اشاعتیں

دسمبر 9, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مودی کو ہرانا مشکل نہیں اگر اپوزیشن میں اتحاد ہو

2019کے لوک سبھا چناﺅ کے لئے مودی کے خلاف مہا گٹھ بندھن کی کوشش ابھی تک پروان نہ چڑھنے کی ایک بڑی وجہ تھی حال ہی میں ہوئے پانچ ریاستوں کے نتائج ۔ اپوزیشن پارٹیاں یہ دیکھ رہی تھیں کہ ان ریاستوں میں کانگریس کتنی مضبوط ہو کر نکلتی ہے ؟دراصل سبھی اپوزیشن پارٹیاں ایک دوسرے کی طاقت دیکھنے میں لگی ہوئی تھیں ۔ لوک سبھا چناﺅ سے ٹھیک پہلے پانچ ریاستوں کے چناﺅ نتیجوں کا انتظار ایک وجہ بھی تھی کہ اس سے مہا گٹھ بندھن کی طرف بڑھنے کا راستہ کھلتا نظر آئے ۔مانا جا رہا تھا کہ ان پانچ ریاستوں کے فیصلے کی معرفت سبھی پارٹیوں کو زمینی حقیقت کا اندازہ لگ جائے گا اور اس کے بعد جب وہ بات چیت کے لئے بیٹھیں گے تو کسی غلط فہمی میں نہیں ہوں گی کانگریس جس طرح سے ایک کے بعد ایک ریاستوں میں بے دخل ہو رہی تھی اس کے بعد بڑی اپوزیشن پارٹیوں میں مہا گٹھ بندھن کی قیادت پر سوالیہ نشان لگا گیا تھا ۔لیکن مدھیہ پردیش ،راجستھان،چھتیس گڑھ میں کانگریس کی شاندار پرفارمینس سے ان پارٹیوں کا کانگریس کے تئیں نظریہ بدلے گا ۔اب یہ سوال شاید ہی کوئی پوچھے کہ کانگریس کی لیڈر شپ کیوں ؟ان تین ریاستوں میں جیت کے بعد کانگریس دوسری بڑی پارٹ

2019میں برانڈ مودی کا سخت امتحان

ان پانچ ریاستوں کے اسمبلی نتائج کا اگر کوئی پیغام ہے تو وہ یہ ہے کہ دیش کی عوام وزیر اعظم نریندر مودی کے کام کاج سے خوش نہیں ہے ۔ان کے غرور اور ان کی ہٹلر شاہی سے پریشان جنتا ناراض ہے اتنا ہی نہیں دیش کا کسان ،اور نوجوان طبقہ اب سرکارپر بھروسہ نہیں کرتا یہ دعوی راہل گاندھی نے منگلوار کو شام اپنی پریس کانفرنس میں کیا ایک اخبار نے تو سرخی بنائی مودی کی نوٹ بندی کے بعد جنتا کی ووٹ بندی ۔نومبر سے ہی گرم کئے گئے رام مندر اشو کا نہ تو کوئی اثر ہوا اور نہ ہی سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف ایس سی /ایس ٹی ایکٹ لانے کا فائدہ ہوا ۔نوٹبندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے پہلے سے ہی ناراض سخت کٹر ووٹر ہاتھ سے نکل گئے ۔یہی نہیں بلکہ انہوںنے بھاجپا کے خلاف ووٹ بھی ڈالا ۔تینوں ہی ریاستوں میں لگ رہا تھا کہ بسپا ،سپا ،اور دیگر کئی اقدامات کا اثر نہیں ہوا ۔اُلٹا عوام نے اسے برا مانا۔بی جے پی کی یہ غلط فہمی بھی دور ہو جانی چاہئیے کہ مودی ،شاہ کی جوڑی ان کی نیا پار کرا دے گی ۔راجستھان ،مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں مودی و شاہ کی تابڑ توڑ چناﺅ مہم پر راہل گاندھی کی 82ریلیاں و سات روڈ شو بھی بھاری پڑے ۔ان ریاستوں کے چن

