اسحاق ڈار اپنے دورہ چین پورا کر چکے ہیں ۔گزشتہ بدھ کو اسحاق ڈار نے افغانستان کے نگراں وزیرخارجہ امیر خان مفتی اور چین کے وزیرخارجہ وانگ شی سے بھی ملاقات کی ۔تینوں ملکوں نے چین ،پاکستان اقتصادی کوریڈور کا افغانستان تک بڑھانے پر رضامندی جتائی ہے ۔پاک وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا کہ چین اور پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ انیسیٹو (بی آر آئی ) اشتراک کے وسیع انسٹرکچر کے تحت چین ،پاکستان اقتصادی کوریڈور کو افغانستان تک بڑھانے کی حمایت کی ہے ۔چین نے پاکستان اور افغانستان کی علاقائی یکجہتی اور سرداری اور قومی وقار کے تحفظ کرنے کی بھی حمایت کی ہے ۔بھارت سی پی ای سی کی تنقید کرتا رہا ہے۔کیوں کہ یہ گلیارہ پاکستان حکمراں کشمیر سے ہو کر گزرتا ہے ۔سی پی ای سی چین کی بیلٹ اینڈ روڈ حکمت عملی پروجیکٹ کا حصہ ہے اسی لیے بھارت اس کی مخالفت کرتا ہے۔یہ سہ فریقی میٹنگ وزیرخارجہ ایس جے شنکر کی امیر خان مفتی سے بات چیت کے کچھ دن بعد ہوئی ہے ۔حالانکہ بھارت نے ابھی تک طالبان سرکار کو باقاعدہ تسلیم نہیں کیا ہے جب اس بارے میں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال سے اس بارے میں پوچھا گیا تو ان کا جوا...