اشاعتیں

نومبر 14, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

دہشت گر د تنظیموں کی چینی سانٹھ گانٹھ !

منی پور میں آسام رائفل کے قافلے پر ہوئے آتنکی حملے کے بعد نارتھ ایسٹ میں انتہاپسند گروپوں کے خطرے کو لیکر سکورٹی اور خفیہ ایجنسیاں ایک بار پھر ہائی الرٹ پر ہیں ۔ اور ان کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھی جارہی ہے ۔مانا جارہا ہے کہ اس وقت 20سے زیادہ شدت پسند تنظیمیں نارتھ ایسٹ میںسر گرم ہیں ۔ پی ایل اے سمیت درجن سے زیادہ گروپ منی پور میں بھی خونی کھیل کھیل رہی ہیں ۔ خفیہ ایجنسیوں کو یہ اندیشہ ہے کہ چین کی مدد سے شدت پسندی سرگرمیا ں نئے سرے سے شروع کر سکتی ہیں میانمار میں ان کے کیمپ ہیں ان کا چینی کنیکشن مضبوط ہے ایجنسیوں کو اندیشہ ہے کہ کچھ تنطیموں نے میانمار سے ہٹ کر ساتھ چین کے علاقے میں ٹھکانہ بنا یا ہے ۔ الفہ کے چیف نے میانمار کی سرحد سے لگی ساتھ چین کے روئلی علاقے نیا ٹھکانہ بنا یا تھا ۔ پچھلے سا ل ارونا چل پر دیش میں آسام رائفل کے قتل کے بعد اس طرح کے اندیشات ظاہر کئے گئے کہ چینی تنا رعہ کے دوران الفہ دہشت گر تنظیم نارتھ ایسٹ میں نیا مورچہ کھولنے کی تیا ر میں ہے۔ چینی فور س نارتھ کی ریاستوں میںانتہا پسند تنظیموں کو نہ صرف شہ دے رہی ہے بلکہ وہ ہتھیاروں کی سپلائی کو لیکر محفوظ ٹھکانہ بھی

پرمبیر سنگھ کہاں ہے یہ ممبئی پولیس کو بھی پتا نہیں !

پرمبیر سنگھ کو اس سال مئی کے بعد سے نہیں دیکھا گیا ہے 1اکتوبر مہاراشٹر کے حکام نے بتایا کہ ممبئی پولیس کے سابق کمشنر پرمبیر سنگھ لا پتہ ہے۔ اس کے لاپتہ ہونے کا اعلان چوکانے والا تھا ۔دو سال پہلے ہی پرم بیر کو ممبئی پولیس چیف بنا یا گیا تھا ۔اب پرم بیر سنگھ نہ تو ممبئی اپنے اور نہ ہی اپنے آبائی شہر چنڈی گڑھ میں واقع گھر پر ہے ۔ ممبئی پولیس اپنے ہی سابق سربراہ کو تلاش رہی تھی لیکن ممبئی میں ان کی بیوی اور بیٹی اور بیرون ملک میں مقیم بیٹے اور وکیلوں نے ان کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں دی سوال یہ کھڑا ہوا تھا کہ اس پیچھے کون ہے۔ کچھ دنوں پہلے کار مبینہ مالک کی لاش شہر کے پاس سمندر میںملی تھی جانچ میں پتا چلا کہ وہ اس کو مار کر لاش پھینک دی گئی تھی ۔ جب متوفی کے ایک رشتہ دار پولیس والے کو گرفتار کیا گیا تو معاملہ اور پیچدہ ہو گیا ۔ جانچ کر نے والے یہ مانتے ہیں کہ گرفتا ر سب انسپیکٹر سچن واجے کا مکیش امبانی کے گھر کے باہر دھماکوسامان سے لدی کار اور قتل سے تعلق تھا ۔ مارچ میں پرم بیر سنگھ کو عہدے سے ہٹا کر ہوم گارڈ کا چیف بناکر بھیج دیا گیا تھا ۔ مہاراشٹر سرکار نے ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی می

کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ ایک دن جہاز سے اتر وں گا !