راہل گاندھی مین آف دی سریز

بی جے پی کا کانگریس مکت بھارت کا سپنا پورا ہوتا نہیں دکھائی دے رہا ہے بلکہ راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس طاقتور طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے ۔5ریاستوں میں ہوئے اسمبلی چناﺅ کے نتیجے بتاتے ہیں کہ مرکز حکمراں بھاجپا کے لئے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔نریندر مودی کے 2014میں پی ایم بننے کے بعد بی جے پی کی یہ سب سے بڑی ہار ہے یہ اسمبلی چناﺅ 2019کے لوک سبھا چناﺅ کے لئے سیمی فائنل سمجھے جا رہے ہیں ۔اگر ان انتخابات میں کوئی ہیرو ہے تو وہ راہل گاندھی ہیں ان کے ایک سال کی قیادت میں کانگریس کی واپسی ہوئی ہے جو پارٹی کے لئے سنجیونی سے کم نہیں ہے۔ان انتخابات نے جہاں راہل گاندھی کو بطور لیڈر ثابت کیا ہے ۔وہیں اپوزیشن کو بھی وہ یہ پیغام دینے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ وہ اب ان کے بھی لیڈر ہیں بھاجپا کے کانگریس مکت بھارت مہم کا رتھ پانچ سال پہلے جہاں سے چلا تھا وہیں آکر تھم گیا ہے ۔کانگریس نے مدھیہ پردیش چھتیس گڑھ اور راجستھان تینوں ہندی زبان والی ریاستوں میں بھاجپا کو بے دخل کر دیا ہے ۔مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں تو بھاجپا 15سال سے اقتدار میں تھی سب سے چونکانے والا نتیجہ چھتیس گڑھ کا رہا ۔وہاں کانگریس ن

برطانیوی عدالت کی مالیا کو ارب پتی پلے بوائے سے تشبیح

برطانیہ کی ایک عدالت نے بھگوڑے ہندوستانی کاروباری وجے مالیا کو بھارت کو سونپنے کا حکم دیتے ہوئے مانا کہ مالیا کہ چمک دمک کے آگے ہندوستانی بینکوںنے اپنا ضمیر کھو دیا اور غلط شخص کو قرض دے بیٹھے بتا دیں کہ مالیا کو ہندوستانی بینکوں کا 9ہزار کروڑ روپئے دینا ہے میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے ویسٹ منسٹر ضلع کورٹ کی جج نے پیر کو فیصلہ دیتے وقت کہا تھا کہ ممکن ہے ہندوستانی بینکوں کو اس گلیمر ،چمک دمک اور مشہور باڈی گارڈ کے ساتھ گھومنے والے ارب پتی پلے بوائے نے بے وقوف بنا دیا اس نے بینکوں کے سامنے ایسی امیج پیش کی کہ وہ اسے دیکھ کر اپنا ضمیر کھو بیٹھے جب کہ سچائی یہ تھی کہ مالیا کی کمپنیاں مالی طور پر خاسا خالی کے دور میں تھیں اور اس بات کو بینکوں سے پوری طرح چھپایا گیا مقدمے کے دوران بھی عدالت نے مانا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ بینکوں نے کچھ معاملوں میں اپنی گائڈ لائنس کو نظر انداز کر کے مالیا کی کمپنی کو قرض دیا ۔برطانیہ کی عدالت نے مالیا کے وکیل یہ دلیل دیتے رہے کہ کنگ فشر ائر لائنس کے سبب بینکوں کا جو پیسہ ڈوبا و ہ بجنس میں نا کامی کے سبب ہوا تھا اور عالمی مندی بھی اس کے لئے ذمہ دار ہے ۔اگ

