اشاعتیں

جنوری 29, 2012 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سپریم کورٹ نے سنائے دوررس اہم فیصلے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 4th February 2012 انل نریندر یقیناًجمعرات کا دن سپریم کورٹ کے لئے بہت اہمیت کا حامل تھا۔ عدالت کو تین معاملوں پر اپنا فیصلہ دینا تھا۔ یہ تینوں ہی بہت اہم تھے جن کے دوررس اثر ہونے والے ہیں۔ جمعرات کو سب سے اہم فیصلہ ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالے کا تھا۔ جس پر ملک بیرون ملک کی نگاہیں لگی ہوئی تھیں۔ اس گھوٹالے میں وزیر داخلہ پی چدمبرم کے مبینہ کردار کی سی بی آئی جانچ ، ٹیلی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے اور ٹو جی معاملے کی نگرانی کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل کرنے کے مطالبے پر فیصلہ آنا تھا۔ ان سب کو چھوڑ کر ایک اور اہم واقعہ تھا اس دن اس جج کے ریٹائر ہونے کا آخری دن تھا جنہوں نے 15 مہینوں میں سپریم کورٹ کی اس بینچ کی شوبھا بڑھائی جس نے ہر اس رسوخ دار کو جیل کی ہوا کھلوائی جس کے بارے میں عام آدمی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ میں بات کررہا ہوں جسٹس اے کے گانگولی کی، جن کا اپنے عہد کا آخری دن تھا۔ جمعرات کو جسٹس گانگولی کے بیباک ریمارکس تاریخ میں درج ہوگئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے تینوں اشوز پر اپنا فیصلہ سنا دیا۔ پہلا کمپنیوں کے 122 لائسنس منسوخ کرنا،

آخر یہ پونٹی چڈھا کون ہے اور کیوں ہے اتنی ہائے توبہ؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 4th February 2012 انل نریندر اترپردیش اسمبلی چناؤ میں پہلے مرحلے کی پولنگ سے ٹھیک پہلے صوبے کی سیاست میں تیزی لاتے ہوئے انکم ٹیکس محکمے نے مایاوتی کے سب سے قریبی صنعت کار گوردیپ سنگھ عرف چڈھا عرف پونٹی چڈھا کے ٹھکانوں پر زبردست چھاپا مارا۔ پونٹی چڈھا کے دھندے فلم ،ریٹیل ،ریئل اسٹیٹ، مال و ملٹی کمپلیکس کے کاروبار سے لیکر اترپردیش میں شراب کے ٹھیکوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ اترپردیش کی وزیر اعلی مایاوتی کے کافی قریبی ہیں۔ انکم ٹیکس محکمے کے 223 افسروں نے 17 مقامات پر ایک ساتھ چھاپے مارے، چڈھا گروپ پر یہ اب تک کی سب سے بڑی چھاپہ ماری تھی۔ انکم ٹیکس محکمے کو اندیشہ تھا کہ چڈھا کافی عرصے سے موٹی کمائی کررہے ہیں اور اپنی نامعلوم آمدنی کے بدلے وہ کافی ٹیکس دے رہے ہیں۔ ذرائع کا دعوی کہ نوئیڈا میں چڈھا کے سینٹر اسٹیج مال سے محکمہ انکم ٹیکس نے بھاری مقدار میں نقدی برآمد کی ہے۔ اس مال کے تہہ خانے سے ایک بڑی تجوری ملی ہے۔ قیاس لگایا جارہا ہے اس میں قریب100 سے200 کروڑ روپے ہو سکتے ہیں۔ تازہ اطلاع یہ ہے کہ یہ تجوری کھولی گ

