کورونا انفیکشن رکتا نظر نہیں آرہا

تما م اقدامات ااور احتیاط و سختی کے باوجود کورونا انفیکشن کے معاملے رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں اور بھارت میں کورونا کا قہر انتہا پر ہے ۔روزانہ 60سے65ہزار کے قریب مریض سامنے آرہے ہیں ۔پیر کے روز بھارت میں کورونا کے 62064نئے مریض سامنے آئے اس طرح مریضوں کی کل تعداد 22لاکھ کو پار کر گئی ہے ۔اور ٹھیک ہونے والے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ کر 15.35لاکھ ہو گئی ہے ۔یہ معلومات وزارت صحت نے دی ہے ۔جبکہ وائرس انفیکشن سے 1007مریضوں کی موت ہونے یہ تعداد44386ہو گئی ہے ۔وزارت کا کہنا ہے کہ فی الحال 634945مریض زیر علا ج ہیں ۔بہتر امبولینس سرویسز اور دیکھ بھال کے کام پر توجہ دینے سے قابل قدر نتیجے ملے ہیں ۔اورپچھلے 24گھنٹوں میں ریکارڈ 54859مریض ٹھیک ہوئے ہیں اور مریضوں کی ٹھیک ہونے کی شرح 70فیصد پہنچ گئی ہے ۔یہ سب تو ٹھیک ہے لیکن جس رفتار سے بھارت میں کورونا متاثرین کی تعداد روزانہ سامنے آرہی ہے اس سے تو ہم کورونا مریضوں کی تعداد میں دنیا میں نمبر ون دیش نہ بن جائے ۔اس میں کوئی دو رائے نہیں ہو سکتی کہ انفیکشن تیزی سے دیش میں پاﺅں پھیلا رہا ہے ۔اور مرنے والوں کی تعداد بھی اسی حساب سے بڑھ رہی ہے لیکن زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ اب یہ وائرس ان لوگوں کو اپنا شکار بنا رہا ہے جو زیادہ چوکس اور گائڈ لائنس کی تعمیل کرتے ہیں ہم نے کئی ایسے مریضوں کے بارے میں سنا ہے جو ہر طرح سے احتیاط برط رہے ہیں گھر سے باہر نہیں نکل پار ہے ہیں ان کو بھی یہ منحوس کورونا ہو گیا ہے ۔اس سے بھی ستر فیصد بچنے کا فارمولہ نہیں ہو سکتا ۔آپ بے شک گھر پر بیٹھے ہیں لیکن آپ کو کوئی سامان باہر سے منگایا تو بس آپ کا کام ہو گیا ۔اب تو سیاستداں بھی اس کی زد میں آرہے ہیں ۔اترپردیش کی کیبنٹ وزیر سمیت کئی ااور وزراءاور نیتاﺅں کو کورونا انفیکشن ہونے سے موت کی دہشت ستانے لگی ہے ۔کیونکہ مریض بڑھتے جا رہے ہیں ۔لہذا صرف یہ کہہ دینے سے پریشانیاں دور نہیں ہونگی کیس زیادہ ہونے سے مریض بڑھ رہے ہیں ۔یہ بھی دیکھنا ضروری ہے کہ کی ہم سرکار کے ان قواعد اور ہدایتوں کی تعمیل اچھی طرح سے کر رہے ہیں یا نہیں جس سے کورونا انفیکشن کو روکا جا سکے ۔آج کل روزانہ ہم اخباروں میں پڑھ رہے ہیں پولیس بغیر ماسک جانے والوں کا چالان کاٹ رہی ہے ۔جانتے ہوئے بھی لوگ بنا ماسک میں گھومتے ہوئے نظر آتے ہیں کئی جگہوں پر سماجی دوری کی بھی تعمیل نہیں ہو رہی ہے ۔بے شک کورونا سے لڑنے کے لئے کارگر انتظامات کئے جا رہے ہیں ۔اسپتالوں میں بہتر سہولیات مل رہی ہیں ۔لیکن جب تک عوام سنجیدگی اور پابندی سے کورونا ہدایتوں کی تعمیل نہیں کرتی تب تک وائرس بڑھنے کا یہ سلسلہ رکنے والا نہیں حکومت اپنی طرف سے سب کچھ کر رہی ہے ۔جب تک گائڈ لائنس کی تعمیل نہیں کروگے یہ رکنے والا نہیں ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