اب نارکو ٹیرارزم کا خطرہ !
دہلی پولس دیش کی سبھی اینٹی نارکوٹیکس ایجنسیاں اب پہلے سے زیادہ الرٹ پر ہیں افغانستان پر طالبان قبضی کے بعد بھارت نے نارکو ٹیرا رزم کو لیکر بڑے خطرے کے طور پر خفیہ ایجنسیوں نے آگاہ کیا ہے اس بات کی تصدیق نارکوٹیکس کنٹرول اور دہلی پولس کے اعلیٰ افسروں نے کی ہے دہلی سمیت بھارت کی سبھی سر حدوں اور سمندری علاقوںمیں مزید چوکسی بڑھانے کے احکامات ہیں ساتھ ہی ڈرگس کے نئے روٹ پر کون سے ہاٹ اسپاٹ ہو سکتے ہیں ان کی پہچان کی جا رہی ہے خفیہ ایجنسیوں کو الیکٹرانک اور شخصی سرویلانس بڑھائے جانے کو کہا گیا ہے ذرائع نے بتایا انٹر نیشنل ڈرگ سینڈی کیٹ ہینڈلروں کے لئے این سی آر سمیت کئی بڑے شہر ابھرتی مارکیٹ ہے اسے ایسے بھی دیکھ سکتے ہیں کی پچھلے مہینے جولائی میں دہلی پولس کی اسپیشل سیل نے فریدآباد میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر ڈرگ کا اب تک کا سب سے بڑا ذخیرہ بر آمد کیا ہے یہ این سی آر سے مہنگی تھی اس کی مقدار قریب 54کلو بتائی جا تی ہے جس کی قیمت 25سو کرروڑ روپئے ہیں اس سپلائی کا ماسٹر مائنڈ ایک افغانی تھا جس کے ساتھ اس ڈرگ کے کاروبار میں تین ہندوستانی بھی شامل تھے ڈرگ کنٹرول اب بھارت میں کافی پیر جمع چکا ہے اس کے ایک ہفتے بعد جموں کشمیر پولس کی اینٹی نارکوٹیکس ٹاسک فورس نے 22جولائی کو دو کلو ہیروئن بر آمد کی تھی پکڑے گئے لوگوں نے بتایا کہ افغانستان میں تیار ہوئی ہیروئن کی پیکنگ پاکستان میں ہوئی تھی ڈی آر آئی نے افغانستان کی بنی ہیروئن کے چھ پیکٹ پکڑے تھے اسپیشل سیل کا کہنا یہ ایک ہی سینڈی کیٹ اور اس سے جڑے نیٹ ورک کا حصہ ہے جو بڑے پیمانے پر کام کر رہے ہیں دہلی پولس سمیت سبھی ناکوٹیکس ایجنسیاں ہندوستان کے میں ایجنسیاں اس کی ہلچل پر نظر رکھے ہوئے ہیں لہذاد ہلی ہی نہیں بلکہ سیکورٹی ایجنسیوں بھی ڈاٹا تیار کیا ہے ذرائع کے مطابق افغانستان سے پاکستان ساحل پر لائی جاتی ہے یہاں سے چھوٹی بوٹ کے ذریعے دوسرے ساحلی کنارے تک پہونچائی جاتی ہے پھر پاکستان کے راستے دہلی حیدرآباد بنگلورو اور دیگر شہروں میں بھیجی جاتی ہے اب جب افغانستان طالبان کے کنٹرول میں ہے تو ان کی بڑی آمدنی کا ذریعہ ڈرگس ہے تو بھارت کے لئے نارکوٹیرا رزم کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے جہاں ان نشیلی دواو¿ں کو روکنے کی ضرور ت ہے وہیں اس کے پیسے سے دہشت پھیلانے والوں پھر گہری نظر رکھنی پڑی گی آنے والے دنوں میں یہ مسئلہ بڑھ سکتا ہے اس لئے ہندوستانی ایجنسیوں کو پہلے سے زیادہ چوکس ہونا پڑے گا۔
(انل نرندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں