اشاعتیں

جولائی 1, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

تاریخی فیصلہ کے بعد ٹکراؤ جاری رہنے کے آثار

مرکز اور دہلی حکومت کے بیچ اختیارات کو لیکر پچھلے چار سال سے جاری لڑائی بدھوار کو سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے لکشمن ریکھائیں دکھا دی ہیں۔ عدالت نے اس تاریخی فیصلہ میں موٹی موٹی کچھ باتیں طے کردی ہیں۔ اگر اس میں لیفٹیننٹ گورنر کو ان کے حقوق کی حد بتائی گئی تو یہ بھی صاف کردیا کہ دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ نہیں مل سکتا۔ دہلی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر کے درمیان اختیارات کی جنگ پر پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے کہا کہ اصل طاقت چنی ہوئی سرکار کی کیبنٹ کے پاس ہے اور لیفٹیننٹ گورنر کیبنٹ کی صلاح کو مانیں گے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کیبنٹ بھی اپنے سبھی فیصلوں کی جانکاری ایل جی کو ضرور دے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں فیصلوں میں لیفٹیننٹ گورنر کی رضامندی ضروری ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کو آزادانہ اختیار نہیں سونپے گئے۔ ایسے میں ایل جی کا رول خلل ڈالنے والا نہیں ہونا چاہئے۔ اسے مشینی طریقے سے کیبنٹ کے فیصلوں کو روکنا نہیں چاہئے۔ کیبنٹ کی کوئی رائے اگر ایل جی سے میل نہیں کھاتی تو اسے صدر کو بھیجا جاسکتا ہے۔ عدالت نے صاف کہا کہ یہاں ANY کا مطلب EVERY (ہر ایک) نہیں ہے۔ یعنی ایل جی ہر معاملہ صدر کے پاس نہی

جلال آباد میں سکھوں۔ہندوؤں پر بزدلانہ حملہ

افغانستان کے جلال آبادشہر میں پچھلے ایتوار کو سکھوں اور ہندوؤں کو نشانہ بنا کر جو بزدلانہ حملہ ہوا ہے وہ تشویش کا باعث تو ہے ہی لیکن ساتھ ساتھ اس کے پیچھے بڑی سازش کا بھی اندیشہ ہے۔ اس حملہ میں سکھ اور ہندو فرقے کے 20 لوگ مارے گئے اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔ ایک فدائی حملہ اس وقت ہوا جب ہندوؤں اور سکھوں کا ایک نمائندہ وفد صدر اشرف غنی سے ملنے جارہا تھا۔ اس حملے کی ذمہ داری آتنکی تنظیم داعش نے لی ہے۔ اس حملہ کے پیچھے بیشک آئی ایس نے ذمہ داری لی ہو لیکن اصل دماغ اور پلان میں پاک خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ہاتھ نظر آرہا ہے۔ آئی ایس آئی اس علاقہ میں اپنے حمایتی طالبان اور آئی ایس آتنکیوں کے ساتھ مل کرہندوستانی مفادات کو نقصان پہنچانے کیلئے پہلے بھی اس طرح کے حملے کروا چکی ہے۔ ہندوستانی خفیہ ذرائع کی مانیں تو بھارت ۔افغانستان سرکار کے ساتھ مل کر جلال آباد کے آس پاس کئی ترقیاتی کام کرنے کا ارادہ بنائے ہوئے ہے۔ یہ حملہ اسے نقصان پہنچانے کے لئے کیا گیا ہے۔ بھارت میں افغانستان کے سفیر ڈاکٹر شمشاد محمد ابدالی نے کہا کہ پاکستان کے اشارہ پر طالبان ، آئی ایس افغانستان میں رہ رہے ہندو ۔سکھوں کو جان ب