بھاری پولنگ ووٹروں میں بیداری کی علامت ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 3rd February 2012 انل نریندر پانچ ریاستوں کے لئے اسمبلی کی تشکیل کاعمل شروع ہوچکاہے۔ پنجاب، اتراکھنڈ، منی پور میں پولنگ ختم ہوچکی ہے۔تینوں ریاستوں میں پولنگ سے جہاں ہماری جمہوری نظام کو مضبوطی ملتی ہے وہی چناؤ کمیشن کو اس کااطمینان ہوگا کہ ان ریاستوں میں برائے نام تشدد کے نہ صرف چناؤ مکمل ہوئے بلکہ ان میں بھاری پولنگ بھی ہوئی۔ منی پور پولنگ کافیصدہمیشہ39 فیصد رہا یہی 80 فیصدی ووٹ پڑنا غیر معمولی بھلے نہ ہو بلکہ توجہ دینے کی بات ہے کہ کچھ انتہا پسند تنظیموں کی سرگرمی بے اثر رہی۔ جنتا نے بلٹ کے بجائے بیلٹ کوترجیح دی۔ پنجاب اور اتراکھنڈ دونوں میں پولنگ فیصد 77 اور 70 رہا۔ اب ا میدیہی ہے کہ اترپردیش میں یہی ٹرینڈ جاری رہے گا۔ اتراکھنڈ میں 2007میں 63.72 فیصد ووٹ پڑا تھا۔ عام طور پر ماناجاتا ہے کہ بھاری پولنگ کامطلب اقتدار مخالف لہر یہ بھی کہاجاتا ہے کہ وہاں کی جنتا نے تبدیلی اقتدار کے نام پر زیادہ تعداد میں ووٹ دیئے لیکن ہمارا خیال ہے کہ بھاری پولنگ ہونے سے کوئی اندازہ لگانا ٹھیک نہیں ہوتا۔ کبھی کبھی یہ بھی ہوتا ہے کہ حکمراں پ

کرپٹ جن سیوکوں کے خلاف راستہ کھلا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 3rd February 2012 انل نریندر سپریم کورٹ نے ایک اہم فیصلہ میں صاف کردیا ہے کہ کرپشن کے الزامات سے گھرے وزراء اور ایم پی و ممبراسمبلی واعلی حکام اب کارروائی کی منظوری لمبی ہونے کی آڑ میں زیادہ دن تک بچ نہیں پائیں گے۔ سپریم کورٹ نے اپنے یہ دوررس فیصلہ جنتا پارٹی کے صدر ڈاکٹر سبرامنیم سوامی کی ایک عرضی پر دیا جس میں بتایاگیا تھا کہ کس طرح سے پی ایم او نے اے راجہ کے خلاف کرپشن کامقدمہ مہینوں لٹکا کر رکھا۔ اور کوئی جواب نہیں دیا لوک سیوکوں پر مقدمہ درج کرنے کے لئے میعاد مقرر کرنے سے متعلق ڈاکٹر سوامی کی اس عرضی کو قبول کرلیا اور عدالت نے جہاں مرکزی سرکار کو جھٹکا دیا وہیں اس کے رخ کی دوررس اہمیت یہ ہے کہ اس سے عام آدمی کو کسی بھی عوامی نمائندے کے خلاف وزیراعظم یا عدالت کے پاس جانے کا راستہ کھل گیا ہے۔ بڑی عدالت نے صاف صاف کہا ہے کہ کرپشن انسداد قانون کے کسی بھی عوامی نمائندے کے خلاف شکایت درج عام آدمی کا آئینی حق ہے درصل وزیراعظم دفتر نے سپریم کورٹ میں دائر حلف نامہ میں کہاتھا کہ سوامی کا خط صحیح نہیں تھا کیونکہ سوامی کو طویل ع

اور اب ممتا نے منموہن سنگھ پر سیدھا حملہ کیا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 2nd February 2012 انل نریندر یوپی اے کی اتحادی پارٹیوں کے بڑھتے دباؤ سے کانگریس کا سیاسی بحران بڑھتا جارہا ہے۔ ممتا بنرجی اور شرد پوار دونوں نے کانگریس کی ناک میں دم کردیا ہے۔ پیر کے روز ممتا نے تو ساری حدیں پار کردی ہیں۔ انہوں نے براہ راست وزیر اعظم منموہن سنگھ پر نشانہ لگایا۔ پیر کو ممتا نے منموہن سنگھ پر سیدھا حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نے سنگور میں زمین تحویل مخالف ان کی تحریک کے دوران ان سے بات نہیں کی تھی۔ ایسا انہوں نے مارکسوادی پارٹی کے ڈر سے کیا تھا کیونکہ وہ اس کو ناراض نہیں کرنا چاہتے تھے۔ معاملے نے حیرت انگیز ڈھنگ سے این سی پی نیتا اور وزیرزراعت شرد پوار کی لائن اختیار کرتے ہوئے غذائی سکیورٹی ایکٹ کو لاگو کرنے پر سوالیہ نشان لگایا ہے۔ حیرانی ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے پوچھا آخر سرکار اس کے لئے پیسہ کہاں سے لائے گی؟ بنگلہ زبان کے تین چینلوں پر نشر انٹرویو میں ممتا نے اپنے ٹیلی کاسٹ انٹرویو میں اپنی پارٹی کو یوپی اے اتحاد کی ایک ذمہ دار پارٹی بتایا۔ اس محاذ کو برقرار رکھنے کی ہماری ذمہ داری ہے لیکن ہما

