اشاعتیں

اگست 18, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اب بھی چمپائی سورین کے ذریعے چناو ¿ جیتنے کی قواعد!

بھاجپا پچھلے چار برسوں سے جھارکھنڈ میں سرکار بنانے کی کوشش میں لگی ہے ۔کم سے کم پانچ بار جھارکھنڈ مکتی مورچہ کو توڑنے کی کوشش کی گئی ۔لیکن ہر بار ناکام رہی ۔تازہ مثال چمپائی سورین کی ہے جو جے ایم ایم کے سینئر لیڈر چمپائی سورین نے پارٹی چھوڑ دی ہے ۔حال ہی میں دہلی بھی گئے تھے ۔ان کے ساتھ چار ممبران کو بھی آنا تھا لیکن کسی وجہ سے چمپائی کے ساتھ وہ دہلی نہیں آئے ۔اکیلے چمپائی بھاجپا کے لئے کوئی خاص کار ا ٓمد نہیں تھے اس لئے اس بار کا آپریشن لوٹس فیل ہو گیا ۔ہیمنت سورین نے اب تک بھاجپا کے سارے آپریشن لوٹس فیل کئے ہیں ۔بھاجپا کی نظر اس سال کے آخر میں وہاں اسمبلی چناو¿ پر ہے وہ ہر قیمت پر یہاں سرکار بنانا چاہتی ہے ۔چمپائی سورین کی بغاوت کے باوجود بھاجپا کو آنے والے اسمبلی چنا و¿ میں اقتدار میں واپسی کے لئے بڑی مشقت کرنی پڑ سکتی ہے ۔پارٹی کے سامنے اندرونی اور باہری دونوں محاذوں پر سخت چنوتیاں ہیں ۔حالانکہ اس کے دو بڑے اہم حکمت عملی ساز مرکزی وزیر و مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا شرما ریاست میں بھاجپا کی اقتدار میں واپسی کے لئے مضبوط حکمت عمل

اور اب بدلاپور میں گھناونا کانڈ!

ابھی کولکاتہ کے ریپ - مرڈر کانڈ پر ہنگامہ مچاہواہے تو ادھر مہاراشٹر کے ٹھانے بدلاپور میں ایک اسکول میں سے بھی کئی معنوں میں بڑاکانڈ ہو گیا ۔اس میں ایک ا سکول کی دو چھوٹی چھوٹی طالبات کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کا گھناو¿نے الفاظ میں بیان کرنے والا کانڈ سامنے آیا ہے ۔واردات کے سامنے آنے کے بعد ملزموں کے خلاف زبردست احتجاج مظاہرے نے تشدد کی شکل اختیار کر لی ۔آگ بگولا مظاہرین نے اسکول میں توڑ پھوڑ کر دی ہزاروں کی تعدادمیں مظاہرین نے بدلا ریلوے اسٹیشن کی پٹریوں پر بیٹھ کر ٹرینوں کو روک دیا ۔انہوں نے ریلوے اسٹیشنوں پر پتھراو¿ بھی کیا ۔شام کو پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا ۔اور ٹریک کو مشکل سے خالی کروایا ۔مہاراشٹر سرکار نے معاملے کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی بنانے کا حکم دیا ہے ۔وزیراعلیٰ ایکناتھ شندھے نے معاملے میں گرفتار ملزم کےخلاف بدفعلی کی کوشش کے کیس درج کرنے کی ہدایت دی ۔وزیراعلیٰ شندھے نے کہا کہ معاملے میں فوری سماعت کی جائے گی اور ایک خصوصی سرکاری وکیل مقرر کیا جائے گا ۔اب تک کی کاروائی میں پولیس نے ملزم اکشے شندھے کو پاسکو ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے گرفتار کر لیا ہے ۔انسپکٹر شندھا

کیا پوتن جنگ ہار رہے ہیں؟

پچھلے کچھ دنوں سے خبریں آرہی ہیں کہ روس یوکرین جنگ میں یوکرینی فوجی روس کے اندر گھس گئے ہیں اور سال 2022 میں روس نے یوکرین پر حملہ کیا تھا اب تقریباً تین سال ہونے کو ہیں اور جنگ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا دکھائی دے رہا ہے ۔لیکن خبرہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ جب غیر ملکی فوجی روس کی سرزمین میں داخل ہو گئے ہیں ۔روس میں یوکرینی فوج کے تیس کلو میٹر اندر تک گھسنے اور کئی عمارتوں پر یوکرینی فوج کا روسی جھنڈا ہٹا کر لہرانے کے بیچ روس نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کرکی سرحدی علاقہ کھالی کرنے کا حکم دیا ہے ۔دراصل یہاں اتنی فوجیوں تقریباً ایک ہفتہ کی زبردست لڑائی کے بعد بھی یوکرینی حملے کا پرزور جواب دے رہی ہیں ۔روس کا ایمرجنسی انتظام کے حکام نے پیر کو کہا کرک علاقہ میں 76000 سے زیادہ لوگوں نے اپنے گھروں کو چھوڑ دیا ہے ۔جہاں 6 اگست سے یوکرینی فوج اوربختر بند گاڑیاں سرحد پار کر قریب 30 کلو میٹر تک آگئی تھیں ۔مبینہ طور پر ابھی بھی شہر کے مغربی حصوں میں قبضہ کئے ہوئے ہے ۔حکام نے کہا کہ اب بولوستھی سے بھی 14 ہزار لوگوں کو نکالا گیا ہے ۔وہاں کے گورنر نے بی کہا کہ سرحد پر دشمن کی سرگرمیوں کی وجہ سے لوگوں کو ہ

اس لئے واپس لینا پڑا لیٹرل انٹری !

