اشاعتیں

اپریل 30, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

وجے مالیہ کیس مضبوط ہے پربرطانیہ کی قانونی عمل طویل ہے

بینکوں کے نو ہزار کروڑ روپے لے کر برطانیہ بھاگے شراب کاروباری وجے مالیا کو حوالگی کرانے کے کوششوں کے تحت سی بی آئی اور ای ڈی کی ٹیم لندن پہنچ چکی ہے. منگل کو انہوں نے شاہی استغاثہ سروس (دیگی) کے حکام سے ملاقات کی. بتا دیں کہ ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کورٹ میں 17 مئی کو ہندوستانی ایجنسیوں کا طرف دیگی ہی رکھے گی. دیگی کے ترجمان نے بھارتی ٹیم سے ملاقات کی بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا 246 ہر سی بی آئی حکام نے ہمارے وکلاء سے ملاقات پر بحث کی ہے. سی بی آئی اور ای ڈی کی ٹیم کی کوشش ہے کہ برطانوی عدالت میں مالیا کے خلاف مقدمے پر مضبوطی سے موقف رکھا جائے. بھارتی ٹیم نے لندن میں حکام کو بتایا کہ وجے مالیا پر کتنے کیس ہیں کتنے سنگین الزامات ہیں بھارتی ایجنسیوں کو مالیا کیوں چاہئے اور بھارت نہ آنے کی وجہ سے انصاف کے لحاظ سے کتنا نقصان ہو رہا ہے. بھارت کے لئے مفرور وجے مالیا کو برطانیہ سے حوالگی بہت آسان نہیں ہو گا. کئی افسر مانتے ہیں کہ مہینوں سے شروع کر کئی سال تک بھی لگ سکتے ہیں. سفارتی امور کے ماہر مانتے ہیں کہ مالیا کی گرفتاری کو ہم ایک آغاز فرض کر سکتے ہیں. مالی معاملات میں حوالگی کو لے کر کئی طرح ک

ایک ساتھ دو سیٹوں پر انتخاب لڑنے کاسوال

الیکشن کمیشن نے مرکزی حکومت سے قانون میں ایسے ترمیم کی سفارش کی جاتی ہے جس میں کوئی شخص ایک ساتھ دو سیٹوں پر انتخاب نہیں لڑ سکے. یا پھر ایسے قانونی انتظامات کئے جائیں جس سے کوئی امیدوار اگر دو سیٹوں پر انتخاب لڑ کر دونوں سیٹوں پر جیت جائے اور پھر اسے قانونی ایک نشست خالی کرنی پڑے. تو ایسی صورت میں وہ خالی کی جا رہی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے لئے مناسب فنڈز سرکاری خزانے میں جمع کرائے. عوامی نمائندگی قانون کسی شخص کو عام انتخابات یا ضمنی انتخاب یا دو سال پر ہونے والے انتخابات میں زیادہ سے زیادہ دو سیٹوں سے قسمت کی کوشش کرنے کی اجازت دیتا ہے. اگرچہ دونوں سیٹوں جیتنے پر ان میں سے ایس سیٹ پر ہی بنا رہ سکتا ہے. الیکشن کمیشن وقت وقت پر انتخابی اصلاحات سے متعلق تجاویز یا تجویز حکومت کو بھیجتا رہتا ہے. آج ضرورت اس بات کی ہے کہ طویل عرصے سے تبادلہ خیال کا موضوع بنے انتخابات اصلاحات کی سمت میں تیزی سے آگے بڑھا جائے. یہ ٹھیک نہیں ہے کہ انتخابات اصلاحات پر بحث تو بہت ہو رہی ہے لیکن ان کو اپنانے سے بچا جا رہا ہے. ضروری صرف یہی نہیں کہ جن پر کسی قسم کی عوامی ذمہ داری بقایا ہے انہیں الیکشن لڑ

