اشاعتیں

نومبر 25, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

صحافی شجاعت بخاری کا قاتل نوید جٹ مارا گیا

کشمیر وادی میں سیکورٹی فورس کو منگل کی رات بڑی کامیابی ملی ۔9مہینے پہلے پولس حراست سے فرار پاکستانی آتنکی نوید جٹ کو دھیر کر دیا گیا ۔صحافی شجاعت بخاری کے قتل کے اہم ملزم اور کشمیر میں لشکر طیبہ کے سرغنہ نوید کے ساتھ ایک دوسرا آتنکی بھی مار گرایا گیا ۔اس مڈبھیڑ میں ہمارے 4جوان بھی زخمی ہوئے بخاری کے قتل کے بعد سے نوید جٹ کی تلاش کی جا رہی تھی 6بار پولس اور سیکورٹی فورس کو چکما دے کر بھاگنے والا پاکستان کے لشکر طیبہ کا آتنکی نوید جٹ کا مارا جانا ہماری سیکورٹی کا ایک بڑا کارنامہ ہے ۔پچھلے کچھ عرصے سے ہماری سیکورٹی فورس ان دہشگردوں پر حاوی ہو رہی ہے ۔جنتا کے تعاون سے سیکورٹی فورس کی سختی آتنکیوں پر قہر بن کر ٹوٹ رہی ہے یہی وجہ ہے کہ پچھلے دس دنوں میں 20آتنکوادی دھیر کئے گئے ہیں ۔اس میں لشکر اور حزب المجاہدین کے کئی کمانڈر شامل ہیں ۔ڈی جی پی دلباگ سنگھ نے کہا کہ پچھلے ایک ہفتے میں دو درجن سے زیادہ آتنکی مارے گئے ہیں وہ لڑکوں کو اُٹھاتے ہیں اور انہیں آتنکی بننے کو مجبور کرتے تھے ۔انکار کرنے پر ان کو ٹارچر بھی کرتے تھے ان آتنکیوں کی موت اچھی خبر ہے دو مہینے سے وادی میں کوئی نوجوان آتنکی نہ

کرتارپور:رشتوں کو بہتر بنانے کا پل بن سکتا تھاپر.....

شری کرتارپور صاحب کوریڈور کے لئے دونوں دیشوں بھارت اور پاکستان نے بنیاد کھ دی ہے پیر کو پنجاب کے گروداسپور ضلع کے مان گاﺅں میں ہندوستان کے نائب صدر وینکیا نائیڈو اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے اس کی بنیاد تو رکھی تو بدھ وار کو پاکستا نے اس کا سنگ بنیاد پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے رکھا اس کوریڈور کا سنگ بنیاد جس جذبے کے ساتھ رکھا گیا وہ خوش آئین ہے ۔چونکہ اگلے سال تک سکھ شردھالوں کے کرتارپور صاحب تک پہنچنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے ۔امریکہ سے بے توجہی جھیل رہے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان بھارت سے رشتے بہتر بنانے کے لئے اس طرح کے مواقع کچھ اسی طرح ہی پرجوش لگتے ہیں جس طرح اپنے عہد کے آغاز میں بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے تھے ۔پاکستان بین الااقوامی برادری کے سامنے ہمیشہ اس طرح سے اپنے آپ کو پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے جیسے وہ اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان رشتوں میں بنے تعطل کو توڑنا چاہتا ہے لیکن بھارت اس تعطل کو ختم کرنے میں روڑا اٹکاتا ہے اور چاہتا ہے کسی نہ کسی طرح کا تعطل بنا رہے سکھ شردھالوں کے لئے یہ تو ایک تاریخی موقع تھا لیکن اس موقع پر پاکستان کے وزیر

