اشاعتیں

مئی 14, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کانگریس کیوں جیتی،بھاجپا کیسے ہاری!

اپوزیشن کے کئی لیڈروں نے کرناٹک اسمبلی چناو¿ میں جیت کے بعد کانگریس کی تعریف کی اور کہا کہ یہ نتیجہ دکھاتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی میجک نہیں ہےںمودی کو بھی ہرایا جا سکتاہے ۔اتراکھنڈ کے بعد کرناٹک میں بی جے پی ہار گئی ۔ مودی شاہ ہار گئے اور کانگریس جیت گئی ۔کانگریس کیوں جیتی اور بھاجپا کیوں ہاری اس پر طرح طرح کے تجزیہ ہو رہے ہیں۔ میرے مطابق کانگریس کی جیت کی ایک بڑی وجہ راہل گاندھی اور ان کی بھارت جوڑا یاترا کا جذباتی اثر رہا ۔پارٹی کے مطابق بھارت جوڑو یاترا 20اسمبلی حلقوں سے گزری تھی جن میں سے 15سیٹوں پر کانگریس نے جیت درج کی یہ یاترا سب سے زیادہ 21دن کرناٹک میں رہی اس کے ساتھ راہل گاندھی کی لوک سبھا ممبرشپ منسوخ ہونے کا بھی جنتا پر اثر ہوا۔ اس سے بھی کانگریس کو ہمدردی ملی ۔پھر وقت سے پہلے چناوی حکمت عملی تیار کرنا اور اس پر عمل شروع کرنا کانگریس پارٹی کی حکمت عملی کامیاب رہی۔ پارٹی نے زمینی حالات کا جائزہ لیتے ہوئے نئی چناوی حکمت عملی بنائی ۔بی جے پی نریٹیو کا مقابلہ کیا اور حکمراں پارٹی کے خلا ف اپنے اہم چناوی اشو کی شکل میں کرپشن کو ترجیح دی۔ اس کی تیاری پارٹی نے پہلے سے ہی کرل

آرین نہ پھنسانے کیلئے 25کروڑ روپے مانگے تھے!

آپ کو یاد ہوگا2اکتوبر 2021کو سرخیوں میں آئے کروز ڈرگس کیس میں بالی ووڈ ایکٹر شاہ رخ خاں کے بیٹے آرین خان کو نشیلی چیز رکھنے کے معاملے میں ای ڈی کے افسر ثمیر وانکھیڑے نے گرفتار کیا تھا۔ معاملے میں بے قصور آرین خاں نے چار ہفتے فضول جیل میں بتائے تھے۔ بعد میں پتا لگا کہ یہ سارا معاملہ جھوٹا تھا اور آرین کو چھوڑ دیا گیا ۔اس کے بعد عدالت نے معاملے میں ان کو کلین چیٹ دے دی تھی۔ اور وقت بہت ہنگامہ مچاتھا اور ثمیر وانکھیڑے پر طرح طرح کے الزام لگے تھے۔ ان کا ممبئی نارکوٹکس کنٹرول بیورسے تبادلہ کردیا گیا تھا۔ اب خبر آئی ہے کہ سی بی آئی نے اینے سی پی کے سابق افسرثمیر وانکھڑے اور دیگر چار کے خلاف ایک کروز بیڑے سے ممنوعہ نشیلی سامان ضبط کئے جانے کے معاملے میں بالی ووڈ اکار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کو نہ پھنسانے کیلئے 25کورڑ روپے کی رشوت مانگے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے ۔ حکام نے بتایا کہ اس کے بعد ان کے گھروں کی تلاشی لی گی۔ انہوںنے کہا کہ آرین خان کو 2اکتور 2021کو اس معاملے میں رفتار کیا گیا تھا۔ اور این سی بی نے چارج شیٹ بھی دائر کردی تھی ۔اور آرین خان کو عدالت نے کلیت چیٹ دے دی تھی ۔ ا

دہلی حکومت پھر پہونچی سپریم کورٹ!

سپریم کورٹ میں کیجریوال حکومت اور دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے درمیان قانونی اختیارات کو لیکر لڑائی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ افسران کی تقرری اور تبادلے کا حق دہلی حکومت کا ہے اب تک دہلی میں سیکریٹریوں کے تقرری اور تبادلے کا اختیار دہلی کے ایل جی کے پا س تھا عدالت نے کہا کہ اراضی پبلک سسٹم اور دہلی پولیس کا معاملہ مرکزی حکومت کے درائرہ اختیار میں ہے دہلی میں سبھی انتظامی امور سے سپر ویزن کا اختیار لیفٹیننٹ گورنر کے پاس نہیں ہو سکتا ۔ سال2019میں سپریم کورٹ کی ڈویزن بنچ نے اس معاملے پر بٹا ہوا فیصلہ سنا یا تھا۔سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے گزشتہ جمعرات کو دہلی حکومت کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ افسران کا تبادلہ اور تقرری کا اختیار دہلی سرکار کے پاس ہوناچاہئے ۔چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی بنچ نے اس معاملے میں اتفاق رائے سے فیصلہ سنایا بنچ نے کہا کہ دہلی میں سبھی انتظامی امور کا سپرویزن کا اختیار ایل جی کے پاس نہیں ہو سکتا ہے ۔ اور یہ دہلی میں چنی ہوئی سرکار کا اختیا ر ہے اور اس میں ایل جی کا دخل نہیں ہو سکتا ہے ۔ بنچ نے کہا کہ کام کی تقرری اور تبادلے کا