مودی کی مقبولیت ساتویں آسمان پر لیکن ان کی حکومت کی ساکھ

وزیر اعظم نریندر مودی و پارٹی صدر امت شاہ کی ٹیم کا اگلا نشانہ لوک سبھا چناؤ 2019ء ہیں ۔ ان چناؤ میں ان کا ٹارگیٹ 400 لوک سبھا سیٹوں پر جیتنے کا ہے اس میں وہ 120 سیٹیں بھی ہیں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی پہلے کبھی نہیں کامیاب ہوسکی۔آر ایس ایس کے سورماؤں کی مدد سے امت شاہ کے سپہ سالاروں کے ذریعے ان 120 نئی سیٹوں پر بھی ہل چلا کر بنجر بھومی میں کمل کی فصل اگانے کا مشن 400 کے ٹارگیٹ کو پار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ لوک سبھا کی کل545 سیٹیں ہیں ایسے میں 400 سیٹ کا مشن بڑا ٹارگیٹ ضرور ہے۔ پچھلے چناؤ میں 282 سیٹوں پر بھاجپا جیتی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اڑیسہ کی ہاری ہوئی 20 سیٹیں بنگال کی 40 اور کیرل کی 20، تاملناڈو اور پونڈیچری کو ملا کر 120 سیٹوں پر شاہ کی خاص توجہ ہے۔ اس مشن میں کامیابی پانے کے لئے ہماری رائے میں مودی سرکار کو پہلے ان اسکیموں پر غور کرنا چاہئے جہاں ابھی تک اسے کامیابی نہیں ملی۔ اسے یہ جاننے کی کوشش کرنی ہوگی کہ آخر ان اسکیموں کو اب تک کامیابی کیوں نہیں ملی؟ بلیک منی کا خلاصہ ، اسکیم گولڈ بان ،جندھن یوجنا، نیو پنشن اسکیم اور ایف ڈی آئی بڑھانے کی اسکیموں میں توقع کے مطابق کامی

پاکستان اپنے نیوکلیائی ہتھیاروں کو محفوظ رکھنے میں اہل ہے

سال 2014ء میں پشاور ہے فوجی اسکول پر طالبان دہشت گردوں کے حملے کے بعد ایسی خبر نہیں آئی جس میں کہا گیا ہے کہ وہاں ایک بھی آتنکی تنظیم نہیں بچی جبکہ سچ یہ ہے کہ وہاں دہشت گرد تنظیموں کا دخل نہ صرف پاک فوج اور سکیورٹی ایجنسیوں تک ہے بلکہ سینئر فوجی افسروں کے کنبوں اور ثالثی کے سطح پر فوجی افسروں کے درمیان اٹھنابیٹھنا ہے۔ اس خطرناک صورت میں دنیا پاکستان کے نیوکلیائی ہتھیاروں کی حفاظت کو لیکر فکر مند ہو تو یہ فطری ہی ہے۔ ان نیوکلیائی ہتھیاروں کی حفاظت یقینی کرنی ہوگی۔ اس کے پہلے دیر ہوجائے۔ امریکہ نامور اخبار ’دی نیویارک ٹائمس‘ میں افغانستان کے سابق سکیورٹی ڈائریکٹر جنرل رحمت اللہ نبیل نے ایک مضمون لکھا ہے میں اس کے اہم حصے پیش کررہا ہوں۔ جیسے ہی کسی آتنکی تنظیم کا تعلق پاکستان سے ہونے کی باتیں سامنے آتی ہیں تو سبھی دیشوں کو ایک ہی فکر ستاتی ہے کہ اس کے یہاں نیوکلیائی ہتھیار بھی ہیں کہیں وہ دہشت گرد تنظیموں کے ہاتھ نہ لگ جائیں۔ کچھ دن پہلے یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ اگر پاکستان اپنے نیوکلیائی ہتھیارمحفوظ نہیں رکھ سکتا تو امریکہ ان پر اپنا کنٹرول کر لے گا۔وہ کچھ سال پہلے کی بات تھی لیکن م

