اشاعتیں

فروری 9, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بھارت میں 26سال میں ٹڈیوں کو سب سے بڑا حملہ

بھارت کی تاریخ میں اس وقت زبردست ٹڈی حملے کی آفت آئی ہوئی ہے اب تک کا سب سے بڑا حملہ ہے مغربی ایشیائی ریگستان سے نکلیں ان آسمانی در انداز پرندوں نے گجرات ،راجستھان اور پنجاب میں پھیلے 1.68لاکھ اکیڑ سے زائد کھیتوں کی فصل برباد کر دی ہے ۔یہ بھارت میں 26سال میں سب سے بڑا حملہ ہے اس سے پہلے 1978,1993اور 1962میں یہ حملے دیکھے گئے تھے تب سردیوں کی وجہ سے یہ ختم ہو گئے تھے ۔راجستھان میں 169821گجرات میں 18737ایکڑ کھیتوں کو نقصان پہنچایا پنجاب میں نقصان کا اندازہ نہیں لگ سکا لیکن ایک اندازے کے مطابق سو کروڑ روپئے کا نقصان ہو گیا ہے اور قریب 1.5لاکھ کسان ان ٹڈیوں کی حملوں سے متاثر ہوئے ہیں ۔پاکستان اور شومالیہ نے ٹڈی دل حملوں کے بعد قومی ایمرجنسی لگا دی ہے ۔ان حملوںنے ٹماٹر،گیہوں اور کپاس کی 40فیصد کھیتی کو نقصان ہوا ہے ۔ٹڈیوں کو ختم کرنے کے لئے راجستھان اور گجرات سرکاروں نے غیر منظم گروپ کے کیمکل کا استعمال کیا ۔اسے ہٹلر نے دوسری جنگ عظیم کے وقت کیمیائی ہتھیار کے طور پر تیار کروایا تھا ۔اس زہریلی دوا کور اجستھان اور گجرات میں ہزاروں ایکڑ زمین پر چھڑکا گیا ۔یہ کیمکل اب پانی میں گھل کر اسے زہری

سی اے اے و این آر سی و شاہین باغ نے مسلمانوں کو متحد کیا

وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے و کام کر دکھایا جو دھائیوں میں انتخابات میں نہیں ہو سکا تھا شہریت قانون کے سہارے بے شک بھاجپا نے ہندو ووٹروں کو اپنی طرف کھینچا لیکن ساتھ ساتھ مسلم ووٹروں کو بھی آپس میں متحد ہونے کا موقع دے دیا منقسم مسلمانوں نے اس مرتبہ دہلی اسمبلی چناﺅ میں آپسی اختلافات بھلا کر بی جے پی کے خلاف متحد ہو کر ووٹ کیا اور یہ سارا ووٹ عام آدمی پارٹی کو چلا گیا سی اے اے ،این آر سی و شاہین باغ معاملے کا اثر ووٹروں پر بھلے نہیں رہا ہو لیکن مسلم اکثریتی علاقوں میں زبردست پولرائزیشن ہوا شہریت قانون کے خلاف احتجاج کی حمایت کرنے والی عآپ پارٹی کو راجدھانی کے پانچوں مسلم اکثریتی اسمبلی حلقوں میں جیت حاصل ہوئی ہے اور کانگریس کے سرکردہ مسلم چہروں کو مسترد کر دیا ۔جبکہ کانگریس نے بھی مسلم امیدواروں کو ہی ٹکٹ دیا تھا ۔لیکن کانگریس کا ایک بھی امیدوار ان چناﺅ میں اپنی ضمانت تک نہیں بچا پایا مسلم اکثریتی علاقے کانگریس کے گڑھ مانے جاتے رہے ہیں بھاجپا نے ان سبھی جگہوں پر غیر مسلم امیدوار اتارے تھے اس کے امیدوار دوسرے نمبر پر رہے ۔شہریت قانون و این آر سی کو لے کر شروع

گارگی کالج میں چھیڑ چھاڑ کا شرمناک واقعہ!