سائنسدانوںایک نہیں ہو چمتکار

سائنسدانوںنے چمتکار ایک بار پھر کر کے دکھا دیا ہے وہ بھی ایک نہیں دو پہلا چین کے ایک سائنسداں نے دعوی کیا ہے کہ انہوںنے پہلی بار جین میں تبدیلی کر دو بچیوں کو پیدا کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔اور دوسرا مریخ پر ناسا کا ماسکی سطح پر کامیابی کے پہلے انسیٹ کا اترنا ۔پہلے بات کرتے ہیں چینی سائنسداںکے چمتکار کی :سائیکلوجی رسرچ کنندہ ہی جینکوئی نے دعوی کیا ہے کہ اس تکنیک سے پیدا بچوں میں ایڈس سے لڑنے کی قدرتی صلاحیت ہوگی ۔مانا جا رہا ہے کہ اس کامیابی سے نئے سرے سے زندگی قلمبند کی جا سکتی ہے ۔انہوں نے ساتھ میاں بیویوں کے بانجھ پن کے علاج کے دوران جرائم بدل ڈالے ایک میاں بیوی کو اسی ماہ جڑواں بچیاں پیدا ہوئی ہیں جس سے اس تبدیلی کی تصدیق ہوتی ہے ۔ایک امریکی سائنسداںنے بھی کہا ہے کہ انہوںنے چین میں ہوئی اس رسرچ میں حصہ لیا امریکہ میں اس طرح کے جین بدلنے پر پابندی ہے کیونکہ ڈی این اے میں تبدیلی آنے والی پیڑھیوں تک آثرات پہنچائیں گے اور پیدائشی جنس کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے منگلوار کو ہوئے جین ایڈیٹنگ کے ایک بین الااقوامی سمینار سے پہلے جین کوئی نے کہا کہ تجربے میں شامل میاں بیویوں نے پہچا

ستپال ملک نے ثابت کیا وہ کسی کے ربڑ اسٹامپ نہیں

عام طور پر گورنروں کو مرکز کا ربڑ اسٹامپ کہا جاتا ہے جو ہر اہم ترین فیصلہ مرکز کی رائے کے مطابق کرتے ہیں ۔ان کی تقرری مرکزی سرکار سوچ سمجھ کر کرتی ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر وہ ان کی خواہش کے مطابق چلے لیکن کبھی کبھی ایسے گورنر بھی آجاتے ہیں جو چنوتی کا مقابلہ اپنے ضمیر کی آواز سے کر لیتے ہیں اور ایسا کرنے میں وہ مرکز کی خواہش کو نظرانداز کر ڈالتے ہیں اس لئے اکثر ایسے نیتاﺅں کو گورنر بنایا جا تا ہے جو یا تو ان کی پارٹی کے سنئیر لیڈر ہوں یا پھر بھروسے مند افسر ،جنرل ہوں ۔ایسا کام ہی ہوتا ہے کہ مرکز کسی سیاسی نیتا کو وہ بھی جو اس کی پارٹی کا نہ ہو کو گورنر بنائے لیکن جموں کشمیر میں مرکزی حکومت نے ایسا ہی کیا ہے شری ستپال ملک کو جموں کشمیر کا گورنر بنایا انہوںنے ایک ایسا فیصلہ کیا جس کی مرکز کو کبھی توقع نہیں تھی ۔معاملہ تھا صوبے میں نئی سرکار بنانے کا اور صدر راج ختم کرنے کا ۔مرکز چاہتا تھا کہ صوبے میں پیپلز کانفرنس کے سجاد لون کی قیادت میں سرکار بنے جس کی ہمایت بھاجپا کرے سجاد لون کئی دنوں سے پی ڈی پی کے ممبران اسمبلی کو توڑنے کی کوشش میں لگے ہوئے تھے ۔لیکن گورنر نے نہ تو لون کو چونکایہ بل

کرتارپورکوریڈور کا فیصلہ قابل خیر مقدم ہے پر چوکسی بھی ضروری

یقینی طور پر گرو نانک جی کی585ویں جینتی پر کرتارپور پروجکٹ کا فیصلہ لائق خیر مقدم ہے قریب 7دہائی پہلے تقسیم نے سکھوں کے جن پوتر دھر م استھلوں کرتارپور صاحب کو شردھالوﺅں کی پہنچ سے دور کر دیا تھا وہاں تک اب کوریڈور تک پہنچانے کا اعلان ہی اپنے آپ میں بہت خوش آئین اور قابل خیر مقدم ہے ۔نہ صرف پچھلے 70سال ہی اس فیصلے کاانتظار کر رہے سکھ شردھالو اس فیصلے سے خوش ہیں بلکہ کچھ حد تک بھارت پاکستان کے ٹھنڈے پڑتے رشتوں میں بھی اس سے نئی گرماہٹ آسکتی ہے ۔کرتارپور صاحب پوتر استھلوں میں شمارکیا جاتا ہے یہ مقام ہندوستانی سرحد سے تقریبا چار کلو میٹر کی دوری پر ہے ۔اور اتنی ہی دوری کے چلتے ہندوستانی سکھوں کو دوربین سے اپنے اس پوتر گرودوارہ کرتارپور صاحب کے درشن دوربین سے ہی کر کے مطمئن ہو نا پڑتا تھا ۔سکھوں کے پہلے گرو کی زندگی میں کرتارپور کا فی اہمیت کا حامل رہا ہے ۔انہوں نے اپنی زندگی کے آخری 18سال یہیں گذارے تھے مشکل یہ ہے کہ کرتارپور پاکستان کے نرول ضلع میں پڑتا ہے کافی عرصہ سے یہ مانگ کی جا رہی تھی کہ سکھ تیرتھ یاتریوں کے لئے ایک کوریڈور بنایا جائے جس میں وہ بغیر کسی ویزا یا خاص اجازت کے درشن ک