چوکیاں تباہ کرنے سے کچھ نہیں ہوگا، سخت کارروائی کی ضرورت ہے

پاکستانی فوج نے ایک بار پھر ویسی ہی گھناؤنی حرکت کو انجام دیا جو وہ پہلے بھی کرتی آئی ہے اور جس کے لئے وہ بدنام ہے۔ پیر کو صبح 8:25 منٹ پر جموں و کشمیر کے پونچھ علاقہ میں کرشناوادی سیکٹر میں پاک فوج کی 647 وی مجاہد بٹالین نے ہندوستانی چوکی پر اپنی چوکی پپیل سے حملہ کیا۔ تھوڑی ہی دیر بعد ہندوستانی فوج کے پاس ہی ایک دوسری چوکی پر بھی گولہ باری شروع کردی۔ پاکستان کی جانب سے راکٹ مورٹار داغے گئے۔ ان میں سے ہماری ایک چوکی تار بندی کے دوسری طرف تھی۔ عام طور پر تاربندی کنٹرول لائن کے کافی اندر ہوتی ہے۔ ہمارے جوان تار بندی کے پار جاکر بھی پیٹرولنگ کرتے ہیں۔ کرشناوادی کے اس علاقہ میں بھی ایسا ہی ہے۔ اس گولہ باری کے فوراً بعد 10 جوانوں کی ٹکری دونوں چوکیوں کے بیچ کنکٹ پیٹرولم کے لئے روانہ کی گئی لیکن اس سے پہلے پاکستانی گولہ باری کی آڑ لیکر ان کی بارڈر ایکشن ٹیم (بیٹ) ہندوستانی سرحد میں گھس آئی تھی اور گھات لگائے بیٹھی ہوئی تھی۔ پاکستان کی اس بیٹ ٹیم نے ہماری فوج کی گشتی پارٹی پر حملہ بول دیا اس میں دو جوان شہید ہوگئے اور ایک زخمی ہوگیا۔ بیٹ نے ان شہیدوں کی لاشوں کے ساتھ بے حرمتی کرتے ہوئے نہ

دہلی کی عوام نے بھروسہ جتایا ،اب بھاجپا لیڈر شپ کی باری

بیشک دہلی میونسپل کارپوریشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے شاندار جیت درج کی ہو لیکن زمینی سچائی یہ بھی ہے کہ وہیں اسے یہ بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہئے کہ اس کا ووٹ شیئر گھٹا ہے۔ دراصل پچھلے ایم سی ڈی چناؤ کا موازنہ کریں تو اس میں کمی درج کی گئی ہے۔ سال2012ء میں ہوئے کارپوریشن کے چناؤ میں بھاجپا کو 36.74 فیصدی ووٹ ملے تھے۔اس بار اسے 36.08 فیصدی ووٹ ہی مل پائے۔ بھاجپا کے حکمت عملی ساز بھلے ہی اس پر کھلے طور سے بولنے سے بچ رہے ہوں لیکن حقیقت میں اس کی جیت غیر بھاجپا ووٹوں کے عام آدمی پارٹی (عاپ) اور کانگریس میں تقسیم ہونے سے ہو پائی۔نتیجوں میں سب سے بڑا صدمہ عاپ کو لگا۔ اسے اسمبلی چناؤ میں 54.02 ووٹ ملے تھے اور اس چناؤ میں اسے محض 26.33 فیصدی ووٹ مل پائے۔ وزیر اعظم نریندر مودی ، پارٹی صدر امت شاہ اور دہلی بھاجپا چیف منوج تیواری کی اب ذمہ داری ہے کہ دہلی میں ایم سی ڈی چناؤ کا نظام اور ساکھ دونوں ہی بہتر کریں۔ بھاجپا نیتا بھلے ہی کوئی بھی دعوی کریں، لیکن یہ سچ ہے کہ پچھلے 10 سال کے دوران کارپوریشنوں میں حکمراں کونسلروں کے کام لائق تعریف تو نہیں رہا۔ ایم سی ڈی کو کرپشن کا سب سے بڑا اڈہ مانا جا

