اشاعتیں

اپریل 19, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

Pakistan gets dual advantage

I am talking about my neighbour Pakistan. China has given Pakistan such a gift bigger than US. The gift was presented by Chinese President XI Chinfing while arriving on his two day visit on Monday. During this 51 bilateral agreements including China-Pak Economic Corridor (CPEC) and Energy projects costing 46 billion dollars were signed between two countries. China-Pakistan has started million dollar pipeline crossing slave Kashmir putting aside the objections of India. Railway network and net of roads will be laid in slave Kashmir under this 46 billion dollar (approx. Rs 2,89,500 crores) project connecting Pakistan's Gwadar port to Xin Ziang state of China. Chinese President announced this agreement within starting hours of arriving Pakistan on Monday. Solar Wind Mills, dams etc. will also be constructed under this project with the help of China. On completion of these projects China will have direct access to Gulf of Arabia and Gulf of Hormuz. This way is near to

گجندر سنگھ کے پھندے میں پھنستی عام آدمی پارٹی

راجستھان کے کسان گجندر سنگھ کی خودکشی کا اشو جمعرات کو سڑک سے لیکر پارلیمنٹ تک گرم رہا۔ ایسا لگتا ہے یہ معاملہ عام آدمی پارٹی کے گلے کی پھانس بن گیا ہے۔ مرکزی حکومت اور دہلی پولیس کسان گجندر سنگھ خودکشی کیس میں جو ایف آئی آر درج کی ہے اس میں عام آدمی پارٹی کے لیڈروں اور ورکروں پر خودکشی کیلئے گجندر سنگھ کو اکسانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ پارلیمنٹ اسٹریٹ تھانے میں درج ایف آئی آر میں موقعہ پر موجود رہے انسپکٹر ایس ایس یادو کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ ’آپ‘ کے نیتا بھاشن دے رہے تھے اور لوگ تالی بجا رہے تھے، ایک آدمی پیڑ پر ہاتھ میں جھاڑو لئے ہوئے چڑھا ہوا تھا، میں نے تالی بجا رہے ورکروں سے اسے نہ اکسانے کو کہا تو اسٹیج پر بیٹھے ’آپ کے لیڈروں اور نہ ورکروں نے تعاون دیا۔ پولیس ان لوگوں کو اس آدمی کو محفوظ اتارنے میں تعاون دینے ،جگہ خالی کرنے اور ایمرجنسی گاڑی کو وہاں تک آنے دینے کو کہتی رہی، وہ لوگ تعاون نہ دیکر کہتے رہے کہ پولیس عام آدمی پارٹی کے خلاف ہے۔ پولیس نے خودکشی کیلئے اکسانے کی دفعہ306، سرکاری کام کاج میں رخنہ ڈالنے کی دفعہ186 اور ایک ارادے سے کام کرنے کی دفعہ34 کے تحت مقدمات درج

اگر سلمان قصوروار پائے گئے تو ہوسکتی ہے 10 سال کی سزا!

13 سال پرانے ہٹ اینڈ رن کیس میں غیر ارادتاً قتل کے معاملے میں پھنسے ملزم فلم اداکار سلمان خاں کی قسمت کا فیصلہ6 مئی کو آئے گا۔ ممبئی میں سیشن جج ڈی ڈبلیو دیش پانڈے نے فیصلے کی تاریخ کا اعلان کیا تھا اس دوران سلمان کورٹ میں نہیں تھے۔ انہیں فیصلے کے دن کورٹ میں موجود رہنے کو کہا گیا ہے۔ بچاؤ اور مخالف فریق نے گذشتہ پیر کو اس معاملے میں اپنی دلیلیں پوری کر لی تھیں۔ قصوروار ثابت ہونے پر سلمان کو10 سال تک کی جیل ہوسکتی ہے۔ سب سٹی باندرہ میں بیکری کی دوکان میں کار چڑھانے کے 13 سال پرانے معاملے میں سلمان خاں مجرم ہیں۔42 سالہ سلمان خاں پر الزام ہے کہ انہوں نے28 ستمبر 2002ء کو باندرہ میں سڑک کے کنارے بنی ایک بیکری میں اپنی ٹوئٹا لینڈ کروزر کار چڑھا دی تھی۔ واردات میں باہر سو رہے ایک شخص کی موت ہوگئی تھی دیگر 4 زخمی ہوئے تھے۔ مخالف فریق کا الزام ہے کہ سلمان نے شراب پی رکھی تھی اور بغیر لائسنس گاڑی چلا رہے تھے۔ حالانکہ سلمان کا دعوی ہے کہ حادثے کے وقت سلمان نہیں بلکہ ان کے ڈرائیور اشوک سنگھ گاڑی چلا رہے تھے۔ بچاؤ فریق کے گواہ کے طور پر پیش اشوک سنگھ نے یہ بات قبول کی تھی حالانکہ مخالف فریق ک

