اشاعتیں

اکتوبر 16, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اب ضرورت ہے دیش میں اندر سرجیکل اسٹرائیک کی

بھارت اور چین کے الگ تھلگ کرنے کے بعد اب سرکار کو دیش کے اندر دہشت گردوں کو ٹھکانے لگانے کے لئے ملک کے اندر ہی سرجیکل اسٹرائیک کرنی ہوگی۔ ملک کے اندر پیدا تلخی اور بیحانی اور دشمن کی مدد کرنے والے سلیپر سیل سے زیادہ بڑا خطرہ ہے ۔ بھارت کے سابق قومی مشیر شیو شنکر مینن کا یہ کہنا ہے کہ کئی معنوں میں اہم ہے۔ دیش کے اندر کچھ لوگ ہیں اور ملک مخالف باتیں کرتے ہیں۔ ایسے اشو اکثر اٹھاتے رہتے ہیں۔ جس سے دیش کے دشمنوں کو بہت مدد ملتی ہیں کچھ تو آج بھی سرحد پار اپنے آقاؤں سے ہدایت لیتے ہیں ہم چینلوں میں دیکھا ہے کہ ایسی بحث کرائی جاتی ہیں جس سے دیش کمزور ہوتا ہے ویسے بھی ان جہادی انجمنوں سے دیش کو خطرہ ہے ۔ ذرائع کے مطابق کیرل کے ساتھ ہی جموں وکشمیر، تلنگانہ، پنجاب اور مغربی بنگال میں بھی سیکورٹی ایجنسیوں نے آتنکی تنظیموں کے رابطے میں رہنے والے کچھ لوگوں کو حراست میں لیا ہے سب سے اہم گرفتاری کیرل میں ہوئی ہے جہاں قومی جانچ ایجنسی این آئی اے نے جن 6 دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے ان کا موڈیول بہت ہی خطرناک ارادہ رکھتا ہے۔ اس کا موازانہ حال ہی میں بنگلہ دیش کی راجدھانی ڈھاکہ میں ہوئے حملے سے کیا جار

چینی سامان کی فروخت روک میں 60% کی گراوٹ

چین کے بنے سامان کی مخالفت میں سوشل میڈیا کی مہم رنگ لانے لگی ہیں حالت یہ ہے کہ مارکیٹ میں چینی سامان کی فروخت میں 50سے 60 فیصد تک کی گراوٹ آچکی ہے اس حالت کو دیکھتے ہوئے تھوک دکانداروں کے پاس کروڑوں روپے کا سامان پھنس گیا ہے ایسے میں چین میں دئے گئے پرانے آرڈروں کو بھی منسوخ کرنے کے ساتھ ہی نئے آڈر بھی بند کئے جارہے ہیں اس بارے میں بھاگیرت پلیس( دہلی کے) ایک تھوک تاجر کے مطابق اس نے دیوالی کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس سیزن پر چین سے خرید 5کروڑ روپئے کا مال منگایا تھا جس میں بجلی کی لڑیوں کے ساتھ ہی دیگر الیکٹرانک آئٹم تھے کاروباری کے مطابق پیچھے برس بھی پہلی کھیپ میں اتنے ہی رقم کا مال منگایا گیا تھا جو دیوالی کے پہلے بک گیا تھا لیکن اس برس قریبا 60 فیصد مال اٹکا پڑا ہے۔ بھاگیرت پلیس کو الیکٹرانک سامان کے معاملے ا یشیا کے بڑے بازاروں میں شمار کیاجاتا ہے۔ دیوالی پر اس بازار 8سے 10کروڑ روپے کی بجلی کی لڑیوں کے ساتھ دیگر سجاوٹی سامان چین سے آیا ہوا ہے لیکن چین کے سامان کی مخالفت مہم نے یہاں کے دکانداروں کی ہوا نکال دی ہیں ایک دکاندارکے مطابق لوگ یہ جان سامان نہیں لے رہے ہیں کیونکہ چین کا ب