وزیر اعظم نریندر مودی نے یوپی کے سلطان پور میں دیش کے سب سے لمبے 341کلو میٹر پوروانچل اکسپریس وے کا افتتاح کیا لکھنو¿ سے غازی پور کے درمیان 22,500کروڑ روپے سے بنے اس اکسپریس وے کا افتتا ح کیلئے مودی نے جنگی جہاز سپر ہرکیو لس سے اکسپریس وے پر لینڈنگ کی تھی اس موقع پر لینڈ کرنے والے دیش کے پہلے وزیر اعظم ہونے کا فخر حاصل ہوا ۔ انڈین ایئر فورس نے پور وانچل اکسپریس وے پر لینڈنگ کی اور ٹیک آف کر اس کے جہازوں نے اپنی طاقت دکھا ئی وزیر اعظم کے جہاز سے اتر نے کے بعد 30جنگی جہاز وہاں پہونچے ۔ وزیر اعظم نے یہاں ایئر شو بھی دیکھا 3.2کلو میٹر لمبی ہوائی پٹی پر جنگی جہاز سخوئی و مراج 200جیسے جنگی جہازوں کا ٹچ او ر گو آپریشن قریب ایک گھنٹے تک چلا ۔ خاص بات یہ ہے کہ مشرقی فرنٹ پر چین سے جنگ کے دوران ایمر جنسی استعمال میں آنے والا یہ پہلا اکسپریس وے ہو گا ۔ نارتھ اور مشرقی بارڈر کے قریب ہونے کے سبب یہا ں پہ چین پاک کے ساتھ جنگ کی صورت میں آسانی سے فائٹر جیٹ آپریٹ کئے جا سکیں گے ۔ یہا ں سے دونو ں فرنٹ کی دوری قریب 600کلو میٹر ہے ۔ڈیفنس معاملوں کے ماہر ایئر مارشل ریٹائرڈ جے ایس چوہان اور ایئر کماڈور آر

عدلیہ کی آزادی سب سے اہم ہے!

دیش کے چیف جسٹس این وی رمن نے اتوار کو کہا کہ ہندوستانی عدلیہ کو دنیا کے لاکھو ں لوگ نچلی عدالتوں اور ضلع عدلیہ کے کامو ں کے ذریعے موٹے طور پر جان سکتے ہیں ۔ اس لئے عدلیہ کی آزادی اور سچی ایماندی کے سبھی سطحوں پر حفاظت کر نے اور اسے بڑھا وا دینے سے زیادہ کچھ بھی اہم ترین نہیں ہے۔ جسٹس نے کہا کہ ہندوستانی عدلیہ فلاحی ریا ست کو شکل دینے میں ہمیشہ سب سے آگے رہی ہے اور دیش کی آئینی عدالتوں کے فیصلو ں میں سماجی جمہوریت کو پھلنے پھولنے میں اہل بنا یا ۔ نیشنل جوڈیشل سر وس اتھارٹی زیر اہتمام منعقد بیداری اور رابطہ مہم کے اختتام کو خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹم رمن نے کہا کہ ہم ایک بہبودی ریا ست کا حصہ ہیں اور اس کے باوجود فائدہ نچلے سطح پر حقدار لوگوں تک نہیں پہونچا پارہے ہیں ۔ با عزت زندگی جینے کی لوگوں کے اندیشات کو چنو تیوں کا سامنا کر نا پڑ تا ہے جن میں سے ایک اہم چنوتی غریبی ہے ۔ ہندوستانی عدلیہ کے انسانیت کو لاکھوں لوگ نچلی عدالت اور ضلع عدالت کے کام کاج کے ذریعے جان سکتے ہیں ۔بہت بڑ ی تعداد میں مقدمہ لڑنے والوں کیلئے جو اصل اور آئینی جواز ہے وہ صر ف عدلیہ ہی ہے ۔ انصا ف فراہم کرنے کے سسٹم کو

امریکہ کی دھمکی نہ چلی ،روس نے بھیجی مزائلیں!

