بہار نتائج کانگریس کیلئے آب حیات بنا!

لمبے عرصے کے بعد بہار اسمبلی چناؤ میں کانگریس کی جیت نے پارٹی کیلئے آب حیات کا کام کیا ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری و پارٹی کا پرچار سنبھال رہے سی پی جوشی نے کہا کہ پردھان منتری نریندر مودی کی لیڈر شپ والے این ڈی اے کے خلاف مہا گٹھ بندھن کی جیت کا اثرراشٹریہ اور انترراشٹریہ سطح پر بھی ہوگا۔ جوشی نے جیت کا سہرہ پارٹی نائب صدر راہل گاندھی کو باندھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ورکر مانتے ہیں کہ اب راہل کو پارٹی صدر بنا دینا چاہئے۔ انہوں نے جیت کا پورا سہرہ راہل گاندھی کو دیتے ہوئے انہیں مہا گٹھ بندھن کا سوتر دھار بتایا۔ جوشی نے کہا کہ اس اہم چناؤ میں گٹھ بندھن کو لیکر راہل نے اہم کردار ادا کیا تھا لہٰذا اب کانگریس ورکروں کی مانگ ہے کہ راہل کو صدر بنانے کا وقت آگیا ہے۔ ایک دوسرے کانگریس کے جنرل سکریٹری شکیل احمد نے بھی کہا کہ راہل کے پراثر کردار کے بغیر مہا گٹھ بندھن ممکن ہی نہیں ہوتا۔ نتیش اور لالو کو ساتھ لانے میں راہل کا اہم کردار تھا۔ خاص طور سے جب لالو پرساد یادو کو اس گٹھ بندھن کے ساتھ آنے میں کچھ اعتراضات تھے۔گزشتہ بہار چناؤ میں کانگریس نے سبھی 243 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے حالانکہ کل 5 سیٹوں پر ہی جیت درج کرپائی تھی۔ 
بھلے ہی گٹھ بندھن کو ملی اس جیت کے پیچھے وجہ سیٹ شیئرنگ و امیدواروں کا چناؤ کافی سوچ سمجھ کر بتایا جارہا ہو، لیکن دوسری جانب یہ بھی مانا جارہا ہے کہ سیٹ شیئرنگ میں کانگریس کو سب سے مشکل سیٹیں ملیں۔ کانگریس کو وہی سیٹیں دی گئیں جہاں بھاجپا کی خاصی پکڑ تھی۔ زیادہ تر شہری سیٹیں تھیں اس لئے زیادہ تر سیٹوں پر کانگریس کو سیدھی ٹکر بھاجپا سے دیکھنے کو ملی۔کانگریس کی41 سیٹوں میں سے کل 28 سیٹوں پر اس کی سیدھی ٹکر بی جے پی سے تھی۔ کانگریس کو ملی اس جیت سے مانا جارہا ہے کہ کانگریس کو بہار میں زمینی بنیاد بڑھانے میں مدد ملے گی۔
کثرت وجود اور انعامات لوٹانے کی حکمت عملی کا بھی پارٹی کو فائدہ ملا۔اس سے بھاجپا اور مودی سرکار کے خلاف ماحول بنا اور اقلیتوں نے تھوک بھاؤ میں کانگریس کو ووٹ دیا۔ کانگریس کی نظر اب اگلے سال ہونے والے پانچ ریاستوں کے ساتھ ساتھ یوپی ، پنجاب، گجرات کے چناؤ پر بھی رہے گی۔ غور طلب ہے کہ اگلے سال پشچمی بنگال ،آسام، پانڈوچیری، کیرل اور تاملناڈو میں چناؤ ہونے ہیں ۔ جہاں آسام میں کانگریس کی سرکار ہے وہیں بنگال اور پانڈوچیری میں پارٹی اپنا مضبوط جن آدھار بنا چکی ہے۔ بہار چناؤ میں جس طرح سے راہل نے چناوی تال میل کرایا ، 12 ریلیاں ہیں اس سے یہ کہا جارہا ہے کہ راہل کی لیڈر شپ میں بھروسہ جاگا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