سیمی فائنل سے پہلے گرا ارجت اپٹیل کا وکٹ

2019کے فائنل سے ٹھیک پہلے سیمی فائنل میں مودی سرکار کا پہلا وکٹ گر گیا ۔میں بات کر رہا ہوں ریزرو بینک کے گورنر ارجت پٹیل کے استعفی کی جنہوںنے آخر کار پیر کے روز اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا ۔ریزرو بینک اور سرکار کے درمیان ٹکراﺅ کی خبروں کے درمیان ارجت پٹیل کے استعفی کے آثار کئی دنوں سے جتائے جا رہے تھے ۔پٹیل کی تین سالہ عہدہ معیاد ستمبر 2019تک تھی انہوںنے اپنے استعفی کی وجہ شخصی مصلحت بتایا ہے ۔مودی سرکار کے عہد میں مالی اداروں سے یہ تیسرا استعفی ہے اس سے پہلے نیتی آیوگ کے وائس چئیرمین اروند پنگڑیا اور چیف اقتصادی مشیر اروند سبرامنیم بھی اپنے عہدوں سے وقت سے پہلے ہی استعفی دے چکے ہیں ۔ارجت پٹیل کو آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن کی جگہ لایا گیا تھا ۔راجن کی جارحیت کا مودی سرکار کو پسند نہیں آئی تھی اس کے ٹھیک اُلٹ ارجت پٹیل مودی حکومت کے قریبیوں میں دیکھے گئے ۔نوٹ بندی کے دوران ان کی خاموشی نے سرکار کا کام آسان کیا تھا لیکن گذشتہ کچھ مہینوںسے ایسا لگنے لگا کہ پٹیل کئی معاملوں میں راجن سے زیادہ اپنی بات کہنے اور رکھنے والے گورنر ہیں ارجت کے استعفی سے پہلے سابق گورنر رگھو رام ر

ہار سے توجہ ہٹانے کے لئے بدلے کی کارروائی ؟

کانگریس لیڈر شپ کی مشکلیں لگاتار بڑھتی جا رہی ہیں ۔نیشنل ہیرلڈ کا کیس پہلے ہی چل رہا ہے اب رہی سہی کسر اس معاملے میں انکم ٹیکس کی جانچ روکنے کی سپریم کورٹ کے ذریعہ انکار سے پوری ہو گئی اس کے ساتھ ہی سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ واڈرا پر چھاپے پڑنے شروع ہو گئے ہیں ۔اس لئے ایک طرح سے سونیا گاندھی ،راہل گاندھی،پرینکا گاندھی وغیرہ سبھی مشکل میں آگئے ہیں ۔نیشنل ہیرلڈ کیس میں انکم ٹیکس کی جانچ جاری رکھنا کانگریس صدر راہل گاندھی اور ان کی ماں سونیا گاندھی کے لئے بہت بڑا دھکا ہے عدالت نے حالانکہ کہا ہے کہ معاملہ لٹکا ہونے تک انکم ٹیکس کوئی کارروائی نہیں کرئے گا۔ لیکن وہ 2011.12کے مقرر ٹیکس معاملوں کو پھر سے کھول سکتا ہے اسے روکنے کے لئے ہی سپریم کورٹ میں پارٹی گئی تھی بے شک عدالت کے اگلے حکم سے پہلے انکم ٹیکس محکمہ پر ٹیکس متعین سے متعلق حکم پر عمل نہیں کرئے گا ۔لیکن باقی کارروائی پوری کر سکتا ہے ۔عدالت نے اگلی تاریخ 8جنوری طے کی ہے اور اس دن دیکھنا ہوگا کہ سپریم کورٹ کیا فیصلہ دیتی ہے ؟نیشنل ہیرلڈ معاملے میں راہل گاندھی ،سونیا گاندھی سمیت دوسرے ملزم یعنی آسکر فرنانڈیز ،موتی لال ورا وغیرہ کو

بھیک نہیں مانگ رہے،قانون بنائے سرکار،مندر وہیں بنائیں گے......!

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے ٹھیک دو دن پہلے جے شری رام کے نعروں سے دہلی کا رام لیلا میدا ن اور آس پاس کا علاقہ گونج اُٹھا ۔مندر وہیں بنائیں گے...اٹل ارادے کے ساتھ رام بھگت وشیو ہندو پریشد کی جانب سے بلائی گئی دھرم سبھا میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لئے اکھٹے ہوئے رام لیلا میدا ن میں ریلی شروع ہوتے ہی اسٹیج سے رام مندر کی تعمیر کا اعلان نہ ہونے سے جمع لوگوں کو مایو س کر دیا ۔اسٹیج سے اعلان ہوا کہ رام لیلا میدان میں اور رام بھگت نہ آئیں یہاں بیٹھنے کی جگہ نہیں باہر اسکرین لگی ہے وہیں سے پروگرام دیکھیں رام مندر تعمیر کو لیکر امڑی بھگتوں کی سڑک پر لمبی قطاریں لگی رہیں ۔عالم یہ تھا کہ رام لیلا میدا ن کی طرف جانے والے سارے راستہ میں بھگوا رنگ میں ہی لوگ نظر آئے ۔وی ایچ پی نے بھگتوں کو لانے کے لئے تیرہ ہزار بسوں کا انتظام کیا تھا ۔اور ہزاروں رام بھگت اپنی اپنی موٹر سائیکلوں سے آئے اس ریلی میں نو لاکھ بھگتوں کی شمولیت کا عوہ کیا گیا ہے لیکن پولس کا کہنا تھا کہ پونے دو لاکھ بھگت آئے ۔رام بھگتوںنے زبردست اتحاد کا مظاہرہ کیا ۔منعقدہ دھرم سبھا میں آر ایس ایس کے نگراں پردھان بھیا جی جوشی نے کہا

