منچلوں کی وجہ سے طالبہ کی سڑک حادثہ میں موت!

ایک بے حد تکلیف دہ واقعہ میں ایک بہت ہونہار و نوجوان لڑکی ایک سڑک حادثہ میں موت ہو گئی بے حد غریب خاندان کی لڑکی شوکشا کو امریکہ میں 3.80کروڑ روپئے کی اسکوالر شپ ملی تھی 20اگست کو اس کی امریکہ واپسی کی فلائٹ تھی وہ امریکہ کے بیٹسن کالج میں اسکوالر شپ پر بی بی اے کر رہی تھی لڑکی شوکشا کی سڑک حادثے میں نہیں بلکہ منچلوں کے سبب موت ہو گئی اس کے والد جتندر بھاٹی نے الزام لگایا کہ بلٹ پر سوار دو لڑکوں نے دو کلو میٹر تک اس کا پیچھا کیا اور چھیڑ خانی کی پیر کو ان دونوں نے اپنے ماما کے اوشنگ آباد گڑھ مکتیشور میں مینی ہائی وے پر جا رہی تھی شویکشا کے ساتھ سڑک پر بائک سوار منچلوں نے چھیڑ چھاڑ شروع کر دی پہلے تو ان لڑکوں نے ان کی بائک کو اوور ٹیک کر کے اچانک بریک لگا دی چھیڑ چھاڑ سے بچنے کی کوشش میں شویکشا بائک سے گر گئی موقعہ پر ہی موت ہو گئی لڑکی کے ماما سمت نے بتایا کہ حادثہ کی اطلاع کے باوجو د پولیس آدھے گھنٹے بعد پہنچی دوسری طرف ایس پی سٹی اتل کمار شری واستو نے بتایا کہ طالبہ واردات کے وقت رشتہ دار نے چھیڑ چھاڑ جیسی کوئی واردات نہیں بتائی تھی ۔پولیس نے لڑکی کے والد جتیندر بھاٹی کی تحریر پر دیر رات دو نا معلوم بلیٹ سواروں پر اور اورنگ آباد پولیس سی او لائن راگوندر مشرا کی رہنمائی میں ٹیم صبح ہی دادری پہنچ گئی انہوںنے پولیس کو دی گئی تحریر میں بتایا کہ ان کی بیٹی ،بھائی ستندر اور بھتیجے نگم بھاٹی کے ساتھ اپنے ماما کے گھر جا رہی تھی اسی دوران اورنگ آباد علاقہ کے چروٹا مصطفی آباد کے پاس بلیٹ سوار وں نے جان بوجھ کر لڑکی کی بائک کو اوور ٹیک کیا اور اچانک بریک لگانے سے اس کی گاڑی کا بیلنس بگڑ گیا بیٹی کے سر پر سنگین چوٹیں آئی تھیں جس کے چلتے اس کی موت ہوگئی ۔تھانہ انچارج سبھاش سنگھ نے بتایا کہ نا معلوم بائک سوار لوگوں کے خلاف دفعہ 279,304Aاور موٹر ویکل ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔ملزمان کی تلاش جاری ہے ۔پولیس نے ابتدائی جانچ میں کسی چھیڑ چھاڑ سے انکار کیا ہے ۔اب ایس آئی ٹی ٹیم کی جانچ کی بنیاد پر آگے کی کارروائی ہوگی ۔وجہ کچھ بھی رہی ہو لیکن افسوسناک ہے ایک ہونہار طالبہ جس کے سامنے پوری زندگی پڑی ہو اس کی اس طرھ سے اچانک موت ہو جائے بہت افسوسناک ہے ۔شویکشا امریکہ میں چار سال کا کورس کرنے گئی تھی۔اس کے والد چائے کی دکان کرتے ہیں امریکہ سے آکر متوفی لڑکی بھارت میں کوئی بڑا بجنس کرنا چاہتی تھی بھگوان اس کی آتما کو شانتی دے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