اشاعتیں

دسمبر 28, 2014 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بڑھنے لگی ہیں رابرٹ واڈرا کی مشکلیں!

سونیا گاندھی کے داماد اور پرینکا گاندھی کے شوہر رابرٹ واڈرا زمین گھوٹالے میں پھنستے جارہے ہیں۔ دونوں ہریانہ اور مرکزی سرکار ان پر شکنجہ کسنے لگی ہے۔ ان کے زمین سے جڑے معاملے کی جانچ کررہے ہریانہ سرکار کے دو افسروں کی کمیٹی نے پایا ہے کہ جس وقت واڈرا کو گوڑ گاؤں کے شکوہ پور میں متنازعہ زمین ملی تھی اس وقت ان کی کمپنی اسکائی لائٹ ہاسپیٹالٹی کے پاس حد سے زیادہ زمین تھی۔ ہریانہ کے لینڈ ریکارڈس اینڈ کانسولیڈیشن آف ہولڈنگس کے ڈائریکٹر اور ریوینو محکمہ کے ایڈیشنل سکریٹری نے سرکار کو بتایا کہ رابرٹ واڈرا کے پاس سال2008 میں 79 ایکڑ زمین تھی۔ہریانہ سیلنگ ایکٹ 1972 کے مطابق ایک پریوار یا شخص زیادہ سے زیادہ 53.8 ایکڑ زمین ہی اپنے پاس رکھ سکتا ہے۔ اب ریوینو محکمے نے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر سے اجازت مانگی ہے کہ واڈرا کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ سرکار کو جو رپورٹ سونپی گئی ہے اس میں دونوں افسران نے ایک جیسی باتیں کہی ہیں۔ یہ رپورٹ ہریانہ ریوینو وزیر کیپٹن ابھیمنیو سنگھ کو سونپی گئی ہے۔ اگر ان افسروں کی سفارشوں کو قبول کیا جاتا ہے تو رابرٹ واڈرا کے خلاف قانون کی خلاف ورزی کا معاملہ بن سکتا ہے اور ا

ملیشیا کے جہازوں کا 9 مہینے میں تیسرا حادثہ!

ملیشین ایئر لائنس سے متعلق ہوائی جہازوں کا9 مہینے میں تیسرا حادثہ ہوگیا ہے۔انڈونیشیا کے سخایا شہر سے سنگاپور کیلئے اڑان بھری لیکن پہنچا نہیں۔ جہاز میں17 بچوں سمیت162 لوگ سوار تھے۔ انڈونیشیائی ایئر ٹریفک کنٹرول سے جہاز کا رابطہ اڑان بھرنے کے42 منٹ کے اندر ہی ٹوٹ گیا۔ پائلٹ نے اے ٹی سی سے خراب موسم کی وجہ سے راستہ بدلکر 38 ہزار فٹ اونچائی پر اڑنے کی اجازت مانگی تھی تب وہ32 ہزار فٹ کی اونچائی پر تھا۔ اسی دوران اس کا رابطہ ٹوٹ گیا۔ گذشتہ9 مہینوں میں یہ تیسرا حادثہ تھا۔ ملیشیا سے جڑے جہازوں کا 18 مارچ کو ایم ایچ370 لا پتہ ہوا تھا، آج تک پتہ نہیں چلا کہ جہاز کا کیا ہوا۔ جہاز میں239 لوگ سوار تھے۔17 جولائی کو دوسرا حادثہ ہوا جب 298 لوگوں کو لے جارہے ایم ایس17 پر یوکرین میں میزائل حملہ ہوا تھا۔ تیسرا یہ ہے جو28 دسمبر کو غائب ہوئے جہازانڈونیشیائی کمپنی ایئر ایشیا کا تھا۔ ایم ایچ370 کاپر اسرار غائب ہونا ابھی تک سلجھا نہیں تھا کہ ایک اور حادثہ ہوگیا۔ ایئر ایشیا کے جہاز کا منگلوار کو ملبہ مل گیا اس کے ساتھ ہی مسافروں کی لاشیں بھی ملنا شروع ہوگئی ہیں۔ شروعاتی خبروں میں40 لاشیں ملنے کی بات کہی گئ

ٹیم انڈیا کے کپتان کول دھونی کا ٹیسٹ کرکٹ سے سنیاس!

