اشاعتیں

ستمبر 18, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سابق افغان صدر ربانی کے قتل نے سبھی کی تشویشات بڑھائیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 24th September 2011 انل نریندر افغانستان میں امریکہ کے ذریعے جاری قیام امن کی کوششوں کو زبردست دھکا لگا ہے۔ افغانستان کے سابق صدر برہان الدین ربانی کا ایک فدائی حملہ آور نے قتل کردیا ہے۔ اس حملہ آور نے اپنی پگڑی میں دھماکہ خیز مادہ چھپایا ہوا تھا۔ ربانی کا قتل کرنے والے حملہ آور کے اس واقعہ میں ربانی کے چار محافظ بھی مارے گئے۔71 سالہ ربانی کا قتل شورش کے حالات سے گذر رہے افغانستان میں جاری قیام امن کی کوششوں کو ایک زبردست جھٹکا مانا جارہا ہے۔ ان کے قتل کے بعد صدر حامد کرزئی اپنا دورہ امریکہ بیچ میں چھوڑ کر وطن واپس لوٹ گئے ہیں۔ کابل پولیس کے مطابق حملہ آور کو ربانی کے کابل میں واقع مکان میں شام کوبلایا گیا تھا۔ خیال کیا جارہا تھا کہ وہ ایک غیر ملکی ڈپلومیٹ ہے جو طالبان کا خاص پیغام لیکر آیا ہے۔ ربانی سے گلے ملتے ہی حملہ آور نے پگڑی میں رکھے بم سے دھماکہ کردیا۔ مسٹر ربانی کے قتل سے صاف ہے کہ امریکہ کی قیادت والی نیٹو افواج کے افغانستان سے رخصت ہونے کے بعد طالبانی اور کتنی بڑی چنوتی پیدا کرسکتے ہیں۔ ربانی

چدمبرم حکومت اور پارٹی دونوں کے لئے لائبلٹی بن گئے ہیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 24th September 2011 انل نریندر پونے دو لاکھ کروڑ روپے کے ٹو جی اسپیکٹرم گھوٹالے میں ایک اہم موڑ آگیا ہے۔ اب اس گھوٹالے کے گھیرے میں اس وقت کے وزیر مالیات اور موجودہ وزیر داخلہ پی چدمبرم آگئے ہیں۔ ان پرالزام اپوزیشن یا جانچ ایجنسی سی بی آئی نے نہیں بلکہ موجودہ وزیر پرنب مکھرجی کی جانب سے لگائے گئے ہیں۔ پرنب مکھرجی کی جانب سے25 مارچ2011 کو وزیر اعظم کے دفتر کو لکھے خط میں کہا گیا ہے کہ اگر چدمبرم چاہتے تو ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالہ روک سکتے تھے لیکن انہوں نے 30 جنوری 2008 کو اے راجہ سے ملاقات میں انہیں پرانی شرحوں پر اسپیکٹرم کرنیں بیچنے کی اجازت دے دی۔ انہوں نے کہا میں اب اینٹری فیس یا ریوینیو شیرینگ کی شرحوں کو ریوزٹ یعنی جائزہ نہیں لینا چاہتا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اگر چدمبرم چاہتے تو اسپیکٹرم کی پہلے آؤ اور پہلے پاؤں کی جگہ مناسب قیمت پر نیلامی کی جاسکتی تھی۔ گیارہ صفحات پر مبنی یہ خط آنے والے وقت میں چدمبرم کے لئے مصیبت کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ خط آر ٹی آئی کے تحت وویک گرگ نے حاصل کی ہے۔ جنتا پارٹی کے صدر ڈاکٹر سب

