روسی جہاز گرانے والوں کا سراغ دینے پر 325 کروڑ کا انعام

میں کئی دن پہلے اسی کالم میں لکھ چکا تھا کہ روسی ایئر لائنر کو آئی ایس نے مصر کے سینائی علاقے میں گرایا ہے جس میں سبھی مسافر (224لوگ) مارے گئے تھے۔ اب اس کی سرکاری طور پر تصدیق بھی ہوگئی ہے۔ آخر کار روس نے بھی مان لیا کہ اس کا جہاز آتنکی حملے کا شکار ہوا تھا۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جہاز میں دھماکہ کرنے والوں کو ڈھونڈ کر سزا دینے کا عہد کیا ہے۔ روس نے حملہ آوروں کو پکڑے والوں کا سراغ دینے والوں کو 5 کروڑ ڈالر قریب325 کروڑ روپے انعام دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی روس نے شام میں آئی ایس کے خلاف ہوائی حملے اور تیز کردئے ہیں۔ اسی درمیان مصر پولیس نے روسی جہاز میں بم نصب کرنے والوں کی مدد کرنے کے الزام میں شرم الشیخ ہوائی اڈے کے دو ملازمین کو گرفتار کیا ہے۔ پوتن نے سکیورٹی کمانڈروں کے ساتھ میٹنگ میں کہا یہ پہلی بار نہیں ہے کہ روس پر ایسا بربریت آمیز حملہ ہوا ہے۔ لیکن سینائی میں ہوا حملہ سب سے خطرناک ہے۔ ہم بدلہ لینے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ہم انہیں کہیں سے بھی ڈھونڈ نکالیں گے اور سزا دیں گے۔ اس سے پہلے روس میں سال2004ء میں نارتھ کاکرس کے بیلسان اسکول میں خوفناک دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ قابل ذکر ہے ایئر بس طیارہ مصر کے سیاحتی مقام شرم الشیخ سے سیاحوں کو واپس لا رہا تھا اور پرواز کرنے کے کچھ دیر بعد ہی اس پر نشانہ لگایاگیا۔ ماہرین کے مطابق بم کے سبب آسمان میں ہی آگ کے گولے میں یہ طیارہ تبدیل ہوگیا۔ یہ بم قریب 1 کلو ٹی این ٹی کا تھا جسے کسی مسافر یا ہوائی اڈے کے کسی سکیورٹی ملازم نے شرم الشیخ میں جہاز میں رکھا تھا۔ اسلامک اسٹیٹ کے گروپ نے اس روسی جہاز کو مزائل حملے میں مارگرانے کی ذمہ داری لی تھی۔ لیکن جانچ سے پتہ چلا ہے کہ طیارہ کسی میزائل سے نہیں گرایا گیا بلکہ بم سے یہ حادثہ ہوا۔ اسلامک اسٹیٹ گروپ نے کہا کہ اس نے مصر کے ہوائی اڈے پر سکیورٹی کو دھوکہ دینے کا طریقہ تلاش کر اس بدنصیب روسی جہاز پر ایک بم چوری چھپے پہنچایا تھا۔ گروپ نے ان دھماکوں کی تصویریں بھی شائع کیں جس کے بارے میں اس نے یہ دعوی کیا ہے ۔ اس دعوے میں بتایا گیا ہے کہ بم درپردہ طور پر ایک سوڈا کین میں نصب کیا گیا تھا اور اس کے ساتھ ہی اس نے ان پاسپورٹوں کی بھی تصویریں شائع کی ہیں جو ان متوفی مسافروں کی تھیں جو سینائی جزیرے میں حادثے کی جگہ سے ملے تھے۔ اس کی آن لائن میگزین ’دابک‘ کے تازہ شمارے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس نے روسی جہاز کو نشانہ بنانے کا تبھی فیصلہ کرلیا تھا جب روس نے شام میں ان پر بم گرانے کا فیصلہ کیا تھا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