شاہ رخ خاں کو آخر غصہ کیوں آیا؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 2nd February 2012 انل نریندر ہمارے بالی ووڈ ستاروں کی چھوٹی سے چھوٹی حرکت میڈیا کی سرخیاں بن جاتی ہیں۔ کیونکہ ان ستاروں کے بارے میں پرستار سب کچھ جاننے سننے میں دلچسپی رکھتے ہیں یہ ہی وجہ ہے کہ بالی ووڈ میں کنگ خان یعنی شاہ رخ خان جب ایک پارٹی میں کسی کی پٹائی کردیتے ہیں تو وہ بریکنگ نیوز بن جاتی ہے۔ باکس آفس کے بادشاہ کہے جانے والے شاہ رخ خان کیا اپنا تاج لڑکھڑانے سے پریشان ہوگئے ہیں؟ الزام ہے کہ شاہ رخ خان نے فلم 'اگنی پتھ 'کی کامیابی کو لیکرجوہو کے ایک ریستوراں میں چل رہی پارٹی میں نہ صرف فرح خان کے پتی کندرا کو ان کے بال پکڑ کر فرش پر گرادیا بلکہ ان کی پٹائی بھی کی۔ رتیک روشن، پرینکا چوپڑہ اور سنجے دت، رشی کپور اپنی فلم 'اگنی پتھ' کی کامیابی پر جوہو کے آرس ریستوراں میں سنجے دت کے دوست بابا دیوان نے ایتوار کی شام پارٹی دی تھی۔ یہ پارٹی پوری رات چلی اور پیر کو صبح ساڑھے تین بجے جب پورے شباب پر پارٹی تھی تبھی وہاں شاہ رخ خان اپنے تین باڈی گارڈ کے ساتھ پہنچے۔ شاہ رخ اور پرینکا سیدھے فلم فیئر ایوارڈ سے وہاں

نوئیڈا میں بینکوں، نرسنگ ہوم ، کلینکوں پر گاج گری

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 1st February 2012 انل نریندر رہائشی سیکٹر میں چل رہے کاروباری اداروں کو بند کرنے کے سپریم کورٹ کے حکم کا اثر یومیہ جمہوریہ سے نوئیڈا میں دکھائی دینے لگا ہے۔ کچھ سیکٹروں میں لوگوں نے جھنڈا لہرانے کے بعد عدالت کے فیصلے کی تعمیل کرتے ہوئے اجتماعی طور پر اپنی دکانیں بند کرنا شروع کردی ہیں۔سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کارروائی کا آغاز بینکوں سے ہوگا۔ نوئیڈا کے رہائشی علاقوں میں چل رہے 104 بینک شاخیں سیلنگ کے تحت آجائیں گی۔ پہلے مرحلے میں سیکٹر19 میں چل رہے 21 بینکوں کو سیل کیا جائے گا۔ اتھارٹی نے رہائشی بلڈنگوں میں چل رہے کاروبار کے خلاف لوگوں کو نوٹس بھیجنا شروع کردیا ہے۔عدالت نے 5 دسمبر2011 ء کو بینکوں کی عمارت مالکوں کی طرف سے دائر عرضی کی سماعت کرتے ہوئے نوئیڈا سیکٹر میں ماسٹر پلان کے برعکس چل رہیں سبھی کمرشیل سرگرمیوں کو دو ماہ کے اندر بند کرنے کے احکامات دئے تھے۔ عدالت کے اس حکم سے رہائشی علاقوں میں چل رہے بینکوں ،نرسنگ ہوم، دکانوں پر سیلنگ کی تلوار لٹک گئی ہے۔ اس فیصلے سے رعایت کی مانگ کرتے ہوئے بینکوں اور بینکوں کی عمارتو