دنیا میں ایک سب سے اڈوانس اور طاقتور مزائل سسٹم میں شامل s-400کی سپلائی کو بھار ت کو ملنے لگی ہے اسے حاصل کر کیلئے بھار ت اور روس میں اکتوبر 2018میں سودا ہوا تھافوجی چنو تیوںکو دیکھتے ہوئے بھار ت اپنی حفاظت کو مضبوط کر نے کیلئے انتہائی جدید ترین ہتھیا ر اور ڈیفنس سسٹم حاصل کر رہا ہے ۔ فرانس سے جدید رافیل جنگی جہاز لئے گئے تو روس سے S-400مزائل ڈیفنس سسٹم لیا جا رہا ہے ۔ امریکہ کی پابند ی کی دھمکی کو درکنا ر کرکے بھار ت روس سے دنیا کا یہ ٹاپ مزائل ڈیفنس سسٹم حاصل کر نے جا رہا ہے ۔ اچھی خبر ہے کہ پانچ S-400مزائل سسٹم میں سے پہلے سسٹم کی ڈلیوری پوری ہونے کی امید ہے ۔ بھار ت کیلئے یہ مزائلیں بہت ضروری ہیں ۔ اس مزائل سسٹم سے ایک ساتھ 36ٹارگیٹ پا نشانہ لگا سکتا ہے ۔ انہیں ٹینکو ں پر جگہ جگہ تعینا ت کیا جا سکتا ہے ۔ اور ایک جگہ سے دوسری جگہ آسانی لے جایا جا سکتا ہے ۔ امریکہ کے پاس بھی ان کے مقابلے والی کوئی مزائل نہیں ہے ۔یہ روس کی بنائی S-200مزائلیں اور S-300مزائلوں کا چوتھا اور زیادہ مار کرنے والا ورزن ہے ۔ اسٹاکہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق S-400دنیا میں سب سے بہتر ایئر ڈیفنس

بچوں کے قاتلوں سے بات کیوں؟

سال 2014میں پشاور (پاکستان )کے آرمی پبلک اسکو ل میں ہوئے آتنکی حملے کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے وزیر اعظم عمران خان کو پیشی کے دوران جم کر پھٹکار لگا ئی اور کہا کہ وہ 132اسکولی بچوں کے قاتلوں سے کیو ں سمجھو تہ کر رہے ہیں ؟ بلکہ قتل عام میں شامل لوگوں کے خلا ف سخت کاروائی کرنی چاہئے تھی۔ تین نفری ججوں کی بنچ نے کہا کہ وہ قتل عام میں ملوث قصو ر واروں سمجھو تے کی میز پر کیوں لائے عمران خاں نے کہا کہ ہم پاکستان میں کوئی بھی سوالوں اور جانچ گھیرے میں نہیں ہیں اور انکی سرکار عدالت کے حکم کے مطابق قصورواروں پر کاروائی کرے گی ۔ عمران خان سرکا ر کچھ عرصے سے پاکستان کی آتنکی تنظیم تحریک طالبان پاکستان سے سمجھو تہ کر رہی ہے ۔ خیال رہے اس تنظیم کے آتنکیوں نے ہی سال 2014میں پشاور آرمی پبلک اسکول کے بچوں پر بربریت آمیز حملہ کر کے کل 147لوگوں کو مار ڈالا تھا جن 132بچے تھے ۔ حملے کے وقت عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف پارٹی خیبر پختونستان میں اقتدار میں تھی اور اس نے متا ثرین کے رشتہ داروں کو مالی مدد دی تھی ۔ اس جواب سے عدالت کی بنچ اور نا راض ہو گئی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر اعظم متا ثرین کی زخ

کا نگریس کیلئے بگھیل اہم بنے !