جموں و کشمیر میں نئے جوڑ توڑ سے سرکار بنانے کے داؤ پیچ

ایسے اشارہ مل رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں نئی سرکار کی تشکیل کی قواعد شروع ہوگئی ہے۔ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان سرکار بنانے کی قیاس آرائیوں کے درمیان بھاجپا کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلی رویندر گپتا نے کہا کہ مختلف پارٹیوں کے ناراض ممبران اسمبلی سے ریاستوں میں جلد ایک نئی سرکار تشکیل دی جاسکتی ہے۔ دراصل سب سے زیادہ بے چینی پی ڈی پی نیتا اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کو ہے۔ پی ڈی پی پر ٹوٹنے کا خطرہ منڈرا رہا ہے اس لئے نئی سرکار بنانے کے لئے محبوبہ کانگریس صدر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی سے ملنے کے لئے بے چین ہے۔ پی ڈی پی لیڈر دہلی میں ہیں اور ان کی پارٹی کے کم سے کم 11 ممبران اسمبلی ان سے ناراض بتائے جاتے ہیں۔ پی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر عمران رضا انصاری نے پی ڈی پی ۔بھاجپا اتحاد ٹوٹنے کے لئے پارٹی صدر اور سابق وزیرا علی محبوبہ مفتی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک لاچار وزیر اعلی ثابت ہوئی ہیں۔ جنہوں نے نہ صرف سیاست کے لوگوں کو مایوس کیا ہے بلکہ اپنے والد کے خوابوں کو بھی مٹی میں ملا دیا ہے۔ ادھر کانگریس نے جموں و کشمیر کے لئے

کیجریوال اور سسودیا کیخلاف کیس درج کرنے کی تیاری

موصولہ اشاروں سے پتہ چلتا ہے کہ دہلی حکومت کے چیف سیکریٹری انشو پرکاش کے ساتھ بد سلوکی اور مارپیٹ معاملے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال اور نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کے خلاف کیس درج کرنے کی تیاری ہورہی ہے ۔تیار کی گئی چارج شیٹ میں نارتھ دہلی پولس وزیر اعلی کیجریوال کے اس وقت کے مشیر وی کے جین کوہی اپنا اہم چشم دید گواہ بنایا ہے ۔پولس کے مطابق جین کے ذریعہ سے ہی کیجریوال نے چیف سیکریٹری کو صبح سے ہی دیر رات تک بار بار فون کرواکر میٹنگ کے بہانے اپنے گھر پر بلایا تھا ۔دہلی پولس کے ایک سینئر افسر نے اس کی تصدیق کی ہے اس کے مطابق مار معاملہ میں ثبوتوں کی بنیاد پر جس طر یقے سے مضبوط چار ج شیٹ تیار کی گئی ہے وہ دہلی سرکار کے لئے گلے کی ہڈی بن سکتی ہے ۔ویسی وزیر اعلی کو اس بات کی راحت ضرور ملی ہوگئی کہ ایف ایس ایل رپورٹ میں پتہ چلاہے کہ وزیر اعلی کی رہائش گاہ میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹوں کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی گئی ۔ کیمروں کا وقت پہلے سے ہی 40منٹ آگے چل رہا تھا ۔ واردات والے دن ان کیمروں سے کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں ہوئی ہے ۔پولس کسی بھی دن تیس ہزاری کورٹ میں وزیر اعلی کیجریوال اور