دہلی یونیورسٹی کے لڑکیوں کے گارگی کالج میں 6فروری کی شام طالبات سے جس طرح سے بد تمیزی چھیڑ خانی اور مار پیٹ کی گئی وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دہلی میں خواتین کتنی محفوظ ہیں؟بتا دیں کہ یہ واقعہ چھ فروری کو ایک فیسٹ فنکشن کے دن ہوا جس میں دس ہزار طالبات کی بھیڑ تھی اور اس تعداد کے مطابق وہاں حفاظت کے انتظام نہیں تھے ۔زوبن نوٹیال کے پروگرام کی وجہ سے شور شرابہ اتنا تھا کہ متاثرہ طالبات کی آواز کوئی سن نہیں پایا ۔سبھی کو انٹری کے لئے پاس جاری کیا گیا تھا ۔ایسے میں کیمپس میں بھاری بھیڑ اکھٹی ہو گئی جس میں باہری لڑکے بھی آگئے اور وہ طالبات سے قابل اعتراض حرکتیں کرتے رہے لڑکیاں چلائیں احتجاج کیا لیکن شور میں ان کی آواز کسی نے نہیں سنی جو سب سے آگے بیٹھے تھے انہیں تو پتہ بھی نہیں تھا کہ کالج کے اندر ایسا کچھ ہو گیا ہے ۔طالبات نے اس دن کی آپ بیتی بیان کرتے ہوئے بتایا کہ سالانہ فنکشن کے دوران کالج کے کمپس میں داخل لوگ تیس سا ل کی عمر کے آس پاس کے تھے اور نشے میں تھے او رطالبات کو زبردستی ان کے جسم کو چھوا اور گھسٹا یہ حرکتیں ایسی تھی جب پولیس اور سیکورٹی ملازم تماشہ دیکھتے رہے اور وہ حرکت میں نہی

کجریوال کی تاریخی جیت ہے تو بھاجپا کی ہار اس سے بھی تاریخی

دیش کی راجدھانی دہلی میں 1998سے مسلسل اقتدار سے باہر بھاجپا کو ایک بار پھر اسمبلی چناﺅ میں ہار کا سامنا کرنا پڑا ۔نئی حکمت عملی اہم قومی اشو اور پوری طاقت جھونکنے کے باوجود بھاجپا کے حصے میں 70میں سے محض 8ہی سیٹیں ملیں ہیں ۔یعنی پچھلی بار محض پانچ زیادہ حالانکہ اس کا ووٹ شیئر 6فیصدی سے زیادہ بڑھا ہے ۔مگر حکمراں عام آدمی پارٹی کے مفت بجلی ،پانی ،عورتوں کو ڈی ٹی سی میں فری سفر محلہ کلینک ،جیسے اشو کا بھاجپا کوئی توڑ نہیں نکال سکی ۔بھاجپا کی قیادت والی این ڈی اے پچھلے دو برسوں میں 7ریاستوں میں اپنا اقتدار گنوا چکی ہے ۔پچھلی مرتبہ اسمبلی چناﺅ میں تین سیٹیں جیتنے والی بھاجپا کو اس مرتبہ اچھی کامیابی کی امید تھی مگر اس کے اندازے غلط ثابت ہوئے ۔اسی کے ساتھ بھاجپا کے لئے دیش کا سیاسی نقشہ بھی نہیں بدلا ۔دہلی سمیت بارہ ریاستوں میں اب بھی بھاجپا مخالف حکومتیں ہیں ۔این ڈی اے کے پاس 16ریاستوں میں سرکاریں ہیں دہلی میں کجریوال کی جیت تاریخی رہی لیکن بھاجپا کی ہار بھی اس سے زیادہ تاریخی ہے ۔دیش کی تاریخ میں بھاجپا پہلی بار اتنی بری طرح ہاری ہے ۔ہو سکتا ہے کہ نمبر اس کی حمایت نہ کرتے ہوں لوگ کہیں کہ

یہ تو گرنا ہی تھا !

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف پارلیمنٹ میں جو مقدمہ چلانے کی کاروائی چل رہی تھی اس کا نتیجہ کسی کو بھی حیرت میں ڈالنے والا نہیں ہے ٹرمپ کے خلاف سینٹ میں مقدمہ چلانے کے الزامات سے بری کر دیا ہے اپوزیشن ڈیموکریٹو پارٹی کے ممبران کی طرف سے لگائے گئے اقتدار کے بے جا استعمال اور مقدمہ چلانے کی کاروائی میں روڑے اٹکانے کے الزامات سے متعلق دونوں پرستاو ¿ گرگئے ہیں۔کرٹ رومنی کو چھوڑ کر حکمراں رپبلکن پارٹی کے سبھی ممبران پارلیمنٹ نے ٹرمپ پر لگائے گئے الزامات کے خلاف ووٹ ڈالا ۔بدھوارکو جب سبھی رپبلکن سینیٹر نے اقتدار کے بے جا استعمال کے الزام سے ٹرمپ کو بری کرنے کا فیصلہ لیا تب سینٹر رومنی نے بہت ہمت کاثبوت دیا ۔دی واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اعلان کر دیا تھا کہ وہ صدر کے حق میں ووٹ کریں گی ۔ان کی سیدھی دلیل تھی کہ صدر فطری طور پر قصوروار ہیں اس میں کوئی سوال نہیں کہ صدر نے ایک غیرملکی طاقت سے اپنے سیاسی حریف کی جانچ کے لئے کہا میں یہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ اپنے ہاتھوں میں اقتدار رکھنے کے لئے کوئی کسی چناو ¿ کو اس طرح سے کرپٹ بنا کر آئین پر ایسا غرور پر مبنی حملہ کر سکتے ہیں ؟صدر نے

عمر عبداللہ اور محبوبہ پر پی ایس اے لگانے کا سوال!