اگر آپ 25 روپے روز خرچ کرتے ہیں تو آپ غریب نہیں ہیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 23rd September 2011 انل نریندر منگلوار کو بھارت کی پلاننگ کمیشن نے ایک حلف نامہ دائر کیا ہے۔ مجھے اس کو پڑھ کر دکھ بھی ہوا اور غصہ بھی آیا۔ پتہ نہیں یہ پلاننگ کمیشن والے کون سی دنیا میں رہ رہے ہیں۔ اگر ان کی سوچ اس طرح کی ہی ہے تو اوپر والا ہی بچائے اس دیش کو۔ حلف نامے میں پلاننگ کمیشن فرماتا ہے کہ غریبی ریکھا سے نیچے (BPL) کا درجہ پانے کے لئے ایک عام شرط یہ ہے کہ ایک پریوار کی کم سے کم انکم 125 روپے روزانہ ہو۔عام طور پر ایک پریوار میں اوسطاً پانچ لوگ مانے جاتے ہیں اس طرح فی شخص کی روزانہ انکم25 روپے ہے۔ غور طلب ہے کہ زیادہ تر سرکاری یوجناؤں کا فائدہ صرف غریبی ریکھا سے نیچے کے لوگ ہی اٹھا سکتے ہیں۔ کمیشن نے یہ حلف نامہ عدالت کے کئی بار کہنے کے بعد دائر کیا ہے۔ کمیشن کے مطابق پردھان منتری دفتر بھی اس حلف نامے پر غور کرچکا ہے۔ حلف نامہ سریش تندولکر سمیتی کی رپورٹ پر منحصر ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ غریبی کھانا، تعلیم اور صحت پر فی شخص خرچ کے حقیقی آنکڑے پر زندگی گذارنے پر منحصر ہے۔ پلاننگ کمیشن کے مطابق

ونڈے کی گھٹتی مقبولیت کو روکنے کے لئے سچن کا سجھاؤ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 23rd September 2011 انل نریندر میرا کرکٹ سے تھوڑا من کھٹا ہوگیا ہے۔ٹیم انڈیا کے انگلینڈ دورے نے کم سے کم میرا تو کرکٹ کے تئیں تھوڑا موہ بھنگ ضرور کیا ہے۔ ہار جیت تو کھیل کا حصہ ہوتا ہے لیکن جس طریقے سے ٹیم انڈیا نے انگلینڈ دورے میں مظاہرہ کیا وہ مایوس کن شرمناک تھا۔ ایک بھی میچ میں وہ ٹکر دینے نہیں آئے۔ یہ کھلاڑی صرف پیسوں کے لئے کھیلتے ہیں،دیش کے جھنڈے کے لئے نہیں۔اور پیسہ ان کو اتنا مل گیا ہے کہ ان کے پاؤں زمین پر نہیں ٹک رہے۔ سچ بتاؤں تو میں اب ہاکی یا فٹبال کا میچ دیکھنا زیادہ پسند کررہا ہوں۔ آج کل چمپئن لیگ میں ٹوئنٹی ٹوئنٹی مقابلہ چل رہا ہے لیکن میرا اسے دیکھنے کا بھی دل نہیں کرتا۔ ورلڈ چمپئن بننے کے صرف پانچ مہینے بعد ٹیم انڈیا کا ایسا حشر ہوگا یہ کسی نے سپنے میں بھی نہیں سوچا ہوگا۔ انگلینڈ دورہ میں مہیندر سنگھ دھونی اور ان کے دھرندروں کا گھمنڈ چکنا چور ہوگیا۔پہنچی توانگلینڈ ورلڈ کی نمبر ون ٹیسٹ ٹیم اور ورلڈ چمپئن کا رتبہ لیکر تھی،جب دورہ ختم ہوا تو بھارت ٹیم ٹیسٹ ریکنگ میں تیسرے اور ونڈے ریکنگ میں

رام جیٹھ ملانی کی ’کیش فار ووٹ‘ معاملے میں قلابازی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 22nd September 2011 انل نریندر نوٹ کے بدلے ووٹ کانڈ میں ملزم امر سنگھ کی پیروی کرتے ہوئے سابق وزیر قانون رام جیٹھ ملانی نے کانگریس لیڈر احمد پٹیل کا نام گھسیٹ کر سنسنی پھیلا دی ہے۔ اس سے پہلے 12 ستمبر کو امر سنگھ کی انترم ضمانت پر بحث کرتے ہوئے جیٹھ ملانی نے پیسے کے ذرائع کا ٹھیکرا بھاجپا کے سر پھوڑنے کی کوشش کی تھی۔ اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی نے پارلیمنٹ میں اعتراف کیا ہے کہ اسٹنگ آپریشن ان کی اجازت سے کیا گیا اس کا مطلب یہ ہی نکلتا ہے کہ پیسے اسی پارٹی نے دئے ہوں گے۔ عدالت میں جیٹھ ملانی کا کہنا تھا کہ نوٹ کے بدلے ووٹ کا مقصد اس وقت کی منموہن سنگھ سرکار کو بچانا تھا۔ ایسی حالت میں اشارے ملتے ہیں کہ سرکار کے حق میں ووٹ دینے کے لئے احمد پٹیل نے اپوزیشن پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ کو مبینہ طور سے لالچ دیا۔ جیٹھ ملانی نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہہ رہے ہیں اس ثبوت کی بنیاد پر احمد پٹیل کو قصوروار ٹھہرایا جائے لیکن جب آپ اپنی پارٹی کے مفاد کے لئے ممبران کو متاثر کررہے ہیں تو رشوت د