مشکل میں’ اے دل‘

خود کو ان چاہی مشکل میں پھنستے دیکھ فلم ہدایت کار و پروڈیوسر کرن جوہر و بالی ووڈ کی کچھ بڑبولی آوازوں کے سر منگلوار کو بدلے بدلے سے نظر آئے۔اسے عوامی جذبات کا دباؤ کہیں یا بنیادی اصلاح کہیں؟ ان ہستیوں کو ممکنہ طور پر یہ احساس ہو گیا کہ دیش کی بات کرنا اورشیو سینا کا ساتھ دیناقطعی مشکل نہیں ہے۔ پاکستانی اداکار فواد خان کی وجہ سے فلم ’’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز کو لے کر احتجاج جھیل رہے ہدایتکار کرن جوہر نے منگلوار کو کہا کہ وہ مستقبل میں پاکستانی اداکاروں کو نہیں لیں گے۔ انہوں نے جذباتی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میری فلم میں اڑنگا نہ ڈالا جائے۔ بتا دیں کہ راج ٹھاکر ے کی مہاراشٹر نو نرمان سینا اور کچھ دیگر سیاسی تنظیموں نے جموں و کشمیر میں اڑی حملہ کے بعد پاک اداکاروں والی فلموں کی ریلیز کی جم کر مخالفت کی ہے۔ جس کے بعد کرن جوہر کی فلم کے مستقبل پر سوالیہ نشان کھڑا ہوگیا ہے جو دیوالی سے پہلے 28 اکتوبر کو ریلیز ہونی ہے۔ سنیما گھر کے مالکان کی انجمن نے بھی مہاراشٹر، گجرات، کرناٹک اور گوا میں پاکستانی اداکاروں کی اداکاری والی فلموں کی نمائش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فلم میں رنبیر کپور، ایشوریہ را

آئی ایس کے صفائے کیلئے فیصلہ کن جنگ

دنیا میں کبھی اپنے تعلیمی اداروں کے لئے مشہور تین ہزار سال پرانا عراقی شہر موصل اب سب سے بڑی جنگ کا میدان بن گیا ہے۔ آئی ایس (اسلامک اسٹیٹ ) کا پوری طرح سے خاتمہ کر واپس موصل پر قبضے کے لئے عراقی فوج نے شہر پر حملہ کردیا ہے۔ شہر میں موجود 4 سے8 ہزار آئی ایس دہشت گردوں کو بھگانے کے لئے عراق اور کرد فورسز کے 30 ہزار جوانوں نے مورچہ سنبھال لیا ہے۔ ایتوار کی رات سے شہر پرہوائی حملے اور بموں کی بارش ہورہی ہے۔ عراقی فوجی اور کرد جنگ باز پانچ ہزار امریکی جوان بھاری تعداد میں ہتھیار اور ٹینک لیکر شہر میں داخل ہوچکے ہیں۔عراق نے تو ابتدا میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے 9 دیہات کو آئی ایس کے قبضے سے آزادکرالیا ہے۔ بتادیں کہ دسمبر 2011 ء میں یہاں سے امریکی فوج نے گھر لوٹنا شروع کردیا تھا۔ فروری 2012ء تک عراق نے شیعہ ۔ سنی جھگڑا بڑھا۔ مارچ 2013ء میں شام کے پاس والے عراقی علاقے میں آئی ایس نے اپنی پیٹ بنانی شروع کردی۔جون2014ء میں سرکارکے نکمے پن کی وجہ سے آئی ایس نے موصل پر اپنا قبضہ کرلیا تھا۔ کبھی 25 لاکھ کی آبادی والا شہر اب کھنڈر میں تبدیل ہوچکا ہے۔ اب بھی 10 لاکھ لوگ یہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ مقامی شہر

غیرمعمولی! جسٹس کاٹجو حاضر ہوں

اپنے بڑ بولے پن کے لئے مشہور مارکنڈے کاٹجو آخر کار اب پھنس گئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے پیر کو ایک متوقع قدم اٹھاتے ہوئے اپنے ہی ریٹائرڈ جج( جسٹس کاٹجو ) کو نوٹس جاری کرکے پوچھا ہے کہ سومیا بدفعلی اور قتل معاملے میں عدالت کے فیصلے میں کیا خامی ہیں؟ سپریم کورٹ نے پہلی بار اپنے کسی سابق جج کو بات رکھنے کے لئے بلایا ہے سپریم کورٹ نے جسٹس کاٹجو کو اس بلاک کا نوٹس لیا ہے جس میں انہوں نے اس کیس کے فیصلے کی نکتہ چینی کی ہے۔عدالت نے ان سے کہا ہے کہ وہ شخصی طور سے کورٹ میں پیش ہوں اور بحث کریں کہ قانون میں یہ وہ صحیح ہے یا عدالت؟ یہ پہلا معاملہ ہے جب سپریم کورٹ نے اپنے ہی کسی سابق جج کو فیصلے کی تنقید کے لئے عدالت میں طلب کیا ہے۔ قابل غور ہے کہ سومیا کوچی کے ایک شاپنگ مال میں کام کیا کرتی تھیں۔1 فروری 2011کو ٹرین میں سفر کررہی تھیں اس دوران ملزم گوبند یامی نے اس پر حملہ کیا۔ اور اسے پلہ توڑ نظر کے پاس اسے ٹرین سے باہر پھینک دیا اور خود بھی چلتی ٹرین سے گود گیا بعد میں سومیا کو پاس کے جنگل میں لے جا کر اس کے ساتھ بدفعلی کی۔ چوٹوں کی وجہ سے 6 فروری ہو سومیاکی ایک اسپتال میں موت ہوگئی۔ جسٹس کاٹجو نے ا

