اشاعتیں

مئی 8, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مہنگا ئی بڑھنے پر ہم وزن کم کردیتے تھے !

مہنگائی کی مار سے اب کمپنیا ں بھی دوچار ہونے لگی ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ کنزیومر چیزیں بنانے والی کمپنیا ں بھی اپنے برانڈ کے پیکٹ کو چھوٹے اور وزن کم گھٹانا شروع کر دیا ہے ۔ پارلے جی بسکٹ بر طانیہ جیسی کمپنیاں بازاروں میں پکڑ بنائے رکھنے کیلئے چھوٹے پیکٹ میں سامان فروخت پر زیا دہ زور دیتے ہیں ۔ ان کی کل فروخت میں سامان کی 40سے 50فیصدی حصہ داری ہے ۔ حالاںکہ مہنگی غذائی اجناس تیل ،چینی اور گیہوں کی قیمت بڑھنے کے سبب ان کمپنیوں نے دو روپے سے لیکر دس روپے تک کے چھوٹے پیکٹ کے وزن میں کٹوتی کر دی ۔ پچھلے چھ مہینوں میں پارلے جی بسکٹ کے دس روپے والے سبھی پیکٹ کے وزن کو گھٹاکر 7سے 8فیصد مہنگا کر دیا ہے ۔ پارلے پروڈکٹس کے سینئر چیف ایگزیکٹو کرشن رام بودھ کا کہنا ہے کہ چھوٹے پیکٹ کا پرڈکشن کا فی چیلنج بھرا ہے کیوں کہ اس میں ہونی کمائی زیا دہ نہیں ہے۔ اور جہاں تک ممکن ہے ہم پیکٹ کا وزن کم کرتے ہیں اور اسی طریقے سے ہم بازار میں ٹکے ہوئے ہیں ۔ دس روپے سے زیا دہ قیمت والے پیکٹ کی قیمتوں میں ہم آہستہ آہستہ اضافہ کرتے ہیں ۔ اس مہنگائی سے کنبے والوں کے خرچ کا بوجھ بڑھ رہا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خوردہ کے مق

تاج محل یاتاجو محل ؟

الہ آباد ہائی کو رٹ کی لکھنو¿ بنچ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے جس میں آثار قدیمہ ہند (اے ایس آئی ) آگرہ میں وقع تاج محل کے اندر بنے 20کمروں کو کھولنے کا حکم دینے کی مانگ کی گئی ہے جس سے یہ پتہ لگا یا جا سکے کہ وہاں ہندوں مورتیاں اور نقاشی ہے یا نہیں ؟ یہ عر ضی بھاجپا کے ایودھیا ضلع کے میڈیا انچارج ڈاکٹر رجنیت سنگھ کی طرف سے داخل کی گئی تھی 10مئی یعنی منگلوار کو عرضی پر آگے سماعت ہوئی عرضی تاج محل کو تاجو محل بتاتے ہوئے سرکار سے اس حقیقت کی چھان بین کمیٹی قائم کرنے کی حکم دینے کیلئے مانگ کی گئی ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ تاج محل کمپلکس کا سروے ضرور ی ہے جس میں شیو مندر ہونے کی اصلیت کا پتہ لگایا جا سکے ۔ کمیٹی ان کمروں کی جانچ کرے تاکہ صحیح تصویر سامنے آسکے کہ وہاں ہندو مورتیاں یا نقاشی ہونے کا ثبوت ہے یا نہیں؟ مورخوں کاحوالہ بھی دیا گیا ہے ۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ تاج محل کی چار منزلہ عمارت کی اوپری اور نچلے حصے میں 20کمرے ہیں جو مستقل طور سے بند ہیں ۔ اور کئی مورخوں کا خیال ہے کہ ان کمروں میں شیو کا مندر ہے ۔حالاںکہ یہ کمرے پہلے کبھی کھلے ہی نہیں اس بارے میںفی الحال کوئی جانکاری نہیں ہے ۔

پاکستان کی داغی نئی سرکار !