بھگوڑا سوامی اگنی ویش کب تک بھاگے گا؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 22nd September 2011 انل نریندر پیر کے روز ہانسی(حصار) کی سب ڈویژنل ڈنڈ ادھیکاری اشونی کمار مہتہ کی عدالت میں سوامی اگنی ویش کو پیش ہونا تھا۔ پچھلی سماعت میں بھی اگنی ویش حاضر نہیں ہوئے۔ پولیس نے رپورٹ میں بتایا کہ سوامی اگنی ویش تریویندرم گئے ہوئے ہیں اس لئے انہیں پکڑا نہیں جاسکا۔ ڈی ایس پی جے پرکاش نے دلیل دی کہ وہ نئی تقرری پر ہانسی آئے ہیں اس لئے انہیں معاملے کی زیادہ جانکاری نہیں ہے۔ اس پر عدالت نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو کام نہیں آتا تو کیوں نہ آپ کے ایس پی کو اس بارے میں لکھا جائے۔اسی درمیان ڈی ایس پی نے کہا کہ سوامی اگنی ویش کو بھگوڑا قراردے دیا جائے۔ اس پر عدالت نے اگنی ویش کو بھگوڑا قراردینے کی کارروائی شروع کرتے ہوئے 30 ستمبر کی تاریخ طے کردی ہے۔ اسی درمیان سوامی اگنی ویش کے وکیل سریندر گوپال نے کہا ہے کہ وہ انترم ضمانت کے لئے پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ پیر کو سوامی اگنی ویش کو گرفتار کرکے یہاں ڈویژنل عدالت میں پیش کیا جانا تھا۔ امرناتھ یاترا پر اعتراض آمیز رائ

بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کی تیسری برسی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 21th September 2011 انل نریندر تین سال پہلے 19 ستمبر کا وہ دن جب ساؤتھ دہلی کے بٹلہ ہاؤس علاقے میں ایک مکان میں روپوش آتنکیوں کے بارے میں خبر کے بعد دہلی پولیس کے تیز طرار انسپکٹر موہن چند شرما نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے خطرناک آتنکیوں سے لوہا لیا اور وہ اس کارروائی میں شہید ہوگئے تھے۔ دوسری طرف کچھ کٹر پسند نیتا اور کچھ سیاستداں اس واقعے پر سیاست سے باز نہیں آتے۔ اسے فرضی انکاؤنٹر کہہ کر ہر سال بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کو یاد کیا جاتا ہے۔ بٹلہ ہاؤس مڈ بھیڑ کی تیسری برسی پر پیر کو نئی دہلی کے جنتر منتر پر مظاہرہ کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ مڈ بھیڑ کی سی بی آئی انکوائری کرائی جائے۔اس مظاہرے میں اعظم گڑھ سے اسپیشل ٹرین میں آئے راشٹریہ علما کونسل کے ممبروں نے حصہ لیا۔ کونسل نے کہا آتنک واد کے نام پر اعظم گڑھ کو بدنام کیا گیا اور کیا جارہا ہے ،جو بند ہونا چاہئے۔ دلچسپ بات یہ رہی کہ علماؤں نے ہزاروں حمایتیوں کے درمیان کانگریس سکریٹری جنرل دگوجے سنگھ پر بھی خاص نشانہ لگایا۔ دگوجے سنگھ نے کچھ مہینے پہلے اعظم گڑھ

