اتراکھنڈ میں سیاسی اتھل پتھل !

بھاجپ کور گروپ کی اچانک بلائی گئی میٹنگ سے دہرا دون سے لیکر موسم سرما کی راجدھانی میں سیاسی پارہ چڑھ گیا ہے ۔گورسینگ اسمبلی شیشن می آنا فانا میں مالی بل پاس کر ایوان کو بے میعاد ملتوی کر دیا گیا ہے اس پورے واقعہ سے لیڈر شپ تبدیلی کی قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں حالانکہ سرکار اور تنظیم نے اس سے انکار کیا ہے ۔کور کمیٹی کے ممبروں و آر ایس ایس کے بڑے نیتاو¿ں سے اجازت لینے کے بعد مرکزی وزیرماحولیات رمن سنگھ دہلی چلے گئے ۔مانا جا رہا ہے گورسینگ کمشنری میں الموڑا ضلع شامل کرنے اور عہدیداران کی تازہ تقرری کے بعد بھاجپا نیتاو¿ں کا گروپ گھٹنے کے خطرے کے امکان کو بھانپتے ہوئے ہائی الرٹ ہو گیا ہے اور انہوں نے وزیر اعلیٰ راوت اور آر ایس ایس کے لیڈروں سے بات کر مورچہ سنبھال لیا ہے ۔گورسنن کمشنری میں شامل کرنے سے بھاجپا کے کچھ نیتا پریشان ہو گئے ذرائع نے بتایا میٹنگ میں رمن سنگھ نے کورکمیٹی کے ممبروں سے الگ الگ بات کی اور میٹنگ کے ختم ہونے کے بعد وزیراعلیٰ رمن سنگھ کی رہائش گاہ میں وزیراعلیٰ تریوندر سے ملنے پہونچے اس کے بعد آر ایس ایس کے ہیڈ کوارٹر میں نیتاو¿ں سے بات چیت اور اس کے بعد دہلی آگئے ۔بتایا جاتا ہے رپورٹ سونپنے کے بعد بھی ہائی کمان خود فیصلہ کرے گا وزیر اعلیٰ ترویندر سنگھ جب میٹنگ سے نکلے تو میڈیا والوں نے ان سے بات کرنے کی کوشش کی ۔اور لیکن کوئی کمنٹس کئے بغیر چلے گئے یہ میٹنگ 34منٹ تک چلی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