لیٹرل انٹری کے ذریعے سے جوائنٹ سکریٹری ،ڈائرکٹر اور ڈپٹی سکریٹری کے 45 اعلیٰ عہدوں پر سیدھی بھرتی پر سیاسی سنگرام چھڑ گیا ہے ۔بتا دیں مرکزی حکومت نے انتظامیہ کی آسانی کے لئے نئے ٹیلنٹ کے شامل کرنے کو لیکر وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے سرکار کی اہم ترین پلاننگ کے تحت مرکز کے مختلف وزارتوں میں جوائنٹ سکریٹریوں ،ڈائرکٹروں اور ڈپٹی سکریٹریوں کے اہم ترین عہدوں پر جلد ہی 45 ماہرین مقرر کئے جانے کا اعلان کیا ۔عام طور پر اب تک ایسے عہدوں پر آل انڈیا سروسز انڈین ایڈمنسٹریٹو سروسز (آئی اے ایس )بھارتیہ پولیس سروسز ،(آئی پی ایس) اور ہندوستانی جنگاتی سیوائیں اور دیگر گروپ اے کی سیواو¿ں کے افسرا ن ہوتے ہیں اس اعلان کی چوطرفہ نکتہ چینی ہور ہی ہے ۔کانگریس ،بسپا ،سپا سمیت اپوزیشن پارٹیوں نے معاملے کو لیکر مرکز پر تنقید ہے ۔سپا چیف اکھلیش یادو نے مرکزی سرکار کی اس اسکیم کی مخالفت کرتے ہوئے اس کےخلاف 2 اکتوبر سے آندولن چھیڑنے کا اعلان کیا ہے ۔اکھلیش نے اتوار کو اپنے ایکس پر لکھا بھاجپا اپنی آئیڈیا لوجی کے آر ایس ایس ساتھیوں کو پیچھے کے دروازے سے یو پی ایس سی کے اعلیٰ سرکاری عہدوں پر بٹھان

بھاجپا کی ہٹ ٹرک یا کانگریس کی واپسی !

ہریانہ اسمبلی چناو¿ کی تاریخوں کا اعلان ہو چکا ہے ۔ریاست کی 90 اسمبلی سیٹوں پر ہونے جارہے اس چناو¿ میں کئی پارٹیاں مقابلے کے لئے تیار ہیں ۔ہریانہ اسمبلی چناو¿ کے لئے ووٹنگ ایک مرحلے میں ایک اکتوبر کو ہوگی ۔اور نتیجے چار اکتوبر کو اعلان کر دئیے جائیں گے ۔چناو¿ کمیشن اس بات کی مبارکباد کا مستحق ہے کہ اس چناو¿ میں پولنگ اور گنتی میں زیادہ وقت نہیں لگے گا ۔نازیادہ انتظار کرنا پڑے گا ۔لوک سبھا چناو¿ میں بھاجپا کی قیادت والے اتحاد لگاتار تیسری بار جیتنے کی امید لگائے ہوئے ہے۔بھاجپا کانگریس ،عام آدمی پارٹی جہاں اکیلے میدان میں ہے وہیں انڈین نیشنل لوک دل اور بہوجن سماج پارٹی اتحاد بنا کر چناو¿ لڑرہی ہیں ۔جن نائک جنتا پارٹی اکیلے چناو¿ میدان میںاترے گی یا کسی کے ساتھ تال میل کرے گی اس کا اعلان ابھی تک نہیں ہوا ہے ۔بھاجپا نے اعلان کیا ہے کہ اس چناو¿ میں وزیراعلیٰ نائب سنگھ سینی کی قیادت میں چناو¿ لڑے گی ۔وہیں کانگریس ابھی بھی کسی سی ایم کے چہرے کا اعلان نہیں کر پائی ۔اس سال جولائی میں ہی بہوجن سماج پارٹی اور انڈین نیشنل لوک دل نے اتحاد بنا کر سات اسمبلی چناو¿ لڑنے کا اعلان کیا تھا اس

کولکاتہ ریپ - مرڈر کیس بیک فٹ پر ممتا!

آرجی کر ہسپتال کے واردات کے ملزم کو اتوار تک پھانسی دی جائے ۔بنگلہ دیش کی طرح یہاں میری سرکار بھی گرانے کی کوشش چل رہی ہے ۔مجھے اقتدار کا کوئی لالچ نہیں ہے اس واردات پر سی پی ایم اور بھاجپا سیاست کررہی ہیں ۔آر جی ہسپتال پر حملے کے پیچھے بھی رام اور وام کا ہی ہاتھ ہے ۔یہ بیان کولکاتہ کے آرجیکر ہسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ ریپ اور قتل کے معاملے میں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سے دیا گیا ہے ۔عموماً ا س سے پہلے ان کی کسی معاملے میں مسلسل ایسے بیان بازی کرتے نہیں دیکھا گیا ہے ۔اس سے سیاسی حلقہ میں سوال کھڑے ہورہے ہیں کیا ممتا اس واردات کی وجہ سے بھاری دباو¿ میں ہیں ۔کیا ان کو اپنے سب سے بڑے ووٹ بینک کے کھسکنے کا خطرہ نظر آرہا ہے ؟ کیا اپنی تیسری میعاد میں ان کو پہلی بار ایسی کڑی چنوتی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ؟ عموماً وہ کسی واردات کے احتجاج میں سڑک پر نہیں اترتیں اس واقعہ کے بعد جہاں سرکار اور پولیس کے رول پر سوالوں کے گھیرے میں ہیں وہیں ریبلین دی نائٹ کی اپیل پر ریاست کے 300 مقامات پر عورتوں کو از خود جمع ہونے اور احتجاجی مظاہرے کے سبب ان کے اس ووٹ بینک (سب سے مضبوط) کے بکھرنے کا بھی خطرہ پیدا