اشاعتیں

نومبر 20, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ضمانت دینے سے کتراتے ضلع جج !

ہائی کورٹس میں ضمانت کی بڑھتی عرضیوں کے تعدا دکے مسئلے پر بھارت کے نئے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے پچھلے سنیچر کو کہا کہ زمینی طورپر جج ضمانت دینے کیلئے غیر خواہش مند ہیں کیوں کہ انہیں گھناو¿نے معاملوں میں ضمانت دینے کیلئے نشانہ بنائے جانے کا ڈر ہے یہی وجہ کہ ہائی کورٹس میں ضمانت کی عرضیوں کی باڑھ آگئی ہے یہ بات انہوں نے بار کونسل آف انڈیا کے ذریعے استقبالیہ تقریب میں کہی ۔سی جے آئی چندر چوڑ نے کہا کہ ضمانت دینے کیلئے بنیادی سطح پر ناخواہشی کے سبب بڑی عدلیہ ضمانت کی درخواستوں سے بھر گئی ہیں اور وہ بنیادی سطح پر ضمانت دینے سے کتراتے ہیں اس لئے نہیں کہ وہ جرم کو نہیں سمجھتے ہیں بلکہ گھناو¿نے معاملوں میں ضمانت دینے کیلئے نشانہ بنائے جانے کا ان میں ڈر ہے ۔اس ڈر کے بارے میں کوئی بات جہاں کرتا جو ہمیں کرنی چاہئے اس سے ضلع عدالت کا دبدبہ کم ہو رہا ہے اور ہائی کورٹ کے کام کاج پر اثر پڑ رہا ہے ۔ سی جے آئی نے کہا کہ اگر ضلع ججوں کو اپنی اہلیت اور اوپری عدالتوں پربھروسہ نہیں ہوگا تو ہم ان سے کسی اہم معاملے میں ضمانت کی امید کیسے کر سکتے ہیں؟ پچھلے دنوں میںجسٹس چندر چوڑ نے ضلع ججوں کے تئین برتا

ایسے نہیں چلے گا،فائل دکھائیے!

کسی بھی دیش کی جمہوریت کی بنیاد اس بات پر منحصر ہوتی ہے کہ وہاں پر چناو¿ عمل کتنا منصفانہ اور آزاد ہے ۔چناو¿ جمہوریت کی ریڑ ہوتا ہے اور چناو¿ کمیشن کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ بغیر کسی دباو¿ یا لالچ کے دیش میں منصفانہ و آزادانہ چناو¿ کرائے ۔ یہ چناو¿ اس بات پر منحصر کرتا ہے کہ چناو¿ کمیشن اس کو چلانے والے افسر کسی پارٹی کے مہا منڈل سے متاثر ہوئے بغیر صرف سختی سے قواعد و شرائط کے مطابق اپنا کام کرے ۔سپریم کورٹ نے بدھ کے روز مرکزی حکومت سے چناو¿ کمشنر ارون گوئل کی تقرری سے منسلک فائل اس کے سامنے پیش کرنے کو کہا تھا جو سرکار نے پیش کردی گوئل کو 19نومبر کو الیکشن کمشنر بنا یا گیا تھا جسٹس کے ایم جوسیف کی سربراہی والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے کہا کہ وہ جاننا چاہتی ہے کہ الیکشن کمیشن کے حیثیت میں گوئل کی تقرری کیلئے کہیں کو ئی نامناسب قدم تو نہیں اٹھا یا گیا چوںکہ حال ہی میں سروس سے رضاکارانہ ریٹائر منٹ دیا گیا تھا ۔ بنچ نے سماعت کے دوران گوئل کی تقرری سے جوڑی فائل دیکھنے کی خواہش پر اٹارنی جنرل آر وینو وینکٹرمنی کے اعتراضات کو خارج

کشمیری صحافیوں کو مارنے کیلئے ہٹ لسٹ !

کشمیر ی صحافیوں کو مل رہی دھمکیوں کی ماسٹر مائنڈ دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کا دہشتگرد مختار بابا ہے ۔ ترکی میں اپنے منصوبوںکو انجام دے رہا ہے بابا نے مرکزی حکمراں ریاست کے صحافیوں پر سیکورٹی فورسیز کے مخبر ہونے کا الزام لگاتے ہوئے ایک ہٹ لسٹ تیار کی ہے ۔اس کا انکشاف خفیہ رپورٹ میں کیا گیا ہے بابا کے ساتھ ہی اس کے رابطے میں رہنے والے چھ دیگر لوگوں پر شبہ ہے ۔یہ دھمکی لشکر کے اتحادی گروپ ٹی آر ایف کی طرف سے دھمکی ملنے کے بعد کئی صحافی مقامی اخبارات سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔پولیس کے مطابق ہٹ لسٹ سامنے آنے کے بعد یو پی اے کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور معاملے کی جانچ کی جارہی ہے ۔ مرکزی خفیہ ایجنسیوں کی خفیہ رپورٹ کی بنیاد پر پتہ چلا ہے کہ بابا ترکیہ اکثر پاکستان آتا جاتا رہتا ہے ۔ اور اس نے لشگر طیبہ کی شاخ دی مزاہمت فرنٹ کے بینر تلے دہشت گردی کیلئے وادی میں نوجوانوں کو تیار کرنے فرضی کہانی بنانے اور ان کا پروپیگنڈہ کرنے کے کارناموں کا سرغنہ ہے ۔ بنیادی طور سے وہ سری نگر کا باشندہ مختار بابا ترکیہ کی راجدھانی انقرہ بھاگنے سے پہلے وہ ناگام میں شفٹ ہو گیا تھا اس نے صحافیوں کے درمیان اس نے

بم سے اڑانے کی دھمکی!

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور کانگریس نیتا کمل ناتھ کو جان سے مارنے کی دھمکی کے معاملے میں پولیس نے دو لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔بھارت جوڑو یاترا کے اندور پہنچنے سے محض دس دن پہلے شہر میں مٹھائی نمکین کی دکان کے پتے پر دھمکی بھرے خط کو لیکر پولیس نے جمعرات کو نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر دوج کی تھی پولیس کے مطابق ڈاک سے ملے خط میں سال 1984کے سکھ مخالف دنگوں کا ذکر کیا گیا ہے ۔اور اس مہینے کے آخر میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران اندور کے الگ الگ مقامات پر زبردست بم دھماکوں اور راہل گاندھی و مدھیہ پردیش کانگریس صدر کمل ناتھ کو بم سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے ۔ پولیس کمشنر ہری نارائن مشرا نے بتایا کہ جونی اندور علاقے میں مٹھائی نمکین کی ایک دکان کے پتے پر بھیجے گئے خط کے بنیاد پر پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 507کے تحت نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ۔اس کے بعد جونی اندور تھانے کی انچارج یوگیش سنگھ تومر نے بتایا کہ دھمکی بھرا خط بھیجنے کے معاملے میں دو لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ ان سے پوچھ تاچھ جاری ہے ۔اس خط میں لکھا ہے کہ سکھ مخالف دنگوں کے دوران ہوئے ظلم کے خلاف کسی بھی سیاس