’مین آف ایکشن ‘یوگی آدتیہ ناتھ

اترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کو اقتدار سنبھالے ابھی تقریباً 30 دن ہوئے ہیں اور یوگی نے دکھا دیا ہے کہ وہ ’مین آف ایکشن‘ ہے۔ انہوں نے 30 دن میں وہ کام کردکھائے جن کو مہینوں اور برسوں لگ جاتے تھے۔ یوگی نے حلف برداری کرتے ہی اپنے چناوی وعدے پورے کرنے شروع کردئے ہیں۔ ریاست کے گنا وکاس راجیہ منتری سریش رینا نے بتایاکہ قریب ایک مہینے میں گنا کسانوں کو پانچ ہزار کروڑ روپے کی بقایا ادائیگی کردی گئی ہے۔ پردیش میں 116 میں سے 56 ملوں نے 14 دن میں بقایا جات ادا کردئے ہیں۔ اب تک 83 فیصد گنے کا پیسہ ادا ہوچکا ہے۔ باقی چینی ملکوں کو ہر حال میں 120 دن میں 100 فیصد پیسے کی ادائیگی کرنے ہوگی اور تاخیر سے ادا کرنے والی ملوں جو 15 فیصدی سود بھی دینا ہوگا۔ وزیر اعظم آدتیہ ناتھ یوگی نے سرکار کے کام کاج اور رفتار تیز کردی ہے۔ وزرا اور افسروں کو بڑی ذمہ داری و جوابدہی سے باندھا گیا ہے۔ وزرا ء کو اب اپنے اپنے محکموں کے کام کاج پر وائٹ پیپر و تین مہینے بعد پیشرفت رپورٹ دینی ہوگی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ کرپٹ ملازمین کو نہ صرف وراننگ دیں بلکہ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کروا کر سخت کارروائی کریں۔ وزیر اپنے

نکسلیوں کے خلاف بڑی لڑائی کی تیاری

چھتیس گڑھ کے سکما ضلع میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 25 جوانوں کے شہید ہونے کے بعد اب وقت آگیا ہے نکسلیوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔ مرکزی سرکار و ریاستی سرکاروں کو مل کر اس پیچیدہ مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا، کب تک ہم جوانوں کی شہادت دیکھتے رہیں گے؟ خبر ہے کہ سکما حملہ کے بعد ریاست کے ساتھ مرکزی حکومت نے بھی اپنے بھروسے مند مشیروں و افسروں کو اتاردیا ہے۔ پاک مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل اسٹرائک کے بعد سرخیوں میں آئے سکیورٹی مشیر اجیت ڈوبھال نے سیدھے چھتیس گڑھ اور بستر کے افسروں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے نکسل آپریشن کی بات کی ہے۔ اسی درمیان نکسلیوں کے گڑھ میں فورس نے جوائنٹ آپریشن شروع کردیا ہے۔ خطرناک نکسلی علاقوں میں اس کے ساتھ ہی سڑک تعمیر و دیگر ڈیولپمنٹ کام کو روک کر وہاں مزدوروں کی سلامتی میں تعینات جوانوں کو بھی ہٹا لیاگیا ہے۔ سرکار کی طرف سے سخت کارروائی کے حکم ملنے کے بعد سکیورٹی فورس کی طرف سے حملہ کرنا کی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔ سکیورٹی فورس کے جنگلوں کے درمیان نکسلیوں کے گڑھ تک پہنچنے اور ان کی طرف سے امکانی خطرات کے پیش نظر اس سے مقابلہ کرنے کے لئے قطعی عملی شکل دی

