پاکستان میں عمران خاں کی سرکار بچ گئی !

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سنیچروار کو اپوزیشن پارٹیوں کے بائیکاٹ کی اپیل کے درمیان نیشنل اسمبلی (پارلیمنٹ میں اعتماد حاصل کر لیا ہے حال میں قریبی مقابلے والے سینٹ چناو¿ میں وزیرمالیات کی ہار کے بعد ان کی سرکار پر سنکٹ آگیا تھا ۔وزیراعظم عمران خاں کو پارلیمنٹ کے نچلے ایوان میں 342ممبروں میں سے 178ووٹ ملے ۔جبکہ عام اکثریت کے لئے 172ووٹ کی ضرورت تھی صدر عارف الوی کی ہدایت پر قومی اسمبلی کا اس سے پہلے پاک وزیراعظم عمران خاں نے دیش کے نام خطاب میں اقتدار چھوڑنے کا اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپوزیشن پارٹیاں دیش میں کرپشن مچا رہی ہیں ۔سینٹ میں اپنے وزیر مالیات عبدالحفیظ کی ہار کے بعد وہ پریشان نظر آئے انہوں نے کہا اگر کرپشن کے الزامات میں میری سرکار بھلے ہی چلی جائے لیکن ہم نے کوئی کرپشن نہیں کیا ۔اس لئے انہوں نے دلیری کے ساتھ قومی اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔عمران خاں کے قریبی ساتھی وزیرمالیات عبدالحفیظ شیخ بدھ کو سینٹ کے چناو¿ میں سابق وزیراعظم یوسف رجا گیلانی سے ہار گئے تھے ۔خان پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے چیئرمین بھی ہیں اس لئے انہوں نے کیب نیٹ ساتھی کی جیت کے لئے شخصی طور پر ایڑھی چوٹی کا دم لگایا تھا ۔عمران خاں نے قوم کے نام اپنے خطاب میں کہا تھا کہ اپوزیشن مجھے بلیک میل کررہی ہے اس لئے وہ چاہتے ہین کہ میرے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے اور مجھے ہٹا دیں ۔اس کے بعد ہی انہوں نے قومی اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کافیصلہ کیا ۔اس لئے 6مارچ سنیچر کو قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا گیا ۔ادھر عمران خاں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید واجبا اور آئی ایس آئی کے جنرل ڈائرکٹر سے بھی ملاقات کی انہوں نے کہا کہ اپوزیشن مجھ سے اپنے کرپشن کے کیس بند کرانا چاہتی ہے انہوں نے پارٹی کے ممبران سے کہا کہ اگر عآپ میرے خلاف ووٹ دیں گے تو چلا جاو¿ں گا اور اپوزیشن میں بیٹھوں گا عمران نے کہا کہ جب میں پہلے بھارت سے پاکستان آتا تھا تو لگتا تھا کہ کسی غریب ملک سے امیر ملک آگیا انہوں نے سیدھے سیدھے کہا اعتماد کے ووٹ کے دوران میری سرکار چلی بھی جاتی ہے تو مجھے کوئی غم نہیں ہوگا ۔پاکستان پیوپلس پارٹی کے سینئر لیڈر پارٹی کے چیف لیڈر گیلانی اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومینٹ کے اتفاق رائے مشترکہ امید وار تھے ۔اور گیلانی کی جیت کے بعد کئی اپوزیشن لیڈروں نے عمران خاں کی زبردست نکتہ چینی کی اور مانگ کی تھی کہ انہیوں وزیراعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے ۔نتیجہ اعلان ہونے کے بعد وزیرخارجہ شیاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ وزیراعظم نے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے پاکستان پیوپلس پارٹی کے چیئرمین بلاو ل بھٹو نے کہا کہ گیلانی کی جیت یہ عمران خاں سرکار کے خاتمہ کی شروعات ہے اب یہ کٹپتلی تماشہ جاری نہیں رہے گا ۔یہ ڈرامہ بھی جاری نہیں رہے گا اصل میں یہ خاتمہ کی شروعات ہے اب کوئی بھی اس سرکار کو بچانہین سکتے ۔اپوزیشن نے پہلے ہی عمران خاں کے استعفیٰ کو لیکر 26مارچ کو اسلام آباد میں مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔صاف ہے عمران خاں نے قومی اسمبلی میں اکثریت تو حاصل کر لی ہے لیکن اب ان کی پوزیشن پہلے سے کمزور ہو چکی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