پاکستان میں چناؤی آہٹ ،سیاسی درجہ حرارت بڑھا

پاکستان میں عام چنا ؤ کی آہٹ سے سیاسی درجہ حرارت بڑھنے لگاہے ۔پاکستان میں 25جولائی کو عام چناؤ ہونگے ۔پاکستان الیکشن کمیشن 21مئی کو صدر کو بھیجے گئے خط میں نیشنل اسمبلی اور چار صوبائی اسمبلیوں کے لئے 25سے 27جولائی کے درمیان چناؤ کروانے کی سفارش کی تھی ۔صدر ممنون حسین نے 25جولائی کو چنا ؤ کرانے کی منظوری دیدی ہے موجودہ سرکار کی میعاد 31 مئی کو ختم ہوگئی ہے اور یکم جون سے نئی حکومت کے قیام تک نگراں سرکار نے کام کاج سنبھالا ہوا ہے ۔میاں نواز شریف اپنا سیاسی وجود کو بچانے کی لڑائی لڑ رہے ہیں ۔ پنجاب صوبے میں شریف کی پارٹی پی ایم ایل (نواز )کا دبدبہ ہے ۔پاکستانی پارلیمنٹ میں قریب آدھے ممبران اسی صوبے سے ہیں ۔عدالت سے نااہل ٹھہرائے جانے سے شریف خود چناؤ نہیں لڑ سکتے ۔الگے صوبے کی مانگ کو لیکر ساؤتھ پنجاب او ربھاولپور میں ناراضگی چل رہی ہے ۔ آصف زرداری اور بھٹو کے بیٹے بلاول بھٹو کیلئے اپنی موجودگی درج کرانے کیلئے آخری موقع ہے ۔بھٹو خاندان کی وراثت اور سندھ میں پیٹھ ان کی سب سے بڑی طاقت ہے پہلی بار چناؤ میں شامل ہونے سے پاکستانی عوام انھیں ضرور پرکھنا چاہئے گی ۔ان کو چنوتے دے رہے عمران خا

اجتماعی قتل یا اجتماعی خودکشی

سوالوں میں الجھی براڑی کے بھاٹیہ خاندان کی انتہائی تکلیف دہ واردات جس میں 11 لوگوں کی مشتبہ حالات میں موت نے دل کو دہلا دیا ہے اور یہ واقعہ افسوسناک تو ہے ہی ساتھ ساتھ چونکانے والا بھی ہے ۔ براڑی کے سنت نگر میں واقع ایک گھر سے ایتوار کی صبح مشتبہ حالت میں 11 لاشوں کے ملنے سے کھلبلی مچنا فطری ہی تھا۔ ان میں 7 عورتیں ،4 مردوں کی لاشیں ہیں۔ کچھ کے ہاتھ پیر بندھے ہوئے تھے تو کچھ کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔ پولیس کے مطابق دو خاندانوں کے 10 لوگ پھانسی کے پھندے پر لٹکے ملے۔ دہلی پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ قریب سوا سو گز کے مکان میں گراؤنڈ فلور پر پرچون اور دودھ کی دوکان چلاتا تھا جبکہ برابر میں ہی للت فرنیچر کی دوکان کرتا تھا۔دہلی میں نارائن دیوی کے ساتھ ان کے دو بیٹے بھونیش بھاٹیہ عرف یووی(50 سال) ، للت بھاٹیہ (45 سال) اور ایک ودھوا بیٹی پرتیما بھاٹیہ(57 سال) اپنے اپنے خاندان کے ساتھ رہا کرتے تھے۔ پولیس پتہ کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ معاملہ اجتماعی قتل کا ہے یا ان سبھی نے خودکشی کی ہے؟ شبہ ہے کہ ان لوگوں نے روحانی طریقے سے موت پانے کے لئے اجتماعی طور سے خودکشی کی ہے حالانکہ پ

آئی ڈی بی آئی کے گھوٹالوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش

جس طرح سے دیش کی سب سے بڑی کمپنی ایل آئی سی نے آئی ڈی بی آئی بینک کی 50 فیصد سے زیادہ سانجھیداری کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے اس سے دیش کے بینکنگ سیکٹر میں کھلبلی مچنا فطری ہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ سرکار قرض میں ڈوبے بینکوں کو اب اسی طرح اپنی بڑی کمپنیوں میں کھپانے کے پلان کو قطعی شکل دینے میں لگ گئی ہے۔ سرکار یہ بھی چاہتی ہے کہ دیش کے سرکاری بینکوں سے اب تک جن بڑی کمپنیوں نے بھاری قرض لے رکھے ہیں اور لوٹائے نہیں ہیں ایسے بینکوں کو دیش کی بڑی کمپنیوں میں ملانے کے کام کو بھی انجام دیا جارہا ہے۔ زندگی بیمہ کارپوریشن (ایل آئی سی) کو بیمہ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایرڈا) نے قرض میں ڈوبے آئی ڈی بی آئی بینک میں 50 فیصدی حصہ داری لینے کو منظوری دے دی ہے۔ اب اس کے بعد ایل آئی سی کا بینک سیکٹر میں اترنے کا راستہ صاف ہوگیا ہے جس کے بعد پہلے سے جمے جمائی کئی بینکوں کو سخت ٹکر ملنے کی امید ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ فیصلہ حیدرآباد میں ایرڈا کے سرمایہ زونل کی میٹنگ کے دوران لیا گیا۔حال ہی میں آئی ڈی بی آئی میں ایل آئی سی کی حصہ داری 11فیصدی ہے۔ ایک اعدادو شمار کے مطابق ہر سال ایل آئی سی قریب 2

