ٹول کٹ معاملے پر سیاسی گھمسان!

بھاجپا نے کانگریس پر الزام لگایا ہے کہ ٹول کٹ کے ذریعے دیش اور وزیراعظم نریندر مودی کی ساکھ کو برابر خراب کرنے میں لگے ہوئے ہیں ۔پارٹی کے ترجمان سنبت پاتر ا نے کہا کہ کورونا دور میں کانگریس منظم طریقہ سے دیش اور سرکار کے خلاف مسلسل مہم چھیڑے ہوئے ہے ۔انہوں نے تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وبا کے دور میں بھی کانگریس ٹول کٹ کے ذریعے وزیراعظم کی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش سے باز نہیں آرہی ہے ۔انہوں نے اپنے ٹوئیٹ کے ذریعے ایک ٹول کٹ بھی شیئر کیا ہے ۔بھاجپا صدر جے پی نڈا نے بھی ٹول کٹ کولیکر ٹوئیٹ کرکے کانگریس پر نکتہ چینی کی ہے اور کہا کہ کانگریس سماج کو بانٹنے اور زہرا گلنے میں ماہر ہے ۔یہ بہت ہی تکلیف دہ ہے اور دیش کو پوری دنیامیں بے عزت اور بدنام کرنے کی ایک بساط ہے ۔بھاجپا کے ترجمان نے کہاکہ اب وہ دستاویزان کے ہاتھ آیا ہے جس کے سہارے راہل گاندھی صبح روز اٹھ کر ٹوئیٹ کرتے تھے انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس ٹول کٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کو بار بار خط لکھیں آپ نے دیکھا ہوگا کبھی سونیا جی خط لکھ رہی ہیں کبھی کوئی اور خط لکھ رہا ہے یہ سب ایسے ہی نہیں ہو رہا ہے سب کچھ ایک طے حکمت عملی کے تحت ہو رہا ہے جس کی تفصیل ٹول کٹ میں ہے پاترا نے دعویٰ کیا اس ٹول کٹ کے ذریعے پی ایم کیئرس کے وینٹی لیٹرس پر سوال اٹھانا اور سنیٹر ل وسٹا پروجیکٹ کو مودی کے ذاتی گھر اور محل کی شکل میںپروپیگنڈہ کاذکر کیا گیا ہے وہیں کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کورونا بحران سے نمٹنے میں ناکام رہے ہیں اس لئے وزیراعظم کی ایمیج کو بچانے کے لئے بھاجپا نے فرضی ٹول کٹ تیار کی ہے ۔پارٹی نے بھاجپا صدر جے پی نڈا ، سینئر نیتا بی ایل سنتوش ، اسمرتی ایرانی اور سنبت پاترا کے خلاف جعل سازی کی شکایت درج کرائی ہے ۔پارٹی کا کہنا ہے کہ پولیس شکایت پر کیس درج کر کاروائی نہیں کی تو پارٹی کورٹ جائے گی ۔مسئلے پر کانگریس کے نیتا پون کھیڑا نے دعویٰ کیاہے یہ فرضی ٹول کٹ بھاجپا نے ہی تیار کیا ہے حالانکہ کورونا سے نمٹنے میں ناکامی سے مودی کی گھڑی گئی ساکھ کو بچایا جا سکے ۔پارٹی ایسے ہتھکنڈے سے ڈرنے والی نہیں ہے ۔پارٹی سرکار سے سوال پوچھتی رہے گی ۔پارٹی کے شوشل میڈیا ڈپارٹمنٹ کے چیف موہن گپتا نے کہا کانگریس کے چیف شوشل میڈیا اسٹیج کے منتظمین کو خط لکھ کر جھونٹ پھیلانے والے بھاجپا نیتاو¿ں کے شوشل اکاو¿نٹس ختم کرنے کی بھی درخواست کرے گی ۔کانگریس کے سینئر لیڈر رندیپ سرجیوالا نے بھی اس مسئلے پر بھاجپا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بھاجپا نے جیسے ہی ٹول کٹ کی جعلسازی کی سارے مکت ایجنڈہ سیٹنگ میں لگ گئے لیکن ان کرتوت سے سچائی چھپا نہیں پائے گی ۔پارٹی کے کئی دوسرے لیڈروں نے بھی اس مسئلے پر بھاجپا پر جعلسازی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پارٹی پر تنقید کی ہے ۔دراصل بھاجپا نے ایک ٹول کٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس پر الزام لگایا کورونا انفیکشن کے وقت جب پورادیش کورونا وبا سے لڑ رہا ہے تو کانگریس اپنے سیاسی مفاد کے لئے بھارت کو پوری دنیا میں بے عزت اور بدنام کرنے کی کوشش کی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