چھتیس گڑھ میں وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کانگریس کی سیا ست میں مرکزی شخص بن کر ابھر نے لگے ہیں ۔ اتر پردیش اسمبلی چنا و¿ کیلئے سینئر مبصر بنائے جانے کے بعد یہ صاف ہو گیا ہے کہ کانگریس نے بگھیل کی اہمیت کو پرکھ لیا اور ان کی اہمیت بڑھ گئی ہے وہیں اب انہیں بڑے لیڈروں کی فہرست میں شمار کیا جانے لگا ہے ۔ وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کے ارد گرد چھتیس گڑھ کی سیا ست بھی ان کے ارد گرد پر وان چڑ ھنے لگی ہے اتر پردیش چنا و¿ میں کر می ووٹروں کو شیشے میں اتارنے کے ساتھ کسانوں کو بھی ساتھ لانے کیلئے بگھیل کو چنا و¿ میں ایک بڑا فیس ما نا جارہا ہے ۔ کیوںکہ انہوں نے چھتیس گڑھ میں کسانوں کی مالی حالت سدھارنے کیلئے شروع کی گئی اسکیموں کو بھی یو پی میں دہر انے کی تیا ری ہے ۔ کسانو ں کی مضبوطی کا ماڈل بگھیل یوپی میں بہتر ڈھنگ سے سمجھا سکتے ہیں یہیں وجہ ہے کہ انہیں بڑی ذمہ داری دی گئی ہے اور پرینکا اور راہل گاندھی کا بھی ان پر بھروسہ ہے ۔ کانگریس پارٹی حکمت عملی سازوں کا خیال ہے کہ یوپی میں اگر جادو چلا تو کانگریس کی بہتر حا لت ہوگی ۔ اب سیا سی گلیا روں میں بھی با تیں ہونے لگی ہیں چھتیس گڑھ میں بگھیل کی قیا دت

رافیل سودے کیلئے دی گئی تھی دلالی !

فرانس کی تفتیشی میگزین میڈیا پارٹ نے نئے سرے سے دعویٰ کیا ہے کہ فرانسیسی جنگی جہاز کمپنی ڈسالٹ ایویشن نے بھار ت سے رافیل جنگی سودا حاصل کر نے کیلئے ایک بیچولیے کو کم سے کم 75لاکھ یو رو (65کروڑ)روپے دیے تھے میگزین نے اپنی چھان بین میں پایا کہ دلا ل کو یہ ادائے گی سال 2007-12کی میعاد میں ماریسش میں کی گئی اس وقت مر کز میں کانگریس کی یو پی اے سرکار تھی ۔ فریچ پورٹل میڈیا کی رپورٹ کے بعد ایک بار پھر رافیل جنگی جہاز کی خرید میں مبینہ کرپشن کا اشو گرما گیا ۔ کانگریس نے جہاں مودی سرکا ر پر حملہ بولا ہے وہیں بھاجپا نے یو پی اے سرکار پر سوال اٹھائے ہیں ۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے سوال کیا رافیل کا 526کروڑ کا سودا 1600کروڑ روپے بغیر ٹنڈر سے کیوں کیا گیا اب سرکار آپریشن لیپا پوتی چلا رہی ہے ۔ گھوٹالے پر پر دہ ڈالنے کیلئے سی بی آئی - ای ڈی کے درمیان سانٹھ گانٹھ ہو گئی ہے ۔ ہماری مانگ ہے کہ سرکا رجوائنٹ مارلیمانی کمیٹی سے جانچ کروائے وہیں بھاجپا کے ترجمان سمبت پاترا نے کہا کہ رافیل سودے میں کمیشن کا کھیل 2007سے 2012کے درمیا ن ہو تب دیش میں کس کی سرکا رتھی ؟ راہل گاندھی اس کا جواب دیں ۔ انڈین ن