کشمیر میں سیاسی قتلوں کو روکنا بڑی چنوتی

تمام کوششوں کے باوجود کشمیر وادی میں سیاسی ورکروں کے قتل کا سلسلہ رک نہیں رہا ہے ،سیاسی قتل کے تحت بھلے ہی بھاجپا ورکروں و سرپنچوں و مقامی لیڈروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن دہشتگردوں کے ذریعہ قومی دھارا سے جڑے سیاسی نیتاﺅں کے قتل کی وادی کشمیر میں لمبی تاریخ رہی ہے اب تک جتنی بھی حکومتیں یا انتظامیہ رہے کم و بیش ہر دور میں سیاسی ورکر دہشتگردوں کے نشانے پر رہے ہیں ۔نئے ایل جی منوج سنہا کے سامنے سب سے بڑا چیلنج ان سیاسی قتلوں پر لگام لگانا ہوگا ۔جموں و کشمیر میں بی جے پی لیڈروں پر حملوں کا سلسلہ رک نہیں رہا ہے ۔وسطی کشمیر کے بڑگام میں ہوئے حملے میں زخمی بی جے پی نیتا و او بی سی مورچہ کے ضلع صدر عبدالحمید نظر زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے بی جے پی نیتا اس حملے سے ناراض پارٹی لیڈروں کے استعفی کا سیلاب سا آگیا ہے ۔اوراب تک جو خبریں آئی ہیں نو لیڈروں نے اور ورکروں نے ہائی کمان کو استعفیٰ بھیج دئے ہیں ۔وہیں پچھلے مہینے بی جے پی ورکر وسیم باری اور ان کے والد و بھائی کے ساتھ شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ علاقے میں آتنکی حملے میں ہلاک کر دئے گئے تھے ۔بی جے پی کے کئی لیڈروں نے بار بار اپنے لیڈروں کی حفاظت کی مانگ کی ہے ۔جموں و کشمیر میں بی جے پی کے نائب صدر سیفی یوسف کا کہنا ہے کہ ان کے جسم پر چار گولیاں داغی گئی تھیں جس وجہ سے ان کو شدید نقصان ہوا ہم اپنے پارٹی وکروں کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن جو دل بدلی کے لئے استعفیٰ دے رہے ہیں وہ موقع پرست اور بے بھروسہ ہیں ۔ساﺅتھ کشمیر کے پلوامہ میں دیر شام دہشتگردوں نے پنچایت کے نمائندے کو نشانہ بنایا اسی طرح ترال علاقے میں پی ڈی پی سے وابسطہ جیتندر سنگھ کو گھر پر حملہ کر کے نقصان پہنچانے کی کوشش کی اُدھر بڈگام میں اتوار کو عبد النظر کی موت ہوئی کچھ مہینے پہلے ہی پارٹی میں شامل ہوئے تھے ۔دہشتگردوں نے سرپنچ کو نشانہ بنایا تھا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈیو اور ویڈیو کے ذریعہ ان تمام لوگوں کو تمام سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی جا رہی ہے جو سیکورٹی فورس سرکاری نوکری،یا بھاجپا سے جڑے ہیں ۔یہی وجہ بتائی گئی ہے کہ ابھی حالیہ دنوں میں ان دھمکیوں سے گھبرا کر مقامی نیتا اور ورکر پارٹی سے استعفیٰ دینے لگے ہیں ۔کہا جا رہا ہے کہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370و 35اے کو ختم کئے جانے کے سبب وادی میں موجود ملک دشمن طاقتیں اور سرحد پار بیٹھے ان کے پاکستانی آقا پوری طرح سے بوکھلائے ہوئے ہیں ۔اس لئے وہ تیزی سے قتلوں کو انجام دے رہے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