کیا آپ کو پورا پیٹرول مل رہا ہے

پیٹرول پمپ پر ایندھن بھرواتے ہوئے آپ بھلے ہی میٹر پر نظر جمائے رکھیں لیکن تیل کی چوری کرنے والے آپ کی ناک کے نیچے ہی تیل چرا رہے ہیں۔ حال ہی میں لکھنؤ میں ایک تکنیک کے بوتے پیٹرول کی چوری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ کھلے عام ہونے والی اس لوٹ کو روکنے کی سمت میں ہماری تیل کمپنیاں اتنی سنجیدہ نہیں دکھائی دیتیں جتنی ہونی چاہئیں۔ خلاصہ ہوا ہے کہ لکھنؤ میں چپ سے گھٹ تولی کرنے والے پیٹرول پمپ مالک ہر مہینے 200 کروڑ روپے سے زیادہ کی کمائی ناجائز طریقے سے کررہے تھے۔ یہ اعدادو شمار اس سے چار گنا زیادہ بھی ہوسکتے ہیں۔ ایس ٹی ایف کے افسروں نے اندازہ لگایا ہے کہ ہر ایک ضلع میں ہر تیسرا شخص کم تولی کا شکار ہوا ہے۔ ایس ٹی ایف کے مطابق لکھنؤ میں آدھے سے زیادہ پیٹرول پمپ کم تول کر پیٹرول بیچ رہے ہیں۔ اکیلے لکھنؤ میں ہی 182 پیٹرول پمپ ہیں۔ریمورٹ ڈیوائز سے پیٹرول ۔ڈیزل کی چوری کرنے والے لکھنؤ کے ساتوں پیٹرول پمپوں کے لائسنس معطل کر دئے گئے ہیں۔ گراہوں سے تو پوری قیمت وصولی جاتی ہے لیکن پیٹرول ۔ ڈیزل کم ڈالا جاتا ہے۔ محض تین ہزارروپے کی ایک چپ مشین میں لگاکر پیٹرول پمپ والے ہر روز 40 سے 50 ہزار روپے تک کی

آنے والے دن عاپ پارٹی کیلئے نہایت اہم

آنے والے دن دہلی میں عام آدمی پارٹی سرکار کے لئے سخت چیلنج بن سکتے ہیں۔ بیشک اب وزیر اعلی اروند کیجریوال کو یہ احساس ہونا شروع ہوگیا ہے کہ انہوں نے غلطیاں کی ہیں جس کا خمیازہ دہلی کی جنتا کی طرف سے انہیں ایم سی ڈی چناؤ میں کراری ہار سے بھگتنا پڑا ہے۔پنجاب، گووا اور ایم سی ڈی کی ہار کے بعد عام آدمی پارٹی میں اروند کیجریوال کے خلاف اٹھی آوازیں تیز ہوتی جارہی ہیں۔ پارٹی کے بانی ممبران میں کمار وشواس نے جمعہ کو کیجریوال پر غلط لوگوں کو ٹکٹ دینے کا الزام لگادیا اور دو ٹوک کہا کہ چناؤ میں ای وی ایم میں نہیں جنتا نے ہرایا ہے۔کمار وشواس کے علاوہ کیجریوال کے قریبی رہے سابق عاپ لیڈر مینک گاندھی نے تو کیجریوال کو اقتدار کا لالچی تک قراردے دیا ہے۔ پارٹی کے پنجاب انچارج سنجے سنگھ نے اعتراف کیا ہے کہ پارٹی لیڈر شپ ورکروں سے کٹ گئی ہے۔ وہیں پارٹی کے ایم پی بھگونت مان سمیت کئی اور لیڈروں نے کیجریوال کو پارٹی میں بہتری لانے کی نصیحت دی اور بڑھتی ناراضگی کی وجہ سے وزیر اعلی و پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے ٹوئٹر پر جاری خط میں کہا کہ پچھلے دو دنوں سے میں نے کئی والنٹیئروں اور ووٹروں سے بات کی ہے۔ ا