تین طلاق، حلالہ اور کثیر شادیوں پر بحث

مسلم فرقوں سے وابستہ تین حساس ترین اشو تین طلاق، حلالہ اور کثیر شادی پر سپریم کورٹ نے مرکزی سرکار کے پیش کردہ حلف نامے اور آئینی لاء کمیشن سے مانگی گئی تجاویز کو لے کر مسلم پرسنل لاء بورڈ و دیگر مسلم انجمنوں نے جیسا تلخ احتجاج کا مظاہرہ کیا ہے اس میں آنے والے وقت کی کچھ تصویروں کی بحال ضرور جھلک مل رہی ہیں۔ بحث کو سیاسی چشمے کی بنیاد پر دیکھنے کے بجائے فرقے میں مسلم خواتین کے حق اور عزت سے جوڑ کر دیکھا جائے تو سبھی کی بھلائی ہے یہ تینوں اشو نہ تو نئے ہیں اور نہ ہی پہلی بار بحث ہورہی ہیں۔تازہ معاملے میں طلاق اشو مسلم خواتین سائرہ بانو کی سپریم کورٹ میں دی گئی عرضی سے وابستہ ہے اب اسے لے کر مرکزی سرکار اور مسلم تنظیمیں آمنے سامنے ہیں۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ و دیگر تنظیموں جیسی سخت احتجاج کیاہے اس سے صاف ہے یہ تنظیمیں تین طلاق کو غیرقانونی ماننے اور نکاح وغیرہ معاملوں پر ایک قانون بنائے جانے کی کوشش کو آسانی سے قبول کرنے والی نہیں ہے۔ حالانکہ مرکزی حکومت ابھی سول کوڈ قانون بنانے کی کوئی بات نہیں کی ہے۔ لاء کمیشن نے صرف کچھ سوال جاری کرکے ان کاجواب مانگا ہے وہ سوال صرف مسلمانوں سے متعلق نہی

دہشت گردی پر پاک تو الگ تھلگ تھا ،مودی نے چین کو بھی بے نقاب کردیا

اڑی آتنکی حملہ کے بعد پاکستان کو عالمی برادری میں الگ تھلگ کرنے کی مہم رنگ لائی۔ چین کو چھوڑ کر باقی سبھی ملکوں نے دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر آواز اٹھائی۔ یہ بڑی طاقتیں دہشت گردوں اور ان کے حمایتیوں پر لگام لگانے کے حق میں نظر آئے۔ سبھی نے نریندر مودی کی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کی حمایت کی اور دہشت گردی کو پوری دنیا کے لئے خطرہ بتایا ۔ روسی صدر ولادیمیر پتن کے ساتھ جوائنٹ میڈیا پریس کانفرنس میں پی ایم مودی نے کہاہے کہ دہشت گردی کے خلاف روس کا رخ صاف ہے وہ اسے ختم کرناچاہتا ہے۔دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے لئے بھارت اور روس کا موقف ایک جیسا ہے ہم سرحد پار دہشت گردی سے نپٹنے کے اشو پر روس کی سمجھداری اور حمایت کی تعریف کرتے ہیں۔ روسی صدر نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دونوں دیش ایک دوسرے کاتعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ مخصوص اختیارات حاصل فوجی سمجھداری کے تئیں فوجی ساجھے داری کے لئے عہد بند ہیں۔ گوا میں برکس چوٹی کانفرنس میں بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اور چین کے صدر شی جنگ پنگ نے دہشت گردی کے اشو پر تو تال میل بڑھانے کی بات کہی ہے لیکن پٹھان کوٹ