کانگریس نے 6ماہ سے حراست میں چل ہرے جموں کشیمر کے دو سابق وزیر اعلیٰ پر اب پبلک سیفٹی قانون (پی ایس اے )لگانے پر اعتراض کرتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کی مانگ کی ہے ۔جموں کشمیر انتظامیہ نے گزشتہ دنوں عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی پر پی ایس اے لگادیاتھا دونوں نیتا پچھلے 5اگست سے نظر بند ہیں اب دو دیگر نیتاو ¿ں پر بھی پی ایس اے لگایا گیا عمر عبداللہ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ پہلے سے ہی اس قانون کے تحت بند ہیں ۔محبوبہ مفتی اور عمر کی حراست میعاد جمعرات کو ختم ہو رہی تھی ۔جمعرات کو مجسٹریٹ دونوں نیتاو ¿ں کے بنگلہ پر پہونچے اور انہیں حکم کی جانکاری دی کہ انہیں سلامتی اورامن کے لئے خطرہ مانتے ہوئے پھر پی ایس اے برقرار رکھا جاتا ہے 1978میں شیخ عبداللہ نے اس قانون کو نافذ کیا تھا ۔2010میں اس میں ترمیم کی گئی جس کے تحت بغیرمقدمہ کے کم سے کم 6مہینے تک جیل میں رکھا جا سکتا ہے ۔سرکار چاہے تواسے دو سال تک بڑھا سکتی ہے ۔کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا واڈرا نے عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی پر پی ایس اے لگانے کے سرکار کے قدم پر سوال کھڑا کیا ہے ۔سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے مرکز کو آڑے ہاتھوں لی

جج کی بیو ی ،بیٹے کے قاتل بندوقچی کو پھانسی کی سزا

جج کی بیوی اور بیٹے کے قتل میں قصوروار بندوقچی کو آخر کار پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے یہ سزا سناتے ہوئے جج موصوف نے کہا کہ یہ واردات قصدا اردی کے دائرے میں آتی ہے ۔کیونکہ جس بے رحمی کے ساتھ قتل کیا گیا تھا اس کے چلتے گنر کو سزائے موت دی جاتی ہے ۔اس کے علاوہ ثبوت چھپانے کے لئے پانچ سال اصلحہ ایکٹ کے تحت تین سال اور پندرہ ہزار کو جرمانہ بھی لگایا گیا ہے ۔کورٹ کے مطابق بندوقچی کے وکیل پی ایس شرما نے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ جانے کی بات کہی ہے ۔دہرے قتل کی یہ واردات 13اکتوبر 2018کو سیکٹر 48گرو گرام کے آر کےڈیا مارکیٹ کے باہر ہوئی ۔اس وقت گروگرام میں بطور ایڈیشن سیشن جج رہے کرشن کانت شرما کی بیوی اور بیٹا دھرو مارکیٹ میں اپنے محافظ بندوقچی کے ساتھ گئے تھے وہاں وہ تصویر پر فریم بنوا کر باہر آئے تو ہنڈا سٹی کار کے پاس جج کا بندوقچی مہپال کھڑا تھا ۔دھر و سے پینٹگ لے کر گنر نے کار میں جیسے ہی رکھی پینٹنگ کے فریم میں چٹخنے سے اسکریچ پڑ گئے اور اس بات کو لے کر دونوں میں بحث مباحثہ اور ہاتھا پائی ہو گئی غصے میں گنر نے ماں بیٹے پر گولی چلا دی عورت کی اسی دن موت ہوگئی جبکہ 23اکتوبر کو دھرو بھی ہاسپی

رام مندر کی تعمیر اپریل میں شروع ہوگی:نیاسی

ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے ٹرسٹ کے قیام کے ساتھ ہی ایک بڑی خانہ پوری ہو گئی ہے پی ایم مودی نے اس ٹرسٹ کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے تنازعہ سے آزاد کیا زمین کے ساتھ ہی مرکزی سرکار کے ذریعہ 1993میں اکوائر شدہ 67.7ایکڑ زمین بھی سونپنے کا اعلان کر دیا تھا ۔مرکزی کیبنٹ نے بدھ کے روز رام مندر ٹرسٹ بنانے کی منظوری دی جس کا اعلان لوک سبھا کے ایوان میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹرسٹ بنانے سے متعلق جانکاری دی ٹرسٹ کا نام شری رام جنم بھومی تیرتھ استھل رکھا گیا ہے ۔ایودھیا میں شری رام مندر تعمیر کے لئے ٹرسٹ کے قیام کے ساتھ ہی سب کی توجہ اس بات کی طرف چلی گئی کہ رام مندر کی تعمیر کب شروع ہوگی ۔15نفری ٹرسٹ کے 9ممبران کے ناموں کا اعلان اور اس میں دلت کی شکل میں شیلا نیاس میں بنیاد کی اینٹ رکھنے والے دلت کامیشور چوپال کو شامل کرنے کا مطلب ہے کہ ناموں پر کافی وقت سے غور چل رہا تھا۔سپریم کورٹ میں شری رام جنم بھومی کے وکیل رہے پارا سن کی رضامندی سے پہلے لی گئی تھی ۔ٹرسٹ کا پتہ و ان کا مکان نہیں ہوتا یوں اس ٹرسٹ میں کچھ 15ممبر ہوں گے جن میں سے چھ کو نامزد کیا جائے گا لہذا کسی خاتون کو شامل کئے جانے

