صدر محترم کی دیش واسیوں کو نیک صلاح
دادری کانڈ کے تکلیف دہ حادثے کے بعد سیاسی لیڈروں کے ذریعے دئے جارہے بھڑکیلے بیان کے پیش نظر صدر محترمہ پرنب مکھرجی نے دیش واسیوں کو ان کے بنیادی اقدار کی یاد دلاتے ہوئے مل جل کر رہنے کی نیک صلاح دی ہے۔ کشیدگی بڑھتی دیکھ بسیڑہ گاؤں میں منگل کی رات فوج تعینات کر دی گئی۔ صدر پرنب مکھرجی نے کہا اخلاقیات ،رواداری اور اکثریت بھارت کے اصولوں میں شامل ہے۔ اسے مٹنے نہیں دیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے بنیادی اقدار کو دماغ میں بنائے رکھنا چاہئے۔ اسے یوں ہی نہیں گنوا دینا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا ہمارے بنیادی اصول ہیں رواداری،اخلاقیات اور اکثریت اور انیکتا میں ایکتا، جنہیں برسوں سے ہماری تہذیب نے جوڑ کر رکھا ہے اور اس کا جشن منایا۔ انہی اقدار نے ہمیں صدیوں تک ایک ساتھ باندھے رکھا۔ کئی قدیمی تہذیبیں ختم ہوگئی ہیں لیکن ایک کے بعد ایک حملہ اور لمبی غیر ملکی حکمرانی کے باوجود اگر ہندوستانی تہذیب بچی ہے تو یہ اپنے روایتی اقدار کی وجہ سے ہی ممکن ہوا ہے۔ صدر نے حالانکہ بسیڑہ گاؤں کا نام تو نہیں لیا لیکن ظاہر ہے کہ وہ دادری کانڈ سے کافی فکر مند دکھائی دئے۔ یقینی طور سے دادری کاتکلیف دہ واقعے نے دیش