یوپی میں کھڑا ہوا نیا تنازعہ آئی اے ایس بنام آئی پی ایس

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 1st February 2012 انل نریندر ہماری سرکاری مشینری کے دائیں اور بائیں ہاتھ ہیں آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسر۔ ان میں ایک کے ذمہ انتظامی نظام تو دوسرے کے ذمہ قانونی نظام ہے۔ ان کے تال میل سے ہی پورا انتظامیہ چلتا ہے اس لئے دونوں ہی اہم ہیں اور ان کے بغیر کام نہیں چل سکتا۔ دونوں ہیں ہاتھ برابر ہیں اور ضروری بھی۔ یہ آپس میں لڑ نہیں سکتے۔وجہ صاف ہے ایک ہاتھ کمزور ہوگا تو دوسرا خود متاثر ہوئے بنا نہیں رہ سکتا۔ دونوں میں سے ایک بھی کمزور ہوا تو سارا نظام چرمرا سکتا ہے۔ آج اترپردیش میں یہی ہورہا ہے۔ چناوی ماحول میں سدھارتھ نگر کے ایس پی موہت گپتا کے تبادلے نے اترپردیش میں گذشتہ تین دنوں سے جاری آئی پی ایس بنام آئی ایس کی لڑائی کو اس قدر بھڑکایا کے ایتوار کی دیر شام تک قریب ڈھائی درجن اعلی پولیس افسران نے استعفے کی پیشکش کردی۔ معاملہ کیا تھا؟ سبھی افسر سدھارتھ نگر کے ایس پی موہت گپتا کے تبادلے سے ناراض ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے برا برتاؤ کرنے والے بستی کے کمشنر انوراگ شریواستو اور چیف سکریٹری وزیر اعلی کنور فتح بہادر کو عہدوں سے ہٹاتے

کیا دیش کے اگلے وزیر اعظم نریندر مودی ہوسکتے ہیں؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 31st January 2012 انل نریندر آج اگر لوک سبھا چناؤ ہوجائیں تو ایک عوامی ریفرنڈم کے دعوے کے مطابق یوپی اے محاذ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے اور کانگریس کی قیادت والے راہل گاندھی کے مقابلے گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی کو وزیر اعظم کی شکل میں بڑھت مل سکتی ہے۔ او آر جی نیلسن کی جانب سے کرائے گئے ملک گیر سروے کے جائزوں میں بتایا گیا ہے کہ آج کی حالت میں چناؤ ہونے پر این ڈی اے کو 180 سے190 سیٹیں اور تیسرے مورچے کو بھی اتنی ہی سیٹیں ملیں گی جبکہ یوپی اے کو 168 سے177سیٹیں ملنے کی امید ظاہر کی گئی ہے۔ سروے میں ایک دلچسپ سوال یہ بھی تھا کہ اگر انا ہزارے اور راہل گاندھی آمنے سامنے ایک ہی سیٹ پر مقابلہ کررہے ہوں تو آپ کس کو ووٹ دیں گے؟ اس سوال پر60 فیصد لوگوں نے انا ہزارے کی حمایت میں اپنا ووٹ دیا۔سب سے دلچسپ سوال تھا کہ وزیر اعظم کس کو دیکھنا چاہیں گے؟ وزیراعظم کے امیدوار کی شکل میں اگست2010 ء کے سروے کے مقابلے راہل گاندھی کی مقبولیت کا گراف 24 فیصد سے گھٹ کر17 فیصد آگیا ہے جبکہ نریندر مودی کا گراف12 سے بڑھ کر 45 فیصد تک پہنچ گی

یران پر کیا امریکہ اسرائیل سے حملہ کروا سکتا ہے؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 31st January 2012 انل نریندر ایران بنام مغربی ممالک لڑائی خطرناک دور میں منتقل ہوتی جارہی ہے۔ یوروپی یونین نے امریکہ کی لیڈر شپ میں ایران کی تیل درآمدات پر پابندی لگانے کے لئے بروسیلز میں ایرانی لیڈر شپ کے خلاف نیا مورچہ کھول دیا ہے۔ امریکہ ایشیائی ملکوں میں سے بھی ایران سے کچے تیل کی درآمد روکنے کی اپیل کررہا ہے۔ اس سے ایران پر چوطرفہ دباؤ بڑھ رہا ہے اور اس کی کرنسی کمزور ہورہی ہے۔ امریکی مہم کے جواب میں ایران کے حکام نے خلیجی فرانس کے ناکے پر واقع ہوڈبرج جلڈمرو سے تیل بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ایران کی اس دھمکی کی وجہ سے دنیا بھر کے تیل بازاروں میں بے چینی ہے حالانکہ فوجی ماہرین ایران کے ذریعے تیل بند کرنے کی صلاحیت پر سوال اٹھا رہے ہیں لیکن امریکہ اور اس کے ساتھی پہلے ہی جلڈمروسینٹر بند کرنے پر سخت کارروائی کرنے کی وارننگ دے چکے ہیں۔ برطانیہ ۔فرانس کے جنگی جہازوں کے ساتھ امریکہ کا جنگی بیڑہ یو اے ایس ابراہم لنکن بغیر کسی مذاحمت کے خلیجے فارس میں داخل ہوگیا ہے۔ دنیا کے کل تیل پیداوار کا آدھا حصہ اسی راستے سے ٹینکروں تک ل

