منسکھ موت :سچائی کا خلاصہ ضروری ہے !

ریلائنس گروپ کے مالک مکیش امبانی کے گھر انٹالیا کے باہر دھماکوں چیزوں سے بھری کار کے مالک کی لاش اتوار کو مشتبہ حالت میں ایک سمندری بیچ پر پائی گئی اس کے بعد سے اس معاملے کا معمہ اور سنگین ہوگیا ۔اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈردیوندر فڑنویس نے معاملے کی جانچ این آئی اے کو سونپنے کی مانگ کی ہے ۔ریاست کے وزیر داخلہ نے یہ جانچ مہاراشٹر اے ٹی ایس کو سونپنے کا اعلان کیا ہے ۔یہ کار 25فروری کو گھر سے 62سو کلو میٹر دور کھڑی ملی تھی اور بدھوار کو اس گاڑی کے مالک منسکھ ہیرن نے بھی ٹی وی چینلوں پر کہا تھا کہ اسکارپیو سے تھانہ سے ممبئی کی طرف جارہے تھے ۔لیکن اسکارپیو لاک ہو جانے کے سبب وہ گاڑی کو ایرولا برج کے پاس چھوڑ کر چلے گئے تھے ۔وہاں سے گاڑی چوری ہو گئی تھی ۔اسکارپیو میں دھماکوں چیزوں کی برآمدگی کی بات چل رہی تھی اسی دوران جمع کو قریب 10:30بجے مندرا کی سمندری بیچ میں منسک ہیران کی لاش پائی گئی ان کے منھ میں پانچ رومال ٹھونسے ہوئے تھے یہ مقام ان کے ناو¿ پاڑا میں گرھ سے قریب 7کلو میٹر دور ہے وہ اپنے گھر سے ساڑے آٹھ بجے آتو سے نکلے تھے اور دوپہر تک نا لوٹنے پر ان کے گھر والوں نے گمشدگی کی رپورٹ لکھوا دی کافی جانچ پڑتال کے بعد ان کی لاش سمندری کھائی میں پڑی ملی ان کی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چل پایا ۔فی الحال یہ صاف نہیں ہو پایا کہ منسکھ کی موت کس وجہ سے ہوئی تھی ابتدائی جانچ میں پولیس کو لگ رہا ہے منسکھ نے خودکشی کرلی ہے ۔مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ کا اسمبلی میں دیا گیا بیان بھی اسی کی طرف اشارہ کررہا ہے جس حالت میں لاش برآمد ہوئی وہ تو کہانی اور ہی کچھ بیان کررہی ہے خودکشی کرنے والے کے منھ میں پانچ رومال کیسے ٹھونسے جا سکتے ہیں ۔ان کے پڑوسیوں کا بھی کہنا ہے کہ اگر کوئی خودکشی کرے گا تو وہ چہرے پر پانچ رومال کیوں باندھے گا ۔شیو سینا نیتا سنجے راوت نے کے مہارشٹر سرکار کے ساتھ اور وقار کے لئے ضروری ہے کہ منسکھ کی پور اثرار موت سے پردہ اٹھے اور ان کی موت مایوس کن اور افسوسناک ہے ۔ان کی اسکارپیو گاڑی کا استعمال امبانی کے گھر کے بارہ دھماکو سامان رکھنے میں کیا گیا تھا ان کی موت کو سیاسی رنگ دینا اور سرکار کو غلط ہے ۔منسکھ کی موت خودکشی یا قتل سے ہوئی معاملے کے وہ گواہ اہم تھے یہ مہاوکاس ادھاڑی سرکار کی ساک اور ایمیج کے لئے اہم ہے کہ پورے معاملے سے پردہ اٹھے ادھر تھانہ پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ ہیرن کے چیزوں کو ممبئی کی ایک لیبورٹری میں بھیجا گیا ہے ۔وہاں سے ملی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہرین کے جسم پر چوٹ کے نشان نہیں ہیں ۔دیکھیں اس کیس میں پوری سچائی سامنے آپائے گی ؟ منسکھ کیس کو ختم کرنے کیلئے کہانی کی پوری سچائی سامنے آپائے گی ؟ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