گجندر کی خودکشی نے دکھا دیاکہ کسان کتنا مایوس ہے

دھرنے اور مظاہروں کے لئے دیش بھر میں مشہور جنتا منتر پر عام آدمی پارٹی کی کسان ریلی بدھ کے روز کالا باب لکھ گئی ہے۔ ژالہ باری، بارش سے برباد ہوا ایک کسان ریلی میں اسٹیج سے محض کچھ قدم کے فاصلے پر نیم کے پیڑ پر پھانسی پر لٹک گیا اور اسٹیج پر بیٹھے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سمیت پارٹی کے دیگر تمام لیڈر اسے دیکھتے رہے۔ تکلیف دہ یہ ہے کہ کسان کی خودکشی کے بعد بھی ریلی جاری رہی، لیڈر تقریر کرتے رہے، کیجریوال بھی تقریر کے دوران کسانوں سے وعدے کرتے رہے لیکن اسے بچانے کیلئے خود اپنا قدم آگے نہیں بڑھایا۔ راجستھان کے دوسہ کا باشدہ گجندر سنگھ کلیانوت(41 سال) کسان ریلی میں شامل ہونے آیا تھا۔ ہزاروں نگاہوں کے آگے ایک بے بس عام آدمی نے پیڑ پر پھندے سے لٹک کر زندگی کو الوداع کہہ دیا۔ اس کی لاچار آنکھیں سامنے چل رہی سیاسی ریلی کو دیکھتی رہیں جہاں عام آدمی پارٹی کے چیف اروند کیجریوال اس حادثے کی ذمہ داری بھی دہلی پولیس اور مودی سرکار پر مڑھتے ہوئے گرج رہے تھے۔ راجستھان کے دوستہ ضلع کا بدقسمت گجندر سنگھ بھی کھیتوں میں اپنی ڈوبی قسمت کا غم سمیٹے دہلی آیا تھا لیکن واپس لوٹا اس کا بے جان جسم جس

عام آدمی پارٹی میں چھڑی آر پار کی جنگ

آخر کار دہلی کی حکمراں عام آدمی پارٹی ’آپ‘ میں بغاوت کرنے والے نیتاؤں پرشانت بھوشن، یوگیندر یادو، آنند کمار اور اجیت جھا کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیا۔ ویسے ان کے اخراج کی خبر تو پچھلے کئی دنوں سے چل رہی تھی لیکن اگر اس فیصلے کے اعلان میں غیر متوقع دیری ہوئی ہے تو صرف اس لئے کہ آپ لیڈر شپ یہ دکھانا چاہتی تھی کہ ان لیڈروں کا اخراج انتقام کے جذبے سے کی گئی منمانی کارروائی نہیں ہے بلکہ پارٹی کی ڈسپلن کے عمل کی تعمیل کرتے ہوئے فیصلہ لیا گیا ہے۔ اندرونی گھمسان آخر کار اپنے انجام تک پہنچ ہی گیا۔ ادھر آپ کے باغی لیڈر یوگیندر یادو اور پرشانت بھوشن نے پیر کو اروند کیجریوال اور پارٹی کے دو بڑے عہدیداران پر حملہ بولتے ہوئے ڈسپلن کمیٹی کے وجہ بتاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے الزام لگایا کہ پارٹی اپنے ہی آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ یوگیندر یادو نے تو کیجریوال کے دور کا موازنہ روسی تاناشاہ اسٹالن سے کرڈالا۔ یادو نے کہا کہ اپنے من کے فیصلے لینا اور بدلہ لینے جیسی کارروائی اسٹالن کے عہد سے میل کھاتی ہے۔حالانکہ نکالے گئے چاروں لیڈروں کے خلاف کارروائی کی بنیاد پچھلے دنوں سوراج میٹنگ کے انعقاد اور اس