ہندوستان کے پڑوسی ملکوں میں سیا سی عدم استحکام کا دور جار ی ہے چاہے سری لنکا ہو یا پاکستان دونوں ہی ملکوں میں نئی حکومتیں بن گئی ہیں ۔پاکستان کی بات کر تے ہیں وہاں شہباز شریف کے دامن پر بھی داغ ہے اور وہ خود کئی گھوٹالوں اور بے ضابطگیوں سمیت چار بڑے الزامات ہیں ۔ ویسے شہباز خود کو بے گنا ہ بتاتے ہیں ۔لیکن ایک مجرمانہ کیس میں وہ ضمانت پر باہر ہیں ۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف پر پاور پروجیکٹ میں رشوت لینے کے الزام ہے ۔ شہباز کے بیٹے اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ ہمزہ شریف پر بھی کرائم معاملوں کی ایک لمبی فہرست ہے ۔ ہمزہ اور شہباز دونو باپ بیٹے پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے کیس ہیں۔پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنا ءاللہ کو 2019میں ڈرگ معاملے میںگرفتار ہو چکے ہیں ۔ اور چھ مہینے سزا کاٹ چکے ہیں ۔ شہباز شریف کی سرکار میں وزیر پلاننگ مہتاب اقبال کو ایک اسپورٹس کمپکس کی تعمیر کے گھٹالے میں ملوث پاکر مقدمہ درج کیا گیا ۔ بعد میں انہیں عدالت سے ضمانت ملی ہوئی ہے۔شہباز شریف پر چار بڑ ے مقدمے چل رہے ہیں ان میں ہاو¿سنگ کا معاملہ بھی شامل ہے2010میں اس معاملے میںآشیا نہ اسکیم کے ٹھیکے کو

ٹینی اگرتحمل برتتا تو کسانوں کی جان نہ جاتی !

الہ باد ہائی کورٹ کی لکھنو¿ بنچ نے مرکزی وزیر مملکت داخلہ اجے مشرا عرف ٹینی کے لڑکے آشیش مشرا عرف مونو کی بینہ شمولیت سے لکھیم پور کھیر تشد د کے چا ملزمان : لو کش ، انکت داس ، سمت جیسوال اور شیشو پال کی ضمانت عر ضی کو خارد کر دیا ۔ اس درمیان آشیش مشرا کی عرضٰی پر سماعت 25مئی تک ملتوی کر دی گئی ۔ جسٹس ونیش کما ر سنگھ کی سنگل بنچ نے چاروں ملزما ن کی ضمانت عرضی خارج کرتے ہوا کہا کہ یہ سبھی اہم ملزم آشیش کے ساتھ سرگرم طور سے پروگرام بنانے اور گھنا و¿نے جرم کو انجا م دینے شامل رہے ۔ عدالت نے کہا کہ معاملے کے سبھی ملزم سیاسی طورسے خاص طور سے رسوخ والے ہیں اور یہ ضمات پر چھوٹنے کے بعد اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ وہ ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گے اور گواہوں پر دباو¿ نہین ڈالیں گے ۔ بنچ نے ایس آئی ٹی کے اس نتیجے کو بھی ذہن میں رکھا کہ اگر مر کز وزیر اجے ٹینی نے کچھ دن پہلے کسانوں کے خلاف جنتا کے بیچ کچھ تلخ بیان نہ دئے ہوتے تو ایسا واقعہ نہ ہوتا ۔ بنچ نے کہا کہ بڑے عہدوں پر بیٹھے سیا سی اشخاص کو بھی جنتا کے بیچ مہذب زبان میں بیان دینا چاہئے اور اپنے عہدے کے وقار کا خیال رکھنا چاہئے

ہماچل میں خالصتانی جھنڈہ ، سیا ست دہلی میں!