اے ٹی ایس کی کاررائی سے این سی آر میں بڑا حملہ ٹلا

دیش کو سرحد پار سے حملوں کاخطرہ تو تھا ہی لیکن دیش کے اندر بھی کئی تنظیمیں ہے جو دیش کی آزادی کو وقانون و نظم کے لئے خطرہ ہے تازہ مثال ہے نوئیڈا میں نکسلیوں سے جڑے بڑے گینگ کاپردہ فاش ہونا یوپی کے نوئیڈا میں نکسلیوں کے ایک بڑے گینگ کو بے نقاب کرکے پولیس نے دہلی اور این سی آر میں ایک بڑے نکسلی حملے کی سازش کو ناکام کردیا ۔ نوئیڈا کے سیکٹر۔ 49 کے ہنڈن وہار، صدرپور اور چندولی سے پکڑے گئے نکسلی دہلی اور این سی آر میں بڑی واردات کوانجام دینے کے لئے اے کے 47 خریدنے کے فراق میں تھے ۔ سنیچرکی رات اور ایتوار کی صبح ہنڈن وہار اور صدرپور علاقوں سے نکسلی گروہوں سے جڑے9خطرناک مجرموں کے بارے میں اطلاعات سے اے ٹی ایس کی ٹیم نے چندولی ضلع سے گروہ کے سرغنہ روی داس کو گرفتار کیا ہے۔اس کے پاس سے فوج کی رائفل، 550 کارتوس کے علاوہ 3ایس ایل آر میگزین بھی برآمد ہوئی ہیں۔ ان میں ممنوعہ نکسلی تنظیم پیپلز وار گروپ کا پانچ لاکھ کاانعامی کمانڈر رنجیت پاسوان بھی ہے۔ سیکٹر۔ 49 ہنڈن وہار کے رہنے والے ایک شخص نے ایس ا یس پی کو مشتبہ افراد کے بارے میں خبر دی تھی بھلے ہی یہ کہہ کر آئی جی اے ٹی ا یس نے نوئیڈا پولیس کی

بھارتیہ جنتا پارٹی کے بڑھتے قدم

پانچ ریاستوں کے اسمبلی چناؤ میں بھلے ہی علاقائی نیتاؤں کو سامنے رکھ کر بی جے پی چناؤ میں اترنے کا ارادہ رکھتی ہوں لیکن ابھی بھی حقیقت یہ ہے کہ جیت کے لئے پارٹی کو ایک بار پھر وزیراعظم نریندر مودی کے کرشمے پر زیادہ منحصر رہناپڑے گا۔ خاص کر یوپی جیسی بڑی ریاست کے چناؤ میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے۔ یہ لگتا ہے کہ صحیح بھی ہو کیونکہ تازہ سروے میں بھارتیہ جنتا پارٹی سب سے بڑی پارٹی کی شکل میں ابھر کر سامنے نظر آرہی ہیں۔ انڈیا ٹوڈے۔ ایکسس کے ذریعہ کرائے گئے اوپینن پول کے مطابق اگلے سال ہونے والے چناؤ میں بھاجپا سرکار بنانے کی پوزیشن میں دکھائی پڑرہی ہیں۔ یوپی چناؤ کو لے کر کرائے گئے سروے میں بھاجپا کو 170 سے 180سیٹیں ملنے کا اندازہ لگایاجارہا ہے۔ بی ایس پی دوسرے نمبر پرنظر آرہی ہیں۔ اس کو 115سے 124سیٹیں مل سکتی ہیں سروے کے مطابق ملائم سنگھ یادو کی پارٹی سپا کو بھاری نقصان اٹھاناپڑسکتا ہے۔ سپا دوسرے نمبر پر گھس جائے گی اور پارٹی کو 90سے 103سیٹوں پر اندازہ ہے۔ سماج وادی پارٹی کی اندرونی رسہ کشی پارٹی کو بھاری نقصان پہنچا رہی ہیں۔ سپا کنبے کے اندر جاری سنگرام کو ایک مہینے سے زیادہ ہوچکا ہے۔ لی

اس دیوالی پر چینی سامان کا بائیکاٹ کرو

سوشل میڈیا پر ڈریگن( چین) کے بائیکاٹ مہم سے تاجروں کو دیوالی کے سیزن میں بڑا جھٹکا لگ سکتا ہے۔بھارت۔ پاکستان جاری تناؤ میں چین کے بھارت مخالف رویہ کے بعد سوشل میڈیا، فیس بک، واٹس سب وغیرہ پر چین سے آئے سامان کونہ خریدنے کے لئے اپیل نے اب اپنااثر دکھاناشروع کردیا ہے۔خوردہ کاروباریوں کا کہناہے کہ چینی پروڈکٹس کی مانگ میں 20 فیصدی کی کمی آئی ہے لیکن سرکاری میڈیا کا دعوی ہے کہ ہمارے پروڈکٹس اب بھی پورے بھارت میں مقبول ہے اور بائیکاٹ کی اپیل کو کامیابی نہیں مل سکتی ہیں۔ کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس نے کہا ہے کہ دیوالی میں چین کے روشنی اور ڈیکوریٹیوں سامان کاکافی استعمال کیا جاتا رہا ہے اور یہ تہوار سے تین مہینے پہلے ہی بازار میں آجاتے ہیں۔ یہ پروڈکٹس اس بار بھی ہول سیلروں کے پاس ہے، لیکن خوردہ کاروباریوں کی طرف سے ڈیمانڈ 20 فیصدی تک کم ہے کیونکہ لوگ ا نہیں خریدیں گے نہیں، دیوالی سے پہلے سرکاری خفیہ ڈائریکٹر نے کروڑوں کی مالیت کے چین میں تیار پٹاخے ضبط کئے ہیں۔ تغلق آباد میں انگلینڈ کنٹینر ڈپو میں 6بڑے کنٹینر سے ناجائز طور سے آئے ان پٹاخوں کو ضبط کیا گیا ہے۔نوئیڈا کے تاجروں نے 150 کروڑ کے