101st BIRTH ANNIVARSARY OF LATE SHRI K NARENDRA

تصویر

پاکستان کے تو دونوں ہاتھوں میں لڈو ہیں

میں تو بات کررہا ہوں ہمارے پڑوسی دیش پاکستان کی۔ چین نے تو پاکستان کو امریکہ سے بھی بڑا تحفہ دیا ہے۔ یہ تحفہ چین کے صدر شی جنپنگ نے پیر کو دو روزہ دورہ پر دیا ہے۔ اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان 46 ارب ڈالر کے چین۔ پاک اقتصادی گلیارے(سی پی ای سی)اور توانائی پروجیکٹوں سمیت 51 باہمی معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ بھارت کے اعتراضات کو درکنار کرتے ہوئے غلام کشمیر سے گزرنے والی اربوں ڈالر مالیت کی شاہراہ کی تیاری چین ۔ پاکستان نے شروع کر دی ہے۔ چین کے شنگ زیانگ صوبے کو پاکستان کی گوادر بندرگاہ سے جوڑنے والی 46 ارب ڈالر (یعنی289500 کروڑ روپے) کے اس پروجیکٹ کے تحت غلام کشمیر میں ریل نیٹ ورک اور سڑکوں کا جال بچھایا جائے گا۔ پیر کو پاکستان گئے چینی صدر نے ابتدائی کچھ گھنٹوں میں ہی اس سمجھوتے کا اعلان کردیا۔ اس پروجیکٹ کے تحت شمسی پون چکیاں، باند وغیرہ کی تعمیر بھی چین کی مدد سے کی جائے گی۔ پروجیکٹوں کے پورے ہونے پر چین کو عرب خلیج اور ہومرز کی خلیج سے سیدھی اینٹری ملے گی۔ یہ راستہ مغربی ایشیا سے تیل درآمد کرتا ہے۔ چین گوادر کا استعمال بحری مرکز کے طور پر بھی کر سکے گا۔ چین کی کاشگر بندرگاہ سے پاک

بات بات پر آپا کھوتے دہلی کے گاڑی ڈرائیور

بھاگ دوڑ بھری زندگی میں راجدھانی کے لوگ چھوٹی موٹی باتوں پر اپنا آپا کھورہے ہیں۔ کوئی کار۔ اسکوٹی سے ٹکرا جانے پر شارے عام بچوں کے سامنے باپ کو مار دیا جاتا ہے تو کوئی پارکنگ تنازع پر جان لینے پر آمادہ ہوجاتے ہیں۔ کچھ لوگ بائک میں کھرونچ لگنے پر دوسری گاڑی والے کو مار مار کر ادھ مرا کردیتے ہیں۔ وہیں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو کار کو چھو جانے پر عام انسان کو اپنی گاڑی سے کچل کر مارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جی ہاں یہ ہے راجدھانی کی صورتحال۔ بھارت میں سڑک حادثوں کی وجہ سے ہر 4 منٹ میں 1 شخص کی جان چلی جاتی ہے۔ روڈ ریج کے ساتھ ساتھ سڑک حادثات میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ سڑک حادثوں سے کافی لوگوں کو بچایا جاسکتا ہے بشرطیکہ سرکارگڈسمریٹن قانون کو بنیادی شکل دے دے۔ پہلے بات روڈ ریج کی کرتے ہیں۔ دیش کی راجدھانی دہلی میں روڈ ریج کے واقعات عام ہوگئے ہیں۔ عالم یہ ہے کہ معمولی بات کو لیکر ہورہے روڈ ریج کے واقعات میں پولیس ملازم سے لیکر عام آدمی بھی اس کے شکار ہورہے ہیں۔ ایسی بھی بات نہیں کہ اس طرح کے واقعات میں گرم مزاج کے عام لوگ ہی روڈ ریج کے شکار ہوتے ہیں۔ پچھلے دنوں دہلی پولیس کے ایک اے سی پی رینک