اب پھر لندن میں آتنکی حملہ

ایک بار پھر برطانیہ کی راجدھانی لندن میں ایک آتنکی حملہ ہوا ہے یہ حملہ اسٹریپین علاقے میں ایک بیگ میں بم لئے ایک حملہ آور نے تین لوگوں کو چاقو مار کر زخمی کر دیا اس سے پہلے کہ وہ اور نقصان پہنچاتا اسکاٹ لینڈ یارڈ کے پولیس کے افسران نے مڈبھیڑ میں اسے مار گرایا لندن پولیس نے اسے دہشتگردی کے حملے سے تعبیر کیا ہے ۔ویسٹن سیکورٹی ذائع نے اسے اسلامک دہشتگردی سے جڑی واردات بتایا ہے ۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ حملہ آور ایک دکان میں گھسا اور لوگوں پر چاقو سے حملے کرنے لگا اور ایک خاتون پر بھی حملہ کیا شاید وہ سائکل سے آرہی تھی مڈبھیڑ کی جگہ کام کر رہے ایک طاہر نامی شخص نے اسکائی نیوز چینل کو بتایا کہ حملہ آور کو تین گولیاں ماری گئیں وارادت کی سنسنی کو دیکھتے ہوئے علاقے کو خالی کروا دیا گیا تھا ۔کیونکہ پولیس کا دعوی تھا کہ حملہ آور کی بیگ میں بم رکھا گیا تھا ۔سوشل میڈیا پر شئیر کی گئی تصویروں میں مصلحہ پولیس کی ٹکڑیاں ایک شخص کا پیچھا کرتی دکھائی دے رہی تھیں اس کے بعد پولیس نے سڑک کو بند کر کے لوگوں سے چوکس رہنے کی صلاح دی تھی کچھ لوگوں نے بتایا کہ وارادت پر ہیلی کاپٹر سے جانچ پڑتال کی جا رہی تھی ۔

چھ کروڑ لوگوں کی جان خطرے میں

میوزیشن چارو کی دادی نے دم توڑ دیا وہ کئی دن سے کومہ کی حالت میں تھیں ،اسپتال نے ان کا علاج کرنے سے منع کر دیا تھا ۔جون چین کالج سے کریجویٹ ہیں ان کی والدہ کرونہ وائرس سے متاثرتھیں وہ اتنی کمزور ہو گئیں کہ اسپتال میں علاج کی لائن میں نہیں کھڑی ہو سکتی 30سال کا ایک ڈاکٹر سانسیں گن رہا ہے یہ دہلا دینے والا منظر ہبئی کا ہے ۔چین جس کا ایک صوبہ اس کی آبادی چھ کروڑ ہے چین کی سرکار نے اب اس کی قسمت پر چھوڑ دیا ہے کرونا وائرس سے مرنے والے 97فیصد لوگ اسی صوبے سے تعلق رکھتے ہیں ۔میڈیا میں وہان کا ہی چرچا ہے دراصل ہبئی کی راجدھانی وہان ہے پورے دن میں اس متاثر کتنے لوگ ہیں ان کا 67فیصدی ہبئی ہے ۔مرنے والوں کی تعداد دن بدن بڑھ رہی ہے ۔مقامی ہیلتھ سسٹم کی حالت خراب ہو چکی ہے ۔مریض اتنے ہیں کہ اسپتالوں میں پاﺅں رکھنے تک کی جگہ نہیں ہے ۔کرونا وائرس کے پر اثرار مرض نے سب سے پہلے اسی صوبے میں دستک دی 23جنوری کو چین کی حکومت نے پورے ہبئی صوبے کو اتنا الگ تھلگ کر دیا چین کے صدر شی جنگ فنگ نے سخت ہدایات جاری کی ہے ۔اس کے مطابق ہبئی صوبے سے کوئی باہر نہیں جا سکتا ۔اس ہدایت کا مقصد ہے وائرس کو پھیلنے سے رو