ای وی ایم آج کھلیں گی لیکن ایگزٹ پول میں ملے جلے اشارے

پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات آج آجائیں گے ان میں کون جیتے گا اور کون ہارے گا یہ پتہ چل جائے گا اور کئی دنوں کا سسپینس بھی ختم ہو جائے گا ۔لیکن ان نتائج سے آنے والے لوک سبھا چناﺅ میں مودی سرکار کی سمت اور حالت طے کرنے کے ساتھ ہی اپوزیشن پارٹیوں کی کیا حکمت عملی ہوگی ان نتائج پر منحصر کرئے گی لیکن ہمیں ان اسمبلی انتخابات سے کچھ اشارے ضرور مل رہے ہیں پہلا اشارہ تویہ مل رہا ہے کانگریس صدر راہل گاندھی کے لئے پہلی بار ایگزٹ پول میں بی جے پی کے سامنے بڑی کامیابی ملنے کے آثار ہیں اگر 11دسمبر یعنی آج ایگزٹ پول نے جو نتیجے دکھائے وہی رہے تو راہل کو عام چناﺅ سے ٹھیک پہلے کامیابی کا ٹونک ملے گا ۔جس کی انہیں اور کانگریس کو سخت ضرورت ہے اس سے 2019سے پہلے راہل ایک قد آوار نیتا کے طور پر خود کو پروجیکٹ کریں گے ۔اور اپوزیشن پارٹیوں کے درمیان ان کی قدر بڑھے گی دوسرا اشارہ تلنگانہ میں اتحاد کی نا کامی دکھائی پڑ رہی ہے وہاں کانگریس نے ٹی آر ایس کے خلاف اتحاد بنایا اس میں چندر بابو نائیڈو کی رہنمائی والی ٹی ڈی پی بھی تھی اتحاد نے بہت ہائی اولٹیج کمپین چلائی لیکن نتیجے یہی رہے تو اتحاد کے تجربے پر سوال

اگستا سودے میں کس کس نے کتنی رشوت کھائی؟

ا س میں کوئی دو رائے نہیں ہو سکتی کہ اطالوی کی کمپنی فن میکنکا کی برطانیوی اتحادی کمپنی اگستا ویسلینڈ معاملے میں پچولیے کرشچن مشیل کی حوالگی کے بعد بھارت لایا جانا مودی حکومت کی بڑی ڈپومیٹک کامیابی ہے ۔یہ اس لئے بھی ایک بڑا کارنامہ ہے کہ وجے مالیہ اور نیرو مودی جیسے مالی قرض داروں کے بھاگ جانے سے حکومت کی ساکھ پر اثر پڑ رہا تھا ۔انتہائی اہم شخصیات کے لئے نئی تکنیک والے ہیلی کاپڑوں کی ضرورت تو بھاجپائی سرکار کے وقت میں ہی محسوس کر لی گئی تھی ۔لیکن 2006میں یوپی اے ون کے دور میں بارہ ہیلی کاپڑوں کے لئے ٹینڈر جاری ہوئے تھے اس کے قریب دو سال بعد انڈین ائیر فور س نے اٹلی کی فن مکینکا کی برطانیوی اتحادی کمپنی اگستا ویسٹ لینڈ کو اس سودے کے لئے چنا تھا ۔اس کے تین ہیلی کاپٹر دیش کو مل بھی گئے تھے لیکن 2012میں اٹلی کی جانچ ایجنسیوں کے ذریعہ اس سودے میں دلالی کا پتہ لگنے کے بعد کھلبلی مچ گئی ان کا کہنا تھا کہ فن مکینکا نے کچھ ہندوستانی لیڈروں اور ائیر فورس کے حکام کو کرڑوں روپئے کی رشوت دے کر یہ ٹھیکہ حاصل کیا تھا اس سے مشیل سمیت تین بچولیوں کے نام بھی بتائے تھے اٹلی کی عدالت نے اس معاملے میں سخ

