طالبان کی امیج خراب کرنے کیلئے کابل دھماکہ!

اسلامک اسٹیٹ نے گذشتہ پندرہ اگست کو افغانستا ن پر طالبانی قبضہ ہونے کے بعدکئے گئے اپنے حملے (کابل ہوائی اڈہ)کی ذمہ داری لی ہے ا س نے کہا کہ انہوں نے جمعرات کی شام کابل ایئر پورٹ پر ایک فدائی بم دھماکے کو انظام دیا تھا جس میں سو سے زائد لوگوں کی موت ہوئی تھی ان میں تیرہ امریکی فوجی بھی شامل تھے ۔ اسلامک اسٹیٹ نے کہا کہ ان کا آپریشن کابل میں امریکی فوج اور طالبانی کٹر پسندوں کے سیکورٹی گھیرے کو کھلی چنوتی دی تھی پندرہ اگست کو کابل پر قبضہ کرنے کے بعد طالبان یہ دکھانے کی کوشش کر رہا ہے کہ اس کی حکومت میں ایک طرح کی مضبوطی آگئی ہے اور کابل میں سیکورٹی سسٹم بنائے رکھنے کے نام پر بدری 313بر گریڈ اور فتح فورس جیسی اسپیشل فورسیز کو گس کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جہاں تک سیکورٹی میں سیندھ لگنے کی بات ہے تو طالبان نے امریکہ کا ایئر پورٹی سیکورٹی کا انچارج بتاتے ہوئے اسی پر لا پرواہی کا الزام مڑ دیا ہے لیکن اس حملے سے اسلامک اسٹیٹ نے ایک تیرسے دو شکار کئے ہیں اس حملے نے امریکہ اور طالبان کی دونوں کی ساک کو نقصان پہونچایا ہے یہ حملہ بتاتا ہے کہ حملے کی وارننگ ہونے کے باوجود امریکہ اور طالبان سیکورٹی نظام سنبھالنے میں ناکام رہے بلکہ اس حملے کے بعد اسلامک اسٹیٹ کو بھی ملامت کا سامنہ کر نا پڑ رہا ہے کیونکہ جہادی عناصر نے بیوقوفی بھرا ور مسلمانوں اور اسلام کے لئے نقصان دہ حملہ بتایا اسلامک اسٹیٹ ان خراسان نام کے اسلامک اسٹیٹ کی اس لوکل برانچ اور طالبان کے درمیان پرانی دشمنی چلی آرہی ہے کیونکہ طالبان نے افغانستان میں اسلامک اسٹیٹ کو کمزور کرنے میں اہم رول نبھایا ہے طالبان بھی امریکی حمایت والی افغان کے فوج کے حملوں کی وجہ سے سال 2019میں اسلامک اسٹیٹ کو مشرقی نرسنگ ہار میں اپنے گڑھ سے ہاتھ دھونا پڑا تھا اس وجہ سے اسلامک اسٹیٹ طالبان پر الزام لگاتا ہے کہ وہ اسلامک اسٹیٹ کے خلاف لڑتے ہیں اورامریکہ کے ساتھ مل گیا ہے ایسا لگتا ہے اسلامک اسٹیٹ طالبان کی حالیہ جیت سے بھی مایوس ہوا ہے کیونکہ اسلامک اسٹیٹ ا پنی مبینہ خلافت کے سپنے سے دور ہے لیکن طالبان نے اپنی اسلامی امیرات بنا رہا ہے جہادیوں میں طالبان کی اس کے لئے تعریف ہو رہی ہے ایسے میں اسلامک اسٹیٹ افغانستان میں قانون و نظام اور مضبوطی قائم کرنے میں طالبان کی مضبوطی کو کمزور کرنے کے لئے کسی نہ کسی موقع کی تلاش میں رہے گا ۔ اسلامک اسٹیٹ کے لئے کابل ایئر پورٹ کے قریب بھاری تعداد میں موجود عام لوگوں کی بھیڑ اور غیر ملکی اور امریکی فوجیوں کی موجودگی ایک ایسا موقع تھا جس کا وہ فائدہ اٹھانے کی کوشش میں تھا اور وارننگ کے باو جود اپنے مقصد میں کامیاب رہا اسلامک اسٹیٹ ایک ایسا گروپ ہے جو میڈیا میں چھائے رہنے سے پھلتا پھولتا ہے ایسے میں یہ تنظیم طالبان کی خبروںمیں آنے سے بھی ناراض ہو سکتا ہے کابل ایئر پور ٹ جیسے بڑے حملو ں کے ذریعے سرخیوں میں چھائے رہنے کی کوشش پر دیکھا جا سکتا ہے اسلامک اسٹیٹ نے طالبان کے مورچہ کھولتے ہوئے اسے امریکہ کا پٹھو تک کہہ دیا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