ہماچل پر دیش اسمبلی کے باہر خالصتانی جھنڈے لگائے جانے کے معاملے میں عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے ایک دوسرے پر جم کر حملے بولے جا رہے ہیں اور جواب در جواب کی زبر دست سیاست چل رہی ہے ۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسو دیا سے لیکر پارٹی ترجمان سوربھ بھاردواج ، ایم پی سنجے سنگھ و عآپ لیڈر آتشی نے بھاجپا کو گھیر تے ہوئے زور دار تنز کیا ہے۔ منیش سسو دیا نے ٹویٹ کر کے کہا کہ بے حد سخت حفاظت والے ہماچل پر دیش اسمبلی کمپکس پر خالصتانی جھنڈا لگانا سیکورٹی کی بہت بڑی ناکامی ہے ۔ ہماچل کے وزیر اعلیٰ کو فو راً استعفیٰ دے دینا چاہئے ۔ انہوں نے آگے کہا کہ پوری بھاجپا بگا کو بچانے میں لگی ہے۔ اور ادھر خالصتانی جھنڈے لگاکر چلے گئے ۔مگر سرکار اسمبلی نہ بچا پائی تو وہ جنتا کو کیسے بچائے گی ؟ بھاجپا سرکار پوری طرح سے فیل ہو گئی ہے ۔ عآپ کے چیف ترجمان سور بھ بھاردوج نے کہا کہ ہماچل اسمبلی کمپکس کے آس پا س خالصتانی جھنڈے لگانا دیش اور ہماچل پر دیش کیلئے شرم کی بات ہے ۔ بھاجپا اور پولیس جرائم پیشہ کو بچانے میں لگی رہے گی تو دہشت گرد اپنا جھنڈا لگانے سے کیسے رکیں گے ؟ اس مسئلے پر عآپ لیڈر آتشی کا کہنا تھا ک

امریکی خفیہ سروس کی سیکورٹی میں سیندھ!

یہ واقعہ توڑا پرانا ضرور ہے لیکن بہت اہم ہے ۔ امریکہ میں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے دو جاسوس گرفتار کئے گئے دونو ں امریکی حفاظت کاذمہ سنبھالنے والی سیکریٹ سروس سمیت خفیہ اور سیکورٹی مشینری میں سیندھ لگا چکے تھے ۔ دنیا کی سب سے تیز ترار ایجنسی میں سیندھ لگانے سے سنسنی پھیل گئی ۔ سیندھ پر ایک نظر ، سیکریٹ سروس نے 2012سے 2017تک وائٹ ہاو¿ س میں کئی خامیوں کا سامنا کر نا پڑا ۔ 2014میں ایک در اندازی یا باندھ سے کود کر وائٹ ہاو¿ س میں گھس گیا تھا ۔ بعد میں یہ پکڑ اگیا 2020میں فلوریڈا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ریزورٹ میں تین AK-47رائفل کے ساتھ تین لڑکے گھس گئے تھے ۔ حالاںکہ پولیس نے انہیں بھی گرفتار کر لیا تھا ۔ 2019میں چین کی یوزیانگ ڈونلڈ ٹرمپ کے یونٹ میں ناجائز طور سے داخل ہونے پر گرفتار کر لئے گئے تھے ۔ 2019میں چین کے صوبے شنگھائی کے باشندہ ایک عمر دراز بھی ٹرمپ کے ریزورٹ تک پہنچ گئی تھی اس نے کچھ فوٹو بھی لئے تھے اسے بھی گرفتار کر لیا گیا تھا ۔ واشنگٹن ڈی سی میں رہنے والے 40سالہ ایرین اور 75سالہ شخص حیدر علی سیکریٹ سروس کا ایجنٹ بن کر جاسوسی کر رہے تھے ۔ جاسوسوں میں ایف بی آئی ، بحریہ

نونیت رانا نے بھر ی ہنکار !

آزاد ممبر پارلیمنٹ نو نیت رانا نے اتوار کو مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو ان کے خلاف چناو¿ لڑنے کی چنوتی دے ڈالی ۔ ہنو مال چالیسا کا پاٹھ پڑھنے کے تنازعہ کو لیکر پچھلے مہینے ممبئی پولیس کے ذریعے گرفتار کی گی نو نیت رانا کو حال ہی میں ضمانت ملی ہے ۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ممبئی کے لوگ اور بھگوان رام نگر میونسپل انتخابات میں شیو سینا کو سبق سکھائیں گے۔ شیو سینا کے صدر ادھو ٹھاکرے نے مئی 2020کو مہاراشٹر اودھان پریشد کے ممبر کے طور پر حلف لیا تھا ۔ وہ راشٹریہ وادی کانگریس اور کانگریس پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے کے بعد نومبر 2019میں وزیر اعلیٰ بنے تھے اس سے پہلے وہ ریاستی اسمبلی کے ممبر نہیں تھے ۔ مہاراشٹر میں امراوتی سے ایم پی نو نیت رانا اور ان کے شوہر ممبر اسمبلی روی رانا کو ممبئی پولیس نے 23،اپریل کو گرفتار کیا تھا ۔ میاں بیوی نے اعلان کیا تھا کہ وہ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو ذاتی مکان ماتو شری کے باہر ہنو مان چالیسا کا پاٹھ کریں گے جس سے شیو سینا کے ورکر آگ بگولہ ہو گئے تھے ۔ ممبئی کی ایک اسپیشل عدالت نے میاں بیوی کا 4مئی کو ضمانت دے دی تھی اور وہ 5مئی کو جیل سے باہر آئے تھے

رسوئی گیس سلینڈر کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہونچی!

