طلاق- طلاق -طلاق؟

17ویں لوک سبھا اجلاس کے پہلے دن سرکار نے تین طلاق(طلاق بدعت)نئے سرے سے پیش کر دیا ۔وزیر قانون روی شنکر پرساد نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خواتین سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی انصاف کی اپیل کر رہی ہیں ۔دیش میں تین طلاق کے 54مقدمے 2017میں درج ہوئے 239معاملے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد سننے کو ملے پچھلی حکومت نے یہ بل پاس کرانے کی دو کوششیں راجیہ سبھا میں کیں جو ناکام ہو چکی ہیں ۔حالانکہ حکومت ستمبر 2018اور 9فروری 2019میں اسے آڑینینس کے ذریعہ نافذ کر چکی ہے ۔یہ قانون بننے پر مسلم خواتین کو ایک ساتھ تین طلاق کہہ کر رشتہ ختم کرنا جرم کے دائرے میں آجائے گا ۔شوہر کے لئے تین سال کی سزا کی سہولت رکھی گئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ یہ بل عورت کی عزت کے لئے ہے کسی مذہب کے لئے نہیں اے ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی نے اس بل کو آئین کے مخالف قرار دیا ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ سیکشن 14اور15کی خلاف ورزی ہے ۔سرکار کی نیت پر سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ سرکار کی ہمدردی صرف مسلم خواتین کے ساتھ کیوں ہے ؟حکومت نے سبری مالا معاملے میں کیرل کی ہندو عورتوں میں ہمدردی کیوں نہیں دکھائی ؟اویسی کا کہنا ہے کہ اگر کسی غیر مسلم پر مقدمہ دائر کیا جائے تو اسے ایک سال کی سزا مسلمان کو تین سال کی سزا اس لئے یہ دفعہ 14اور 15کی خلاف ورزی ہے ۔بل کے ذریعہ حکومت مسلم خواتین کا مفاد نہیں بلکہ ان پر بوجھ ڈال رہی ہے ۔حکومت کو اسے واپس لینا چاہیے ۔
اس مسئلے پر کانگریس اپنے پرانے رخ پر قائم ہے پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ تین طلاق کی ہمایت نہیں کر ہی ہے ۔بلکہ یہ بل آئین کے خلاف ہے ۔اس لئے وہ اس کی مخالفت کر رہی ہے ۔کانگریس نیتا ششی تھرور نے کہا کہ اس بل میں سوئل اور فوجداری قانون کو ملا دیا گیا ہے ۔انہوںنے سوال کیا کہ سرکار کی نظر میں طلاق دے کر بیوی کو چھوڑ دینا گناہ تو ہے ہی یہ صرف مسلم فرقہ تک ہی محدود کیوں ؟یہ قانون سبھی پر نافذ ہونا چاہیے ۔سرکار اس بل کے ذریعہ مسلم خواتین کو فائدہ نہیں بلکہ صرف مسلمان مردوں کو ہی سزا دے رہی ہے ۔انہوںنے آگے کہا کہ تین طلاق کو سپریم کورٹ غیر قانونی قرار دے چکی ہے ۔تو سرکار سزا کس بات کی دے رہی ہے ؟اویسی سمیت کچھ ممبران کے احتجاج کے چلتے بل پر ووٹ تقسیم ہوئی جس میں 186ووٹ حق میں اور 74مخالفت میں پڑے ہمیں لگتا ہے کہ تین طلاق پر یہ وسیع ہمایت ہے لیکن اس کے موجودہ خاکے پر اعتراض ہے ۔خاص کر شوہر کو سزا دلانے سے ظاہر ہے اگر شوہر تین سال کے لئے جیل چلا جائے گا تو اس کے پیچھے پریوار کے افراد کی کیسے پرورش ہو سکے گی ؟سرکار کو کھلے دماغ سے اس بل میں ضروری ترامیم کرنی چاہیے ۔تاکہ یہ بل پاس ہوسکے۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