ابھیشیک بینرجی بنام جے شاہ!

وزیراعظم نریندر مودی وزیرداخلہ امت شاہ بھاجپا صدر جے پی نڈا سے لیکر پارٹی کے تمام لیڈر مغربی بنگال میں گزشتہ لوک سبھا چناو¿ کے وقت سے ہی بنا نام لئے بوا بھتیجے کی جوڑی کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں ۔اسمبلی چناو¿ کا اعلان ہو چکا ہے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کے بھتیجے ڈائمن ہابرٹ شیٹ سے لوک سبھا ایم پی ابھیشیک بینرجی ان تنقیدوں کے مرکز میں ہیں ۔مرکزی لیڈروں کی بات چھوڑ بھی دیں تو حال ہی میں ٹی ایم سی چھوڑ کر بھاجپا میں آئے شبھیندو ادھیکاری اور راجیو بینرجی جیسے سابق وزیر بھی مسلسل ابھیشیک کو آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں اب خاص کر امت شاہ کے دور ہ کولکاتہ کے وقت ممتا بنرجی نے اس مسئلے پر جوابی حملہ شروع کر دیا ہے امت شاہ نے جمعرات کو ساو¿تھ چوبیس پرغنا ضلع کے نام کھانا کی ایک ریلی میں بھاجپا کے اقتدار میں آنے کی صورت میں سرکاری ملازمین کے لئے ساتویں ویج کمیشن لاگو کرنے اور سرکاری ملازمتوں میں عورتوں کے لئے 33 فیصدری ریزویشن سمیت بہت سے وعدے تو کر دئیے۔لیکن ایک بار پھر بوا بھتیجے کی جوڑی پر حملہ کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ترنمول کانگریس کا ایک نعرہ ہے بھتیجے کا کلیان لیکن مودی سرکار کا نعرہ سب کا ساتھ سب کا وکاس ان کا الزام تھا کہ وکا س کے لئے مرکز کی طرف سے اب تک بھیجی گئی رقم سنڈیکیٹ جیب میں چلی گئی ہے ۔پچھلے پانچ برسوں میں 305 لاکھ کروڑ روپے کی رقم بھائیوں یعنی بھتیجے اور ٹی ایم سی کے غنڈوں کی جیب میں چلی گئی ۔ان کا کہنا تھا اقتدار میں آنے کے بعد بی جے پی اس سب کی جانچ کرائے گی اور بدعنوان لوگوں کو جیل بھیجےگی ۔اس کے بعد شام کو وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے اسی ضلع میں ایک ریلی سے خطاب کیا اس میں ابھیشیک بینرجی بھی تھے ۔ممتا نے امت شاہ پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا امت شاہ باربار بوا بھتیجے کی بات کرتے ہیں تو اگر ان میں ہمت ہے تو ابھیشیک کے خلاف چناو¿ لڑ کر دکھائیں شاہ کے بیٹے جے شاہ بھی کرپشن کے الزامات سے بچ نہیں سکتے ۔آخر ان کے پاس کروڑوں روپے کہاں سے آئے ؟ اور میری نرم گوئی کو کمزوری سمجھنے کی غلطی مت کریں ۔ان کے خلاف ونش بعد کے الزامات بے بنیاد ہیں وہ چاہتی تو ابھیشیک کو راجیہ سبھا بھیج سکتی تھیں لیکن اس کے بجائے ابھیشیک نے لوک سبھا چناو¿ لڑنے کا فیصلہ کیا ۔میں نے اب تک ابھیشیک کو دوسروں کے مقابلے میں خاص توجہ نہیں دی جن کو نائب وزیراعلیٰ بھی نہیں بنایا ۔کچھ سال پہلے سے اسے سڑک حادثہ میں مروانے کی سازش بھی ہو چکی ہے ممتا سوال کرتی ہیں کہ آخر کار امت شاہ کے بیٹے جے شاہ میں ایسی کونسی قابلیت ہے کہ وہ انڈین کرکٹ کی باگڈور سنبھال رہے ہیں اور وہ بی سی سی آئی کے سکریٹری بھی ہیں ممتا کا کہناتھا کہ ااگر امت شاہ میں ہمت ہے تو جو کہنا ہے سیدھے امت شاہ کا نام لے کر کہیں اور میں ان ابھیشیک کے خلاف چناو¿ لڑنے کی چنوتی دیتی ہوں پہلے وہ بھتیجے سے تو نمٹ لیں پھر دیدی سے نمٹیں گے ۔سیاست میں لکشمن ریکھا پار مت کریں انہو نے کہا بی جے پی نیتاو¿ں صاحبزادے بیرونی ممالک میں چلے جاتے ہیں میرے پاس ایسے تمام نیتا ان کی پوری فہرست ہے ۔لیکن ہمارے گھر کے لڑکے یہیں رہ کر عام لوگوں کے مفاد میں کام کرتے ہیں اگر امت شاہ میں ہمت ہے تو اپنے بیٹے کو بھی سیاست میں اتاریں میرا پریوار ایسا کوئی کام نہیں کرے گا جس سے بنگال اور ان کے لوگوں کو نقصان پہونچے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