کہا جاتا ہے کہ کرکٹ بے یقینی کا کھیل ہے اور جس طرح ٹیم انڈیا کے کیپٹن کول مہندر سنگھ دھونی نے ٹیسٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے یہ ثابت کرتا ہے۔ ہندوستانی کرکٹ کی تاریخ کے سب سے کامیاب ٹیسٹ کپتان مہندر سنگھ دھونی نے منگل کی شام ٹیسٹ کرکٹ سے سنیاس لینے کا اعلان کرکے اپنے پرستاروں کو ہی نہیں بلکہ خود کے ساتھی کھلاڑیوں اور بی سی سی آئی کو حیران کردیا ہے۔ کسی میچ میں ٹیم انڈیا جب جیت کی دہلیز پر پہنچتی تھی تب ناظرین کو بس ایک ہی چیز کا انتظار رہتا تھا کہ کپتان دھونی کامیابی دلانے والاشاندار شاٹلگائیں ۔6 برسوں سے بھارت کا یہ نوجوان جارحانہ کرکٹ پیڑھی کا چہرہ بن کر چمکتا رہا۔ ٹیم انڈیا کے برے وقت میں مہندر سنگھ دھونی کا ریٹائرمنٹ لینا حیرت میں ڈالنے والا فیصلہ کہا جائے گا۔ کسی کو یہ توقع بھی نہیں تھی کہ وہ اچانک اس طرح ٹیم کو چھوڑ جائیں گے۔بیشک تیسرے ٹیسٹ میچ کے بعد ٹیم انڈیا پر آئی مشکل کو دھونی دور کر لے گئے تھے لیکن دو کامیابیوں کے ساتھ آسٹریلیا باقاعدہ چار میچوں کی یہ سیریز جیت چکا ہے اور بچا ہوا ایک میچ تو محض خانہ پوری کا رہ گیا ہے۔ کیا یہ بہتر نہیں ہوتا کہ آخری میچ کی خانہ پوری ہو

مجیٹھیا سے ڈرگس اسمگلنگ میں پوچھ تاچھ سنگین معاملہ ہے!

ڈرگس کے دھندے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کو لیکر پنجاب کے وزیر محصول وکرم سنگھ مجیٹھیا سے انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی پوچھ تاچھ سے اتنا تو صاف ہوگیا ہے کہ پنجاب میں ڈرگس کا مسئلہ ایک سنگین شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔ پنجاب کے فتح گڑھ صاحب میں مارچ2013ء میں کینیڈا کے ایک تارکین وطن انوپ سنگھ کہلو کی گرفتاری سے 6 ہزار کروڑ روپے کے بین الاقوامی ڈرگس اسمگلنگ کا انکشاف ہوا تھا۔ اس میں گرفتار برخاست ڈی ایس پی جگدیش بھولا نے نومبر میں اس ڈرگس ریکٹ میں وکرم سنگھ مجیٹھیا کے شامل ہونے کا الزام لگایا تھا۔ بھولا کے انکشاف کی بنیاد پر امرتسر کی فارما کمپنی چلانے والے لیڈر بٹو اولک اور جگدیش سنگھ چہل کو بھی پوچھ تاچھ کے لئے گرفتار کیا گیا تھا۔وکرم سنگھ مجیٹھیا اکالی دل کے بڑے لیڈر ہیں۔ مودی سرکار میں منتری ہرسمرت کور کے چھوٹے بھائی ہیں اور ڈپٹی وزیر اعلی سکھبیر سنگھ بادل کے برادر نسبتی ہیں۔ پنجاب حکومت میں اہم عہدہ محکمہ محصولات کے وزیر ہیں۔ چہل کے مطابق مجیٹھیا نے بھارت دورے کے دوران این آر آئی ستا کو دو سکیورٹی جوان اور ایک ڈرائیور مہیا کرائے تھا۔ ذرائع کے مطابق مجیٹھیا کو حوالہ کے ذریعے70 لاکھ روپ

2015ء میں ہڑتالیں اور سرکاری چھٹیوں کی بھرمار!