نوٹ بندی سے کھیتی برباد اور کسانوں کی کمر ٹوٹی

نوٹ بندی ایک خود کش قدم تھا یہ کسی سے چھپا نہیں اس سے دیش کی معیشت کو ایسا جھٹکا لگا ہے جس سے دیش اب بھی سنبھل نہیں سکا ۔لیکن مرکزی سرکار کے وزیر اس کا بچاﺅ کرتے نظر آئے خود وزیر اعظم نے تو اسے ایک چناﺅی اشو بنا دیا چھتیس گڑھ اسمبلی چناﺅ کے دوران بلاسپور کی ایک ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی تقریر میں نوٹ بندی نکسلواد اور وکاس اور کانگریس کا چناﺅی منشور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے ماں بیٹا روپئے کی ہیرا پھیری میں اس ضمانت پر گھوم رہے ہیں ۔حالانکہ اس دوران انہوںنے راہل اور سونیا گاندھی کا نام نہیں لیا انہوںنے کہا کہ نوٹ بندی کا حساب مانگ رہے ہیں وہ یہ بھول گئے کہ نوٹ بندی کے چلتے ہی نقلی کمپنیاں بند ہو گئیں اور ان کا کھیل سامنے آگیا ان کو ضمانت لینی پڑی 2016میں مودی سرکار کے ذریعہ لئے گئے نوٹ بندی کے فیصلے پر دیش میں مسلسل بحث ہوتی ہے اپوزیشن اس فیصلے کو افسوس ناک قرار دیتی ہے اور سرکار اسے فائدہ مندبتاتی ہے اس نے 8نومبر2016کی رات کو بارہ بجے سے نوٹ بندی لاگو کی تھی ۔پہلی بار مرکزی سرکار کے وزارت زراعت نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کسانوں پر نوٹ بندی کے فیصلے کا ب

وجہ نہ گنائیں،بتایں کہ مندر کیسے بنے گا؟

ایودھیا میں شری رام کا مندر بنے یہ محض چناﺅی اشو نہیں ہے ،اس سے کروڑوں ہندوستانیوں کی آستھا جڑی ہے صرف ہندو ہی نہیں ،مسلمان سمیت سبھی مذاہب کے لوگ بھی شری رام کو مانتے ہیں ۔ایودھیا کے مسلمان تو اس تنازع سے تنگ آچکے ہیں اور وہ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ مندر بناﺅ اور اس تنازع کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کرو لیکن سوال یہ ہے کہ مندر بنے گا کیسے ،کون اسے بنائے گا؟جن کی دکانیں چل رہی ہیں وہ تو اس معاملے کو لٹکائے رکھیں گے جن نیتاﺅں کو رام مندر صرف چناﺅ کے وقت یاد آتا ہے ان سے اس کے حل کی امید کم رکھنی چاہئے ۔شیو سینا چیف ادھو ٹھاکرے نے ایودھیا میں رام للا کے درشن کرنے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ جب بھی چناﺅ آتے ہیں تو مندر کا اشو اٹھایا جاتا ہے چناﺅ کے دوران سب لو گ رام رام کرتے ہیں اور چناﺅ کے بعد آرام کرتے ہیں ۔ہم کب تک انتظار کریں گے؟ہندﺅوں کے جذبات سے اب کھیلنا بند کرو انہوں نے سوال کیا کہ رام مندر کب بنے گا ؟ادھو نے کہا کہ وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا تھا کہ مندر تھا ،ہے اور رہے گا لیکن دکھ کی بات یہ ہے کہ مندر دکھائی نہیں دے رہا ہے ۔اب چناﺅ میں کچھ دن باقی رہ گئے ہیں اور پارلیمنٹ کا یہ آ