پیٹنٹ ہٹے تو دنیا کو ملے سستا اور پائیدار ٹیکہ!

امریکہ نے کورونا وبا کو دیکھتے ہوئے کورونا ویکسین سے پیٹنٹ ہٹانے کو لیکر اپنی رضامندی ظاہر کی ہے اس کے ساتھ ہی دنیا میں ویکسین کی کمی سے جلد راحت ملنے کی امید جاگی ہے ۔اس کے ساتھ ہی یہ بھی طے ہے کہ اگر پیٹنٹ ہٹا دیا گیا تو دنیا بھر میں ٹیکہ کی کمی دور ہو جائے گی اس کے داموں میں بھی کمی آئے گی جس سے سبھی کو سستا اور پائیدار ٹیکہ مل سکے گا ۔دنیا میں فی الحال کورونا کے جتنے بھی ٹیکہ بنے ہیں ۔ان سبھی کمپنیوں کے پاس ان پر پیٹنٹ ہے اس کے ساتھ ہی ویکسین کی تیاری صرف وہی کمپنیاں کر سکتی ہیں جس نے اسے پیٹنٹ کرایا ہوا ہے ایسے میں ویکسین سے پیٹنٹ ہٹایا جاتا ہے تو ویکسین کو بنانے کی تکنیک دوسری کمپنیوں کو بھی مل جائے گی امریکہ تجارتی نمائندے کیپرین تائی نے بتایا کہ جو بائیڈن انتظامیہ قدرتی وراثت کی حفاظت کی حمایت کرتا ہے لیکن ویکسین پیٹنٹ میں چھوٹ صرف کورونا وبا کے خاتمہ تک ہی دی جائے گی کووڈ 19 کے مضر حالات بڑی پہل کرنے کے لئے مجبور کررہے ہیں وہیں سوئزرلینڈ نے کہا کہ پیٹنٹ قواعد کو عارضی طور سے ہٹانے کی مانگ کو امریکہ کی حمایت کے بعد پیدا ہوئے نئے حالات پر توجہ دے رہا ہے ۔ماہرین ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے مالک کو کووڈ 19 ٹیکوں کو لیکر پیٹنٹ قواعد میںچھوٹ کی تجاویز کو حتمی شکل دینے کے لئے فوری بات چیت شروع کرنے کا مشورہ دیا ہے ان کا کہنا ہے جس تیزی سے کورونا انفیکشن پھیل رہا ہے اس کے لئے یہ ضروری ہے ۔دراصل بھارت اور ساو¿تھ افریقہ نے اکتوبر 2020 میں کووڈ 19 انفیکشن کے علاج ،اس کی روک تھام کے سلسلے میں ٹیکنالوجی کمیشن استعمال کو لیکر WTA کے سبھی ممبر ملکوں کے لئے ڈرپ سمجھوتہ کے کچھ تقاضوں کو طول دینے کی تجویز ہے اگر یہ پیٹنٹ کا معاملہ حل ہو جاتا ہے تو دنیا میں ویکیسن کی کمی دور ہو جائے گی اور لاکھوں کروڑوں لوگوں کی جان کا بچاو¿ ہو سکے گا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