بلیوں کی طرح لڑتے افسروں نے سی بی آئی کا تماشہ بنا دیا

سپریم کورٹ نے آلوک ورما کو سی بی آئی کے ڈائرکٹر کے اختیارات سے محروم کر چھٹی پر بھیجنے کی سماعت جمعرات کو پوری کر لی ہے ۔عدالت اس معاملے میں فیصلہ بعد میں سنائے گی ۔عدالت نے سماعت کے دوران مرکزی حکومت سے تلخ سوال پوچھے عدالت نے جاننا چاہا کہ جب دونوں سینئر افسروں (ورما،آستھانا)کے درمیان جولائی سے سرد جنگ چلی آرہی تھی ،پھر تین ماہ بعد راتوں رات فیصلہ لینے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی ؟چیف جسٹس رنجن گگوئی جسٹس سنجے کشن کول اور جی ایم جوزف کی بینچ نے کہا تھا اداروں کو تباہ ہونے سے بچانے کی ضرورت ہے ۔بینچ نے پوچھا کہ اٹارنی جنرل نے خود کہا ہے کہ سی بی آئی ڈائرکڑ آلوک ورما اسپیشل ڈائرکٹر ارکیش استھانا کے درمیان جولائی سے تو تو میں میں ہو رہی تھی اور اس کی خبریں اخبار بٹور رہے تھے ۔تین ماہ تک اس حالت کو کیوں بننے دیا گیا ؟آخر ایسی حالت کیوں آئی کہ راتوں رات کارروائی کرنی پڑی ؟بینچ نے یہ بھی کہا کہ کارروائی کے پیچھے سرکار کا ارادہ ادارے کے مفاد میں ہونا چاہیے نہ کہ سی بی آئی کو تباہ کرنے کی نیت ہو ۔سی بی آئی کو تباہ نہیں ہونے دیا جا سکتا ۔سماعت کے دوران مرکزی وجیلنس کمیشن کی جانب سے دلیل دی گئی

پانچ ریاستوں کے چناﺅمودی بنام راہل پر لڑے گئے ہیں

حال میں اختتام پزیر 5ریاستوں کے اسمبلی چناﺅ میں کانگریس صدر راہل گاندھی کا نیا اوتار دیکھنے کو ملا یہ چناﺅ مقامی اشوز اور سرکار سے ناراضگی ،کسانوں کا مسئلہ بے روزگاری کا مسئلہ وغیرہ سے ہٹ کر مودی بنام راہل ہو گیا ہے۔مودی نے اپنی ہر ریلی میں راہل گاندھی کو نشانہ بنایاتو راہل گاندھی نے مودی سے تلخ سوال پوچھے ۔پچھلے کچھ برسوںمیں اسمبلی چناﺅ بھی عام چناﺅ کی طرح لڑے جانے لگے ہیں ۔وزیر اعظم سے لے کر تمام مرکزی وزراءپارٹی صدر امت شاہ نے تابڑ توڑ ریلیاں کیں یہ اس لئے بھی کیا گیا کیونکہ موجودہ سیاسی پس منظر میں ان انتخابات میں بھاجپا کی جیت سب سے ضروری فیکڑ ہے پارٹی اپنی ہر چناﺅ ی جیت کو اپنی پالیسیوں سے زیادہ کانگریس اور راہل گاندھی و گاندھی خاندان کو نشانہ بناتے نظر آئے اس لئے بھی اس بار بھی 5ریاستوں کے چناﺅ مودی بنام راہل گاندھی کے اشو پر لڑے گئے اور تو اور نہ تو وزیر اعظم کے لئے اور نہ ہی پارٹی صدر کے لئے رام مندر بنے یا نہ بنے اس پر زیادہ ضروری بحث کرنا ضروری سمجھا اس بار میں کانگریس بھی مقامی اشوز سے پرہیز کرتی دکھائی دی حالانکہ راہل گاندھی ویاپم گھوٹالے سے زیادہ نوٹ بندی رافیل اور جی ا