سوئس بینکوں میں بھارت کی دھوم

یقینی طور سے یہ جانکاری حیران و پریشان کرنے والی ہے کہ سوئس بینکوں میں ہندوستانیوں کی جمع رقم میں بھار ی اضافہ ہوا ہے۔ کالے دھن میں کمی کرنے والی مودی سرکار کے لئے سوئس نیشنل بینک کی طرف سے جاری تازہ رپورٹ بڑے جھٹکے سے کم نہیں ہے۔ سوئس نیشنل بینک نے 28 جون کو اپنے یہاں غیرملکیوں کی جمع رقم کے بارے میں جو اعدادو شمار جاری کئے ہیں وہ بھارت سرکار کے دعوے کونظر انداز کرنے والے ضرور ہیں اور کرپشن کے خلاف ہونے والی سرکار کی لڑائی کے دعوی کی پول کھولتے ہیں۔ اس کے مطابق سوئس بینکوں میں ہندوستانیوں کا پیسہ 50 فیصد بڑھ کر تقریباً 7 ہزار کروڑ روپے ہوگیا ہے۔ ہندوستانیوں کے ذریعے سوئس بینک کھاتوں میں سیدھے طور پر رکھا گیا پیسہ بڑھ کر 99.9 کروڑ فرینک (سی ایم ایف) اور دوسروں کے ذریعے سے جمع کرایا گیا پیسہ بھی بڑھ کر 1.6 کروڑ سوئس فرینگ ہوگیا ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے بینک کھاتوں میں غیر ملکی گراہکوں کا کل پیسہ 1460 ارب سوئس فرینک یا 100 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہے۔ کالے دھن کے خلاف مہم کے باوجود یہ تشویش کی بات ہے کہ سوئس بینکوں میں ہندوستانیوں کے پیسے میں اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستانی اپنی کالی

Due to GST, Newspaper Forced to Fight for Survival

Prime Minister Narendra Modi described the Goods and Services Tax (GST) as a good example of victory of integrity and cooperative federalism and said that achieving sustainability within a year of our new tax system is a huge success for the country. After completion of one year of GST, the government will focus on making less tax rates relevant to different commodities and services in the second year. It is believed that taking action in this direction, Government will be reviewing certain goods and services included in GST in the upcoming meeting of the Council on July 19. If this happens, the number of other products involved in this tax may be lower. We expect GST to be withdrawn on newsprint used by newspapers. Everyone knows that the newspapers played a big role in the country's independence movement and became a big weapon for fighting the atrocities of the British. Press today is independent and vocal even though during the struggle of Independence it had to face lot of r

Due to GST, Newspaper Forced to Fight for Survival

Prime Minister Narendra Modi described the Goods and Services Tax (GST) as a good example of victory of integrity and cooperative federalism and said that achieving sustainability within a year of our new tax system is a huge success for the country. After completion of one year of GST, the government will focus on making less tax rates relevant to different commodities and services in the second year. It is believed that taking action in this direction, Government will be reviewing certain goods and services included in GST in the upcoming meeting of the Council on July 19. If this happens, the number of other products involved in this tax may be lower. We expect GST to be withdrawn on newsprint used by newspapers. Everyone knows that the newspapers played a big role in the country's independence movement and became a big weapon for fighting the atrocities of the British. Press today is independent and vocal even though during the struggle of Independence it had to face lot

