ایودھیا بھاجپا کی ووٹوں کی بھی فصل ہے

ایودھیا صرف آستھا و شردھا کا مرکز نہیں ہے بلکہ یہ ووٹوں کی فصل کے لئے کھاد پانی کا کام بھی کرتا ہے ۔بھاجپا کو اقتدار تک پہنچانے میں ایودھیا کے رام مندر اشو کا اہم کردار رہا ہے اور مندر تعمیر کام کا آغاز ہو جانے سے ریاست کی سیاست میں بھاجپا کو مقبولیت ملی ہے ۔لیکن حملے کی دھار اب پہلے جیسی نہیں ہے ۔بھاجپا کے لئے ووٹوں کا پولورائزیشن کرانے کی چنوتی ہوگی تو اپوزیشن پارٹیوں کے سپنے اس کو روکنے کے ہوں گے رام مندر کے شیلا نیاس پر سپا ،بسپا و کانگریس کا جیسا رخ رہا ہے اس سے بھاجپا کو حملہ آور ہونے کا موقعہ شاید ہی ملے کچھ نیتاﺅں نے رام مندر ٹرسٹ میں پس ماندہ ااور غیر فہرست ذاتوں کے لوگوں کی شرکت نہ ہونے پر سوال کھڑے کر کے مستقبل میں سیاست کے سمت کے اشارے بھی دے دئے ہیں اپوزیشن کو رام مندر مسئلے پر بھاجپا کی کاٹ کے لئے عوامی سروکاروں سے جڑنا ہوگا مذہبی بنیاد پر پولارائزیشن نہ ہو اس کے لئے انہیں حکمت عملی بنانی ہوگا ۔سپا کے قومی جنرل سیکریٹری و چیف ترجمان راجیندر چودھری کہتے ہیں کہ رام آستھا اور شردھا کا معاملہ ہے بھاجپا کو ان پر سیاست نہیں کرنی چاہیے آج اترپردیش میں کسان نوجوان طالب علم کاروباری ،سبھی پریشان ہیں ۔حکومت کورونا کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے ۔معیشت زمیں پر آگئی ہے ۔کسانوں کی زمین کو سرمایہ داروں کو سونپنے کی سازش چل رہی ہے ان سبھی اشوز پر بھاجپا و اس کی سرکار کی گھیرا بندی کی جائے گی جس ایودھیا و رام مندر اشو کو لے کر بھاجپا نے سیاسی سیڑھیاں چڑھیں اس کا عزم پورا کرنا ہے ۔پانچ اگست کو وزیر اعظم نے بھومی پوجن اور مندر کے کام کا آغاز کیا ہے ۔اس کے لئے کورونا ماحول کے باوجود بھاجپا نے ایودھیا سمیت دیش بھر میں جشن جیسا ماحول بنایا اس سے بھگوا خیمے کی اس اشو پر سیاسی توقعات کو بھی سمجھا جا سکتا ہے ۔ظاہر ہے ڈھیڑھ سال بعد اترپردیش میں اسمبلی چناﺅ ہونے ہیں ان میں بھاجپا رام مندر کی تعمیر کا سیاسی فائدہ لینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی اس کی کوشش چناﺅ میں فرقہ وارانہ بنیاد پر پولارائزیشن کرنے کی ہوگی ایسے میں نظریں اپوزیشن پارٹیوں کی حکمت عملی پر ہوگی و بھاجپا کے منصوبوں کی کاٹ کر پاتے ہیں یا نہیں ووٹوں کا پولارائزیشن روک پاتے ہیں یا نہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