کورونا کے پھیلاو ¿ کو لے کر پھر شبہہ کے گھیرے میں چین !

کورونا وائرس کے پھیلاو¿ کو لیکر شق کی سوئی ایک بار پھر چینی لبروٹری ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائیرولوجی پر آٹکی ہے ۔امریکی خفیہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دنیا کے سامنے کورونا وبا اجاگر ہونے کے ایک ماہ پہلے ہی اس لبارٹری کے تین ملازم نہ صرف بیمار پڑے تھے بلکہ اسپتال میں علاج بھی کرایاتھا ایک میگزین وال اسٹریٹ جنرل میں چھپی رپورٹ میں لیبوٹری کے بیمارریسرچرس کی تعداد اور وقت اور اسپتال جانے سے متعلق تفصیلی معلومات شائع کی گئی ہیں ۔خاص بات یہ ہے کہ امریکی خفیہ تحقیق رساں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی کورونا کی پیداوار پر اگلے ماہ کی جانچ سے متعلق بحث کو لیکر میٹنگ سے پہلے آئی ہے اس کے چلتے مانا جا رہا ہے ڈبلیو ایچ او کے لئے اسے نظرانداز کرنا آسان نہ ہوگا ۔وہیں سکورٹی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کورونا وبا کے شروعاتی دنوں سمیت چین نے اس کی اپج کو لیکر سنگین سوال اٹھاتا رہا ہے ۔اخبار کے مطابق کئی موجودہ اور سابقہ افسران نے لیبوٹری کے ریسرچ کرنے والوں کو لیکر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے وائرس کی اپج پر گہری جانچ اور مزید تعاو¿ن کی ضرورت جتائی ہے ۔حالانکہ رپورٹ کو لیکر واشنگٹن میں چینی سفارتخانہ میں ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے ۔وہیں جو بائیڈن کے ہیلتھ مشیر ڈاکٹر انتھونی فانسی نے کہا کہ کورونا ایک قدرتی بیماری ہے یہ تسلیم نہیں کیا جا سکتا ۔ایک انٹر ویو میں جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا یہ وائرس قدرتی ہے توانہوں نے کہا کہ میں اس پر بھروسہ نہیں کروں گا بلکہ اس کی جانچ ضروری ہے کہ چین کی لیب میں اس کی اپج کیسے ہوئی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