آستھا :بی او کے جا کر لائے پوتر مٹی !

رام جنم بھومی میں بیٹھے رام للا بھومی پوجن میں ایک ہزار پوتر مقامات سے مٹی لائی گئی انہیں میں سے ایک جگہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر(پی او کے)میں واقع شاردا پیٹھ ہے یہاں سے پوتر مٹی لائی جانے کی کہانی بھی دلچسپ ہے پو او کے میں ہندوستانی شہریوں کو جانے کی اجاز ت نہیں ہے اس لئے چین کے پاس پورٹ پر ہندوستانی میاں بیوی سے ہانگ کانگ کے راستے سے منگوایا گیا۔ کرناٹک کے باشندے وینکٹیشن رمن اور ان کی اہلیہ چین میں رہتے ہیں ۔سیو شاردا پیٹھ ان سے رابطہ قائم کیا اور پی او کے میں ہندوستانیوں کے جانے پر پابندی کے رہتے وینکٹیشن اور انکی بیوی چینی پاسپورٹ پر پی او کے بھیجا گیا اور یہ دونوں راجدھانی مظفرآباد پہونچے اور وہاں سے شاردا پیٹھ گئے پھر وہاں کا پرساد و مٹی لیکر ہانگ کانگ کے راستے ہوتے ہوئے دلی آگئے اور اس میاں بیوی نے سیو شاردا پیٹھ کو ممبر کو مٹی اور پرساد سپرد کیا انہوں نے بتیا کہ وہ شاردا پیٹھ کے چیف پجاری اروندپنڈت کی ہدایت پر اجودھیا گئے شرما اپنے ساتھ کرناٹک کے انجنا پروت کا بھی جل لائے یہیں ہنمان جی کا جنم استھا ن مانا جاتا ہے انہوں نے بتایا کی کونکن سے بھی پوتر جل لایا گیا ۔ سری لنکا اور نیپال سے بھی پوتر مٹی استعمال کی گئی مقبوضہ کشمیر میں واقع پیٹھ کشمیری پنڈتوں کے لئے تین مشہور پوتر مقامات میںسے ایک ہے ۔ یہ نیلم ندی کے کنارے پر بنا ہے بھارت کے علاقے اوری قریب 70کلومیٹر دور ہے۔ جے شری رام! (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