مودی جی بیرونی ممالک میں ہندوستان کی ساکھ نہ گرائیں

وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے غیر ملکی دورے کے دوران عالمی برادری کو یہ یقین دہانی کرانا کہ وہ پچھلی حکومتوں کے ذریعے چھوڑی گئی گندگی کی صفائی کرنے میں لگے ہوئے ہیں اور اس سے صاف کرکے ہی رہیں گے۔ کانگریس کو یہ بات بہت ناگوار گزری ہے۔ اپنے غیر ملکی دورہ کے دوران انہوں نے کئی اہم معاہدوں پر دستخط کئے۔ اپنی مقبول تقریروں سے دیش کی شان بڑھائی اور جشن کے ماحول میں تارکین وطن ہندوستانیوں کو خطاب کر ان کی چھاتی چوڑی کی۔ افسوس کے اتنے اچھے کاموں کے علاوہ اس دورہ کے دوران انہوں نے ایک چھوٹا سا ایسا کام کردیا، جس سے دیش کا کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ۔ الٹے کچھ نقصان اور تنازعہ ضرور کھڑا ہوگیا ہے۔ مثلاً ایک جگہ انہوں نے یہ کہا کہ پہلے لوگ بھارت کو ’اسکیم انڈیا‘ کی شکل میں جانتے تھے، لیکن آگے سے وہ ’اسکلڈ انڈیا‘ کی شکل میں جانیں گے۔ اپنی تنقید سے ناراض کانگریس نے جوابی حملہ کیا ہے۔ مودی پر بھڑکی کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ اب جس دیش کے دورہ پر مودی جائیں گے ان کے پیچھے پارٹی اپنے ترجمان یا سینئر لیڈر بھی بھیجے گی جس سے اس کا سخت جواب اسی سرزمیں پردیا جاسکے۔اگر اس طرح کی روایت شروع ہوتی ہے تو

مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی کے نئے سکریٹری جنرل سیتا رام یچوری

ایتوار کے روز مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی نے اتفاق رائے سے مسٹر سیتا رام یچوری کو پارٹی کا سکریٹری جنرل چن لیا ہے۔اتحاد کی عام سیاست میں اچھی پکڑ رکھنے والے سیتا رام یچوری کو پارٹی کی 21 ویں کانگریس کے آخری دن ایتوار کو 91 ممبری سینٹرل کمیٹی اور 16 ممبری پولٹ بیورو کے چناؤ کے ساتھ ساتھ پارٹی سکریٹری جنرل چنا گیا۔ 62 سالہ سیتا رام یچوری نے 2005ء سے سکریٹری جنرل رہے پرکاش کرات کی جگہ لی ہے۔ یچوری کے انتخاب کے بعد پرکاش کرات نے بھی میڈیا کو اس بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا پارٹی نے بلا اختلاف جنرل سکریٹری چننے کی روایت کو برقرار رکھا۔ یچوری نے ایسے وقت پارٹی کی کمان سنبھالی ہے جب پارٹی کے ستارے گردش میں ہیں۔ ایک طرح سے پارٹی اپنے وجود اور سیاسی اہلیت کو بچانے کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔ پرکاش کرات کی لیڈر شپ میں پارٹی کا کافی زوال ہوا۔ مغربی بنگال جیسی ریاست میں جہاں سورگیہ جیوتی بسو نے 33 سال تک حکومت چلائی، مارکسوادی پارٹی کو ممتا بنرجی کے ہاتھوں اس کو منہ کی کھانی پڑی۔سیتا رام یچوری ایک سلجھے ہوئے شخص ہیں جن کا ہندوستانی سماج اور سیاست احترام کرتی ہے اور ان کے وقت میں ان کے سیاسی حریف

