افغان خاتون کےجاری ہوئےچھ ڈیتھ وارنٹ !

پچھلے چار سال سے دہلی کے بھوگل میں رہ رہی افغانستانی پناہ گزیں خاتون ایک جم ٹرینر ہے وہ اپنی 13-14سال کی بیٹیوں کو تعلیم دینے اور گزر بشر کے لئے وہ نوکری کرتی ہے لیکن یہ بات جب افغانستان میں طالبان آتنکی اور اس کے سابق شوہر کو پتہ چلی تو اس نے ایک ہفتے میں عورت کے نام سے چھ ڈیتھ وارنٹ جا ری کرو ا دیئے اس میں اس کے رشتہ دار نے کہا کہ دونوں بیٹیوں کو لیکر وہ افغانستان واپس نہیں آئے ورنہ طالبان اسے سزائے موت دے گا اس کے بعد سے یہ افغان خاتون بہت ڈری ہوئی ہے بھارت سرکار اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن سے مدد کی درخواست کر رہی ہے طالبان کے پچھلے عہد کے دوران جب وہ چودہ سال کی تھی تبھی اس کی شاد ی کر دی گئی تھی اس دوران افغانستان میں شادی سے پہلے لڑکیوں سے پوچھا تک نہیں جا تا تھا ان کا شوہر ان پر بڑا مظالم ڈھاتا تھا جب انہیں پتہ چلا کہ شوہر خود بھی طالبانی آتنکی ہے تو اس سے طلا ق لینے کی بات کہی تو اس پر شوہر نے گردن و ہاتھ پر چاقو سے کئی وار کئے جس کے گہرے نشان اس کے جسم پر آج بھی ہیں ۔ شوہر نے اپنی ہی دو بڑی بیٹوں کو طالبان آتنکی وادیوں کو بیچ دیا ۔ چار سال پہلے کسی طرح وہ اپنی جان بچا کر اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ بھارت آگئی اس خاتون نے بتایا کہ افغانستان میں تب لڑکیوں کو پڑھایا نہیں جا تا تھا اس لئے وہ پوری طرح سے جاہل ہیں لیکن وہ اپنی دونوں بیٹیوں کو وہ پڑھانا چاہتی تھی بھارت آنے پر اس کے پاس کوئی کام نہیں تھا بھوگل میں وہ کرائے پر رہنے لگی اور یہیں پر یہاں ایک افغانی اسکول میں اپنی بیٹیوں کا داخلہ کروایا اور پاس ہی میں ایک جم میں جھاڑو پوچھا کرنے لگی اس نے بتایا کہ کام سے نمٹنے کے بعد وہ لوگوں کو جم کرتے ہوئے دیکھتی تھی اور چیزوں کو باریکی سے سمجھتی تھی لڑکیوں کے اسکول سے لوٹنے کے بعد انہیں پڑھاتی تھی اس طرح ان کی معمولی تعلیم شروع ہوئی قریب ایک سال جھاڑو پوچھا کرنے کے بعد اس عورت کی لگن کو دیکھتے ہوئے جم کے مالک نے جم ٹرینر کا کاسونپ دیا جسے وہ بخوبی نبھا رہی ہے عورت نے بتایا کہ انہوں نے لوگوں سے شروع میں دیکھ کر اور لوگوں سے بات کرکے ہندی سیکھی ہے انہیں بھارت پسند ہے اور یہاں محفوظ محسوس کرتی ہے کہتی ہے کہ انہیں جم سے دس ہزار روپئے تنخواہ ملتی ہے اس میں بچوں کی پرھائی اور دیگر خرچے پورے نہیں ہوتے اس لئے اس کی مدد کی جائے ایک افغانی یوٹیوبر نے بھوگل میں افغانی دکانوں کے ویڈیو بنائے تھے جس میں عورت نے بات کی تھی یہ ویڈیو افغانستان میں ان کے سابق شوہر تک پہونچ گیا جس سے اسے پتہ چل گیا کہ وہ بھارت میں ہے اور کام بھی کرتی ہے اس کے بعد شوہر نے افغانستان میں اس کے والد کو چھ ڈیتھ وارنٹ بھجو ا دیئے یہ ایک مثال ہے کہ طالبان کے دور میں عورتیں کتنی محفوظ ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