صحافی شجاعت بخاری کے قتل کی سازش پاکستان میں رچی گئی

جموں و کشمیر کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) ایس پی پانی نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھانے والے رائزنگ کشمیر کے ایڈیٹر شجاعت بخاری اور ان کے دو باڈی گارڈ کے قتل کی سازش پاکستان اور سوشل میڈیا پر رچی گئی تھی۔ شری پانی نے جمعرات کو بتایا کہ قتل کو لشکر طیبہ کے تین آتنکی اور پاکستان سے کشمیر آئے دہشت گردوں نے انجام دیا۔ واضح ہو کہ 14 جون کو سینئرصحافی شجاعت بخاری کو مار ڈالا تھا۔ لشکر طیبہ کے کہنے پر پاکستان میں بیٹھے سرینگر کے ایچ ایم ٹی پریپورہ کے باشندہ شیخ سجاد گل عرف احمد خالد نے سازش کا پورا خاکہ تیار کیا تھا اور اسے کشمیر میں سرگرم دہشت گردوں نے عمل درآمد کیا۔ پولیس نے قتل میں شامل لشکر کے تینوں دہشت گردوں کی تصویریں جاری کرتے ہوئے کہا سجاد گل کو پکڑنے کے لئے لک آؤٹ نوٹس جاری کرنے و انٹرپول کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جن تین دہشت گردوں نے قتل کو انجام دیا ان میں پاکستانی آتنکی نوید جٹ عرف ابو ہنزلا کے علاوہ سوپور کلگام کا رہنے والا مظفر بٹ عرف طلحہ اور آزاد احمد دادا عرف زید باشندہ اکھنی برج بہارا ،اننت ناگ شامل ہیں۔ آئی جی نے بتایا کہ

میڈ ان چائنا براستہ نیپال ناجائز ہتھیاروں کا روٹ

نارتھ ایسٹ ڈسٹرکٹ پولیس کی اے ٹی ایس اور اینٹی روبری سیل کی گرفت میں آئے ناجائز ہتھیار ڈیلر سلیم پسٹل کے نام سے یوں ہی نہیں جانا جاتا۔ اس کے نام کے آگے پسٹل لگانے کی کہانی ہی اس کے ناجائز دھندے میں مہارت کا ثبوت ہے۔ وہ دہلی ،ہریانہ، ویسٹرن اترپردیش کے گروہوں کو غیرملکی پسٹل بیچتاتھا۔ ساؤتھ افریقن ایمبیسی کی نمبر پلیٹ والی کار میں نیپال کے راستے میڈ ان چائنا پسٹل لیکر آنے والے سلیم پسٹل کے تار پاکستان سے جڑے ہیں۔ پولیس کسٹڈی میں سلیم پسٹل نے بتایا کہ ناجائز ہتھیاروں کو بیحد چالاکی سے بجلی کے ٹرانسفارمروں میں چھپا کر ایئر کارگو سے نیپال منگوایا جاتا تھا جہاں سے انہیں بھارت لایا جاتا تھا۔ سلیم کی سپلائی کردہ پسٹل کی کوالٹی نے اسے گروہ کی پہلی پسند بنادیا تھا اور پھر جرم کی دنیا میں لوگ اس لئے اسے سلیم پسٹل کے نام سے جاننے لگے۔ پولیس کے مطابق سلیم سے برآمد پسٹل انتہائی جدید ترین ہے۔ جن میں 17 گولیاں ایک ساتھ لوڈ ہوجاتی ہیں، سبھی مڈ ان چائنا ہیں۔ نیپال کے راستے بھارت میں لانے والے سلیم کو انٹرنیشنل بارڈر پارکرنے پرکبھی چیک پوسٹ پر اس کی تلاشی نہیں لی جاتی تھی۔ فی الحال دہلی پولیس اس سلس