گھر میں کھانا پکانے میں استعمال ہونے والے ایل پی جی گیس سلینڈر کے دام ریکارڈ سطح پر پہنچ گئے ہیں ۔ اور سنیچر کو اس کے دام میں 50روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور اب یہ سلینڈر 999.50روپے کے ساتھ نے سارے ریکارڈ توڑ دئے ہیں۔پبلک سیکٹر کی ایندھن سپلائی کمپنیوں نے ایل پی جی کے سلینڈر کے دام میں اضافے کا فرمان جاری کر دیا ہے۔یہ اضافہ بین الاقوامی سطح پر گیس کے داموں میں تیزی آنے کی وجہ سے کیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے مارچ 2020-22رسوئی گیس سلینڈر کے دام 50روپے بڑھائے گئے تھے وہیں 20مہنے کمرشل گیس کی قیمت 120روپے بڑھائی گئی تھی۔اب تازہ اضافے کے بعد دہلی میں ایل پی جی کا 14.2کلو گرام والا سلینڈر 999.50روپے میں ملے گا۔ مئی کی شروعات میںکمر شل استعمال والے 19کلو گرام کے گیس سلینڈر کی قیمت 2315.50روپے تک پہنچ چکی ہے ۔ ایسے ہی پانچ ریاستوں میںہوئے اسمبلی انتخابات کے بعد پیٹرول ڈیژل اور رسوئی گیس کے دام مسلسل بڑھ رہے ہیں۔دہلی میں کمرشل اور رسوئی گیس کے سلینڈروں کے بڑھتے داموں سے کمزور طبقے کو گھریلو بجٹ کو پورا کرنے میں کافی مشکل پیدا ہوگئی ہے۔ کھانا پکانا تک مہنگا ہو چکا ہے اس اضافے کے بعد پٹنہ میں رسوئی گیس

دیش بغاوت قانون کو بنائے رکھنا ضروری ؟

مر کزی حکومت نے سنیچر کو سپریم کورٹ میں کہا ہے کہ دیش بغا وت قانون کا جائزہ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ کیدا ر ناتھ سنگھ بنام بہار اسٹیٹ (1962)کیس میں آیا فیصلہ ایک اچھی نظیر ہے ۔جس پر آگے غور کرنے کی ضرورت نہیںہے ۔مر کزی حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا کہ ججو ں کی بنچ نے دفعہ 124A(دیش بغاوت )کے سیکشن 14,19اور 21کے برابر لانے کیلئے اسے ہلکا کردیا گیا تھا ۔ اس لئے تین ججوں کی بنچ کیلئے یہ ضروری نہیں ہے کہ وہ آئینی جواز پرپھر سے جائیں ۔تین ججوں کی بنچ نے بڑی بنچ کی فیصلوں کا جائزہ نہیں لے سکتی ۔ مرکز نے یہ جواز عرضی گزاروں کی اس دلیل پر دیا ہے کہ معاملے کو بڑی بنچ کو سونپنے کی ضرورت نہیں ہے ۔اور تین ججوں کی بنچ کیدار ناتھ فیصلے میں غیر متوقع طور پر چھوٹ گئے معاملوں کے بعد آئے فیصلوں کے پس منظر میں غور کر سکتی ہے ۔ لیکن چیف جسٹس کی بنچ نے کہا تھا کہ کیا یہ صحیح ہوگا کہ تین ججوں کی بنچ پانچ ججوں کی بنچ کو نظر انداز کر سکتی ہے ۔ کیایہ جوڈیشل جواز ہوگا کہ معاملے کو بڑی بنچ میں سونپا جائے؟معاملے کی اگلی سماعت آج 10مئی کو ہونی ہے جس میں بنچ یہ طے کرے گی کہ کیا معاملے کو