اتراکھنڈ میں بھاجپا کا مستقبل بھون چندر کھنڈوری کی ساکھ پر ٹکا ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 29th January 2012 انل نریندر بھارتیہ جنتا پارٹی کو اتراکھنڈ میں چناؤ سے پہلے شری بھون چندر کھنڈوری کو رمیش پوکھریال نشنک کی جگہ وزیر اعلی بنانا ایک جوا ہے۔نشنک کرپشن کے الزامات لگنے کے بعد کافی بدنام ہوچکے تھے۔ کھنڈوری کی ہمیشہ سے صاف ستھری ساکھ رہی ہے اور انہوں نے ریاست کے لئے کام بھی کافی کئے لیکن ان کی مشکل یہ ہے کہ ایک سخت منتظم ہونے کے سبب وہ اپنے ممبران اسمبلی کی جائز ناجائز باتیں نہیں مانتے۔ اپنے اڑیل رویئے کی وجہ سے ہی انہیں ہٹانا پڑا تھا لیکن بھاجپا ہائی کمان کو لگا کہ نشنک نے تو لٹیا ڈوبادی۔ اس لئے مجبوراً دوبارہ کھنڈوری کولاکر جوا کھیلنا پڑا۔ بھاجپا کی ریاست میں دوبارہ برسراقتدار آنے کا خواب اب بھون چندر کھنڈوری کی ساکھ پر ہی ٹکا ہوا ہے۔ اتراکھنڈ ان بہت کم ریاستوں میں سے ہے جہاں لوک آیکت کی تقرری ہوئی ہے اور اس کی عام طور پر انا ہزارے نے اس کی کھلے طور پر سراہنا بھی کی ہے۔ جہاں تک کانگریس کا سوال ہے پارٹی میں اتحاد نہیں ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلی نارائن دت تیواری نے چناؤ کے عین پہ

یو پی چناؤ میں69 امیدوار جیل سے ہی ٹھونکیں گے اپنی تال

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 29th January 2012 انل نریندر انا ہزارے یا چناؤ کمیشن بھلے ہی جتنا بھی زور لگا دے، پابندی لگادے اترپردیش میں سیاسی و جرائمی پھیلاؤ کو روک نہیں سکتے۔پیسہ ،طاقت اور دبنگی کے بڑھتے تجربے پر روک لگانے کی تمام کوششوں کے باوجود یہ پروان چڑھتی نظر نہیں آرہی ہے۔ یہ پہلا موقعہ ہے جب اترپردیش کے کسی چناؤ میں تقریباً69 امیدوار جیل سے چناؤ لڑ رہے ہیں۔ وہ بھی تب جبکہ مجرمانہ کردار رکھنے والے لوگوں کو ٹکٹ نہ دینے کا دعوی کرتے ہوئے کوئی پارٹی تھکتی نہیں ہے۔ بات یہیں تک نہیں رکتی۔ مجرمانہ ریکارڈ کے77 امیدواروں کو سیاسی پارٹیوں نے اتارنے میں کوئی پرہیز نہیں کیا۔ سیاست میں مجرموں کی یہ موجودگی صرف چار مرحلے کے امیدواروں کی بنیادپر جائزہ لیاگیا ہے۔پورے امیدواروں کے نام اور ان پر لگے الزامات کے پیش نظر تجزیہ کیا جائے تو یہ اعدادوشمار کافی بڑے دکھائی دیتے ہیں۔یہ حالت تو تب ہے جب تصویر ابھی دھندلی ہے۔ جب تصویر صاف ہوگی تو صحیح حالت کا پتہ چل سکے گا۔ اترپردیش کی اس 16 ویں اسمبلی کے لئے ہورہے چناؤ میں جرائم پیشہ کو چناوی دنگل میں اتانے کے معاملے