امریکہ میں کھلا کمل!

امریکہ میں نائب صدد کے عہدے کےلئے ہندوستانی خاتون کملا ہیرس بطور امیدوار چنی گئی ہیں امریکی ڈیموکریسی اور سیاست میں اس قدم کو میل کا پتھر مانا جا رہا ہے ۔محترمہ کملا ہیرس اس عہدے کی ریس میں شامل ہونے والی سیاہ فام خاتون ہیں اگر وہ امریکہ کی نائب صدر چنی جاتی ہیں تو وہ اور بھی کئی ریکارڈ بنائیں گی اور وہ پہلی خاتون ہوں گی جو ملک کی نائب صدر کا عہدہ سنبھالیں گی بلکہ پہلی ہندوستانی امریکی اور افریقی امریکی بھی ہوں گی ۔55سالہ کملا ہیرس کے والد افریقی ہیں ۔ان کی ماں ہندوستان کی ریاست تمل ناڈو سے تعلق رکھتی تھیں جن کی 2009میں موت ہو چکی ہے ۔فیصلے کے بعد ہیرس حمایتیوں نے کمپین شروع کر دی ہے جس کا نام ہے امریکہ میں کھلا کنول ،)لوٹس بلوم ان دی یو ایس(اس مہم کا اعلان کرنے کے بعد ملک گیر طور سے با قاعدہ کمپین شروع ہو گئی ہے ۔جوائے بیڈین کے اس فیصلے کی ہندوستانی امریکی فرقہ نے کافی تعریف کی ہے پینسکو چیف رہ چکی اندرا نومی نے اسے بے حد اچھا فیصلہ بتایا اس کے علاوہ انڈیا پوسٹ کے بانی رنگا سوامی نے اسے ہندوستانیوں کے لئے ایک فخر کا لمحہ بتایا ہے ۔کملا نے ٹوئٹ کیا ہے کہ امریکی سیاست میں سیاہ فام خواتین کو مناسب نمائندگی نہیں ملی ہے اب امریکہ کو بدلنے کا وقت آگیا ہے ۔امریکہ میں مین اسٹریم کے میڈیا نے لکھا ہے کہ کملا ہیرس کو نائب صدر کے عہدے کا امیدوار بنایا جانا ایک تاریخی قدم ہے ۔اور میڈیا نے فیصلے کا خیر مقدم کیا جیسے کہ براک اوبامہ کو 2008میں صدارتی عہدے کا امیدوار بنائے جانے پر کیا تھا ۔واضح ہو کہ کملا ہیرس کا بھارت سے گہرا رشتہ ہے وہ ہندوستانی نژاد امریکی شہری ہیں ان کے ناناپی وی گوپالن ایک مجاہد آزادی اور جنتا کے سیوک تھے ان کی ماتا شیامہ گوپالن ہیرس کی پیدائش تمل ناڈو کے چنئی شہر میں ہوئی تھی ۔کملا نے اپنا گریجویشن دہلی یونیورسٹی سے پورا کیا اس کے بعد انہوںنے یونیورسٹی آف کیلفورینا برکلے سے پی ایچ ڈی کی ۔انہوںنے جمائکہ کے باشندے ڈونیڈ ہیرس سے پیار کی شادی کی تھی ۔کملا کے والد ڈونلڈ ہیرس اسٹین فورڈ یونیورسٹی میں لیکچرار تھے ۔کملا کی ماں شیامہ ہیرس کا دیہانت ہو گیا تھا امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیڈین کے اس فیصلے پر حیرانی ظاہر کی ہے انہوںنے وائٹ ہاﺅس میں میڈیا سے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ وہ کیسے کام کرتی ہیں ۔انہوںنے شروعات میں بے حد خراب مظاہرہ کیا تھا اب وہ کئی چیزوں کو لے کر سرخیوں میں تھیں اس لئے مجھے بیڈن کے ذریعہ ان کا انتخاب کرنے پر تھوڑا تعجب ہو رہا ہے ۔نائب صدر کے عہدے کے لئے کسی خاتون امیدوار کو نامزد کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔مئی میں گورے افسر کے ہاتھوں مارے گئے جارج پلائڈ کی موت کے بعد ان پر سیاہ فام خاتون کو چننے کا دباﺅ پڑنے لگا سیاہ فام لوگوں کے خلاف پولیس کے برتاﺅ کو لے کر افریقی امریکیوں کی ٹرمپ کے خلاف ناراضگی ہے ۔اس لئے برڈین میں کملا پر داﺅں لگا کر ایک تیر سے دو نشانے لگائے ہیں ۔کملا ہیرس کے اس عہدے کے لئے انتخاب کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں اور کملا کو مبارکباد دیتے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