مودی کے سدبھاونا مشن پر ’’ٹوپی‘‘ پہنانے کی کوشش

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 21th September 2011 انل نریندر گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی کا تین روزہ انشن پیر کو ختم ہوگیا۔ گجرات یونیورسٹی کے کنونشن ہال میں تین دنوں کے لئے سدبھاونا برت پر بیٹھے مودی نے پیر کی شام 6:15 بجے دھرم گوروؤں کے ہاتھوں لیموں پانی پی کر انشن ختم کردیا۔ نریندر مودی کے اپواس کو جس طرح سے پارٹی کے اندر سے لیکر پورے دیش میں حمایت ملی ہے اس سے صاف ہے کہ لال کرشن اڈوانی کے بعد وہ بھاجپا کے سب سے بڑے لیڈربن کر ابھرے ہیں۔ حالانکہ کچھ لوگوں کا خیال ہے مودی اب بھاجپا کی جانب سے اگلے وزیر اعظم بننے کے سب سے قد آور نیتا بن گئے ہیں اور شری مودی نے اپنی خواہش بھی نہیں چھپائی۔ وزیراعظم بننے کی خواہش کھل کر ظاہر کئے بغیر مودی نے سنیچر کو بھارتیہ جنتا پارٹی کو ایک نیا نعرہ دیا ۔’’سب کا ساتھ ۔سب کا وکاس‘‘ اگلے لوک سبھا چناؤ میں پارٹی پرچار کی بنیاد بن سکتا ہے۔ اپنا اپواس توڑنے کے ساتھ ہی نریندر مودی نے گجرات میں چناؤ سے ایک سال پہلے ہی اپنی مہم کا رتھ شروع کردیا ہے۔ تین دن کے اپواس کے بعد گجرات کے سبھی 26 ضلعوں میں باری باری

اتراکھنڈ کے نئے وزیر اعلیکتنے کامیاب ہوں گے؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 20th September 2011 انل نریندر بدعنوانی کے الزامات سے گھری رمیش پوکھریال نشنک حکومت کو بدلنا بھاجپا ہائی کمان کی مجبوری ہوگئی تھی۔ قریب سوا دو سال بعد ایک مرتبہ جنرل بھون چندر کھنڈوری نے اتراکھنڈ کی کمان سنبھال لی ہے۔ چھوٹی سی پہاڑی ریاست اتراکھنڈ میں سیاست کی لڑائی اور سیاسی اتھل پتھل میں اپنے حریفوں کو چت کرتے ہوئے کھنڈوری ریاست میں سب سے طاقتور لیڈر کی شکل میں سامنے آئے ہیں۔ وزیر اعلی کی دوسری پاری سے بھاجپا ہائی کمان کو بہت سی امیدیں ہیں۔ پہلی پاری میں اپنی وزارتی ساتھی رمیش پوکھریال نشنک کو وزیراعلی بنوانے اوراب انہیں ہٹواکر وزیر اعلی بننے کے لئے ہائی کمان پر دباؤ بنانے میں کامیاب ہوئے کھنڈوری کی سیاسی صلاحیتوں کو دونوں پارٹی کے اندر اور باہر سبھی مانتے ہیں۔ کوئی پانچ ماہ بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں جس معجزے کی پارٹی ان سے امید لگائے ہوئے ہیں اس کے پیش نظر جنرل صاحب کے لئے یہ ذمہ داری سخت اگنی پریکشا ثابت ہوگی۔ دیش میں کرپشن مخالف سماں بھلے ہی کانگریس مخالف لگ رہا ہو لیکن اتراکھنڈ سے ملے اشاروں سے صاف پتہ چلت

سلیم شہزاد کا قتل جنرل کیانی کے اشارے پر ہوا؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 20th September 2011 انل نریندر امریکہ کی مقبول اور تفتیشی میگزین ’’نیویارکر‘‘نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے اشارے پر وہاں کے تفتیشی صحافی سلیم شہزاد کا قتل ہوا تھا۔جریدے کے تازہ شمارے میں شہزاد کی موت کے بارے میں شائع مضمون میں کہا گیا ہے کہ جنرل کیانی کے اسٹاف کے ایک بڑے افسر نے اپنے آقا کے اشارے پر اس صحافی کو مارنے کا حکم دیا۔میگزین نے امریکہ کے خفیہ ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستانی فوج اور خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی شہزاد کی شائع رپورٹوں سے ناراض تھیں۔جریدے کے مطابق فوج اور آئی ایس آئی کا غصہ اس وقت ساتویں آسمان پر چڑھ گیا جب شہزاد نے ایشیا ٹائمز میں اپنی ایک رپورٹ میں اس بات کا خلاصہ کیا کہ کراچی کے مہران بحری اڈے پر گذشتہ22 مئی کو آتنک وادی حملے بحریہ اور القاعدہ کے درمیان سانٹھ گانٹھ کا نتیجہ تھا۔ اس میں فوج کے انتہائی جدید جاسوسی جہازوں کو تباہ کردیا گیا تھا۔نیویارکر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے شہزاد کو 29 مئی کو اغوا کیا۔ ابتدا میں اغوا کاروں کو اس صحافی کو سبق سک