اپنوں کے ساتھ ساتھ اب اسمرتی ایرانی اپوزیشن کے نشانے پر

وزیر انسانی وسائل ترقی اسمرتی ایرانی ایک بار پھر سرخیوں میں چھائی ہوئی ہیں۔ اپنے طریقۂ کار کو لیکر بھاجپا اور حکومت کے اندر احتجاج جھیل رہی اسمرتی ایرانی کے خلاف اب اپوزیشن بھی کھل کر سامنے آگئی ہے۔ بھاجپا کی قومی ایگزیکٹو میں جگہ نہ ملنے کے بعد اسمرتی ایرانی کو دوسرا جھٹکا اپنی پارٹی سے ہی لگا ہے۔ مسلسل10 مہینے کی کوشش کے باوجود اب ان کی پسند کے اسپیشل آفیسر آن ڈیوٹی (او ایس ڈی) کو سرکار نے منظوری نہیں دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہی 10 مہینے سے رسمی طور پراس عہدے پر کام کررہے سنجے کائرو کو وزارت آنے سے بھی منع کردیا گیا ہے۔ تقریباً 10 مہینے پہلے بھی اسمرتی ایرانی کی طرف سے یہ درخواست بھیجی گئی تھی لیکن تب بھی اس سے انکار کردیا گیا تھا۔ اس تقرری کو این ڈی اے سرکار کی سب سے نوجوان کیبنٹ وزیر بنی اسمرتی ایرانی کی اہمیت کے ساتھ جوڑ کر اس لئے دیکھا جارہا ہے کیونکہ پچھلی بار کائرو تقرری کی اجازت نہ ملنے کے باوجود انہوں نے کائرو کو اپنے دفتر میں بنائے رکھا تھا۔ حکومت اور بھاجپا کے اندر ہی اس پر سوال اٹھ رہے تھے۔ اب تک ان سوالوں کے درمیان اتنے مہینوں تک کائرو وزارت میں باقاعدہ طور پر بنے رہے۔

سینٹ اسٹیفن کالج میں طالبعلم بنام پرنسپل لڑائی

پچھلے کچھ دنوں سے دہلی کا نامور کالج سینٹ اسٹیفن ان دنوں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔میرے اور ہزاروں سینٹ اسٹیفن کالج میں پڑھے لوگوں کے لئے یہ انتہائی دکھ کا موضوع ہے۔ اگر ہمارا کالج کسی شاندار کارنامے کے لئے سرخیوں میں رہتا ہے تو بھی بات تھی لیکن یہاں تو پرنسپل بنام طالبعلم لڑائی کی وجہ سے کالج سرخیوں میں چھایا ہوا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے سینٹ اسٹیفن کالج کے پرنسپل والسن تھمپو کو جھٹکا دیتے ہوئے آن لائن میگزین سینٹ اسٹیفن ویکلی کے معاون بانی و مدیر اوردرشن شاستربی ۔ اے سال سوم کے طالبعلم دیبانش مہتہ کی معطلی کے حکم پر روک لگادی ہے۔ اتنا ہی نہیں عدالت نے مہتہ کو رائے صاحب بنارسی داس میموریل ایوارڈ سے محروم کرنے کے معاملے میں بھی ان کو نظرانداز کر یہ ایوارڈ کسی دوسرے کو دینے سے بھی منع کردیا گیا ہے۔ غور طلب ہے کہ 15 اپریل کو سینٹ اسٹیفن کے پرنسپل کے ذریعے مقرر ایک نفری جانچ کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر 23 اپریل تک مہتہ کو معطل کردیاگیاتھا۔ کمیٹی نے اسے ڈسپلن کی خلاف ورزی کا قصوروار ٹھہرایا تھا۔ جسٹس راجیو شکدھر نے مہتہ کے ذریعے اپنی معطلی کو چیلنج کرنے والی عرضی کی بنیاد پر دہلی یونیورسٹی و پر

