دنیا کا ایک دیش جہاں 1.45لیٹر پیٹرول بکتا ہے!

پیٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل دسوے دین اضافہ کے چلتے راجستھان کے بعد جمعرات کو مدھیہ پردیش میں بھی پیٹرول کے دام 100روپے فی لیٹر کو پار کر گئے پبلک سیکٹر کی مارکیٹنگ کمپنیوں کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 34پیسہ فی لیٹر اور دیزل کی قیمت میں 32 پیسہ کا اضافہ کیا گیا تھا ۔پیٹرول کے داموں پر پورے دیش کے لوگوں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے پہلی بار پیٹرول کی قیمت 100روپے فی لیٹر پار کر گئی جس وجہ سے اس کا اثر سیدھا لوگوں پر پڑرہا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں ایک ایسا ملک بھی ہے جہاں پٹرول 1.45لیٹر بکتا ہے یہ دیش ہے وینازئیلا یہاں پیٹرول کی قیمت صرف 0.020ڈالر ہے یعنی روپے میں بات کریں تو صرف 1.45پیسہ ہے جبکہ ایران میں 4روپے 50پئیسے فی لیٹر ہے وہاں بھی تیل کی قیمتیں اسی دام کے ارد گرد رہتی ہیں انگولا میں پیٹرول کی قیمت 17.80روپے ہے ۔وہیں دنیا کی بات کریں تو بھوٹان میں پیٹرول کی قیمت 17.80روپے لیٹر ہے وہیں ایشیا کی بات کریں تو بھوٹان نے 49.56پیسہ روپے فی لیٹر پاکستان میں 51.14روپے لیٹر ہے سری لنکا میں 53روپے ہے ۔دیکھا جائے تو ایشیا میں بھارت میں سب سے مہنگا پیٹرول بک رہا ہے ۔پیٹرول کے بڑھے دام پر اپوزیشن کے بعد اب مرکزی سرکار کو بھی اپنی پارٹی لیڈروں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بھاجپا ایم پی ڈاکٹر سبرا منیم سوامی نے ٹوئیٹ کرکے کہا لوگوں کی آواز اور اٹھ سکتی ہے ۔اور مانگ ہورہی ہے کہ سرکار کو ٹیکس ضروری طور پر واپس لینا چاہیے بتادیں کئی ریاستوں میں پیٹرول کی قیمت 100روپے سے پار ہو گئی ہے پیٹرول ڈیزل کی قیمت میںمسلسل ہورہے اضافہ سے آنے والے ریاستوں کے چناو¿ میں بھاجپا کی مشکل بڑھ گئی ہے ۔اتوارکو مرکزی نیتاو¿ں کی میٹنگ میں کچھ ریاستوں کے لیڈروں نے اس مسئلے پر اپنی پوزیشن کو ہائی کمانڈ کے سامنے رکھا بیشک سرکار نے اپنی طرف سے اس مسئلے پر صفائی رکھی ہے لیکن جنتا نے جارہے پیغام اور اپوزیشن پارٹیوں کو اشو بنانے اور مہنگائی بڑھنے کا اندیشہ برقرار ہے بھاجپا کو پریشانی ہے کہ کہیں یہ ناراضگی ووٹوں میں نہ بدل جائے ؟ اپریل میں پانچ ریاستوں کے چنا و¿ سے پہلے پیٹرول ڈیزل کے نام ریکارڈ سطح پر پہونچ چکے ہیں جس وجہ سے ریاستوں کے بھاجپا لیڈروں کے چہروں پرشکن لادی ہے ممکن ہے بھاجپا حکمراں ریاستوں میں حالات کو بھانپتے ہوئے ریاستی حکومتیں اپنا ٹیکس گھٹا دیں جس سے لوگوں کو کچھ راحت ملے اس سے دیگر ریاستوں پر بھی دباو¿ بنے گا ۔اور حالات سدھر سکتے ہیں حال ہی میں این ڈی اے کی میگھالے حکومت نے اپنے یہاں قیمتیں کم کی ہیں شاید ہی مرکز سرکار ان قیمتوں میں اپنی طرف سے کوئی راحت دے حالانکہ کچھ ریاستوں کے ذریعے کچھ قدم اٹھائے جا سکتے ہیں حال ہی میں سرکار میں اعلیٰ سطح سے آئے بیان بھی اس بات کااشارہ دے رہے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