نشانے پر صحافی

پچھلے کچھ دنوں سے صحافی بدمعاشوں کے نشانے پر ہیں دہلی میں گزشتہ پندرہ دنوں میں صحافیوں پر دو حملے ہو چکے ہیں ۔پہلا 8جون کو ساﺅتھ دہلی کے بارہ پلہ فلاوئی اﺅر پر بائک سوار بدمعاشوںنے ایک نشینل نیوز چینل کی ٹیم پر حملہ کیا تھا چینل کے ملازمین رات میں نیو ز چینل کی ٹیم وین سے خبر کوریج کرنے جا رہے تھے ۔تبھی بارہ پلہ ائیلی ویٹیڈ روڑ پر سنیچر کی رات بائک سوار مصلحہ بدمعاشوں نے چینل کی وین کو ہتھیار دکھا کر رکوانے کی کوشش کی لیکن جب وین ڈرائیور نے گاڑی روکنے کے بجائے رفتار بڑھا کر بچ نکلنے کی کوشش کی تو بدمعاشوںنے گاڑی پر فائرنگ شروع کر دی ۔شکر ہے کسی کو گولی نہیں لگی ۔الزام ہے کہ پی سی آر کو کال کرنے پر بھی دو گھنٹے لیٹ پہنچی ۔دوسری واردات دیش کی راجدھانی میں بدمعاش کتنے بے خوف ہیں ۔دیکھنے کو ملا کیونکہ نیو اشوک نگر علاقہ میں دیر رات ایک خاتون جنرلسٹ کو اﺅر ٹیک کر کار سوار دو بدمعاشوںنے اس پر گولی چلا دی صحافی متاثرہ متالی چندالہ(38)کے داہنے ہاتھ سے گولی آر پار ہوگئی اس سے پہلے کار پر بدمعاشوںنے دو انڈے بھی پھینکے تھے جب وہ نہیں رکی تو بدمعاشوںنے دو راﺅنڈ اس پر فائرنگ کی پولس نے زخمی لیڈی جنرلسٹ کو قریب کے اسپتال میں داخل کرایا جہاں علاج کے بعد چھٹی دے دی گئی ۔متاثرہ کو شبہ ہے کہ اسے کنبہ ذاتی اسباب کی وجہ سے حملہ کیا گیا ۔متالی گریٹر نوئیڈا کے الفا2-اپارٹمینٹ میں رہتی ہے اور نوئیڈا میں ایک میڈیا ہاﺅس میں کام کرتی ہے ۔شوہر سے جھگڑے کے چلتے متالیہ اکیلی رہتی ہے اس کے دو بچے دہرادون میں اپنی نانی کے پاس رہتے ہیں ۔سنیچر کی رات نتالی اپنی گاڑی سے میور وہار علاوہ میں کسی پارٹی میں گئی تھی ۔اور رات قریب بارہ بجے اپنی کار سے گریٹر نوئیڈا جا رہی تھیں ۔انڈین میڈیا ویفیر ایسوشی ایشن کا ایک نمائندہ وفد دہلی میں ہو رہے صحافیوں پر جان لیوا حملوں کو لے کر دہلی کے پولس کمشنر مسٹر امولیہ پٹنائک سے ملا اس نمائندہ وفد میں راجیو نشانہ،شکیل احمد،وجے شرما،سریش جھا،وغیرہ شامل ہیں ملاقات کر کے صحافیوں پر حملے میں شامل ابھی تک ملزمان کے نہ پکڑے جانے کو لے کر گہری تشویش ظاہر کی ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے چوتھے ستون پر اگر اس طرح حملے ہوتے رہے تو وہ دن دور نہیں جب صحافیوں کو اپنے اوپر ہو رہے حملوں کے پیش نظر ڈر کی وجہ سے فیلڈ میں نکلنا مشکل ہو جائے گا پولس کمشنر امولیہ پٹنائک نے نمائندہ وفد کو یقین دلایا کہ صحافیوں پر حملے افسوسناک ہیں اور دہلی پولس کے اعلیٰ افسران کو واردات کی جانچ کے لئے معمور کر دیا گیا ہے اور جلد ہی یہ بدمعاش پولس کی گرفت میں ہوں گے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