اشاعتیں

اکتوبر 18, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ہند ۔ پاک جھگڑے کی جڑ کشمیر نہیں آتنک واد ہے

پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے واشنگٹن میں کہا کہ بھارت اور پاکستان کے بیچ فساد کی جڑ کشمیر مسئلہ ہے۔ جی او ٹی وی نے شریف کے حوالے سے بتایا کہ امریکہ کے 4 روزہ دورہ پر واشنگٹن گئے نواز شریف نے پاکستانی امریکیوں سے خطاب میں کہا کہ دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان جھگڑے کی خاص وجہ کشمیر مسئلہ ہے اور علاقے میں امن اور استحکام کیلئے اسے سلجھانا ہوگا۔ ہم میاں نواز شریف کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ دنیا کو گمراہ کرنے سے باز آئیں۔ بھارت۔ پاکستان کے درمیان سارے فساد کی جڑ دہشت گردی ہے۔ پاکستان اپنی سرزمیں سے دہشت گردی کو فروغ دیتا ہے اور ان نام نہاد جہادیوں کو نہ صرف پیسہ، ہتھیار ، ٹریننگ وغیرہ دیتا ہے بلکہ اپنے قبضے والے کشمیر سے انہیں بھارت کے اندر دراندازی کراکر یہاں توڑ پھوڑ کراتا ہے۔ آئے دن رپورٹیں آتی رہتی ہیں کہ پی او کے میں دہشت گردی کے کیمپ و اسٹرکچر پھل پھول رہا ہے۔ اس اسپانسر دہشت گردی کی بھارت کو بڑی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔ حال ہی میں دہلی میں بی ایس ایف نے اپنی گولڈن جوبلی تقریب منائی ہے۔ تقریب میں شہید جوانوں کے خاندانوں کو اعزاز سے نوازہ گیا ہے۔ پچھلے50 برسوں میں بی ایس ایف نے اکیلے ہ

سی بی آئی کی ساکھ اور بھروسہ

یہ پہلی بار نہیں جب کسی عدالت نے ثبوت کی کمی میں کسی کو الزامات سے بری کیا ہو، لیکن فاضل اسپیکٹرم الاٹمنٹ کے مبینہ گھوٹالے میں شامل قرار دئے گئے سابق ٹیلی کام سکریٹری ایمل گھوش کو الزام سے بری کرتے ہوئے سی بی آئی کی اسپیشل عدالت نے جس طرح سے سی بی آئی کو پھٹکار لگائی وہ کئی سنگین سوال ضرور کھڑے کرتی ہے۔ عدالت ہذا نے ملزمان کو بری کرتے ہوئے سی بی آئی کی چارج شیٹ کو جھوٹا قراردیا اور اس کے لئے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔ عدالت نے گھوش اور ٹیلی کام کمپنیوں کو بری کرتے ہوئے کہا کہ ان الزامات کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے اور اس کے پیش نظر انہیں الزام سے بری کیا جانا چاہئے۔ اسپیشل سی بی آئی عدالت نے جانچ ایجنسی کو جھوٹی اور گھٹیا فرد جرم داخل کرنے کے لئے بھی کڑی پھٹکار لگائی۔ فی الحال یہ کہنا مشکل ہے کہ عدالت کے حکم کی تعمیل کب تک اور کس شکل میں ہوگی، لیکن یہ ضرور صاف ہورہا ہے کہ یو پی اے سرکار کے دور میں سی بی آئی کرپشن کی جانچ کے بجائے منمانی کرنے اور یہاں تک کہ عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا بھی کام کررہی تھی۔ہندوستانی سیاست میں حریف پارٹی یا نیتا کو پ

وزیراعلی کیجریوال کی تجویز کی ہم حمایت کرتے ہیں

بچیوں سے بدفعلی کرنے والوں کو پھانسی ہونی چاہئے۔ یہ مانگ پورا دیش تبھی سے کررہا ہے جب سے16 دسمبر 2012 ء کو نربھیاکانڈ ہوا تھا۔ یہ بھی مانگ تبھی سے اٹھتی رہی ہے کہ گھناؤنے معاملوں میں نابالغ کی عمر18 سے گھٹا کر15 سال کرنی چاہئے۔ خیال رہے کہ نربھیا کانڈ میں اہم سازشی اس لئے بچ گیا کیونکہ وہ کچھ مہینوں کی کمی کے سبب نابالغ زمرے میں آگیا تھا۔ میں نے بار بار اسی کالم میں لکھا ہے کہ جب ایک نابالغ ایسے گھناؤنے جرائم کو پلان کرسکتا ہے اسے عملی جامہ پہناسکتا ہے تو اسے وہی سزا ملنی چاہئے جو بڑی عمر والوں کو ملتی ہے۔ جب ہم دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی اس مانگ کی حمایت کرتے ہیں کہ بچیوں سے بدفعلی کرنے والوں کو پھانسی ہو اور گھناؤنے جرائم میں15 سال سے زیادہ کے ملزم کو بالغ نہ مانا جائے۔دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے پیر کو کہا کہ اگر آبروریزی ،قتل جیسے گھناؤنے جرائم کرنے والے کی عمر15 سال سے زیادہ ہے تو اس کے ساتھ قانون بالغ کی طرح سے نمٹے اور اسی طرح سزا ملے۔16 سال کے بعد بالغ اعلان کئے جانے کو لیکر جوئنائل ایکٹ ابھی پارلیمنٹ میں لٹکا ہوا ہے۔ وزیر اعلی کی سربراہی میں کیبنٹ کی میٹنگ می

بیرونی ممالک سے زیادہ کالی کمائی تو دیش میں جمع ہے

جس ڈھنگ سے ان سرکاری بینکوں میں کالی کمائی بیرونی ملک بھیجی جارہی ہے اس سے تو یہ ہی لگتا ہے کہ پتہ نہیں دیش کے اندر کتنا کالا دھن جمع ہے؟ایس آئی ٹی کے وائس چیئرمین ریٹائرڈ جسٹس ارجیت پسایت نے کہا کہ دیش میں جمع کالا دھن کی مقدار بیرونی ملکوں سے کافی زیادہ ہے۔انہوں نے کہا اگر کالے دھن کے اس ذرائع کو یہیں روکا جائے تو بیرونی ممالک میں کالی کمائی بھیجنے پر کافی حد تک روک لگ جائے گی۔ بینک آف بڑودہ کی دہلی میں واقع شاخ کے ذریعے کالا دھن بیرونی ممالک بھیجنے کے انکشاف کے بعد ایس آئی ٹی نے پچھلے ہفتے ایجنسیوں کے ساتھ جائزہ لیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ بین آف بڑودہ سے6 ہزار کروڑ روپیہ بیرونی ممالک میں بھیجے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ منی لانڈرنگ کیس میں 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ سی بی آئی نے فرضی درآمدات کے لئے ادائیگی کے نام پر دیش سے تقریباً 6 ہزار کروڑ روپے کی مبینہ کالے دھن کو ہانگ کانگ بھیجنے جانے کی جانچ کے سلسلے میں ایتوار کو 50 مقامات کی تلاشی لی۔ یہ پیسہ بینک آف بڑودہ کے ذریعے منتقل کیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے کہا کہ بینک کے ایک ٹرانزکشن میں اس کی اشوک وہار شاخ سے تقریباً لین دین کے

دہلی میں بڑھتی درندگی کیلئے سماج بھی قصوروار ہے

یہ ہماری دہلی کو کیا ہوتا جارہا ہے؟ ان درندوں نے تو ساری حدیں پار کردی ہیں۔ ایک بار پھر دہلی شرمسار ہوگئی ہے۔ دہلی میں ایک پانچ سال اور ڈھائی سال کی دو معصوم بچیوں سے بدفعلی کے واقعے نے ایک بار پھر نربھیا کانڈ کے زخم کو تازہ کردیا ہے۔ پہلا واقعہ جمعہ کی رات نیہال وہار کا ہے تو دوسرا آنند وہار کا ہے۔ نیہال وہار میں ایک ڈھائی سال کی بچی 70 سالہ اپنی دادی کے ساتھ جمعہ کی دیر رات رام لیلا دیکھنے گئی تھی قریب11 بجے اچانک بجلی چلی گئی۔ اتنے میں بچی کا ہاتھ دادی سے چھوٹ گیا۔ اسی درمیان وہ غائب ہوگئی۔ قریب تین گھنٹے بعد گھر سے ایک کلو میٹر دور پارک میں وہ خون سے لت پت ملی۔ اسے سنجے گاندھی ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اس کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ راجدھانی میں ہر روز اوسطاً 6 لڑکیوں سے بدفعلی ہوتی ہے اور 15 لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ حالانکہ دہلی پولیس کے سینئر افسران کہتے ہیں کہ 16 دسمبر2012ء کے واقعے کے بعد خواتین کے لئے اٹھائے گئے سکیورٹی اقدامات پر ان کا بھروسہ بڑھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ بنا ڈرے پولیس تھانے پہنچ کر اپنے ساتھ ہوئی ناانصافی اور جرائم کی شکایت درج کروا رہی ہیں۔ دراصل بچیوں کے ساتھ ہورہی

’رہسہ‘ اور’ تلوار‘ ایک ہی قتل کانڈ پر دو برعکس فلمیں

پچھلے دنوں میں نے دو ایسی ہندی فلمیں دیکھیں جو ایک سچے واقعے پر مبنی ہیں۔ کچھ سال پہلے نوئیڈا میں ایک دوہرے قتل کی واردات ہوئی تھی جس میں ایک بچی اور اسی کے گھریلو نوکر کا قتل ہوا تھا۔ اس پر بنی میں نے دونوں فلمیں دیکھیں (رہسہ اور تلوار) کے ۔ کے ۔مینن اور ٹسکا چوپڑہ اسٹارر ’رہسہ‘ بھی اسی قتل کانڈ پر بنی ہے اور اب میگھنا گلزار کی فلم ’’تلوار‘‘ جس میں عرفان خان اہم کردار نبھا رہے ہیں۔ 7 سال پہلے ہوئی دل دہلانے والے وارادت کے نتیجے پر تنازعہ آج بھی برقرار ہے۔ ’تلوار‘ فلم میں دکھائے گئے واقعات کو پردے پر میگھنا گلزار نے ایسے زوردار ڈھنگ سے پیش کیا ہے جسے دیکھنے کے بعد آروشی قتل کیس کی پولیسیا جانچ اور جانچ میں اعلی افسر شاہی کا دباؤ سرکاری ایجنسیوں کا آپسی ٹکراؤ اور وقار کی لڑائی کولیکر ایسی بحث شروع ہوتی ہے جو شو ختم ہونے کے بعد اکثر مال میں کسی ریستوراں میں لمبے وقت تک چلتی ہے۔ ساکیت کالونی میں اپنے شوہر کے ساتھ ’تلوار‘ فلم دیکھنے آئی ایک خاتون جو تعلیم یافتہ ہاؤس وائف ہیں، کہتی ہیں کہ میں نے اس سے پہلے نوئیڈا میں ہوئے دوہرے قتل کانڈ کے پس منظر میں بنی کے ۔ کے مینن اور ٹسکا چوپڑا اسٹار