ہمارا ہمیشہ خیال ہے کہ بھارت جیسے ترقی پذیر ملک میں سرکاری چھٹیاں کم ہونی چاہئیں۔ اس پر ان ہڑتالوں سے اور کام بند ہوتا ہے۔ نئے سال 2015 ء میں حکومت کو مختلف سیکٹروں میں لمبی ہڑتالوں سے بھی مقابلہ کرنا پڑے گا۔ کوئلہ سیکٹر میں 6 سے11 جنوری تک ہڑتال سے دیش میں بجلی بحران کھڑا ہوسکتا ہے وہیں 7,21,22,23 اور24 جنوری کو بینکوں میں پھر سے ہڑتال رہے گی جس سے معیشت کو نقصان پہنچے گا۔ اسی طرح فروری میں سرکار کی ٹیلی کام کمپنیاں ہڑتال پر جانے والی ہیں۔ جمعہ کو سینٹرل ٹریڈ یونین کی میٹنگ ہوئی اس میں 11 مزدور انجمنوں نے فیصلہ کیا کہ سیکٹر وار ہڑتال کرکے سرکار پر دباؤ بڑھایا جائے گا۔ میٹنگ آئی ایس ایس کے تنظیمی انڈین مزدور فیڈریشن کے دفتر میں ہوئی۔ روڈ سیفٹی کا جو قانون بن رہا ہے اس کے خلاف پورے ٹرانسپورٹ سیکٹر میں ناراضگی ہے اور وہ بھی ہڑتال پرجانے کا پلان بنا رہے ہیں۔ اسی طرح بجلی کیلئے بنائے جانے والے نئے قانون کو لیکر بھی مزدور انجمنیں خوش نہیں ہیں۔ جنوری میں پورا توانائی سیکٹر مظاہرہ کرے گا جس میں آئل سیکٹر بھی شامل رہے گا۔ بیمہ سیکٹر میں بھی سرمایہ کاری کی وجہ سے ہڑتال کی پوری تیاری چل رہی

آخر کب تک داؤد کو لیکر پاکستان جھوٹ بولتا رہے گا؟

ممبئی میں 1993ء میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کا ملزم دہشت گرد داؤد ابراہیم 21 سال بعد بھی بھارت کی گرفت میں نہیں آسکا۔ دھماکوں کے بعد وہ پاکستان بھاگ گیا تھا۔ تب سے وہیں رہ کر وہ اپنے گروہ کی سرگرمیاں چلا رہا ہے۔ یہ ہی نہیں وہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی مدد سے ہندوستان سمیت دنیا بھر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں درپردہ طور پر مدد دے رہا ہے۔ ایک ویب پورٹل کے ذریعے انکشاف سے ایک بار ثابت ہوچکا ہے داؤد ابراہیم نہ صرف پاکستان میں ہے بلکہ وہاں سے بے روک ٹوک دہشت کا کاروبار چلا رہا ہے۔ انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کی دوبئی کے ایک ریئل اسٹیٹ ایجنٹ سے ہوئی بات چیت کے ٹیپ کو ویب پورٹل نیوز موبائل نے جاری کیا ہے۔ ٹیپ میں بات چیت سے صاف ہے کہ داؤد ابراہیم اب بھی پاکستان میں ہے۔ وہ کراچی کے عالیشان علاقے کلفٹن میں ایک عالیشان بنگلے میں رہتا ہے اور وہاں سے اپنا دوبئی تک پورا کاروبار چلا رہا ہے۔ ہندوستانی خفیہ ایجنسیاں پہلے ہی کہتی رہی ہیں کہ داؤد کا برسوں سے کراچی ہی ٹھکانہ ہے جبکہ پاکستان جھوٹ بول کر گمراہ کرتا رہا ہے داؤد اس کے دیش میں نہیں ہے۔ ان پختہ ثبوت کی روشنی میں بے نقاب ہونے

مارا گیا پیشاور فوجی اسکول کے بچوں کو مارنے والا ماسٹر مائنڈ!

پیشاور قتل عام کے ہر گزرے گھنٹے اور دن کے ساتھ اس کی مذمت کرنے و اس کی مخالف میں پاکستانی جس طرح سے متحد ہوئے ہیں یا ہورہے ہیں اسے دیکھ کر پاکستانی طالبان یقینی دہشت میں ہوگا۔ معصوم بچوں کے قاتلوں سے بدلہ لینے کی مانگ اتنی تیزی پکڑ چکی ہے کہ جو ملا دہشت گردوں کے حمایتی ہوا کرتے تھے آج وہ بھی ناراض لوگوں کی آواز میں آواز ملانے پر مجبور ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف طالبان و دیگر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ پاکستانی سکیورٹی فورسز کے ہاتھ ایک بڑی کامیابی اس وقت لگی جب انہوں نے دیش کے بیحد شورش زدہ علاقے خیبر ایجنسی میں طالبان کمانڈرصدام کو مار گرانے کا دعوی کیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے صدام پیشاور آرمی اسکول قتل عام کا اہم سازشی تھا جس کی تلاش کی جارہی تھی۔ پاکستان میں16 دسمبر کو آرمی اسکول میں ہوا حملہ دیش کے اب تک سب سے بڑے آتنکی حملے کے طور پردیکھاگیا۔ اس میں141 بچوں سمیت150 افراد مارے گئے تھے۔ خیبر ایجنسی کے سیاسی نمائندے شہاب علی شاہ نے بتایا کہ جمرود کے گدی علاقے میں سکیورٹی فورسز نے اپنی ایک کارروائی میں صدام کو مار گرایا اور اس کے ایک ساتھی کو گرفتار کرلیا۔ پاکس

’پی کے‘ فلم کی مخالفت اور کمائی دونوں میں اضافہ!

عامر خاں کی فلم ’پی کے‘ کو لیکر دن بدن تنازعہ بڑھتا جارہا ہے۔ مذہبی دقیانوسی اور سادھو سنتوں کو نشانے پر لینے والی عامر خاں کی اس فلم پر کئی ہندو انجمنوں نے اعتراض کیا ہے اور کئی ہندو تنظیموں اور مذہبی پیشواؤں نے اس فلم پر روک لگانے کی مانگ کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلم’ پی کے‘ میں ہندو دیوی دیوتاؤں کی بے عزتی کی گئی ہے۔ دھرم آچاریوں میں ہندو مسلم دونوں شامل ہیں۔ حالانکہ بھاجپا کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی نے فلم کی تعریف کی ہے۔ فلم میں ہندو مذہب کے تقاضوں اور روایات و باباؤں اوربھگوان پر تلخ تبصرے کئے گئے ہیں۔ اس فلم کے احتجاج میں اتری ہندو وادی تنظیم جاگرن منچ نے کہا کہ اس فلم پر پابندی لگنی چاہئے کیونکہ یہ فلم ہندو روایات کا مذاق اڑا رہی ہے۔ دوارکا پیٹھ کے شنکر آچاریہ سوامی سروپ آنند سرسوتی نے بھی کہا کہ اس میں ہندو مذہب کی بے عزتی کی گئی ہے۔ مسلم عالم پھرنگی محلی کہتے ہیں کہ فلم میں کئی ایسی باتیں ہیں جن سے گنگا جمنی تہذیب پر خراب اثر پڑ سکتا ہے۔ یوگ گورو بابا رام دیو نے ’پی کے‘ میں ہندو دیوی دیوتاؤں کے تئیں توہین آمیز رائے زنی اور مناظر کو دکھائے جانے پر سخت اعتراض کیا ہے کہ صرف