جموں و کشمیرمیں بھاجپا کا تجربہ فیل ہوتا دکھائی دینے لگاہے

دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی لیڈر شپ میں جموں و کشمیر میں مفتی محمد سعید کی پارٹی پی ڈی پی کے ساتھ سرکار بنا کر خودکشی کا قدم اٹھایا ہے۔ پی ڈی پی کی حکومت کے آنے سے علیحدگی پسندوں کے حوصلے بڑھ گئے ہیں۔ دیش میں یہ تصور خواب میں بھی نہیں کیا ہوگا کہ ایک دن جموں وکشمیر کی حکومت میں بھاجپا سانجھے دار بنے گی اور اس کے زمانے میں سرینگر میں کھلے عام پاکستان زندہ باد کے ساتھ وہاں کا جھنڈا بھی لہرایا جائے گا۔ حالانکہ اس کے اشارے تبھی مل گئے تھے جب وزیر اعلی بننے کے بعد مفتی محمد سعید نے پہلا کام پاکستانی آتنکیوں اور علیحدگی پسندوں کی شان میں قصیدہ پڑھنے اور پورے دیش کی فکر کو نظر انداز کرتے ہوئے دہشت گرد مسرت عالم کو سلاخوں سے آزاد کرنے کا کام کیا تھا۔ قبر میں پاؤں لٹکائے حریت نیتا گیلانی کو جانشین کی سخت ضرورت تھی اور مفتی نے مسرت کا تحفہ سونپ کر یہ کسر پوری کردی۔ پوری دنیا میں متوقع طور پر بھارت اکیلا ایسا دیش ہوگا جو کھلے عام ملک دشمن حرکت کرنے والوں اور بھارت کے خلاف دہشت گردی کی حمایت و پاکستان نواز نعرے لگانے والے لیڈروں کی جماعت کو نہ صرف سکیورٹی فراہم کرتا ہے بلکہ ان

کیا راہل گاندھی پارٹی کو اس بحران کے دور سے نکال سکتے ہیں

محاسبہ کرنے کیلئے چھٹی پر گئے کانگریس نائب صدر راہل گاندھی 58 دن کی چھٹی کے بعد جمعرات کو لوٹ آئے۔ پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن سے پہلے ہی کانگریس نائب صدر چھٹی لیکر بیرون ملک چلے گئے تھے۔ صبح11.15 بجے راہل بنکاک سے تھائی ایئر ویز کی فلائٹ لیکر دہلی آئے۔ ایئرپورٹ سے وہ سیدھے سرکاری رہائشگاہ پہنچے جہاں کانگریس صدر سونیا گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی واڈرا پہلے سے ہی موجود تھیں، حالانکہ اس دوران انہوں نے میڈیا سے کوئی بات نہیں کی۔ کافی عرصے سے راہل حمایتی ان کے لوٹنے اور کمان سنبھالنے کا بے صبری سے انتظارکررہے تھے۔لیکن دوسری طرف کانگریس میں ایسے لیڈروں کی تعداد مسلسل بڑھتی دکھائی دے رہی ہے جن میں سے کچھ اشاروں میں تو کچھ کھل کر راہل کی صلاحیتوں پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ اس فہرست میں تازہ نام دہلی کی وزیر اعلی شیلا دیکشت کا جڑ گیا ہے۔ شیلا جی نے راہل گاندھی کی لیڈر شپ پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ سونیا گاندھی کو ہی پارٹی کی قیادت سنبھالے رکھنا چاہئے۔ حال ہی میں پنجاب کے سابق وزیر اعلی کیپٹن امرندر سنگھ نے بھی اس طرح کے الزام لگائے تھے۔ یہ دونوں ہی گاندھی خاندان کے بیحد قریبی مانے جاتے ہی