چار ماہ میں 15 دہشت گردانہ حملوں سے تھرایا کشمیر

کنٹرول لائن کے محض 10 کلومیٹر دور جموں و کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں جمعرات کی صبح دہشت گردوں نے فوجی کیمپ پر جو حملہ بولا وہ ایک طرح سے اڑی حملے کا رپیٹ تھا. پاکستانی دہشت گردوں نے اڑی کی طرز پر اس فدائین حملے میں ایک بھارتی کیپٹن سمیت تین جوان شہید ہو گئے. جبکہ پانچ جوان زخمی ہوئے. جوابی کارروائی میں فوج نے جیش محمد کے دو دہشت گردوں کو مار گرایا. تیسرے کی تلاش جاری ہے. اڑی حملے کی طرح اس بار بھی صبح چار بجے کا یہ حملہ اسی طرح گھات لگا کر کیا گیا. فرق صرف اتنا ہے کہ اوڑی کے حملہ جاڑے اور برفباری شروع ہونے سے پہلے کیا گیا تھا اور اس بار حملے کے لئے برفباری ختم ہونے اور موسم گرما کے آغاز موسم منتخب کیا گیا.سرجیکل اسٹرائک اور نوٹ بندی کے بعد یہ دعوی کیا گیا تھا کہ دہشت گردی کی کمر توڑ دی گئی ہے اور مستقبل میں پاکستان 10 بار سوچے گا کوئی حملہ کرنے کی. پر یہاں تو الٹا ہو رہا ہے. دہشت گرد بار بار فوجی کیمپوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور ہم صرف اپنی کی حفاظت کرنے میں لگے ہوئے ہیں. گزشتہ چار ماہ میں وادی میں 15 دہشت گردانہ حملے ہو چکے ہیں اور بھارت انہیں روکنے میں بری طرح فیل ہو رہا ہے. چاہے چھتیس

نو سال بعد معصوم ثابت ہوئی سادھوی پرگیہ

بالآخر مالیگاؤں دھماکے اسکینڈل میں ملزم سادھوی پرگیہ ٹھاکر کو بامبے ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی. اس کے چلتے نو سال بعد سادھوی پرگیہ سے بالآخر انصاف ہوا. ضمانت ملنے کے بعد جیل سے باہر آئیں سادھوی پرگیہ ٹھاکر نے کانگریس اور اے ٹی ایس پر سنگین الزام لگائے ہیں. سادھوی کا الزام ہے کہ کانگریس نے انہیں مکمل طور پر ختم کرنے کی سازش رچی تھی. سادھوی ضمانت ملنے کے بعد جمعرات کو بھوپال میں صحافیوں سے روبرو ہوئیں. سادھوی نے کہا کہ اے ٹی ایس نے انہیں 10 اکتوبر 2008 کو سورت سے ممبئی لے کر گئی تھی. وہاں انہیں 13 دن تک یرغمال بنا کر رکھا گیا اور مرد اے ٹی ایس کے اہلکاروں نے انہیں خوب اذایتیں دیں جس کی وجہ سے اب وہ بیمار ہیں، کینسر سے جوجھ رہی ہیں. سادھوی کا کہنا ہے کہ وہ ذہنی اور جسمانی طور پر ٹوٹ چکی ہیں لیکن خود اعتمادی کی وجہ سے لڑ رہی ہیں. شاید ہی آزادی سے پہلے کسی عورت کے ساتھ ایسا ہوا ہو. انہوں نے ممبئی حملے کے شہید ہیمنت کرکرے سمیت کئی اے ٹی ایس اہلکاروں پر تشدد کے الزام لگائے. ان کا کہنا ہے کہ بھگوا دہشت گردی کی کہانی کانگریس نے رچی تھی. حقیقت یہ تھی کہ مالیگاؤں دھماکے کے بارے میں سادھوی نے کہا