خلاصی کا بیٹا بنا جھاڑ کھنڈ کا وزیراعلی

ٹاٹا اسٹیل جمشید پور کارخانے میں مزدوری سے اپنی زندگی کاسفر شروع کرنے والے رگھوورداس جھاڑ کھنڈ کے نئے وزیراعلی بن گئے ہیں۔ رانچی کے موھرا بادی کے میدان میں ایک شاندار تقریب میں ان کو وہ ان کے کیبنٹ کے چار ساتھیوں کو حلف دلایا گیا ہے ان میں سی پی سنگھ، نیل کنٹھ سنگھ منڈا، ڈاکٹر لوئس مرانڈی اور آج سکھے چندر پرکاش چودھری شامل ہے۔ رگھورداس جھاڑ کھنڈ کے دسویں وزیراعلی ہے۔ بھاجپا نے جھاڑ کھنڈ غیر قبائلی لیڈر رگھورداس کو وزیراعلی بنا کر یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے وہ گھسی پیٹھی راہ پر چلنے پر نہیں بلکہ وہ روایت کو توڑنے میں یقین رکھتی ہے اس سے پہلے ہریانہ میں غیر جاٹ کو وزیراعلی بنا کر وہ اس نظریہ کا ثبوت دے چکی ہیں۔ جب جھاڑ کھنڈ بنا تھا تو تب بھی بھاجپا نے ہی سرکار بنائی تھی گزرے چودہ سالوں میں زیادہ تر وقت بھاجپائی ہی اقتدار میں رہی ۔ باپو لال مرانڈی اور ارجند منڈا وزیراعلی رہے۔ قبائلی اکثریتی ریاست میں یہ ایک فطری معجزہ ہے جب پارٹی نے غیرقبائلی نے لیڈر کو رگھورداس کو وزیراعلی کی شکل میں ریاست کی کرسی پر بیٹھایا ہے۔ ٹاٹا اسٹیل کارخانے میں مزدور والد کے مزدور لڑکے کی شکل میں ا پنی زندگی

انڈین مجاہدین کے نشانے پر راجستھان

خطرناک دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین نے راجستھان کی سرزمین کو سلسلے وار دھماکوں سے دہلا نے کی دھمکی دی ہے۔ اس کے بعد ریاست بھر میں مکمل چوکسی کا اعلان کردیا گیا ہے۔ راجستھان کے وزیرداخلہ گلاب چند کٹاریاں سمیت 16 وزراء کو ملے دھمکی بھرے ای میل کے بعد ڈائریکٹر جنرل پولیس یوگیندر بھاردواج نے اے ٹی ایس اور خفیہ مشینی اور دیگر خفیہ ایجنسیوں کے سربراہوں کے ساتھ خاص میٹنگ کرکے ریاست میں سیکورٹی سسٹم کو مزید چوکس کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ڈی جی پی گوگل اور این آئی اے کے مشتبہ افراد کی تلاش میں انٹر پول سے بھی رابطہ قائم کرنے کو کہا ہے۔ غور طلب ہے انڈین مجاہدین نے راجستھان کی راجدھانی جے پور سمیت کئی اضلاع میں سلیپر سیل کی شکل میں دہشت گردوں کی فوج کھڑی کی تھی۔ درندے ریگی کر ریاست میں دھماکوں کا منصوبہ بناچکے تھے۔ مگر دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کو ملی اطلاع پر اے ٹی ایس پر راجستھان نے پل رہی دہشت گردوں کی فوج کو دبوچ کر ان کی کمر توڑ دی تھی۔ قریب 6ماہ پہلے سیکورٹی ایجنسیوں نے جے پور، سیکر، اجمیر ، چودھپور میں آئی ایم کے تقریبا 16 گروگوں کو گرفتار کرلیا تھا۔ ان سے پوچھ تاچھ سے ہوئے منصوبوں کی بنیاد پر

پچھلے14 مہینوں میں 12 چناؤ میں ہاری اور یہ سلسلہ تھم نہیں رہا!

یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے جتنی تیزی سے بھاجپا آگے بڑھ رہی ہے اس سے دوگنی رفتار سے کانگریس زوال پذیر ہورہی ہے۔ اتنی پرانی پارٹی کی یہ حالت دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔ پچھلے14 مہینوں میں کانگریس نے 12 ریاستوں میں مسلسل ایک کے بعد دیگر چناؤ ہارے ہیں۔ اپنی 129 سال کی تاریخ میں ایسی ناکامی اور مسلسل گرتا سیاسی گراف پہلے کبھی کانگریس نے نہیں دیکھا تھا۔ جھارکھنڈ ۔کشمیرکی ہار کے بعد جہاں پہلے وہ سرکار میں ہواکرتی تھی اب اس سے بھی بے دخل ہوگئی ہے۔ کانگریس کے پاس صرف9 ریاستیں ہی بچی ہیں۔ ان میں بھی شمال مشرق میں پانچ اور شمالی ہندوستان میں دو یعنی ہماچل اور اتراکھنڈ اور 2کرناٹک اور کیرل میں باقی ریاستی بچی ہیں۔ وہ جن ریاستوں میں چناؤ ہاری ہے ان میں زیادہ تر وہ تیسرے اور چوتھے نمبر پر کھسک گئی ہے۔ دوسری طرف اب بھاجپا کے پاس 11 ریاستوں میں اقتدار آگیا ہے۔ان میں آندھرا پردیش ، پنجاب میں وہ اتحادی پارٹی ہے۔ لوک سبھا چناؤ میں کانگریس کا مظاہرہ اس کی اب تک کی تاریخ میں سب سے خراب رہا اور وہ 44 سیٹوں پر ہی سمٹ کر رہ گئی ہے۔ اس کے بعد اس نے مہاراشٹر ، ہریانہ میں اقتدار گنوایا۔ دونوں ریاستوں میں وہ تیسرے نمب

دہلی اسمبلی چناؤ میں مودی اور شاہ کی اگنی پریکشا ہوگی؟

جھارکھنڈ اور جموں و کشمیر کے بعد بھارتیہ جنتاپارٹی کی نظریں اب دہلی اسمبلی چناؤ پر لگی ہیں۔ 16 سال بعد دہلی کے اقتدار پر دوبارہ واپسی ہونے کو پارٹی بڑا چیلنج مان کر چل رہی ہے۔ دہلی اسمبلی چناؤ نریندر مودی اور امت شاہ کی جوڑی کے لئے ایک اگنی پریکشا سے کم نہیں ہے۔ بقول پارٹی صدر امت شاہ دہلی میں بھاجپا کی کڑی پریکشا ہونی ہے۔ ظاہر ہے کہ کسی طرح کی چوک سے بچنے کے لئے بھاجپا پردھان امت شاہ چناوی حکمت عملی کی باگ ڈور پوری طرح سے اپنے ہاتھ میں رکھنے والے ہیں۔آنے والے دنوں میں دہلی چناؤ کو لیکر کئی اہم قدم اٹھائے جائیں گے۔ جس میں16 برسوں کے بعد دہلی میں پھر سے بھاجپا کی واپسی ہوسکے۔ جھارکھنڈ میں مکمل اکثریت حاصل کرنے کے بعد اب جموں و کشمیر میں بھی اکثریت کا نمبر جٹانے کیلئے پارٹی پوری کوشش میں لگی ہے۔ ان دونوں ریاستوں کے بعد اب امت شاہ کی پوری توجہ دہلی اسمبلی چناؤ پر مرکوز ہے۔ ذرائع کی مانیں تو امت شاہ عام آدمی پارٹی کو ہلکے میں لینے کے موڈ میں نہیں ہے۔ حال ہی میں سامنے آئے کچھ سروے نے بھی اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ دہلی میں وزیر اعلی کے طور پر اروند کیجریوال لوگوں کی سب سے زیادہ پسند ہ