کیا ہم تیسری جنگ عظیم کی طرف بڑھ رہے ہیں

شام بحران پر روس اور امریکہ کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی ہے اور اگر اس پر لگام نہیں لگتی تو کچھ بھی ہوسکتا ہے، یہاں تک کہ تیسری جنگ عظیم بھی چھڑ سکتی ہے۔ روس کی فوج کی طرف سے جاری تیاری کچھ خاص اشارہ بھی دے رہی ہے۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن کافی جارحانہ فیصلے لیتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ذرائع کے حوالے سے خبر آئی ہے کہ پوتن نے روس کے اعلی حکام، سیاستدانوں اور ان کے خاندان کو اپنے وطن لوٹنے کوکہا ہے۔ اسی سلسلے میں روس نے حال میں برصغیر میں بیلسٹک میزائلوں کا بھی تجربہ کیا ہے۔ پوتن نے روسی ایڈمنسٹریٹو اسٹاف، ریجنل ایڈمنسٹریشن ، لا میکرس اور پبلک کارپوریشن کے ملازمین کو یہ حکم جاری کیا ہے کہ وہ اپنے غیرممالک میں پڑھ رہے بچوں اور وہاں رہ رہے اپنے قریبی لوگوں کو فوراً وطن واپس بلا لیں۔ اگر کچھ میڈیا رپورٹ کی مانیں تو روس کی فوج نے جاپان کے نارتھ میں تعینات اپنی سب مرین سے نیوکلیئر جنگی سامان ڈھونے کی صلاحیت والے راکٹ کا بھی تجربہ کیا ہے۔ روس کی میڈیا ایجنسیوں کے مطابق روس کے نارتھ ویسٹ میں واقع گھریلو سائٹ سے بھی میزائل چھوڑی گئی ہے۔ روس کا جارحانہ قدم یہیں نہیں رکا ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے م

عمارتوں پر قبضہ کرنے کی دہشت گردوں کی نئی حکمت عملی

کشمیر وادی میں کرفیو پابندیوں اور علیحدگی پسندوں کی ہڑتال کے سبب پچھلے 97 دنوں سے عام زندگی متاثر ہورہی ہے۔ اس دوران سرحد پار سے ایک بار پھر آتنکی تنظیموں کی ہلچل تیز ہورہی ہے۔ دیکھنے میں آرہا ہے کہ دہشت گردوں کے جموں و کشمیر میں حملے تیز ہوگئے ہیں۔ تازہ مثال سرینگر جموں ہائی وے پر واقع پامپور کی ہے۔ یہاں ایک سرکاری عمارت میں دہشت گردوں کو سکیورٹی فورس نے بدھوار کو 56 گھنٹے کی مشقت کے بعدڈھیر کردیا۔ پیر کو سویرے یہاں گھسے لشکر طیبہ کے ان دونوں دہشت گردوں کے صفائے میں قریب 56 گھنٹے کا وقت لگ گیا۔ ایک افسر کے مطابق بلڈنگ سے 60 سے زیادہ کمروں کی تلاشی میں وقت لگا۔ آتنکی بلڈنگ کی محفوظ جگہوں پر تھے جس سے سکیورٹی ملازم اندر نہیں گھس پا رہے تھے۔ انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی آر) کی اس چھ منزلہ عمارت میں اسی سال فروری میں حملہ ہوا تھا۔ تب 48 گھنٹے مڈبھیڑ چلی تھی۔ خفیہ ایجنسیوں کی مانیں تو اس طرح کے حملے دہشت گردوں کی نئی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ ماہرین کے مطابق پہلے دہشت گرد سکیورٹی فورس سے مڈ بھیڑ کرنے کے بجائے فدائی دھماکے کیا کرتے تھے لیکن اب وہ انہیں زیادہ سے زیادہ الجھانا چاہتے